Tag: TRAFFIC JAM

  • ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس

    ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس

    کراچی: شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، ترجیحی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں۔

    اعجاز احمد خان نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ شہر میں جگہ جگہ بے ہنگم پارکنگ ایریا ختم کیے جائیں، اور مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہر میں کھدی ہوئی سڑکوں اور بے ہنگم پارکنگز کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل سنگین تر ہوگئے ہیں، خصوصاً روزہ افطار کرنے کے وقت شہریوں کو بہت تکلیف اٹھانی پڑ رہی ہے۔

    کمشنر کراچی نے چارجڈ پارکنگ کے مسئلے پر بھی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ ضرورت ہے کہ چارجڈ پارکنگ کو بہتر بنایا جائے، چناں چہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کیے جائیں۔

    انھوں نے اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز اپنے اپنے علاقوں کی چارجڈ پارکنگز کا معائنہ کریں اور ان کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔

    کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا کہ عید کے لیے شاپنگ کے سلسلے میں ٹریفک کی صورت حال کو قبل از وقت کنٹرول میں رکھنے کے لیے ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کو فعال کیا جائے۔

    کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف کارروائی، پر تشدد احتجاج میں پھل فروش جاں بحق


    واضح رہے کہ رمضان کے شروع ہوتے ہی شہر قائد میں ٹریفک کے مسائل میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، شہر میں جگہ جگہ سڑکیں یا تو کھدی ہوئی ہیں یا جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے بھی ٹریفک کے مسائل پیدا ہورہے ہیں لیکن اس طرف مقامی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سویٹزرلینڈ: بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام

    سویٹزرلینڈ: بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام

    برن : یورپی یونین کے رکن ملک سویٹزرلینڈ کی سان برنیڈینو نامی سرنگ میں جرمن سیاحوں کی بس میں آتشزدگی کے باعث ملکی 19 سالہ تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق سویٹزرلینڈ کی سان برنیڈینو نامی سرنگ میں جرمنی کے سیاحوں کو لانے والی بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث پیچھے آنے والی گاڑیوں کی قطاریں بن گئی اور ملکی 19 سالہ تاریخ کا بد ترین ٹریفک جام ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کی بس میں اچانک دھواں اٹھنے لگا جس پر ڈرائیور نے فوری طور پر سیاحوں کو بس سے اتار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ جرمنی کے سیاحوں کی بس میں آتشزدگی کے واقعے نے سنہ 2001 میں گوٹھارڈ سرنگ میں ہونے والی آتشزدگی کی یادیں تازہ کردیں جس کے نتیجے میں 11 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بس میں 22 مسافر سوار تھے جنہیں حادثے سے چند لمحے قبل ہی بس سے اتار لیا گیا تھا جبکہ دو افراد کو دھواں بھرجانے کے باعث طبی امداد دی جارہی ہے۔

    سویٹزرلینڈ پولیس کا کہنا تھا کہ سان برنیڈینو نامی سرنگ میں بس میں آتشزدگی کے باعث 28 کلو میٹر لمبا ٹریفک جام ہوگیا تھا جو ملکی 19 سالہ تاریخ کا بدترین ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ سان برنیڈینو سرنگ مشرقی سویٹزر لینڈ کو مغربی سویٹزرلینڈ سے ملانے کا کام کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹریفک جام سے شہروں میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    ٹریفک جام سے شہروں میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    بڑے شہروں میں ٹریفک جام ایک معمول کی بات ہے۔ دفاتر اور مختلف کاموں کے لیے جانے والے افراد کو تقریباً روزانہ ہی ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام ہماری جسمانی، دماغی و نفسیاتی صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ٹریفک جام کے وقت ہارن اور گاڑیوں کا شور، بھانت بھانت کے لوگوں کا شور، گاڑیوں کا دھواں، فضائی آلودگی وغیرہ یہ سب نہ صرف جسمانی طور پر نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ لوگوں کے موڈ اور مزاج پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک جام کے صحت پر بدترین نقصانات

