Tag: Traffic police

  • فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق، آئی جی سندھ کا نوٹس

    فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق، آئی جی سندھ کا نوٹس

    کراچی: نارتھ کراچی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ سے ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کا سب انسپکٹر محمد ارشد جاں بحق ہوگیا۔ آئی جی سندھ نے ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے جلد قاتلوں کی گرفتاری کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی کے قریب نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر کو نشانہ بنایا۔

    مسلح موٹر سائیکل سواروں نے مقتول سب انسپکٹر محمد ارشد کے سر پر گولیاں ماریں اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔ بعد ازاں زخمی اہلکار کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

    اسپتال انتظامیہ نے سب انسپکٹر کی جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں بچانے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے۔

    مزید پڑھیں: پولیس اور رینجرز پر حملے کا خطرہ

    ڈاکٹرز کےمطابق مقتول کے سر پر گولیاں ماری گئیں تھیں جس کے باعث وہ جانبر نہ رہ سکے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کیا جائے گا تاہم پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    بعد ازاں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ٹریفک پولیس اہلکار کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل سے رپورٹ طلب کی اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔

    آئی جی سندھ کی ہدایت پر ایس ایس پی سینٹرل نے جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں جبکہ پولیس اہلکار کو 3 گولیاں لگیں جبکہ ایک گولی سر پر بھی ماری گئی تھی جس کے باعث افسر دم توڑ گیا۔

    یاد رہے رواں سال کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کو نامعلوم افراد نشانہ بنا چکے ہیں۔ 21 مئی کو عائشہ منزل کے قریب ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔

    اس سے قبل اورنگی ٹاؤن میں بھی فائرنگ کے واقعے میں 7 پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے قتل کیا جا چکا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں ٹریفک پولیس ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر

    گزشتہ سال شہر قائد کے مختلف علاقوں میں 6 ٹریفک پولیس اہلکاروں جبکہ سندھ پولیس کے 100 سے زائد نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم قتل میں ملوث کوئی بھی شخص گرفتار نہیں کیاجاسکا۔

    عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان خراسانی گروپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے دونوں اہلکاروں کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    کراچی میں 3 سال سے جاری کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود دہشت گرد باآسانی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پیدا ہوتا ہے اور ایسے واقعات کراچی آپریشن کی کامیابی کو متاثر کرتے ہیں۔


  • کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کراچی : کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہار الحسن نے کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا افتتاح کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ سال سے شہر کی سڑکوں پر زیبرا کراسنگ بنائے ہی نہیں گئے۔

    شہر کی مختلف شاہراہوں پر زیبرا کراسنگ بنارہے ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن کا کا کہنا تھا کہ شہر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے کوئی ادارہ ایسا نہیں ہے جس میں حکومت کی کارکردگی نظر آئے۔

     

  • مشتعل افراد کا ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کپڑے بھی پھاڑدیئے

    مشتعل افراد کا ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کپڑے بھی پھاڑدیئے

    کراچی : دکاندار ٹریفک پولیس اہلکاروں پر ٹوٹ پڑے، اہلکاروں کے کپڑے بھی پھاڑدیئے، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی،تشدد کرنے والے افراد کو پولیس نے دھرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر کے علاقے زینب النساء اسٹریٹ پر دکان داروں نے چالان کرنے پر ٹریفک پولیس اہلکارکوتشدد کانشانہ بنا ڈالا۔


    کراچی کا علاقہ صدر فوارہ چوک افطار سے کچھ دیر پہلے میدان جنگ بن گیا۔ ٹریفک سیکشن کے اہلکار اویس کا کہنا ہے کہ ایک دکاندار کا چالان کیا تھا جس پر دیگر دکاندار مشتعل ہو گئے۔

    ٹریفک اہلکار ملک اظہر نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی تو اس پر بھی تشدد کیا گیا۔ دوسری جانب زیرحراست ملزم نے کہا کہ اس نے تو صرف دھکے دیئے تھے، باقی سب نے مار کٹائی شروع کر دی۔

