Tag: Traffic Rules

  • عرب امارات: نئے ٹریفک قوانین کا اضافہ، خلاف ورزی پر ہزاروں درہم جرمانہ

    عرب امارات: نئے ٹریفک قوانین کا اضافہ، خلاف ورزی پر ہزاروں درہم جرمانہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ٹریفک قوانین میں 3 نئی شقوں کا اضافہ کردیا گیا، ان کی خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ٹریفک کونسل نے 3 نئی ٹریفک خلاف ورزیوں کا اضافہ کردیا۔

    ٹریفک کاؤنسل کا کہنا ہے کہ بارش کے دوران ڈیمز، سیلاب کے مقامات اور وادیوں کے قریب اکھٹا ہونا خلاف قانون ہے، اس پر 1 ہزار درہم جرمانہ اور 6 ٹریفک پوائنٹ کاٹ لیے جائیں گے۔

    ٹریفک کاؤنسل نے دوسری خلاف ورزی کے حوالے سے بتایا کہ بارش کے دوران وادیوں میں میں جانے پر 2 ہزار درہم جرمانہ ہوگا اور 23 پوائنٹس کاٹے جائیں گے، جبکہ 60 دن تک گاڑی محکمہ ٹریفک کے قبضے میں ہوگی۔

    ٹریفک کاؤنسل کے مطابق تیسری خلاف ورزی وادیوں میں برسات کا پانی بھر جانے، بارش ہونے اور قدرتی آفات و بحرانوں کے دوران امدادی کارروائی اور ٹریفک کو منظم کرنے کے سلسلے میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

    اس پر ایک ہزار درہم جرمانہ ہے اور 4 ٹریفک پوائنٹس کاٹے جائیں گے، جبکہ دو مہینے تک گاڑی محکمے کے قبضے میں رہے گی۔

    کاؤنسل کا کہنا ہے کہ 3 نئی خلاف ورزیوں کا اضافہ بارش اور سیلاب سے پیدا ہونے والے مسائل، قدررتی آفات، بحرانوں اور ہنگامی حالات میں حفاظتی تدابیر کو قانونی شکل دینے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ متعلقہ حکام اپنی ذمہ داری پرسکون انداز میں انجام دے سکیں۔

  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر اب کتنے جرمانے ہوں گے؟

    ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر اب کتنے جرمانے ہوں گے؟

    ریاض : سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے انفرادی اور کمپنی ٹیکسی سروس سے متعلق 35 خلاف ورزیوں کا چارٹ ویب سائٹ پر جاری کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتھارٹی نے ہر خلاف ورزی پر 500 سے 5 ہزار ریال تک کے جرمانے مقرر کیے ہیں جبکہ سڑکوں اور شاہراہوں پر سواریوں کی تلاش کے لیے گھومنے کو بھی ٹریفک خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے اور اس پر ایک ہزار ریال جرمانہ ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ’ٹیکسی میں کسی بھی تیکنیکی تبدیلی پر پانچ ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا۔

    گاڑی کو مقررہ فرضی مدت کے بعد ٹیکسی کے طور پر استعمال کرنے پر5 ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ ڈیوٹی کے دوران یا سروس شروع کرنے پر سروس فراہم کرنے سے انکار یا جاری رکھنے سے انکار خلاف ورزی ہے۔ اس پر ایک ہزار ریال جرمانہ ہے۔

    آپریشنل کارڈ کی توسیع میں تاخیر پر بھی ایک ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ گاڑی میں سگریٹ پینا یا سواریوں کو اس کی اجازت دینا اور شہر میں ایک سے زیادہ جگہ کے لیے سواریاں بٹھانا غلط ہے، اس پر500 ریال جرمانہ ہوگا۔

    اتھارٹی کے مطابق ’کسی بھی شکل میں سواریوں کے نجی معاملے میں دخل اندازی پر500 ریال جرمانہ ہو گا۔‘ گاڑی کے اندر دستی بیگ کے علاوہ بکس یا سامان رکھنا یا مقررہ جگہ کی گنجائش سے زیادہ سامان رکھنا یا سواریوں کے بغیر سامان لے جانا غلط ہے اور اس پر500 ریال جرمانہ ہے۔

