Tag: Traffic police

  • ٹریفک پولیس نے متعدد ٹریفک اہلکاروں کے چالان کر دیے

    ٹریفک پولیس نے متعدد ٹریفک اہلکاروں کے چالان کر دیے

    کراچی (28 جولائی 2025): شہر قائد میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کے لیے جاری مہم میں پیٹی بند بھائی بھی نہ بچ سکے، اور ٹریفک پولیس نے متعدد اہلکاروں کے چالان کر دیے، جو شہریوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ اب قوانین پر عمل درآمد کے سلسلے میں کوئی رو رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر پیٹی بند بھائی بھی ٹریفک اہلکاروں کے ہاتھوں نہ بچ سکے، محکمہ ٹریفک کی جانب سے جاری مہم کے دوران پولیس نے متعدد اہلکاروں کے چالان اور جرمانے بھی کر دیے ہیں۔ٹریفک پولیس چالان کراچی

    ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے مطابق ٹریفک پولیس بلا تفریق کارروائیاں کر رہی ہے، عام شہری کی طرح محکمہ ٹریفک کے کسی افسر یا اہلکار کو بھی قانون شکنی کی اجازت نہیں ہے۔


    سی ٹی ڈی نے منگھوپیر میں ایک مکان پر چھاپے میں 3 دہشت گرد مار دیے


    ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق اب تک 24 سے زائد اہلکاروں کو مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے کیے گئے ہیں، جن میں 23 کا تعلق ٹریفک پولیس جب کہ ایک کا تعلق ڈسٹرکٹ پولیس سے ہے، پیرمحمد شاہ نے بتایا کہ جن اہلکاروں کے چالان کیے گئے ان میں 8 اہلکار سٹی، 1 کورنگی، 7 ایسٹ، 7 ساؤتھ اور 1 ڈسٹرکٹ سینٹرل میں تعینات ہے۔

    جن اہلکاروں کے چالان ہوئے ان کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ڈی آئی جی نے بتایا کہ کچھ اہلکاروں نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا، اور کچھ غلط سمت موٹر سائیکل چلا رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کے لیے بلاتفریق کارروائیاں جاری رہیں گی۔

  • ٹریفک پولیس میں خواجہ سراؤں کی بھرتیوں کا آغاز

    ٹریفک پولیس میں خواجہ سراؤں کی بھرتیوں کا آغاز

    بھارت کے حیدرآباد میں چیف منسٹر کے احکامات کے بعد خواجہ سراؤں کو سماج میں شناخت اور احترام فراہم کرنے کی خاطر ایک خاص اقدام کے تحت حیدرآباد ٹریفک پولیس ڈپارٹمنٹ میں بطور ٹریفک اسسٹنٹس بھرتیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، گوشہ محل پولیس گراؤنڈ میں سماجی بہبود کے محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ امیدواروں کی فہرست کے مطابق بھرتی کا عمل شروع کیا گیا۔

    اس موقع پر جسمانی ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے ڈی سی پی ساؤتھ ویسٹ، ہوم گارڈ کمانڈنٹ اور ایڈیشنل ڈی سی پی سی اے آر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جبکہ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس میں بھرتی کے لئے امیدواروں کی عمر 18 سے 40 سال کے درمیان ہونی چاہئے، ہندوستانی شہری ہونا ضروری ہے اور کم از کم ایس ایس سی پاس ہونا لازمی ہے۔ متعلقہ ضلع مجسٹریٹ سے جاری کردہ ذاتی شناختی کارڈ ہونا چاہیے۔

    اس کے علاوہ امیدوار حیدرآباد کمشنریٹ کی حدود کا مقامی شہری ہو۔ کم از کم قد 165 سینٹی میٹر (ایس ٹی کے لیے 160 سینٹی میٹر) ہونا ضروری ہے۔ امیدواروں کے لیے 800 میٹر دوڑ، لانگ جمپ، اور شاٹ پٹ جیسے جسمانی ٹیسٹ منعقد کیے گئے۔ بھرتی کے عمل میں 58 افراد نے شرکت کی جن میں سے 44 کو منتخب کرلیا گیا۔

    ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور تقاریب میں ’بیف‘ پر پابندی عائد

    پولیس کمشنر کا اس موقع پر خواجہ سراؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کو اپنی برادری کے لئے رول ماڈل بننا ہوگا اور حیدرآباد پولیس اور تلنگانہ اسٹیٹ پولیس ڈپارٹمنٹ کا نام روشن کرنا ہوگا۔

  • شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    شارع فیصل آج رات بند رہے گی، متبادل راستوں کا اعلان