    علاوہ ازیں ٹریفک جام وقت کے زیاں کا سبب بھی بنتا ہے۔ امریکی ریاست ٹیکسس کے ٹرانسپورٹیشن انسٹیٹیوٹ کے مطابق بڑے شہروں میں ہر شخص سال میں اوسطاً 42 گھنٹے ٹریفک جام میں گزارتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے ٹریفک جام کے ایک اور نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ٹریفک جام میں وقت گزارنا چونکہ ذہنی تناؤ، دباؤاور غصے کا سبب بنتا ہے، لہٰذا یہ کیفیات کسی بھی شخص کو لاشعوری طور پر جرم کی طرف مائل کرتی ہیں۔

    تحقیق میں امریکی شہر لاس اینجلس کے ٹریفک کے بہاؤ اور وہاں کی پولیس کو درج کی جانے والی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھا گیا کہ بہت زیادہ ٹریفک کی وجہ سے گھریلو تشدد کے واقعات زیادہ رپورٹ ہوئے۔

    مذکورہ تحقیق میں بتایا گیا کہ گھریلو تشدد سمیت دیگر متشدد جرائم میں ملوث افراد جان بوجھ کر یہ نہیں کرتے، بلکہ یہ کام ان سے لاشعوری طور پر سرزد ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ شور شرابہ کے نقصانات جانتے ہیں؟

    ماہرین اس سے قبل بھی ٹریفک جام اور اس کے شور کے نقصانات سے آگاہ کر چکے ہیں۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بڑے اور پرشور شہروں میں رہنے والے افراد میں بڑھاپے سے قبل ہی بہرے پن کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے مطابق گاڑیوں کا دھواں کینسر سمیت متعدد جان لیوا بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹریفک جام کا مسئلہ، کون سا ملک سرفہرست ہے؟ رپورٹ سامنے آگئی

    ٹریفک جام کا مسئلہ، کون سا ملک سرفہرست ہے؟ رپورٹ سامنے آگئی

    نیویارک: دنیا بھر میں ٹریفک جام کے مسائل سے دوچار شہروں کی رپورٹ سامنے آگئی جس کے مطابق گزشتہ برس 2017 میں لاس اینجلس کے شہریوں نے ٹریفک جام میں 102 گھنٹے  گزارے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک جام کا مسئلہ کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ یہ معاملہ دنیا بھر کے شہروں میں مختلف وجوہات کے باعث پیش آتا ہے، کبھی کسی حادثے یا پھر کبھی حالات کی وجہ سے سڑکوں کو بند کردیا جاتا ہے۔

    گاڑیوں سے متعلق تجزیوں پر نظر  رکھنے والی کمپنی ’انریکس‘ نے سال 2017 میں بدترین ٹریفک جام والے شہروں کی فہرست جاری کردی جسے تحقیق کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔

    فہرست کے مطابق امریکی شہر لاس اینجلس کے شہریوں نے گزشتہ برس 102 گھنٹے ٹریفک جام میں رہ کر گزارے جبکہ نیویارک اور ماسکو کے باسیوں کے  قیمتی وقت میں سے  91 ، 91 گھنٹے ٹریفک جام کی نظر ہوائے۔

    سال 2017 میں بدترین ٹریفک جام کے لحاظ سے شہروں کی فہرست میں لاس اینجلس پہلے جبکہ ماسکور اور نیویارک مساوی طور پر دوسرے نمبر پر جبکہ بالترتیب ساؤ پاؤلو ، سانس فرانسسکو ، لندن، پیرس بھی فہرست میں ابتدائی 10 شہروں میں شامل ہوئے۔

    مطالعاتی فہرست کے مطابق ساؤپاؤلو کے شہریوں نے 86، سانس فرانسسکو 79، بگوٹا 75  اور برطانوی دارالحکومت لندن کے باسیوں کے 74 جبکہ پیرس کے رہائشیوں کے 69  گھنٹے ٹریفک جام کی نظر ہوئے۔

    انریکس کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق ملکوں کی سطح پر تھائی لینڈ کا شمار اُن ممالک میں اول نمبر ہے جہاں ڈرائیور سب سے زیادہ وقت گاڑیوں میں گزارتے ہیں اُس کے بعد انڈونیشیاء، کولمبیا اور پھر ونزیلا بتدریج دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک جام سے شہروں میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    رپورٹ کے مطابق ٹریفک جام کے باعث امریکی ڈرائیورز کو سالانہ 1445 ڈالرز کا خسارہ ہوا جبکہ اُن کا ہزاروں ڈالرز کا ایندھن اور قیمتی وقت بھی ضائع ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے شہر قائد کی سڑکوں پر ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، شوروم کے باہر سڑکوں پر کار پارکنگ کے خاتمے اور رپورٹ آئی جی سندھ سے طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بالآخر ٹریفک جام سے پریشان مظلوم شہریوں کی پکار سن ہی لی، کراچی میں شو روم  مالکان کی ہٹ دھرمی کا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ کوشاہراہوں سے گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کر دی ہے۔

     مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو نیو ایم اے جناح روڈ، خالد بن ولید روڈ اور شاہراہ قائدین سمیت دیگر مرکزی شاہراہوں پر کھڑی شو روم کی گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی ہی حکومت کے زیر کنٹرول اداروں سے سخت بازپرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واضح ہدایت کے باوجود انتظامیہ اس معاملے پر چادر تان کر کیوں سو رہی ہے؟

    وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کیا کہ شہر میں کار شوروم مالکان اپنی گاڑیاں فٹ پاتھ پر کھڑی کردیتے ہیں، عوام کو فٹ پاتھ پر چلنا نصیب نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے دکانداروں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات اورگاڑیاں خود ہٹالیں ورنہ ان کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے غیرقانونی پارکنگ میں ملوث عناصرکے خلاف سخت قانونی اقدامات اٹھائے فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے انتظامیہ کو مکمل معاونت فراہم کرنے کی یقین دھانی بھی کرائی ہے۔


    مزید پڑھیں : کراچی، شوروم مالکان کو فٹ پاتھوں سے گاڑیاں‌ ہٹانے کا حکم


    یاد رہے کہ رواں سال ماہ جنوری میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ نے شوروم مالکان کو سڑکوں پر موجود گاڑیاں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر سے یہ گاڑیاں ہٹ بھی گئیں تو یہی انتظامیہ رشوت لے کر دوبارہ سے گاڑیاں پارک کرنے کی اجازت دے گی کیوں کہ یہاں پورا مافیا کام کررہا ہے جو بھتہ کی رقم وصول کرتا ہے۔

    صدر ایمپریس مارکیٹ اس کی واضح مثال ہے جہاں انکروچمنٹ کے خلاف بارہا آپریشن کے باوجود آج بھی پتھارے موجود ہیں۔

  • پی ایس 114: پی پی کا جلسہ، بدترین ٹریفک جام

    پی ایس 114: پی پی کا جلسہ، بدترین ٹریفک جام

    کراچی: شہر قائد کے حلقہ پی ایس 114 میں پی پی کے جلسے اور دیگر سیاسی شخصیات کی آمد کے سبب محمود آباد اور شاہراہ فیصل پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، لوگ گھنٹوں پھنسے رہے، گاڑیاں چھوڑ کر پیدل سفر عبور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے حلقہ پی ایس 114 میں انتخابی مہم جاری ہے، پیپلز پارٹی نے جلسے کا اعلان کیا جس میں خطاب کے لیے بلاول بھٹو زرداری جب پہنچے تو وی آئی پی موومنٹ کے سبب سڑکیں بند کردی گئیں جس سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا جو شاہراہ فیصل تک پہنچ گیا۔

    آج یہاں صرف پی پی کے رہنماؤں کی آمد نہیں ہوئی بلکہ دیگر سیاسی شخصیات بھی انتخابی مہم چلاتی نظر آئیں جس کے باعث راستے بند رہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، لوگ ٹریفک جام کی وجہ سے طویل فاصلہ پیدل طے کرنے پر مجبور ہوگئے، وی وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے جگہ جگہ پولیس نفری تعینات رہی۔

    اطلاعات ہیں کہ ٹریفک جام بڑھتے بڑھتے شاہراہ فیصل اور ڈرگ روڈ اور کالونی گیٹ تک پہنچ گیا جس کے باعث لاکھوں شہری متاثر ہوئے، لسبیلہ اور جہانگیر روڈ پرسیوریج کے پانی کی وجہ سے پہلے ہی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی محمود آباد پہنچے اور پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ ریلی نکالی۔

    مزید براں پیپلز پارٹی کے جلسے میں صحافیوں کے لیے بھی کوئی انتظامات نہیں کیے گئے، مختلف ٹی وی چینلز کی 10 ڈی ایس این جیز کو کوریج سے روک دیاگیا۔