    پولیس کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں پرتشدد کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر میں ٹریفک پولیس چوکی میں ڈکیتی ،توڑ پھوڑ، اہلکاروں پرتشدد اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

     

  • گرفتاری کا خوف، سینکڑوں شہری لائسنس بنوانے پہنچ گئے،حکومت کی ایک ماہ کی توسیع

    گرفتاری کا خوف، سینکڑوں شہری لائسنس بنوانے پہنچ گئے،حکومت کی ایک ماہ کی توسیع

    کراچی: ٹریفک پولیس آج سے خصوصی مہم کے دوران ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ کا عمل شروع کررہی ہے، گرفتاری کے خوف سے سینکڑوں شہری لائسنس بنوانے پہنچ گئے ، جسکے باعث ڈرائیونگ لائسنس برانچ کلفٹن، ناظم آباد اور کورنگی میں شہریوں کا شدید رش ہے، صورتحال کے پیش نظر حکومت نے ایک ماہ کی مہلت دے دی۔

    تینوں برانچ پر شہریوں کی ہنگامہ آرائی جبکہ دیوار پھلانگ اندر جانے کیلئے دروازے بھی توڑ ڈالے، صورتحال پر قابو پانے کیلئے رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے، ناظم آباد لائسنس برانچ پر فارم بھی ختم ہوگئے.

    مہم کے پہلے مرحلے میں کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لائسنس کی تصدیق کی جائیگی، ٹریفک پولیس حکام نے نجی گاڑیوں کے ڈرائیورز کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے لائسنس پندرہ دن کےاندر بنوالیں جبکہ جعلی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے ڈرائیورز کو فوری جیل بھیج دیا جائے گا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کیجانب سےاس سےپہلے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانےوالوں کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ اسکول وینز سے سی این جی سلینڈر ہٹانے اور وینز پر پیلا رنگ کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا.

  • محرم الحرام جلوس : کراچی میں ٹریفک کے متبادل راستوں کا اعلان

    محرم الحرام جلوس : کراچی میں ٹریفک کے متبادل راستوں کا اعلان

    کراچی : ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ٹریفک کراچی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اعلامیہ کے تحت 22 ۔ 23 اور24اکتوبر یعنی 8،9،اور 10 محرم الحرام کو جلوس کے موقع پر ٹریفک پولیس نے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ٹریفک پولیس نے اس موقع پر شہر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے متبادل راستوں کا اعلان کردیا ہے۔

    آٹھ محرم الحرام۔1437 ھ بمطابق2 2اکتوبر ۔2015کو1:30بجے ایک مرکزی جلوس نشتر پارک سے شروع ہوکر مندرجہ ذیل راستوں سے ہو تا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔ روٹ: نشترپارک، سر شاہ نواز بھٹو روڈ، محفل شاہ خراساں، ایم اے جناح روڈ، منسفیلڈ اسٹریٹ، پریڈی اسٹریٹ، دوبارہ ایم اے جناح روڈ، بابائے اردو روڈ، نشتر روڈ، بارہ امام ، الطاف حسین روڈ(پرانا نیپئر روڈ)، ایم اے جناح روڈ، بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار، نواب محبت خانجی روڈ سے حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ ۔

    نو محرم الحرام۔ 1437ھ بمطابق 23 اکتوبر ۔2015 کو9بجے شیعہ علماءکا جلوس مرکزی امام بارگاہ سے برآمد ہوگا۔ یہ جلوس پہلے مارٹن روڈ امام بارگاہ اور پھر نشتر پار ک پہنچے گا،جہاں مرکزی مجلس ہوگی تقریبا 12:00 بجے جلوس نشتر پارک سے شروع ہوکر مندرجہ ذیل راستوں سے ہو تا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ، کھارادر میں اختتام پذیر ہو گا۔
    روٹ: نشترپارک، سر شاہ نواز بھٹو روڈ، محفل شاہ خراساں، ایم اے جناح روڈ، منسفیلڈ اسٹریٹ، پریڈی اسٹریٹ، دوبارہ ایم اے جناح روڈ، بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار، کھارادر، نواب محبت خانجی روڈ سے حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ۔