    کراچی : شہر قائد میں بین الاقوامی نمائش کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر آج رات شارع فیصل پر ٹریفک کی آمدو رفت بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شارع فیصل آج رات2سے5بجے تک مختلف مقامات پر بند رہے گی۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرگ روڈ سے کارساز دونوں اطراف ٹریفک کیلئے بند ہوں گے، کار ساز سے حسن اسکوائرحبیب رحمت اللہ روڈ بھی بند ہوگا۔

    ائیر پورٹ سے آنے والی ٹریفک کو کارساز روڈ ، اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرگ روڈ شارع فیصل سے راشد منہاس روڈ، ملینیم مال سے نیپا کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    اس کے علاوہ ایف ٹی سی، نرسری سے آنے والی ٹریفک کو کارساز اور ایئرپورٹ جانے کی اجازت نہیں ہوگی اس کیلئے بلوچ کالونی پل کے نیچے سے شہید ملت روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

    ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق جیل چورنگی سے حسن اسکوائر، نیپا سے راشد منہاس روڈ اور ڈرگ روڈ جاسکتے ہیں، یونیورسٹی روڈ سے سرشاہ سلیمان روڈ ایکسپو یا اسٹیڈیم جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اس کے علاوہ یونیورسٹی روڈ سےاسٹیڈیم روڈ، کارساز، ملینیم مال کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی،
    یونیورسٹی روڈ سے جیل چورنگی، پیپلز چورنگی یا شہید ملت روڈ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ٹریفک پولیس ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ لیاقت آباد10نمبر سے حسن اسکوائر، اسٹیڈیم روڈ بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسٹیڈیم روڈ سے نیپا ،راشد منہاس روڈ کا راستہ اختیار کیا جائے۔

     

  • دو بچوں کے باپ کو کومے میں پہنچانے والے سیاسی جماعت کے یوتھ ونگ کے عہدیدار کی تلاش

    دو بچوں کے باپ کو کومے میں پہنچانے والے سیاسی جماعت کے یوتھ ونگ کے عہدیدار کی تلاش

    کراچی: ٹریفک پولیس کے ناقص سسٹم اور غفلت نے ایک اور شہری کی زندگی داؤ پر لگا دی ہے، یونیورسٹی روڈ پر طاقت کے نشے میں چور سیاسی جماعت میں یوتھ ونگ کے جنرل سیکریٹری نے موٹر سائیکل سوار پر گاڑی چڑھا دی، جس کے خلاف مبینہ ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    یونیورسٹی روڈ پر سمامہ شاپنگ سینٹر کے قریب غلط سمت سے آنے والے ریوو گاڑی نے صحیح سمت سے آنے والے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ملازم، دو بچوں کے باپ اطہر کو روند ڈالا، حادثے کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار شہری اطہر شدید زخمی ہوا، جسے شہری پہلے قریبی اسپتال لے گئے اور اس کے بعد سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔

    سول اسپتال میں ابتدائی معائنے کے بعد پتا چلا کہ زخمی سر پر شدید چوٹوں کی وجہ سے کومے میں چلا گیا ہے اور انتہائی نگہداشت وارڈ میں مصنوعی تنفس پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    دو بچوں کا باپ زخمی شخص اطہر

    حادثے کے موقع پر موجود پنکچر شاپ اور دیگر کے مطابق گاڑی میں 2 لڑکیاں بھی سوار تھیں، جو حادثے کے بعد پیدل فرار ہوئیں۔ دونوں خواتین بہ ظاہر نشے میں لگ رہی تھیں، جن سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    دوسری جانب پولیس نے مقدمہ اندراج کے بعد جب ملزم ریحان مصطفیٰ کے گھر پر چھاپا مارا تو پتا چلا وہ گھرسندھ پولیس کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی کا ہے، جب کہ اس گھر میں ملزم اپنے ڈاکٹر والد اور فیملی کے ساتھ رہتا ہے، جب کہ ملزم ریحان واقعے کے بعد سے مفرور ہے۔ پولیس نے لیڈی کانسٹیبل کے ہمراہ گھر کی تلاشی بھی لی لیکن ملزم نہیں ملا۔

    والد کے مطابق ان کا بیٹا اپنے ڈی ایس پی چچا کے ساتھ حیدرآباد گیا ہوا ہے، جب کہ پولیس نے چیک کیا تو ملزم کی آخری لوکیشن ڈرگ روڈ کینٹ کے قریب موصول ہوئی، ملزم کے والد نے یہ بھی بتایا کہ ان کو حادثے کے متعلق دو روز سے علم تھا اور حادثے کے وقت ان کا داماد بھی گاڑی میں موجود تھا۔

