Tag: Trading

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام تک 100 انڈیکس میں 37 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے یعنی جمعرات کے روز اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران تیزی دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں دلچسپی ظاہر کی۔

    ٹریڈنگ کے دوران سرمایہ کاروں نے دلچسپی لی تو مارکیٹ میں تیزی ہوئی اور انڈیکس 40589 پوائنٹس تک پہنچا مگر پھر ایک وقت میں اسٹاک بورڈ نیچے کی طرف آنا شروع ہوا۔

    مارکیٹ 40 ہزار 318 پوائنٹس تک نیچے بھی آئی البتہ دوسرے سیشن میں ریکوری ہوئی جس کا سلسلہ ٹریڈنگ کے اختتام تک جاری رہا اور 37 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہنڈریڈ انڈیکس 40 ہزار 506 پر بند ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران 4 ارب 61  کروڑ  روپے مالیت کے 5 کروڑ 82 لاکھ حصص کی لین دین ہوئی۔

    مجموعی طورپر 137 کمپنیوں کے شیئرز مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے جن میں سے 137 کی قیمتوں میں اضافہ 195 کے ریٹ کم جبکہ 20 کی قدر مستحکم رہی۔

    دوسری جانب انٹربینک میں روپے کی قدر مضبوط ہوئی اور امریکی ڈالر 1 پیسے کمی کے ساتھ 138.92 پیسے پر لین دین ہوئی۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران 630 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد 100 انڈیکس 37ہزار 714 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی چھائے رہے اسی وجہ سے سرمایہ کاروں نے لین دین میں محتاط انداز اختیار کیا۔

    ٹریڈنگ کا آغاز ہوا تو مارکیٹ منفی زون میں داخل ہوئی اور یہ سلسلہ آخر تک جاری رہا، سارا دن اتار چڑھاؤ کے بعد انڈیکس 630 پوائنٹس کمی کے بعد 33714 پر بند ہوا۔

    مجموعی طور 348 کمپنیوں کےحصص کی لین دین ہوئی جن کی مالیت 6 ارب 67 کروڑ رہی، ٹریڈنگ کے دوران 254 کمپنیز کے شیئر نیچے آئے۔

    شیئرزکی قیمتیں کم ہونےکی وجہ سے سرمایہ کاروں کو104ارب روپےکانقصان ہوا جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کا سرمایہ 7825 ارب سے کم ہوکر 7721 ارب رہ گیا۔

    دوسری جانب سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی سطح پر پیدا ہونے والی صورتحال کیوجہ سے ایشیائی مارکیٹوں میں بھی تنزلی دیکھی گئی، جاپان، ہانگ کانگ اور دیگر ایشیائی ممالک کی مارکیٹوں میں بھی مندی کا رجحان رہا۔

    دوسری جانب ڈالر کی قیمتوں میں ایک بار پر 10 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا، اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی لین دین 10 پیسے اضافے کے بعد 133 روپے 90 پیسے کے ساتھ ہوئی جبکہ انٹربینک میں 2 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 133 روپے 91 پیسے پر بند ہوا۔

  • ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    کراچی : روپے کی قدر میں کمی کاسلسلہ تھم نہ سکا، آج ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر ایک سو سولہ روپے میں فروخت ہوا، روپے کی بے قدری سے غیر ملکی قرضوں میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی، آج بھی ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت ایک سوسولہ روپے ہوگئی۔

    روپے کی قدر میں تین ماہ میں دس فیصد کمی ہوئی ہے، دسمبر میں بھی روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی ہوئی تھی جبکہ پانچ فیصد کمی گزشتہ روز ریکارڈ کی گئی۔

    ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر115روپے میں خریدا اور115.25میں بیچا جارہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی 116 روپے اور 116.50کے درمیان ٹریڈنگ ہورہا ہے۔

    ماہرین معاشیات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک پر واجب الادا قرضوں کے حجم میں چار سو اسی ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق ایک روپے ڈالر مہنگا ہونے سے غیر ملکی قرضوں میں نوے ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی


    گذشتہ روز کرنسی مارکیٹس میں بھونچال آگیا تھا اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا، ڈالر ایک دن میں 4.50روپے مہنگا ہوکر115روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں بہت زیادہ اُتار چڑھاؤ اور غیر یقینی کی صورتحال کے باعث اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت معطل ہوگئی تھی۔

    کرنسی مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کے اشارے کئی روز سے مل رہے تھےامکان ہے کہ حکومت نے متوقع ایمسنٹی اسکیم کامیاب کرانے کیلئے یہ دانہ ڈالا تاکہ بیرون ملک چھپائی گئی خفیہ دولت ظاہر کرنے والوں کو راغب کیا جائے۔