    دس محرم الحرام۔1437 ھ بمطابق 24اکتوبر۔2015 کو 0730 تا 0900 بجے نشتر پارک میں ایک بڑی مجلس منعقد ہو گی اور بعد از مجلس مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوگا جودرج بالاروٹ(بمطابق 9محرم جلوس روٹ) سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ، کھارادرمیں اختتام پذیر ہو گا۔

    جیسے ہی جلوس نشتر پارک سے روانہ ہوگاشہر کی جانب سے آنے والی تمام ٹریفک کو سولجر بازار(بہادر یار جنگ روڈ)، کوسٹ گارڈ، انکل سریاچوک سے جوبلی یا نشتر روڈ کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ تمام ٹریفک جوکہ ناظم آباد کی جانب سے ایم اے جناح روڈ کی طرف آرہی ہو نگی انہیں لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ کی جانب گارڈن کی طرف موڑ دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔

    تمام ٹریفک جوکہ لیاقت آباد کی جانب ایم اے جناح روڈ کی طرف آرہی ہونگی انھیں تین ہٹی چوک سے مارٹن روڈ پر جیل روڈ کی طر ف موڑ دیا جائے گا ان تمام گاڑیوں کو جیل چورنگی فلائی اوور تک جانے کی اجازت ہوگی اوریہ تمام گاڑیاں جیل روڈ سے ہوتی ہوئی جمشید روڈ، دادا بھائی نورجی روڈ، کشمیر روڈشاہراہ قائدین ، شاہراہ فیصل، لکی اسٹار، سرور شہید روڈ، فاطمہ جناح روڈ، مولانادین محمد وفائی روڈ ، ڈاکٹر ضیاءا لدین احمد روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈکی طرف موڑ دیا جائے گا۔
    اسی طرح وہ تمام ٹریفک جو کہ اسٹیڈیم روڈکی جانب سے ایم اے جناح روڈ کی طرف جائیں گی ، انہیں نیو ایم اے جناح روڈکی جانب سے آنے کی اجازت ہو گی۔ البتہ یہ گاڑیاں دادا بھائی نورجی روڈ، کشمیر روڈاور سوسائٹی لائٹ سگنل سے ہوتی ہوئی براستہ شاہراہ قائدین سے شارع فیصل پر پہنچے گی۔

    وہ تمام ٹریفک جو کہ سپر ہائی وے، گلبرگ کی جانب سے ایم اے جناح روڈ کی طرف جانا چاہیں انہیں لیاقت آباد نمبر10 سے ناظم آباد چورنگی نمبر2 کی طرف موڑ دیا جائے گا جو براستہ حبیب بینک چوک، اسٹیٹ ایونیو روڈ، شیرشاہ سے ماری پور تک جاسکیں گے اور اسی طر ح واپسی کے لئے یہی راستہ اختیا کیا جائے گا۔

    وہ تمام ٹریفک جو کہ نیشنل ہائی وے کی جانب سے شہر کی طرف جائیں گی انہیں براستہ راشد منہاس روڈ، اسٹیڈیم روڈ، سر شاہ سلیمان روڈ، حسن اسکوائر، لیاقت آبادنمبر 10، ناظم آباد چورنگی نمبر2، حبیب بینک چوک، اسٹیٹ ایونیو روڈ، شیرشاہ سے ماری پور تک آنے کی اجازت ہو گی اور اسی طر ح واپسی کے لئے یہی راستہ اختیا کیا جائے گا۔

    ہر قسم کی چھوٹی یا بڑی ٹریفک کو گرومندر چوک سے آگے جلوس کے روٹ پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس تمام ٹریفک کو، بہادر یار جنگ روڈ اور خان بہادر نقی محمد خان روڈ پر موڑ دیا جائے گا۔ البتہ یہ ٹریفک سولجر بازار روڈ اور خان بہادر نقی محمدخان روڈ، بہادر یار جنگ کراسنگ تک جا سکیں گی۔

