Tag: Traffic accidents

  • اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، غیر معیاری گاڑیوں کے خلاف ایکشن شروع

    اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، غیر معیاری گاڑیوں کے خلاف ایکشن شروع

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات میں پے در پے اموات کے بعد روڈ سیفٹی کمیٹی نے ٹریفک خلاف ورزیوں پر ایکشن لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ہدایت پر روڈ سیفٹی کمیٹی ایکشن میں آ گئی ہے، اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ اور غیر معیاری کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔

    کریک ڈاؤن کے دوران 33 گاڑیوں کی جانچ کی گئی، 20 کا چالان کیا گیا، اور 4 گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں، مجموعی طور پر خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورز پر ایک لاکھ سے زائد جرمانہ کیا گیا۔

    شرجیل میمن نے کہا ہے کہ شہر میں اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ یا ان فٹ گاڑیوں کو سڑکوں پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    ادھر چیف سیکریٹری سندھ نے شہر میں بڑھتے ٹریفک حادثات پر اعلیٰ سطح کا اجلاس 10 فروری کو طلب کر لیا ہے، اجلاس میں آئی جی سندھ، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، ڈی آئی جی ٹریفک اور دیگر حکام شریک ہوں گے، ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں ہیوی ٹریفک ریگولیٹ کرنے کے اقدامات زیر غور آئیں گے، چیف سیکریٹری نے کہا کہ شہر میں حادثات کی روک تھام کے لیے ٹریفک پولیس کی نفری بڑھائی جائے گی۔

    کراچی : ایک اور خونی ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار بہن بھائی کو کچل دیا

    واضح رہے کہ کراچی میں بے قابو خونی ڈمپر لوگوں کی جانوں سے کھیلنے لگے ہیں، گزشتہ رات شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک اور تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار بہن بھائی کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں موٹر سائیکل سوار بھائی جاں بحق اور اس کی بہن شدید زخمی ہو گئی۔

  • سال 2025 کی شروعات میں ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

    سال 2025 کی شروعات میں ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

    کراچی سب کا ہے لیکن کراچی کا کوئی نہیں، تباہ حال انفراسٹرکچر اور اسٹریٹ کرائمز کے بعد اب بڑھتے ٹریفک حادثات کو دیکھتے ہوئے یہ مقولہ ایک تکلیف دہ حقیقت بن چکا ہے۔

    رواں سال 2025 کی شروعات ہی میں ٹریفک حادثات میں اتنی تیزی آ گئی ہے کہ شہر قائد کے پورے سسٹم کو حرکت میں آ جانا چاہیے تھا لیکن ایسا کچھ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

    کراچی میں سال 2025 کے صرف 35 روز میں 83 شہری تیز رفتار گاڑیوں کے نیچے کچل کر جاں بحق جب کہ 1 ہزار 220 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں سال اب تک 1304 حادثات ہو چکے ہیں، اگر یومیہ اوسط نکالا جائے تو کراچی میں روانہ 37 سے زائد حادثات ہو رہے ہیں، اگر ہلاکتوں کا تناسب نکالا جائے تو ہر روز 2 شہری قاتل ڈمپر، بسوں، ٹرالر اور دیگر گاڑیوں کا نشانہ بنے۔

    کراچی : خونی ڈمپر نے 3 موٹرسائیکل سواروں کو کچل ڈالا

    چھیپا فاؤنڈیشن سمیت دیگر فلاحی ادارے 24 گھنٹے اپنا آپریشن چلا رہے ہیں، پتا نہیں چلتا کس وقت کہاں حادثہ ہو جائے اور ان کو لاشیں اٹھانے کے لیے روانہ ہونا پڑے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان حادثات کے بعد حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کا کیا کردار ہوتا ہے؟

    جس گاڑی کا حادثہ ہوتا ہے کیا ان گاڑیوں کے روڈ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ، ڈرائیور کا لائسنس اور دیگر تمام چیزوں کو چیک کیا جاتا ہے؟ بغیر فٹنس جن گاڑیوں کا بریک فیل ہونے کے بعد حادثہ ہوتا ہے، کیا اس کا ذمہ دار صرف ڈرائیور ہوتا ہے؟ اس میں اس ٹریفک افسر یا جعلی فٹنس جاری کرنے والے کو کیوں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا؟ جن کی آشیرباد سے یہ شہر میں قتل عام کرتے پھرتے ہیں، کیوں سیکشن افسر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی جاتی؟

    کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 4 شہری جاں بحق

    حادثات کے بعد چند ٹریفک پولیس افسران کو تبدیل کرنے کی پالیسی برے طریقے سے ناکام ہو چکی ہے۔ ایک دور تھا جب گولی لگی لاشیں سڑکوں پر ملتی تھیں، اس لیے کراچی کا شہری جب گھر سے نکلتا تھا تو گھر والے دعا کرتے تھے کہ ان کا بھائی، بیٹا، شوہر جو کسی بھی کام سے باہر گیا ہے وہ زندہ سلامت واپس آ جائے، لیکن اب یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ کسی حادثے کا شکار نہ ہو جائے۔