    اتھارٹی نے ویب سائٹ پر دیگر خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔

  • سعودی عرب : گاڑٰی مالکان متوجہ ہوں، اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب : گاڑٰی مالکان متوجہ ہوں، اہم ہدایات جاری

    ریاض : سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ قوانین کے تحت ایسی گاڑیاں جو مکمل طور پر تلف ہوجاتی ہیں انہیں محکمہ ٹریفک میں اپنے نام سے خارج کرنے کی کارروائی کافی طویل ہوتی ہے۔

    اہم ترین مرحلہ گاڑی کے ملکیتی کارڈ، جسے عربی میں "استمار” کہا جاتا ہے کی سالانہ فیس پرائیوٹ گاڑیوں کی 100 ریال ہے جبکہ کمرشل گاڑیوں کے لیے200 ریال اور موٹرسائیکل کے استمارہ کی فیس بھی سو ریال سالانہ مقرر ہے۔

    گاڑی کے ملکیتی کارڈ استمارہ ایکسپائر ہونے پر60 دن کی مہلت ہوتی ہے اس دوران اگر استمارہ کی تجدید کرلی جائے تو جرمانہ عائد نہیں ہوتا۔

    بصورت دیگر61 ویں دن سے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جو کہ ایک برس کےلیے 100 ریال ہوتا ہے۔ اس حساب سے جتنے برس استمارہ ایکسپائرہوتا ہے اتنے ہرایک سال پر100 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    رواں برس مارچ 2022 سے حکومت نے ایسی گاڑیوں کے مالکان کو جرمانوں کی ادائیگی میں رعایت دی ہے جن کی گاڑیاں ناکارہ ہوچکی ہیں۔

    ایک شخص نے "ابشر” پلیٹ فارم کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ پرانی گاڑیوں کا استمارہ ختم کرنے کی مہلت کب تک کے لیے ہے، کتنی پرانی گاڑی کا استمارہ کینسل کرایا جا سکتا ہے؟

    سعودی محکمہ ٹریفک کے تحت ناکارہ گاڑیوں کے استمارے کو کینسل کرانے کے لیے رواں برس مارچ میں لوگوں کوایک برس کے لیے مہلت دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ابشراکاؤنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ ناکارہ گاڑیاں کتنی ہی پرانی ہوں ان کے استمارے جرمانہ دیے بغیر کینسل کرائے جاسکتے ہیں۔

    استمارہ کینسل کرانے کے لیے ابشر اکاؤنٹ پرسہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ناکارہ گاڑی حکومت کی جانب سے مقررکردہ سکریپ یارڈز کو فروخت کی جائے جہاں وہ گاڑی کا کمپیوٹرائز اندراج کرانے کے بعد ٹریفک پولیس کے سسٹم میں اپ لوڈ کردیتے ہیں۔

    مقررہ و منظورشدہ سکریپ یارڈ کو محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے خصوصی کوڈ فراہم کیا گیا ہے جس کے ذریعے یارڈ کی انتظامیہ کا براہ راست رابطہ ٹریفک پولیس کے کنٹرول روم سے رہتا ہے۔

    جیسے ہی ناکارہ گاڑی یارڈ کو فروخت کی جاتی ہے اس کی جملہ تفصیلات ٹریفک پولیس کو موصول ہوجاتی ہیں جس کے بعد گاڑی کا استمارہ کینسل کردیا جاتا ہے۔

    ایک شخص نے ابشر کے ٹوئٹر پردریافت کیا کہ ’گاڑی کی نمبر پلیٹس نہیں ہیں کیا مہلت سے مستفید ہوسکتے ہیں؟

    اس حوالے سے محکمہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ایسی ناکارہ گاڑیاں جن کی نمبر پلیٹس نہیں ہیں ان کا ریکارڈ یا استمارہ دی گئی ایک برس کی مہلت کے دوران کینسل کرایا جاسکتا ہے۔