    تمام قسم کی چھوٹی ٹریفک جوکہ مزار قائد کی طرف سے براستہ ایم اے جناح روڈ کی جانب سے آ رہی ہو گی اس تمام ٹریفک کو بہادر یار جنگ روڈ پر موڑ دیا جائے گا اور کسی بھی گاڑی کو کسی بھی حالت میں نمائش چوک کی جانب جانے کی اجازت نہ ہو گی۔

    تمام قسم کی ٹریفک جوکہ براستہ شاہراہ قائدین سے نمائش چوک کی جانب جائے گی اسے سوسائٹی آفس چورنگی سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ سوائے ان گاڑیوں کے جنکے ونڈ اسکرین پرجلوس میں شامل ہونے کا اسٹیکر چپسا ں ہوگا ۔

    جب جلوس کا اگلا سر ا ایم اے جناح روڈ، مینسفلڈ اسٹریٹ پر پہنچے گا تو تمام ٹریفک جو صدر اوردوسری کالونیوں کی طرف جانا چاہے گی اسی کو ایمپریس مارکیٹ کی طرف ذیل چوراہوں سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
    پریڈی اسٹریٹ ایم اے جناح روڈ۔ ، کورٹ روڈ چوک ، فریسکو چوک۔

    10محرم الحرام کو تمام ٹریفک جو کہ کیماڑی کی جانب سے آرہی ہے اسے مسان روڈ سے شیریں جناح کی جانب موڑ دیا جائے گا اور وہ تما م ٹریفک جوکہ ویسٹ وہارف اور ماڑیپور کی جانب سے آرہی ہے۔ اسے ICI سے آگے آنے نہیں دیا جائے گا۔

    9اور 10 محرم الحرام 1436ھ کی درمیانی شب تازیو ں پر مشتمل جلوس شہرکے مختلف حصوں سے برآمد ہوگاجس کے لیئے مندرجہ ذیل ٹریفک کے انتظامات کیے گئے ہیں ۔

    وہ تمام بسیں ومنی بسیں جو کہ جمشید کوارٹر سے صدر کی جانب براستہ ایم اے جناح روڈ آرہی ہیں ان کورات10بجے کے بعد منسفیلڈ اسٹریٹ کی جانب آنے کی اجازت نہیں ہوگی.

    اسی طرح وہ تمام بسیں ومنی بسیں جو صدر کی جانب براستہ شاہراہ لیاقت سے ہوتی ہوئی ایمپریس مارکیٹ اور دوسری رہائشی علاقوں میں جانا چاہتی ہوں انہیں محمد بن قسم روڈ۔ ایم اے جناح روڈکراسنگ سے موڑدیا جائے گا اور وہ گاڑیاں جو کہ ملیر اور شارع فیصل کی جانب جانا چاہیں انہیں کورٹ روڈ، مولانا دین محمد وفائی روڈ(پرانااسٹریچن روڈ)، عبداﷲ ہارون روڈ، میر ی ویدر روڈ سے شارع فیصل کی جانب موڑدیا جائے گا۔

    وہ تمام بسیں جو کہ کورنگی سے صدر کی جانب آر ہی ہیں انہیں واپس منسفیلڈ روڈ جنکشن ، رفیقی شہید روڈ، سرور شہید روڈ(لکی اسٹار)سے موڑ دیا جائے گا۔

    پریڈی اسٹریٹ۔ ایم اے جناح روڈ۔منسفیلڈ اسٹریٹ اور شارع لیاقت کو تمام ٹریفک کے لیے 10بجے (یا اس سے قبل ضرورت کے تحت) مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا البتہ ان تمام علاقوں کے رہائشیوںکو صدر کی طرف سے اپنی رہائش گاہ تک جانے کی اجازت ہو گی۔