    جلسہ گاہ میں کارکنان سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات نظر آئے، صحافیوں کو بیٹھنے کی بھی جگہ نہیں ملی، ان کے لیے کرسیاں کم پڑگئیں تو وہ احتجاجاً سڑک پر بیٹھ گئے۔

  • حیدرآباد: وزیراعظم کی 58 گاڑیوں کے ہمراہ آمد، ٹریفک جام، احتجاج

    حیدرآباد: وزیراعظم کی 58 گاڑیوں کے ہمراہ آمد، ٹریفک جام، احتجاج

    حیدر آباد: جلسے کے لیے حیدرآباد آمد پر وزیراعظم کے قافلے میں 58 گاڑیاں شامل تھیں جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا، طلبا نے احتجاج کیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔

    اطلاعات ہیں کہ ان کے قافلے میں 85 گاڑیاں شامل تھیں، قافلے کی آمد کے موقع پر جگہ جگہ سڑکیں بند کردی گئیں،گل سینٹر پر ٹریفک جام میں دو ایمبولینسز پھنس گئیں۔

    اسی سے متعلق: وزیر اعظم کا حیدر آباد میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ بنانے کا اعلان 

    وزیراعظم نواز شریف کی ورکرز کنونشن سینٹر آمد پر طلبا نے بھرپو احتجاج کیا اور گو نواز گو کے نعرے لگادیے۔

    اطلاعات ہیں کہ طلبا جام شورو تا حیدرآباد سڑک بند کرنے کے خلاف مشتعل تھے اور اسی لیے احتجاج کررہے تھے

  • وزیراعظم کی ملتان آمد، ٹریفک جام کے باعث شہری پریشان

    وزیراعظم کی ملتان آمد، ٹریفک جام کے باعث شہری پریشان

    ملتان : وزیراعظم نواز شریف کے پروٹوکول کے باعث ملتان کے عوام رل گئے، صرف میٹرو بس چلی، باقی گاڑیاں روک دی گئیں، ٹریفک جام میں دل کے مریض کی ایمبولینس بھی پھنس گئی، گلیوں سے بھی راستہ نہ ملا، عوام کوپیدل بھی جانے نہیں دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں عوامی منصوبے کاافتتاح عوام کے لیے ہی درد سر بن گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف ملتان میں میٹرو بس سروس کا افتتاح کرنے پہنچے تو ان کے طویل پروٹوکول کے باعث شہر کی اہم شاہراہیں بلاک ہوگئیں۔

    سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، ٹریفک جام میں پھنسے لوگوں کا سوال تھا کہ وزیراعظم یہاں سہولت دینے کیلیے آئے ہیں یا چھیننے کیلیے؟

    وزیراعظم کی آمد نے ملتان والوں کی زندگی کا پہیہ جام کردیا، ٹریفک جام میں ایمبولینسوں کو اسپتال جانے کا بھی راستہ نہ ملا دل کا مریض ٹریفک میں پھنسا رہا۔ ایمبولنس ڈٖرائیور فریاد کرتا رہا، ایمبولینس کو بھیجنے کیلئے لوگ گلیوں میں بھی گئے لیکن وہاں بھی راستہ نہ تھا۔

    مزید پڑھیں : ترقی کاراستہ روکنے یادھرنے کے لئے نہیں آئے،ملتان کے عوام کو حق دینے آئے ہیں، وزیراعظم

     بہاء الدین ذکریا یونیورسٹی تک سڑک بند تھی، انتظٓامیہ کی جانب سے گاڑیوں کے ساتھ ساتھ عوام کو پیدل جانے کی بھی اجازت نہ تھی، اہلکاروں نے ایک طالبہ کو بھی جانے سے روک دیا۔
  • شدید برفباری: شہری غیرضروری سفرسے گریزکریں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    شدید برفباری: شہری غیرضروری سفرسے گریزکریں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : بلوچستان میں شدید برفباری کے باعث کوئٹہ کے لک پاس پر سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ قلات سے چمن تک برف ہی برف نظر آرہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شہریوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں برفباری کے ساتھ مشکلات بھی بڑھ گئیں کوئٹہ سے مستونگ جانے والی سیکڑوں گاڑیاں لاک پاس پر پھنس گئیں ہیں، کوئٹہ کا کراچی سے زمینی رابطہ ایک بار پھر منقطع ہوگیا۔