  • 2023: راولپنڈی میں 16,429 ٹریفک حادثات، 164 ہلاکتیں

    2023: راولپنڈی میں 16,429 ٹریفک حادثات، 164 ہلاکتیں

    راولپنڈی: گزشتہ برس 2023 میں راولپنڈی میں ریسکیو 1122 کو 16,429 ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک حادثات سے متعلق راولپنڈی شہر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران 16 ہزار 429 حادثات میں مجموعی طور پر 16,525 افراد متاثر ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی ریسکیو سروس راولپنڈی نے تمام متاثرین کو بروقت ریسکیو سروسز مہیا کیں، ان ٹریفک حادثات میں 164 افراد جاں بحق، 8040 شدید زخمی، اور 8321 معمولی زخمی ہوئے۔

    ریسکیو سروس راولپنڈی اوسط ریسپانس ٹائم کو برقرار رکھتے ہوئے تمام حادثات پر بروقت پہنچی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روڈ ٹریفک حادثات میں زیادہ تعداد کار اور موٹر سائیکل سواروں کی ہے۔

    16,525 ٹریفک حادثہ متاثرین میں 14008 مرد، 2517 خواتین شامل ہیں، حادثات کی وجوہ میں تیز رفتاری، لاپرواہی، ون ویلنگ، غلط موڑنا، ٹائر کا پھٹنا اور دیگر عوامل شامل ہیں۔

    ان حادثات کے شکار افراد میں زیادہ افراد کی عمریں 21 سال سے 40 سال کے درمیان تھیں۔

  • عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ ہوگیا جس کی مختلف وجوہات سامنے آئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ابو ظہبی کے ٹرانسپورٹ سینٹر نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران کھانے پینے سے ٹریفک حادثات 80 فیصد بڑھ گئے ہیں۔

    ٹرانسپورٹ سینٹر کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ کھانے پینے، موبائل کے استعمال، سوشل میڈیا، گاڑی میں موجود افراد سے گپ شپ اور میک اپ میں مصروف رہنے سے سڑک پر سے توجہ ہٹ جاتی ہے جس کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں۔

    سینٹر کی جانب سے ڈرائیوروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دوران ڈرائیونگ اپنا دھیان سڑک پر رکھیں اور ایسے کسی کام میں خود کو مصروف نہ کریں جس سے توجہ دوسری جانب جائے۔

    ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ جو افراد ڈرائیونگ کے دوران کھاتے پیتے، سگریٹ نوشی کرتے یا خواتین میک اپ کرتے ہوئی پائی جائیں گی ان پر 800 درہم جرمانہ ہوگا اور 4 پوائنٹ کاٹ لیے جائیں گے۔

  • ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے سعودی حکومت کے اہم اقدامات

    ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے سعودی حکومت کے اہم اقدامات

    ریاض : سعودی عرب کے جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ مورور نے "نجم” کے تعاون سے چھوٹے ٹریفک حادثات کے لیے ریموٹ انسپکشن سروس کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق رپورٹ، فوٹوگراف اور پارک کے نام سے اس اقدام کا مقصد سڑک کے معمولی حادثات سے ہونے والی ٹریفک کو کم کرنا ہے۔

    حادثے کی صورت میں مسافر "نجم” کی جانب سے بنائی گئی ایک موبائل ایپلی کیشن کا رخ کریں گے جو خود حادثے کی اطلاع دینے اور پھر اپنی کاریں آنے والی ٹریفک سے دور کھڑی کرنے کے لیے ایک مربوط ڈیجیٹل سسٹم کا استعمال کرتی ہے۔

    سعودی ٹریفک ڈیپارٹمنٹ مورور نے کہا کہ سروس سے فائدہ اٹھانے کے لیے حادثے کے فریقین میں سے ایک کے پاس انشورنس ہونا چاہیے، کوئی زخمی یا موت نہیں ہونی چاہیے اور یہ کہ حادثے کا مقام نجم کے آپریشنل ایریا کے دائرہ کار میں ہے۔

    توقع کی جاتی ہے کہ ایپ کسی بھی مقام سے اور کسی بھی وقت صارفین کی ضروریات کے مطابق انشورنس کمپنیوں کو الرٹس جاری کرنے کے لیے ایک بنیادی چینل بن جائے گی اور حادثے کے بعد کی خدمات کو سہولت فراہم کرنے میں تعاون کرے گی۔

    حادثات میں ملوث مسافر اکثر نجم کے جائے وقوعہ پر پہنچنے تک انتظار کرتے ہیں جس میں ایک گھنٹے تک کا وقت لگ سکتا ہے۔ حادثے کی شکار کاریں کھڑی رہتی ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑتا ہے اور تاخیر ہوتی ہے۔