    ٹریفک پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس گاڑی کی نمبر پلیٹس نہیں ہیں تو اس کے لیے لازمی ہے کہ وہ گمشدہ نمبر پلیٹ کی پولیس رپورٹ بھی پیش کرے۔

    واضح رہے کہ محکمہ ٹریفک کے قانون کے تحت ایسے غیرملکی جن کے نام پر گاڑی ہے ان کا فائنل ایگزٹ اس وقت تک نہیں لگایا جاتا جب تک گاڑی اپنے نام سے ہٹائی نہ جائے۔

    گاڑی کی ملکیت ٹریفک پولیس کے ادارے میں ختم کرنے کے لیے گاڑی یا تو فروخت کی جاتی ہے یا کسی واقف کار کے نام پرمنتقل کی جاتی ہے جس کے بعد غیر ملکی کا فائنل ایگزٹ لگایا جاتا ہے۔

    ایسی گاڑیاں جو ناکارہ ہوجاتی ہیں ان کی ملکیت ختم کرنے کے لیے ناکارہ گاڑیوں کے یارڈ میں انہیں سکریپ کے طور پر فروخت کرنے کے بعد ٹریفک پولیس کے دفتر میں گاڑی کی دونوں نمبر پلیٹس استمارہ کارڈ کے ہمراہ جمع کرائی جاتی ہیں۔

    رواں برس دی گئی مہلت سے ان لوگوں کو فائدہ ہوگا جن کے نام پر ناکارہ گاڑیاں ہیں اور وہ کئی برس سے اس کے استمارے کی تجدید نہیں کروا سکے یا ان کی گاڑی کی نمبر پلیٹیں گم ہوگئی ہیں۔

  • سعودی عرب : ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کیلئے اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب : ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کیلئے اہم ہدایات جاری

    ریاض : سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک نے شہریوں کو ان کے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کروانے کیلئے اہم ہدایات جاری کی ہی جس کے تحت وہ وزارت داخلہ کے ڈیجیٹل پورٹل ’ابشر‘ کے ذریعے بھی تجدید کروا سکتے ہیں۔

    سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس کی ذمہ داریوں میں جہاں ٹریفک قوانین پرعمل درآمد کرانا ہے وہیں ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ جسے عربی میں ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے کے اجرا و تجدید کے امور بھی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزیوں پرجرمانے اور حادثات کے بعد معاملات کی دیکھ بھال بھی ادارے کے ذمے ہےـ ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین کے بارے میں وقتاً فوقتاً معلومات لوگوں کو پہنچائی جاتی ہیں تاکہ ضوابط پر عمل کراتے ہوئے قانون شکنی سے اجتناب کرایا جائے۔

    ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر چالان کا نظام خود کار طریقے سے رائج کیا گیا ہے جس پر مختلف نوعیت کے جرمانے مقرر ہیں۔

    ٹریفک پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ پرایک شہری نے دریافت کیا کہ ڈرائیونگ لائسنس تجدید کرانے کے لیے ” ابشر” اکاونٹ کے ذریعے کارروائـی مکمل نہیں ہوتی بلکہ یہ میسج آتا ہے کہ ’ادا کی گئی فیس ناکافی ہے‘ جبکہ فیس ادا کی جا چکی ہے، اس صورت میں کیا کریں‘؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ ’ڈرائیونگ لائسنس کی سالانہ تجدید فیس 40 ریال ہے جبکہ تاخیر پر 100 ریال جرمانہ ہے اس حساب سے فیس اور جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد تجدید کی کمانڈ دی جائے۔

    واضح رہے وزارت داخلہ کے ڈیجیٹل پورٹل ’ابشر‘ کے ذریعے جہاں تارکین کے اقاموں کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں وہیں ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کی سہولت بھی موجود ہےـ

    ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس کی سالانہ فیس 40 ریال ہے۔ تجدید کی فیس ادارے کے اکاونٹ میں جمع کرانا ہوتی ہے جبکہ فیس کی ادائیگی سے قبل یہ بھی ضروری ہے کہ چالان کی رقم بھی ادا کی جائے۔

    علاوہ ازیں میڈیکل ٹیسٹ بھی کرانا ضروری ہوتا ہے جو صرف منظور شدہ طبی ادارے سے ہی کرایا جاتا ہے۔