    برفباری کے باعث راستےبند ہوگئے۔ منفی ایک ڈگری سینٹی گریڈ میں ٹھٹرتے مسافر کئی گھنٹوں تک راستہ کھلنے کا انتظار کرتے رہے، چمن،زیارت اور قلات میں بھی ہر طرف برف ہی برف ہے۔ قلات اورزیارت کا درجہ حرارت منفی چھ تک گر چکا ہے۔

    ژوب میں بھی ہرچیز نے برف کی چادر اوڑھ لی ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹے میں مزید برفباری ہو سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے راستے بند ہونے کے باعث شہریوں کو سفر سے گریز کی ہدایت کر دی ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگ اپنے اپنے علاقوں میں برفباری کے مزے لیں بلاوجہ ادھر ادھر نہ جائیں۔ بعد ازاں ایف ڈبلیواو نے کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بحال کردیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کھوجک پاس سے برف ہٹا کرسڑک ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی ہے، یاد رہے کہ لکپاس ٹنل کے قریب 2 فٹ برف کے باعث ٹریفک معطل تھی۔

  • ذرا سی بارش: کراچی میں بجلی غائب، سڑکوں‌ پر پانی، ٹریفک جام

    ذرا سی بارش: کراچی میں بجلی غائب، سڑکوں‌ پر پانی، ٹریفک جام

    کراچی میں بارش سے کے الیکٹرک کے 260 فیڈر ٹرپ کرگئے جس کے سبب شہر کا بیشتر حصہ تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ ذرا سی بارش نے نکاسی آب کا بھی پول کھول دیا، سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے جگہ جگہ ٹریفک جام ہوگیا، محکمہ موسمیات نے کراچی میں مزید بارش اور سردی کی پیش گوئی کردی۔ 

    اطلاعات کے مطابق شہر میں ہلکی بارش ہوتے ہی 260 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے اورکہیں کہیں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی کے تار ٹوٹ گئے جس کے باعث گلشن اقبال،ابوالحسن اصفہانی روڈ، گلستان جوہر، گارڈن ، بلدیہ، شاہ لطیف ٹائون، کورنگی، سائٹ ایریا، اورنگی، لانڈھی، نارتھ ناظم آباد میں بھی بجلی بند ہوگئی۔

    ٹریفک جام سے ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں

    دوسری جانب کراچی کے مختلف شہروں میں ٹریفک جام کے سبب شہری رل گئے، شارع فیصل پر ٹریفک جام کے سبب ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔

    وقفے وقفے سے جاری ہلکی بارش نے نکاسی آب کا پول کھول کر رکھ دیا، شہر کی مختلف سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہوگیا۔

    نمائندہ اےآر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق صدر، ایم اے جناح روڈ، کھارادر میٹھادر اور دیگر اولڈ سٹی ایریا کی سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہونے سے گاڑیوں کا گزرنا مشکل ہوگیا جس کی وجہ سے جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔

    محکمہ موسمیات کی مزید بارش اور سردی کی پیش گوئی

    اس حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ نے کہا ہے کہ کراچی میں سب سے زیادہ بارش مسرور ایئربیس پر 6ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اسی طرح نارتھ کراچی میں چار، ناظم آباد میں تین، کراچی ایئرپورٹ پر ایک، یونیورسٹی روڈ پر 2.2ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں آئندہ 24 گھنٹے میں وقفے وقفے سے بارش جاری رہے گی۔

    سردی کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی میں درجہ حرارت گیارہ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرسکتا ہے، کوئٹہ میں منفی چار، اسلام آباد میں درجہ حرارت منفی ایک، لاہور میں دو سینٹی گریڈ تک ہوسکتا ہے۔


    دریں اثنا پہلی بارش ہوتے ہی شہریوں نے پکوڑے اور دیگر اشیا کھانے کو ترجیح‌ دی، بازار میں‌ پکوڑے، نمکو، سموسے اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی دکانوں پر لوگوں‌ کا رش لگ گیا۔


    بارش ہوتے ہی کچھ لوگوں‌ نے فورا ہی ساحل کا رخ کیا اور وہاں‌ سردی کے باوجود موسم سے لطف اندوز ہوئے۔