    متاثرہ فیملی کے مطابق ملزم ریحان مصطفیٰ کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے، جس میں وہ یوتھ ونگ میں جنرل سیکریٹری کے طور پر کام کرتا ہے اور گھر سے متصل دفتر بھی بنا رکھا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے مزید کوششیں کی جا رہی ہیں۔

  • ون وے کی خلاف ورزی کرنے والے ہوشیار، ٹریفک پولیس کو نئے احکامات جاری

    ون وے کی خلاف ورزی کرنے والے ہوشیار، ٹریفک پولیس کو نئے احکامات جاری

    کراچی: ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کراچی احمد نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو روکنے کے لیے ٹریفک پولیس کو نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک کراچی احمد نواز نے ٹریفک ایشوز پر بات چیت کی، اور کہا کہ ون وے کی خلاف ورزی ٹریفک کے لیے سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے، لوگوں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روز کا معمول بنا رکھا ہے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے عائد کیے جائیں، اور جرمانہ جمع نہ کرانے کی صورت میں گاڑیاں ضبط کی جائیں، ہمارا فوکس چالان کرنا نہیں بلکہ ٹریفک کو مینٹین کرنا ہے، اس لیے قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں چالان ضرور ہوگا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے ہدایت کی کہ ایک سے زائد خلاف ورزیاں صرف ایک ہی چالان میں دی جائیں، انفورسمنٹ آفیسرز سگنل کے بعد کھڑے ہوں گے، باڈی وورن کیمرے سے خلاف ورزیوں کی ویڈیو بنا کر اپنے پاس محفوظ رکھیں گے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو ویڈیو کے تحت جرمانے عائد کریں گے۔

    احمد نواز نے کہا کہ 30 فی صد نفری کو دن اور 70 فی صد کو رات میں مارکیٹوں کے اطراف لگائیں، اضافی نفری کو مؤثر جگہوں پر تعینات کریں، کورنگی روڈ، سن سیٹ بلیوارڈ، مائی کولاچی روڈ پر رات میں ٹریفک دباؤ ہوتا ہے، اس لیے وہاں روانی یقینی بنائیں۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ٹرانسپورٹ یونین ڈرائیورز کو ہدایت دیں کہ فاسٹ لین کی پابندی یقینی بنائیں، اس حوالے سے سڑکوں پر بینر بھی آویزاں کیے جائیں، پٹرولنگ کار، موٹر سائیکل پٹرولنگ افسران میگا فون کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کریں کہ ہیوی گاڑیاں فاسٹ لین میں چلنے سے گریز کریں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے مزید ہدایات دیں کہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو صرف سنگل لائن میں پارک کرائیں، رکشوں کے لیے سائیڈ پر مخصوص جگہ مقرر کریں بیچ سڑک میں کھڑا نہ ہونے دیں، جہاں چارج پارکنگ ہے اس جگہ کو لمیٹڈ کریں، ایس ایس پیز مارکیٹوں اور بازاروں کا خود دورہ کر کے صورت حال کا جائزہ لیں۔

  • ویڈیو رپورٹ: پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چنگچی رکشوں نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا

    ویڈیو رپورٹ: پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چنگچی رکشوں نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی ٹرانسپورٹ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں، مختلف علاقوں میں چنگچی رکشوں کی بھرمار نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی اہم شاہراہوں پر خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشے ٹریفک جام اور حادثات کا سبب بن رہے ہیں، چنگچی رکشہ ڈرائیورز کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی بھی معمول ہے۔

    نمبر پلیٹ، نہ کاغذات، اور نہ ہی ٹریفک رولز پر عمل درآمد کیا جاتا ہے، کراچی کی اہم شاہراہوں کے بیچوں بیچ کھڑے ان چنگچی اور فور سیٹر رکشوں کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے، کریم آباد، لیاقت آباد، راشد منہاس روڈ، لسبیلہ اور تین ہٹی سمیت مخلتف علاقوں میں چنگچی رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار ہو گئی ہے۔

    ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشوں کے ڈرائیور غیر محتاط ڈرائیونگ کے ذریعے اپنی اور مسافروں کی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

    زیادہ رقم کی لالچ میں گنجائش سے زیادہ افراد کو رکشے میں سوار کر دیا جاتا ہے، ٹریفک پولیس اس اوور لوڈنگ کو بھی نہیں روکتی، اورنگی، بنارس چورنگی، ناظم آباد تا ناگن چورنگی کئی مقامات پر چنگچی رکشہ اسٹاپ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔

    دوسری طرف چنگچی کے حوالے سے خبر چلنے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کراچی اقبال دارا کی طرف سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف متعدد کاروائیاں کی گئی ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کے مطابق 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف 10 ہزار 90 چالان کیے گئے، جرمانے کی مجموعی رقم 68 لاکھ 86 ہزار روپے تھی، اور 6 ہزار 410 رکشے ضبط کیے گئے، جب کہ 18 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق یکم جنوری 2024 سے 6 مارچ تک 4385 چالان، 4،384،500 جرمانے کیے گئے، 2618 رکشے ضبط اور 4 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان ٹریفک پولیس کراچی کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید کارروائیوں کا عمل جاری ہے۔

  • ٹریفک پولیس افسر پر احاطہ عدالت میں وکلا کے تشدد کی فوٹیج سامنے آ گئی

    ٹریفک پولیس افسر پر احاطہ عدالت میں وکلا کے تشدد کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: ٹریفک پولیس افسر پر احاطہ عدالت میں وکلا کے تشدد کی فوٹیج سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکشن افسر پی آئی بی پر احاطہ عدالت میں تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے، ویڈیو میں ایس او پر تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو میں ٹریفک پولیس افسر اور وکیل سمیت 4 افراد کو دیکھا جا سکتا ہے، محمد یوسف اپنے موبائل میں کچھ دیکھ رہا تھا، ساتھ کھڑے وکیل نے اچانک چہرے پر زوردار تھپڑ مار دیا۔

    ویڈیو کے مطابق دوسرے زوردار تھپڑ میں یوسف کی ٹوپی پیچھے جا گری، ٹریفک افسر یوسف نے ہاتھ سے تھپڑ روکنے کی کوشش کی، وکیل نے ٹریفک افسر کے پیٹ میں لات دے ماری، درد کی شدت سے ٹریفک پولیس افسر زمین پر بیٹھ گیا۔

    ’’بچے مرتے ہیں تو مریں، ہم چالان نہیں کریں گے‘‘ وکلا کے ہاتھوں مبینہ پٹنے والے ٹریفک افسر کا بیان

    اس دوران ایک شخص مسلسل وکیل کو روکنے کی کوشش کرتا رہا، دیکھتے ہی دیکھتے بڑی تعداد میں وکلا اور دیگر جمع ہو گئے، ایک پولیس اہلکار وکیل کو بیچ بچاؤ کے بعد لے جانے لگا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاتے جاتے بھی اہلکار کو پیچھے سے تھپڑ مارے گئے۔ دوسری طرف محمد یوسف نے سٹی کورٹ تھانے میں واقعے سے متعلق مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

  • ’’بچے مرتے ہیں تو مریں، ہم چالان نہیں کریں گے‘‘ وکلا کے ہاتھوں مبینہ پٹنے والے ٹریفک افسر کا بیان

    ’’بچے مرتے ہیں تو مریں، ہم چالان نہیں کریں گے‘‘ وکلا کے ہاتھوں مبینہ پٹنے والے ٹریفک افسر کا بیان

    کراچی: شہر قائد میں موٹر سائیکل چلانے پر ایک بچے کا چالان کرنے والے ٹریفک پولیس کے سیکشن افسر کو وکلا نے مبینہ طور پر نشانہ بنایا، جس پر رد عمل میں اہلکار نے کہا ’’بچے مرتے ہیں تو مریں، اب ہم چالان نہیں کریں گے۔‘‘

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس واقعے کے خلاف ڈی ایس پی ٹریفک جمشید شبیر کی جانب سے کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس بھی کی گئی، جس میں اہلکار کی پھٹی ہوئی یونیفارم بھی دکھائی گئی۔

    مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے اہلکار محمد یوسف کے مطابق وہ حسب معمول تین ہٹی پر ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے، کہ اس دوران دو کم عمر بچے جو غلط سمت سے موٹر سائیکل پر آ رہے تھے، ان کو روکا گیا۔

    محمد یوسف نے بتایا کہ ٹریفک پولیس قوانین کے مطابق ان کے والدین کو حلف نامے سمیت طلب کیا گیا تاکہ آئندہ بچوں کو اس وقت تک ایسی سواری نہ دی جائے جب تک وہ قانون کے مطابق اس عمر تک نہیں پہنچ جاتے، لیکن اس دوران بچوں کا ماموں جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ وکیل ہے، نے ٹریفک پولیس کو تڑیاں دیں اور پھر ایس اے کے خلاف عدالت کے ذریعے قانونی کارروائی بھی کروا دی۔

    ایس او کا کہنا ہے کہ جب وہ عدالت پہنچے تو پہلے دو وکلا نے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا، اس کے بعد درجن سے زائد وکلا اس پر پل پڑے اور احاطہ عدالت میں انھیں مارا پیٹا گیا، اور یونیفام پھاڑ دی۔