    وہ تمام بسیں ومنی بسیں جو کہ لی مارکیٹ سے ٹاور کی جانب جانا چاہیں وہ درج ذیل متبادل راستہ اختیار کریں ۔ آغاخان روڈ۔ ڈالومل چہلارام روڈ۔ میر محمد بلوچ روڈ اور شید ی بلوچ روڈ۔

    نوٹ: کسی بھی گاڑی کو جلوس کے روٹ پر آنے، جانے اور گاڑی کھڑی کرنےکی اجازت نہیں ہوگی۔

  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی ٹارگٹ کلنگ جاری، اہلکارسمیت 6 افراد جاں بحق

    کراچی میں ٹریفک پولیس کی ٹارگٹ کلنگ جاری، اہلکارسمیت 6 افراد جاں بحق

    کراچی: شہرِقائد میں ٹریفک پولیس اہلکارایک بار پھرنشانے آگئے ایک اہلکارٹارگٹ کلنگ میں شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیرمیں نامعلوم افراد نے ایک ٹریفک پولیس اہلکارپراندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے اور موقع پر موجود شواہد کو قبضے میں لے لیا ہے۔

    ٹریفک اہلکار کی شناخت اے آئی ایس آئی ذوالفقار کے نام سے ہوئی ہے، شہید پولیس اہلکار کی میت اسپتال منتقل کردی ہے۔

    واضح رہے کہ شہرِ قائد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گھات لگا کر نشانہ بنانے کا مذموم عمل جاری ہے اور اب تک اس قسم کی وارداتوں میں 4 پولیس اہلکار شہید اور آٹھ زخمی ہوچکے ہیں۔

    حکومت کی جانب سے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کے لئے کئے گئے اقدامات کے تحت انہیں اسلحہ فراہم کیا گیا تھا اور رینجرز کو بھی بھاری ٹریفک والے علاقوں میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ شہرکے مختلف علاقوں میں ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں مزید پانچ افراد اپنی جان کی بازی ہارگئے۔

  • کراچی میں فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکارزخمی

    کراچی میں فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکارزخمی

    کراچی: شہرقائد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پرفائرنگ کا ایک اورواقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک ٹریفک اہلکار زخمی جبکہ اہلکار کی جوابی فائرنگ سے حملہ آوربھی زخمی ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں میٹرک بورڈ آفس کے نزدیک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک بار پھر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ٹریفک پولیس اہلکار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار زخمی ہوا، ٹریفک اہلکار کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی زخمی ہوا۔

    نامعلوم حملہ آور موقع واردارت پراپنی موٹرسائیکل چھوڑ کرفرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق زخمی سپاہی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ حملہ آوروں کی تلاش بھی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر یہ چھٹا حملہ ہے اور ان حملوں کے ردعمل میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کوان کے تحفظ کے لئے اسلحہ فراہم کیا گیا تھا

  • کراچی: ستمبرمیں ٹریفک اہلکاروں پر دہشتگردوں کا پانچواں حملہ

    کراچی: ستمبرمیں ٹریفک اہلکاروں پر دہشتگردوں کا پانچواں حملہ

    کراچی : شہر قائد میں دہشتگردوں نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانے پر رکھ لیا،مائی کلاچی روڈ پردو ٹریفک وارڈنز کوگولی ماردی گئی۔ ستمبر کے چودہ دنوں میں ٹریفک وارڈنز پر یہ پانچواں حملہ ہے۔

    کراچی میں ایک بار پھر ٹریفک پولیس اہلکار دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے،ستمبر کے چودہ دنوں میں پانچ ٹریفک وارڈنز شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔ نیپا چورنگی، ڈیفنس موڑ اور گلبائی کے بعد مائی کلاچی پر بھی ٹریفک اہلکاروں پر حملہ ہو گیا۔

     دوٹریفک اہلکاروں کے زخمی ہونے پر آئی جی سندھ نےڈی ایس پی ٹریفک اور سیکشن آفیسرکومعطل کر دیا، دونوں اہلکار غیر مسلح تھے،کراچی میں ٹریفک وارڈنز کی ٹارگٹ کلنگ پر اہلکاروں کو اسلحہ دے دیا گیا، ٹریفک اہلکاروں کو اسلحے کی حفاظت کی بھی ضرورت پڑ گئی۔