    منظور شدہ طبی ادارے محکمہ ٹریفک پولیس کے کمپیوٹر سے منسلک ہوتے ہیں جو طبی رپورٹ کو اپنے سسٹم کے ذریعے محکمہ ٹریفک کے پورٹل پر اپلوڈ کر دیتے ہیں جس کے بعد روایتی طریقے سے میڈیکل رپورٹ ادارہ ٹریفک پولیس میں جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    قانون کے مطابق لائسنس کی تجدید کے لیے ضروری ہے کہ تجدید میں تاخیر کی صورت میں مقررہ جرمانہ اور دیگر چالان ادا کیے جائیں، جرمانہ اور چالان ادا نہ ہوں تو تجدید کی کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی۔

    ایک اور شخص نے ٹریفک پولیس سے لائسنس کے حوالے سے دریافت کیا ’سال 2017 میں مملکت سے خروج نہائی پر گیا تھا، اب دوسرے ویزے پر آیا ہوں، ڈرائیونگ لائسنس 2020 میں ختم ہو گیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ لائسنس نئے سرے سے جاری کرایا جائے یا اسی پرانے لائسنس کی تجدید ممکن ہے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ لائسنس کی تجدید کرانا کافی ہوگا جس کے لیے ٹریفک چالان موجود ہوں تو وہ بھی ادا کیے جائیں اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے کے بعد ٹریفک ٹریننگ اینڈ لائسنسنگ سکول میں شعبہ ٹریفک پولیس سے رجوع کر کے نیا لائسنس حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے ٹریفک پولیس قانون کے مطابق ایسے تارکین جو نیا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ ٹریننگ سکول میں مقررہ کورس مکمل کریں۔

    امتحان دینے کے بعد ہی کامیاب ہونے پر لائسنس جاری کیا جاتا ہے جبکہ ایسے افراد جن کے پاس پرانے لائسنس ہوتے ہیں اس کی بنیاد پر وہ دوسرا لائسنس جاری کراسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب : گاڑی مالکان کیلئے سعودی محکمہ ٹریفک کی اہم ہدایات

    سعودی عرب : گاڑی مالکان کیلئے سعودی محکمہ ٹریفک کی اہم ہدایات

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی مالکان کو ہدایت کی ہے کہ بچوں کی موجودگی میں گاڑی چلاتے ہوئے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کریں، بصورت دیگر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی چلانے کے دوران میں بچوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے گاڑی مالکان کو اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے ٹوئٹر کے اکاؤنٹ پر بیان میں کہا کہ والدین گاڑی میں بچوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے چار باتوں کا اہتمام کریں۔

    ترجمان محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ عمر کے لحاظ سے بچوں کی نشست استعمال کی جائے اور حفاظتی بیلٹ باندھی جائے۔ بچوں کو بازو یا اوپر کی طرف سے نکلنے کی اجازت نہ دی جائے اور بچوں کو نگراں کے بغیر گاڑی میں تنہا نہ چھوڑا جائے۔

    سعودی محکمہ ٹریفک نے بیان میں مزید کہا کہ بچوں کے لیے مختص محفوظ نشستوں کا استعمال اشد ضروری ہے۔ ایسا کرنے پر ان کی سلامتی یقینی ہوجاتی ہے اور وہ دائیں بائیں حرکت نہیں کرپاتے۔ اچانک گاڑی رکنے یا موڑنے کی صورت میں بھی بچے جھٹکے سے زخمی نہیں ہوتے۔