    ای کیپ کے صدر ملک بوستان نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈکٹیشن نہ لینے کا دعویٰ کرنیوالی حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، آئی ایم ایف نے روپے کی قدر میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت نہ کرنے کے باعث بھی بینکوں کو من مانی کرنے کا موقع مل گیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تکنیکی خرابی، ٹریڈنگ کا آغاز نہ ہوسکا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تکنیکی خرابی، ٹریڈنگ کا آغاز نہ ہوسکا

    کراچی : تکنیکی خرانی کے باعث جمعے کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا پہلا سیشن متاثر ، دوسرے سیشن میں ٹریڈنگ کے لیے خرابی دور کرنے کی کوشش جاری۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی تاریخ میں پہلی بار کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا پہلا سیشن شدید متاثر ہوگیا، تکنیکی عملا دوسرے شیشن میں ٹریڈنگ کو بحال کرنے کے لیے نقص دور کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

    اسٹاک ایکسچینج انتظامیہ نے تکنیکی خرابی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’’خرابی دور کرنے کے لیے آئی ٹی کے ماہر  اپنی کوششوں میں مصروف ہیں عین ممکن ہے کہ دوسرے سیشن میں ٹریڈنگ کا آغاز شروع کردیا جائے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کے روز ٹریڈنگ کے لیے دو سیشن منعقد کیے جاتے ہیں پہلا سیشن 9 بج کر 15 منٹ پر شروع ہوکر 12 بجے تک جاری رہتا ہے جب کے دوسرا سیشن دوپہر ڈھائی بجے بعد نمازِ جمعہ شروع ہو کر چار بجے تک جاری رہتا ہے۔

    بروکرز کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی تکنیکی خرابی کے باعث مارکیٹ میں کاروبار متاثر ہوا ہے تاہم ایسی صورت میں انتظامیہ کی جانب سے ٹریڈنگ کا وقت بڑھا دیا جاتا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ روز مارکیٹ میں تیزی کے بعد 100 انڈیکس 39 ہزار 468 ہزار پوائنٹس کے ساتھ بلند ترین سطح پر موجود ہے۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس میں 375 پوائنٹس اُوپر

    کراچی اسٹاک مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس میں 375 پوائنٹس اُوپر

    کراچی: عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہونے سے سیاسی صورتحال میں بہتری اوربینک ٹیکس ایشو پرمثبت پیشرفت سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈکی گئی۔

    بازارحصص کراچی میں آتی بہتری کوجمعےکےروزمزید بڑھاوا ملا تجزیہ کاروں کےمطابق عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمت، ایم کیوایم کے اسمبلیوں سے استعفے واپس لینےکےاعلان اوربینک ٹیکس ایشو پرتاجروں اورحکومت کےمذاکرات میں مثبت پیشرفت سےمارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔

    ہنڈریڈ انڈیکس میں 375 پوائنٹس کا حتمی اضافہ ہوا جس سےمارکیٹ میں تینتیس ہزارآٹھ سوپوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    ٹریڈنگ کےدوران ایک موقع پرانڈیکس میں491 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ بھی دیکھاگیا جبکہ شئیرزکےلین دین اورمالیاتی حجم میں بھی اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا مایوس کن آغاز

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا مایوس کن آغاز

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا مایوس کن آغاز، اسٹیٹ بینک کی جانب سےشرح سود میں کمی کےباوجود مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی۔

    پیرکو مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز مثبت ہوااور ایک موقع پرمارکیٹ میں پونےدوسو پوائنٹس کی تیزی بھی دیکھی گئی تاہم بڑے مالیاتی اداروں کی سپورٹ نہ ملنے،بینکنگ اور آئل اینڈگیس سیکٹرمیں فروخت کے دبائوکےباعث تیزی برقرارنہ رہ سکی۔

    مارکیٹ بتدریج گرتی چلی گئی اور کاروبارکےاختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس 288پوائنٹس گرکر تینتیس ہزار تین سو پچیاسی پوائنٹس پر بند ہوا۔

    پیرکوکاروباری حجم نو ماہ کی کم ترین سطح پر رہا، صرف سوا پانچ ارب روپےمالیت کےسوا تیرہ کروڑ شئیرزکا لین دین ہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں  پوائنٹس کی نمایاں تیزی ریکارڈ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں پوائنٹس کی نمایاں تیزی ریکارڈ

    کراچی: ملک کی تینوں اسٹاک مارکیٹس آپس میں ضم، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کےقیام کےایم اُو یو پردستخط۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں  پوائنٹس کی نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی۔

    سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن اسلام آبادکے دفتر میں کراچی ، لاہور اور اسلام آباد اسٹاک مارکیٹس کے انضمام کے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےوزیر خزانہ اسحا ق ڈار نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو عالمی معیار تک لے جائینگے۔