    ایس او محمد یوسف کے مطابق اگر بچوں کے چالان کاٹنے پر ایسے رویوں کا سامنا کرنا پڑے گا تو ہم ڈی آئی جی اور بالا افسران کو کہہ دیں گے کہ چالان کرنے کی کیا ضرورت ہے، بچے مرتے ہیں تو مرنے دیں، اگر ہمیں ایک چالان کرنے پر ذلیل کیاجائے، مارا پیٹا جائے، تو ہم تو قانون پر عمل کروانے والے ہیں ہم تو قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے۔

    دوسری طرف ڈی ایس پی جمشید شبیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایس او کو احاطہ عدالت میں مارا پیٹا گیا، ہم نے تو بچوں کو ہراساں نہیں کیا تھا نہ مارا پیٹا تھا، جب اے آر وائی نیوز نے ٹریفک کے اعلیٰ افسر سے رابطہ کیا تو ان کی جانب سے بھی یہ بات کہی گئی کہ اب بچوں کی ڈرائیونگ پر چالان نہیں ہوں گے، نہ ہی ماتحت عملے کے ساتھ ایسے رویوں کو برداشت کیا جائے گا، اور اس عمل کی ہر فورم پر بھرپور مذمت کی جائے گی۔

  • اتفاقیہ گولی دو ٹریفک اہلکاروں کے سینے سے آر پار ہونے کے بعد ایک اہلکار جاں بحق

    اتفاقیہ گولی دو ٹریفک اہلکاروں کے سینے سے آر پار ہونے کے بعد ایک اہلکار جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لانڈھی میں اتفاقیہ گولی دو ٹریفک اہلکاروں کے سینے سے آر پار ہونے کے بعد ایک اہلکار جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لانڈھی تھانے میں اتفاقیہ گولی چلنے سے 2 اہلکار زخمی ہو گئے تھے، جن میں سے ایک زخمی اہلکار دوران علاج جناح اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک اقبال ڈارا کے مطابق جاں بحق اہلکار کی شناخت فہمید کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹریفک سیکشن شاہ فیصل ضلع کورنگی میں تعینات تھا، جب کہ زخمی اہلکار گل شیر سیکشن کورنگی صنعتی ایریا میں تعینات ہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق اہلکار علی احمد ڈی ایس پی ٹریفک سیکشن لانڈھی کا پستول لے کر بیرک میں آیا تھا، زخمی اہلکار گل شیر کے ہاتھ سے پستول سے گولی چلی، ایک ہی گولی فہمید اور گل شیر دونوں کے سینے سے آر پار ہوئی، یہ واقعہ صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب پیش آیا۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ دونوں اہلکار ٹریفک سیکشن تھانہ لانڈھی کے بیرکوں میں رہائش پذیر تھے، واقعے کی اطلاع پر ایس ایس پی کورنگی حسن سردار اور ایس پی کورنگی ٹریفک سیکشن فرح امبرین نے جناح اسپتال کا دورہ کیا۔

    ڈی ایس پی ٹریفک لانڈھی جاوید کے گن مین علی حسن کو حراست میں لے لیا گیا ہے، واقعے سے متعلق مزید شواہد اکھٹے کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

  • کراچی: بارش میں پھنسے شہریوں کی مدد کے لیے ٹریفک پولیس آگے آگئی

    کراچی: بارش میں پھنسے شہریوں کی مدد کے لیے ٹریفک پولیس آگے آگئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارش میں پھنسے شہریوں کی مدد کے لیے نمبر جاری کردیا گیا، راستے میں گاڑی یا موٹر سائیکل کا ٹائر پنکچر ہونے، خراب ہونے یا پیٹرول ختم ہونے کی صورت میں ٹریفک پولیس مدد کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں موسلا دھار بارش کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے احسن قدم اٹھایا ہے۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بیچ راستے میں اگر گاڑی یا موٹر سائیکل کا پیٹرول ختم ہوجائے تو 1915 پر کال کریں، گاڑی یا موٹر سائیکل میں پیٹرول ڈالوا دیا جائے گا۔

    گاڑی یا موٹر سائیکل خراب یا پنکچر ہونے کی صورت میں 1915 پر کال کرنے کا کہا گیا ہے، ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ خراب موٹر سائیکل یا گاڑی مکینک تک پہنچائی جائے گی۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق گاڑی یا موٹر سائیکل کا پنکچر ٹائر تبدیل کرنے میں بھی مدد کی جائے گی۔