    ڈیفنس میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ڈیوٹی پرموجوداہلکار غضنفر کاظمی سے سرکاری اسلحہ چھینا اور یہ فرار ہوگئے۔

  • ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد طلب

    ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد طلب

    کراچی: ٹریفک پولیس کونشانہ بنانےوالاگینگ سرگرم ہوگیا،اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد مانگ لی گئی،حساس علاقوں میں مغرب کے بعد چوکیاں بند کردی جائیں گی۔

     کراچی میں ٹریفک اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے گینگ کی دہشت پھیل گئی،ٹریفک حکام نےرینجرز اورپولیس سےحفاظت کےلیےمدد مانگ لی جبکہ ٹریفک اہلکاروں کی حفاظت کےلیےحساس علاقوں میں مغرب کے بعد چوکیاں بند رکھنےکافیصلہ کرلیا گیا۔

     ٹریفک اہلکاروں کو پہلی بار مسلح کیا گیا،جبکہ بلٹ پروف چیکٹس بھی فراہم کی گئیں،کل گلبائی میں مسلح ہونےکے باوجود ٹریفک اہلکارجوابی فائرنہیں کرسکے تھے ۔

    ٹریفک اہلکاروں پرحملے،حساس علاقوں میں چوکیاں خالی ٹریفک اہلکاروں کوحساس علاقوں میں ڈیوٹی سے روک دیا گیا۔

     حساس علاقوں میں مغرب کے بعد ٹریفک چوکیاں بھی خالی اورنگی ٹاؤن،کورنگی،پیرآباد،قیوم آباد میں اہلکاروں کی جان کوخطرہ رینجرز اورپولیس سے ٹریفک پولیس اہلکاروں کےلیےتحفظ کی اپیل کی گئی ہے۔

    ٹریفک اہلکاروں کواپنی حفاظت خود کرنےکےقابل بنانےکےلیےاسلحہ چلانےکی تربیت بھی شروع کی جارہی ہے، ماہرین کےمطابق دہشتگرد ٹریفک اہلکاروں کوآسان ہدف کی وجہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

    ٹریفک وارڈنز ایس ایس پی ٹریفک فیصل چاچڑ کے مطابق ڈیوٹی پر موجود اہلکار کے پاس اسلحہ لازمی ہوگا، واضح رہے کہ گزشتہ روزگلبائی میں دہشتگردوں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے اہلکاروں کے پاس تو ایس ایم جیز موجود تھیں۔

  • ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ دینے کا فیصلہ زیرغور

    ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ دینے کا فیصلہ زیرغور

    کراچی : شہر قائد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ دینے کے فیصلے پر غور کیا جارہا ہے، کراچی پولیس ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں تعینات ٹریفک اہلکاروں کو اسلحہ فراہم کرنے کی درخواست دی ہے۔

    جس پر پولیس کے اعلیٰ افسران آئندہ اجلاس میں مشاورت کے بعد ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ فراہم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ فراہم کرنے کا فیصلہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکاروں کے قتل کے واقعات کے بعد کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ چند سال قبل اس کے وقت آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے بھی ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں اس اعلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

    علاوہ ازیں گذشتہ روز کراچی کے علاقے نیپا چورنگی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے دو ٹریفک پولیس اہلکاروں کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا ہے کہ عینی شاہدین کے بیانات لئے گئے ہیں، جس کے مطابق حملہ آور قمیض شلوار میں ملبوس اور موٹرسائیکل پر سوار تھے۔

    حملہ آوروں کی تعداد دو تھی عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے خاکے بھی بنائے جائیں گے، جبکہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے چار خول ملے تھے جنہیں فارنزک لیب بھجوادیا گیا ہے، واقعاتی شواہد کی مدد سے ملزمان کی جلد گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