    مرور کے سرکاری ترجمان نے اشارہ کیا کہ اس قسم کے انیشیٹو سے مملکت میں انشورنس سسٹم میں مزید ترقی ہوتی ہے اور ٹریفک سیفٹی کے استحکام میں مؤثر طریقے سے حصہ ڈلتا ہے جو تمام شراکت داروں اور سٹیک ہولڈرز کے لیے ایک اہم ہدف ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریموٹ انسپکشن انیشیٹو ڈیجیٹل تبدیلی، بینیفشر سیٹسفیکشن، حفاظت، ایک متحرک معاشرے تک رسائی اور محفوظ سڑکوں پر مبنی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا سنگ بنیاد ہو گا جو مملکت کے 2030کے وژن کے مطابق ہے۔

    نجم کے سی ای او ڈاکٹر محمد السلیمان نے تصدیق کی کہ انیشیٹو کے پہلے مرحلے کا آغاز مملکت میں گاڑیوں کے انشورنس سیکٹر کے لیے خدمات اور صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کی حکمت عملی کے مطابق ہے۔

  • عمرہ ادائیگی سے واپسی پر خوف ناک حادثہ، 5 افراد جاں بحق

    عمرہ ادائیگی سے واپسی پر خوف ناک حادثہ، 5 افراد جاں بحق

    شیخوپورہ: پنجاب کے شہر شیخوپورہ کے موٹر وے پر خانقاہ ڈوگراں کے قریب ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ پیش آ گیا، جس میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ شیخوپورہ میں خانقاہ ڈوگراں کے قریب موٹر وے پر ٹائر پھٹنے سے ٹریفک حادثہ ہوا ہے جس میں 2 بھائیوں، ایک باپ بیٹا سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے، ایک خاتون بھی ان میں شامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے 3 بچوں کو تشویش ناک حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ ابتدائی طور پر حادثے میں چار افراد جاں بحق ہوئے تھے تاہم ایک زخمی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا تھا۔

    یہ الم ناک حادثہ موٹر وے پر گلسیاں خانقاہ ڈوگراں کے قریب پیش آیا تھا، گاڑی میں سوار افراد سجاد ستار کو عمرے سے ادائیگی کے بعد واپسی پر انھیں لے کر چنیوٹ جا رہے تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے۔

    جاں بحق افراد میں 45 سالہ عبدالجبار، ان کا 10 سالہ بیٹا ابوحریرہ، 45 سالہ سجاد ستار، 42 سالہ زبیدہ رشید شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 12 سالہ انس، اڑھائی سالہ حسن سجاد اور 7 سالہ انوشہ شامل ہیں۔

  • ابو ظہبی میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثے کس دن ہوتے ہیں؟

    ابو ظہبی میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثے کس دن ہوتے ہیں؟

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی ٹریفک سروس کی سینئر اہلکار نے متنبہ کیا ہے کہ ابوظہبی میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثے جمعرات کے روز ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ابو ظہبی سٹی کی شہری حکومت کی ٹریفک سروس میں بطور انجینئر اپنے فرائض انجام دینے والی شمسا المحرمی نامی سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز ویک اینڈ کے سبب جمعرات کو ہر شخص جلد از جلد اپنی منزل تک پہنچنا چاہتا ہے اور یہی جلدی ہفتے کے اس مخصوص دن میں حادثوں کی شرح میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کو ہونے والے ٹریفک حادثوں کا تناسب عام دنوں سے 15 فیصد زیادہ ہوتا ہے اور ان میں سے بھی زیادہ تر حادثے ٹریفک کے مصروف ترین اوقات میں ہوتے ہیں جن میں شام کا وقت بالخصوص شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حادثوں کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ امارات کی دیگر ریاستوں میں رہنے والے شہری جو کہ ابو ظہبی میں نوکری کرتے ہیں ، ویک اینڈ پر اپنے اپنے گھروں کا رخ کرتے ہیں جس کے سبب نہ صرف یہ کہ مرکزی شاہراؤں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے بلکہ جلدی اور بے احتیاطی کی بنا پر حادثوں کی شرح بھی بڑھ جاتی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹریفک حادثوں کی روک تھا م اور اسکول کے بچوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے حکام نےچند ماہ قبل اسکول بسوں پر بھی سی سی ٹی وی کیمرے لگانا شروع کردیے تھے ، منصوبے سے 11 ہزار بچوں کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

    دوسری جانب ابوظہبی کی حکومت نے امارات کی ریاستوں میں میسر مقررہ حد رفتار سے بیس کلومیٹر فی گھنٹہ تجاوز کرنے کی سہولت بھی ختم کرتے ہوئے حدِ رفتار سے ذرا سا بھی تجاوز کرنے پرجرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ بھی کچھ عرصہ قبل ہی لیا تھا۔