  • سعودی عرب : ڈرائیور کو کرتب دکھانا مہنگا پڑگیا

    سعودی عرب : ڈرائیور کو کرتب دکھانا مہنگا پڑگیا

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا، ملزم کی بغیر نمبر پلیٹ گاڑی کے ساتھ زگ زیگ ڈرائیونگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب میں طائف محکمہ ٹریفک نے زگ زیگ ڈرائیونگ کرنے پر ایک ڈرائیور کو گرفتار کیا ہے، ڈرائیور نے جو بغیر نمبر پلیٹ والا چھوٹا ٹرک انتہائی تیز رفتاری سے چلارہا تھا، اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تھی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈرائیور گاڑیوں کے درمیان سے ٹرک تیز رفتاری سے چلاتے ہوئے جا رہا ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈرائیور نے برق رفتاری سے زگ زیگ ڈرائیونگ کرکے نہ صرف یہ کہ اپنی زندگی بلکہ سڑک پر موجود دیگر افراد کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق کر دیے تھے جو کہ سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ ٹریفک اتھارٹی کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں ویڈیو کلپ پر مشتمل مکمل رپورٹ کی بنیاد پر اس کے خلاف سخت سزا کا فیصلہ ہوگا۔

    محکمہ ٹریفک نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر تیز رفتار ڈرائیونگ کی تصاویر بھی جاری کی ہیں جنہیں دیکھ کر صاف نظر آرہا ہے کہ ڈرائیور انتہائی تیز رفتاری سے ٹرک چلا رہا تھا، ملزم کی گرفتاری کے بعد بھی ٹرک کی ایک تصویر ویب سائٹ پر دی گئی ہے۔

  • سعودی عرب : ٹریفک قوانین سے متعلق حکومت کا اہم اعلان

    سعودی عرب : ٹریفک قوانین سے متعلق حکومت کا اہم اعلان

    ریاض : سعودی عرب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کا تعین کیا جاتا ہے جس کا مقصد شہریوں کو حادثات سے بچانے اور کسی مشکل میں پھنس جانے سے بچاؤ ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ چلتی گاڑی سے اترنا اور چڑھنا منع ہے، اس سے اپنی اور دوسروں کی زندگیاں خطرے میں پڑجاتی ہیں اور کبھی کبھار ٹریفک بھی معطل ہوجاتا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ چلتی گاڑی پر چڑھنا اور اس سے اترنا ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس پر ایک ہزار سے دو ہزار ریال تک جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والے بعض افراد چلتی گاڑی میں سوار ہونے اور اترنے کی کوشش کرتے ہیں، اس وجہ سے کئی بار ٹریفک حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں، اس قسم کے واقعات اسکول کی بسوں میں بھی دیکھنے میں آتے ہیں۔

  • سعودی عرب : سوشل میڈیا پرویڈیو پوسٹ کرنا ڈرائیور کو مہنگا پڑگیا

    سعودی عرب : سوشل میڈیا پرویڈیو پوسٹ کرنا ڈرائیور کو مہنگا پڑگیا

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے ڈرائیونگ کے دوران شیشہ استعمال کرنے والے مقامی شہری کو گرفتار کیا ہے، سعودی شہری نے دوران ڈرائیونگ شیشہ پیتے ہوئے سوشل میڈیا پر وڈیو شیئر کی جو وائرل ہوگئی تھی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ وڈیو وائرل ہونے پر کارروائی کی گئی، ڈرائیونگ کے دوران شیشہ پینے والے شہری کو قانونی سزا پر عمل درآمد کرانے کے لیے ٹریفک اتھارٹی کے حوالے کردیا گیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک ڈرائیور بائیں ہاتھ میں شیشہ تھامے ہوئے ہے اور دائیں ہاتھ سے اسٹیئرنگ سنبھالے ہوئے ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے قانون کی دہری خلاف ورزی کرنے والے شہری کو تلاش کرکے حراست میں لے لیا۔
    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران شیشہ پینے سے شاہراہ پر چلنے والے دیگر افراد کی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا تھا۔

