Tag: Trading

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان برقرار

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان برقرار

    کراچی: ہفتے کے دوسرے روز بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ ریڈ زون میں نظر آئی ۔سیاسی کشمکش کے باعث سرمایہ کار محتاط نظر آئے،ہفتے کے دوسرے روز بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان برقرار رہا۔

    ایک موقع پر ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس میں ساڑھے تین سو سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں انڈیکس اکتیس ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رکھا سکا۔

    اسٹاک مارکیٹ تجریہ کاروں کے مطابق ملک میں جاری سیاسی کشمکش کے باعث سرمایہ کاروں میں تشویش پائی جاتی ہے جو کہ مندی کا باعث بن رہی ہے،گذشتہ روز بھی ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک سو ستتر پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    کراچی: ٹریڈنگ کے دروان کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پر پہنچ گئی۔ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس نے تیس ہزار چھ سو پوائنٹس کی سطح کراس کرلی ۔

    او جی ڈی سی ایل کی نجکاری اور آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی جانب سے دلچسپی دیکھی گئی۔

    ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس ڈھائی سو سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد تیس ہزار چھ سو پوائنٹس کی سطح کراس کرگیا۔

    اسٹاک امارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں جاری سیاسی اتار چڑھاؤ میں کمی سے غیر ملکی سرمایہ کار بھی اسٹاک مارکیٹ میں کافی سرگرم نظر آرہے ہیں۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر

    کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر

    کراچی: کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ایک بار پھر تیزی کا رجحان دیکھا گیا ۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس تیس ہزار پوائنٹس کی سطح کراس کرگیا۔کاروباری ہفتےکےآخری روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ر جحان نمایاں رہا۔

    ٹریڈنگ کےآغاز سے ہی انڈیکس مثبت زون میں نظر آیا۔ ایک موقع پرکےایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ڈھائی سو سے زائدپوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹاک مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق مالیاتی اداروں اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

  • کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام، انٹر بینک میں معمولی کمی

    کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام، انٹر بینک میں معمولی کمی

    کراچی: کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پانچ پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے پانچ پیسے ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو ایک روپےاسی پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے بیس پیسے رہی، برطانوی پاونڈ کی قیمت فروخت ایک سو چحیاسٹ روپے ، کنیڈین ڈالر چورانوئے روپے ، یورو ایک سو تینتیس روپے،سعودی ریال ستائس روپےپچیس پیسے، یو اے ای درہم ستائیس روپے نوے پیسے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سترہ روپے اور ستانوئے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: سیاسی تصادم کاخطرہ ٹل جانےاور بحران کاحل نکلنےکےآثارکراچی اسٹاک مارکیٹ میں دوسری بڑی ریکارڈ تیزی کا باعث بن گئے۔کرنسی مارکیٹس میں بھی روپیہ مضبوط اور ڈالرکمزور ہوگیا۔جمعےکو شئیر مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز ہی انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کےاضافےسےہوا جو ایک نیاریکارڈ ہے۔

    سیاسی بحران کےحل کیلئےآرمی چیف کی ثالثی کی پیشرفت نےدو ہفتوں سےدبائو اور چار روز سےمتواتر مندی کاشکار مارکیٹ میں نئی جان ڈال دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتمادواپس لوٹ آنےسےمارکیٹ میں تمام دن لائو مال کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

    کاروبارکےاختتام پرمارکیٹ کےبینچ مارک 100انڈیکس میں سات سو ترانوے پوائنٹس کانمایاں اضافہ ہواجو شئیر مارکیٹ میں کسی ایک دن میں ہونےوالا تاریخ کا دوسرا سب سےبڑا اضافہ ہے۔

    اس سےقبل کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 24 جنوری دوہزار آٹھ کو 960 پوائنٹس کی تاریخ کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی تھی۔ سیاسی محاذ آرائی میں کمی کےمثبت اثرات جمعےکوکرنسی مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے۔انٹربینک میں امریکی ڈالرساٹھ پیسےسستاہوکر 101روپےستر پیسےپر بندہوا۔اسی طرح اُوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قیمت پچاس پیسےگرکر101روپے پچیس پیسےپر آگئی۔

  • سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی بحران کےحل ہونےکے حوالےسے پیشرفت کی خبر پرکراچی اسٹاک مارکیٹ گرکر سنبھل گئی۔کولیشن سپورٹ فنڈکےڈالرز ملنےسےروپےکا زوال بھی رک گیا۔ جمعرات کو بازار حصص کراچی میں کاروبارکا آغاز مسلسل چوتھےروز بھی مندی سےہوا اور دوران ٹریڈنگ مارکیٹ کو 450 پوائنٹس تک نیچےجاتے ہوئےبھی دیکھاگیا۔

    تاہم سیاسی حلقوں کی جانب سےبحران حل ہونےکے حوالےسےمثبت خبریں آنےپرمارکیٹ بندہونےسےقبل سرمایہ کاروں نے شئیرز واپس خریدنا شروع کردیئےجس سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ کاروبارکےاختتام پر 450 پوائنٹس کی مندی صرف 37 پوائنٹس تک محدودہوگئی اورہنڈری انڈیکس 27774 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کرنسی مارکیٹس میں بھی کاروبارکے آغاز پر روپےکی قدر دبائو کاشکار نظر آئی۔تاہم امریکہ سےکولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 37کروڑ ڈالر ملنےکی خبر آنےکےبعد روپےکی قدر میں بہتری آئی اور انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت صرف بارہ پیسےبڑھکر ایک سو دو روپے30پیسےپر بند ہوئی جو دوران ٹریڈنگ 103روپےکےقریب جاپہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بازار حصص کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا۔مثبت آغاز اور چند لمحات کی تیزی کےبعد فوراً ہی مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی تھی اور پھرتمام دن منفی زون میں رہی۔ایک موقع پر مارکیٹ میں ساڑھے چھے سو پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی اور انڈیکس میں اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اہم حد برقرار نہ رہ سکی۔