    اسٹاک مارکیٹ کی ڈی میوچلائیزیشن کمیٹی کے سربراہ حاجی غنی عثمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قیام سے شئیرز کے کاروبار میں شفافیت ،،نئی ٹیکنالوجی متعارف اور کاروباری حجم میں اضافہ ہوگا۔

    ادھر جمعرات کو اس اہم ڈویلپمنٹ کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 424 پوائنٹس کی نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی، کراچی اسٹاک مارکیٹ کے اہم ممبر عقیل کریم ڈھیڈھی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قیام کو اہم اور مثبت پیش رفت قرار دیا۔

    بازار حصص میں سرمایہ کاری کرنے والے اور اسٹاک مارکیٹس کے لائسنس ہولڈرزکا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا قیام خوش آئند اور نئی بیرونی سرمایہ کاری کا سبب بنے گا۔

  • غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلا، کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار

    غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلا، کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار

    کراچی: چین سمیت عالمی بازار حصص میں بدستور گراوٹ کےباعث سنبھلتی کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار ہوگئی۔

    شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں ڈیڑھ فیصد مزید کمی اور عالمی اسٹاک مارکیٹس میں گراوٹ کےباعث بدھ کو کراچی اسٹاک مارکیٹ پھرمندی کا شکار ہوگئی۔

    کاروبار کا مثبت آغاز اوردو سو سےزائد پوائنٹس کی ابتدائی تیزی کےنتیجے میں مارکیٹ میں 34 ہزارپوائنٹس کی حد بحال ہوتےبھی دیکھی گئی۔

     تاہم غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سےکراچی اسٹاک مارکیٹ سے بدستورسرمایہ نکالنے کی پالیسی کےباعث تیزی کا رجحان پائیدارثابت نہ ہوسکا۔

    کاروبار کےاختتام پرہنڈریڈ انڈیکس دو سو اکسٹھ پوائنٹس کی کمی سے 33537 پوائنٹس پربند ہوا۔

  • مندی زائل، کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان لوٹ آیا

    مندی زائل، کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان لوٹ آیا

    کراچی: مندی کے اثرات زائل۔۔دو کروڑ ڈالرکےغیرملکی سرمائے کے انخلا کےباوجودکراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی۔۔ایک دن میں سات سو پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

    پیر کی تاریخی مندی کےبعدمنگل کو کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر اُتار چڑھائو دیکھا گیا تاہم چین کی جانب سےشرح سود کم کرنے کےبعد عالمی اورایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں صورتحال بہترہونے کا مثبت اثر کراچی اسٹاک مارکیٹ پرمرتب ہوا۔

    عالمی منڈیوں میں تیل کی گرتی قیمت سنبھل جانے سےصورتحال میں مزید بہتری آئی ۔سیمنٹ،بینکنگ،فرٹیلائیزر ،،آٹو اور پاورسیکٹر کےشئیرزمیں سرمایہ کاروں کی خریداری کےباعث مارکیٹ میں تیزی کےرجحان میں اضافہ ہوا۔

    کاروبار کےاختتام پرمارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 698 پوائنٹس کےاضافے سے تینتیس ہزار 799 پوائنٹس پربندہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی سب سے بڑی مندی کا شکار

    کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی سب سے بڑی مندی کا شکار

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی سب سےبڑی مندی کا شکار۔ مارکیٹ منہ کے بل زمین پر آگری۔ ہنڈریڈ انڈیکس ایک دن میں چودہ سو پوائنٹس گرگیا۔

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کاروباری ہفتے کا تباہ کن آغازہوا،کاروبارشروع ہی پانچ سو پوائنٹس کی گراوٹ سےہوا اور کچھ ہی دیرمیں مارکیٹ منہ کےبل زمین پر آگری۔مارکیٹ کے سینئیرممبرعقیل کریم ڈھیڈھی نےایک میڈیا گروپ کو اس کا ذمےدارٹہرایا۔

     پیر کو مارکیٹ کا بینچ مارک 100انڈیکس ایک دن میں 1419پوائنٹس گرگیا جو اب تک کی تاریخ کی سب سے بڑی مندی ہے ۔100انڈیکس 34520 پوائنٹس سے گرکر 33100 پوائنٹس پربند ہوا۔اس سےقبل گذشتہ سال11 اگست کو1309پوائنٹس کی تاریخی مندی دیکھی گئی تھی، کراچی اسٹاک مارکیٹ کےسابق چئیرمین عارف حبیب نے مندی کو کریکشن قرار دیا۔

    اسٹاک تجزیہ کاروں کےمطابق عالمی شئیر مارکیٹس اورتیل کی قیمتوں کا گرنا پاکستانی مارکیٹ میں مندی کی وجہ بنا جبکہ انڈیا سے مذاکرات کی منسوخی اورسیاسی ہلچل بھی مارکیٹ کیلئے بُرا شگون ثابت ہوئی۔