    بدھ کو شئیرمارکیٹ 432 پوائنٹس کی حتمی کمی کا شکار ہوکر ستائیس ہزار آٹھ سو گیارہ پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ادھر مرکزی بینک کے نوٹس لینےکےبعد دوسرے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں صورتحال سنبھلی رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت پندرہ پیسےکم ہوکر 102 روپے18 پیسے پر بند ہوئی جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 102 روپےسےنیچےآگیا۔

  • اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے بعد بینکوں کے درمیان لین دین میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا۔روپے کی گرتی ہوئی قدر نے اسٹیٹ بینک کو تشویش میں مبتلا کردیا۔ گزشتہ روز روپے کی قدر میں ایک روپے پینتالیس پیسے اضافے کے بعد اسٹیٹ بینک نے بینکو ں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ ٹریڈنگ کے دوران افواہو ں کے عنصر کو دور رکھاجائے اور موجودہ صورت حال سے سٹے بازوں کو فائدہ اٹھانے نہ دیا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ بڑے بینکس اس ضمن میں نمایاں کردارادا کرسکتے ہیں۔

  • سیاسی بحران:معیشت کو اب تک چارسو ارب روپےکانقصان

    سیاسی بحران:معیشت کو اب تک چارسو ارب روپےکانقصان

    کراچی: ملک میں ایک ہفتےسےجاری مفلوج کردینےوالےسیاسی بحران سے صنعتی وتجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہو گئیں۔سیاسی عدم استحکام  کے باعث معیشت کو اب تک چارسو ارب روپےکانقصان پہنچایاگیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سےجاری مفلوج کردینےوالےسیاسی بحران نےستر فیصد پاکستان میں تجارتی و صنعتی سرگرمیاں ٹھپ کرکےرکھ دیں۔

    سیاسی عدم استحکام ملکی معیشت کو مجموعی طور پرچار سو ارب روپےکانقصان پہنچاگیا۔۔گڈزکیرئیرٹرانسپورٹرزایسوسی ایشن کےمطابق کراچی کےپانچ ہزار کنٹینرز پنجاب میں پھنس گئے۔پانچ روز سےکراچی سےپنجاب کوسامان کی ترسیل بندہے۔کراچی سےیومیہ 8سوکنٹینرز پنجاب اور کے پی کےجاتے ہیں جن کا پہیہ رکارہا۔خام مال نہ پہنچنے سےصنعتیں بند اور پیداواررک گئی۔

    تاجر رہنمائوں کےمطابق صرف صنعتی پیداوار رکنےسےاربوں کا نقصان ہوا۔ریونیو اور تجارتی سرگرمیاں معطل رہنےسےہونےوالااربوں روپےکانقصان اس کےعلاوہ ہے۔کراچی اور پنجاب کی گڈزکیرئیر ایسوسی ایشنز نےہزاروں کنٹینرز پکڑنےسے ہونےوالےنقصانات کا ازالہ نہ ہونےپر ملک گیرہڑتال کی دھمکی الگ دےرکھی ہے۔

    ٹرانسپورٹرزکےمطابق ہزاروں کنٹینرز میں رکھا سامان خراب ہوگیا،جان بچانےوالی ادویات کی قلت ہوگئی۔کراچی اسٹاک ایکسچینج میں دو روز میں بائیس سو پوائنٹس کی تاریخی مندی سے تین ارب ڈالرزکانقصان ہوا۔صدر ایف پی سی سی آئی ذکریا عثمان کے مطابق اس صورتحال میں برآمدی اور ٹیکس وصولی کےاہداف حاصل ہونامشکل ہے۔

    کراچی چیمبر آف کامرس کےصدر عبداللہ ذکی کے مطابق موجودہ ملکی صورتحال سےدنیا میں پاکستان کاامیج خراب اور معاشی دھچکہ لگاہے۔تاجر رہنماؤں نےاے آر وائی نیوز کو بتایاکہ پچاس کروڑ ڈالر کےبرآمدی آرڈرز رک گئےہیں۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں

    کراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں

    ملک میں احتجاجی سیاست کا رنگ گہرا ہونے سےکراچی اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں آگئی۔مارکیٹ ایک دن میں چھےسو چھیاسٹھ پوائنٹس گرگئی۔عید کی نوروزہ طویل تعطیلات کےبعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نئے کاروباری ہفتےکا آغازخاصا مایوس کن رہا۔

    کراچی اسٹاک مارکیٹ کےسابق چئیرمین اور سینئیرممبر عارف حبیب کےمطابق ملک میں احتجاجی سیاست کارنگ گہراہونےسےمارکیٹ مندی کاشکار ہوئی۔اس صورتحال میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں نےپرافٹ بک کرتےہوئےشئیرز فروخت کرنےکو ترجیح دی۔

    مارکیٹ تجزیہ کاروں کےمطابق ایم کیو ایم کےپارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار کےگھر پر رینجرز کےچھاپےکےمنفی اثرات بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔پیر کو مارکیٹ میں بلوچپس کمپنیوں کے شئیرز سمیت تمام سیکٹرز میں فروخت کا دباؤ نمایاں رہا۔

    دوران ٹریڈنگ مارکیٹ میں 878 پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی۔اختتامی گھنٹوں میں تھوڑی ریکوری آنےسےکاروبار کےاختتام پر مارکیٹ کابینچ مارک 100 انڈیکس 666 پوائنٹس کی کمی سے 29648 پوائنٹس پر بند ہوا