  • سعودی عرب میں گاڑی کیسے ریورس کی جائے؟ نیا قانون متعارف

    سعودی عرب میں گاڑی کیسے ریورس کی جائے؟ نیا قانون متعارف

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے تمام ڈرائیور حضرات کو خبردار کیا ہے کہ 20 میٹر سے زیادہ فاصلے تک گاڑی کو ریورس میں لے جانا ٹریفک قانون کی ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہراہ عام پر گاڑی کو مقررہ فاصلے سے زیادہ ریورس کرنا ٹریفک قوانین کے خلاف ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سعودی محکمہ ٹریفک کے مطابق 20میٹر سے زیادہ فاصلے تک گاڑی کو  ریورس میں لے کر جانا ٹریفک قانون کی خلاف  ورزی میں شمار کیا جاتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کو مقررہ حد سے زیادہ ریورس کرنے والے ڈرائیور کیخلاف 150سے300ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا اور رش کے مقامات پر گاڑی ریورس کرنے کے بجائے تھوڑا سا آگے جاکر یو ٹرن لیں یا پھر متبادل راستہ اختیار کریں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ فاصلے تک ریورس گاڑی چلانا خطرے کا باعث بنتا ہے، لہٰذا ڈیوٹی پر موجود اہلکار اس بات کا تعین کرے گا کہ کس نوعیت اور کتنی مالیت کا چالان کرے۔۔

    ترجمان کے مطابق ٹریفک قوانین کا مقصد لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے، ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے ڈرائیوروں کا مقررہ رفتار کی پابندی کرنا انتہائی اہم ہے۔

  • سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والے ہوشیار ہوجائیں

    سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والے ہوشیار ہوجائیں

    ریاض: سعودی عرب کی سڑکوں پر گاڑی چلانے والوں کے لیے محکمہ ٹریفک نے نئی سخت ہدایات جاری کردیں، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ گاڑیوں کے شیشے مشروط شکل میں رنگین کیے جاسکتے ہیں۔ شرائط کی پابندی نہ کرنے پر شیشے رنگین کرنا خلاف ورزی ہے۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق پہلی شرط یہ ہے کہ شیشہ رنگین کرنے کی صورت میں شفاف رہے، شیشہ ایسا ہو جس سے تصویر منعکس نہ ہوتی ہو۔

    شیشہ کسی انسان یا ماحول کے لیے ضرر رساں نہ ہو، گاڑی کے سامنے والے یا عقبی شیشے کو کسی طور رنگین کرنے کی اجازت نہیں۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق جن گاڑیوں کے شیشے رنگین کرنے کی مشروط اجازت دی جاتی ہے وہ ایسی گاڑیاں ہوتی ہیں جن میں ڈرائیونگ کیبن ہوتا ہے اور ان کی عقبی نشستیں سواریوں کی منتقلی کے لیے مختص ہوتی ہیں۔

    لیموزین، عام ٹیکسی، یومیہ سواریاں لانے لے جانے والی گاڑیاں، ایک دروازے والی سپورٹس کار، سامان بردار گاڑیوں اور شہروں کے اندر ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے والی بسوں کو شیشے رنگین کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ 6 خلاف ورزیوں سے انتہائی محتاط رہیں۔ ان میں سے بعض کے جرمانے 10 ہزار ریال تک ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق ریڈ سگنل توڑنے پر کم از کم جرمانہ 3 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 6 ہزار ریال ہے۔ یہ ایسی خلاف ورزی ہے جس سے لوگوں کی جان بھی ضائع ہوسکتی ہے لہٰذا اسے بھاری ٹریفک خلاف ورزیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

    کسی اور کی گاڑی کی نمبر پلیٹ استعمال کرنے پر کم از کم جرمانہ 5 ہزار ریال اور زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال تک ہے۔ ایسی گاڑی محکمہ ٹریفک کی تحویل میں رہے گی۔

    ٹریفک قوانین کی 11 خلاف ورزیاں عوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہیں۔ ان میں ٹائر اسکریچنگ، نشے یا خواب آور دوا لے کر گاڑی چلانا، ریڈ سگنل توڑنا اور مخالف سمت میں گاڑی چلانا شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں زگ زیگ ڈرائیونگ، مٹی ہوئی نمبر پلیٹ کے ساتھ ڈرائیونگ، موڑ اور ڈھلوان پر اوور ٹیک کرنا، بغیر بریک والی گاڑی چلانا، بغیر لائٹس والی گاڑی چلانا، فی گھنٹہ مقررہ رفتار یعنی 25 کلو میٹر سے زیادہ رفتار کے ساتھ گاڑی چلانا، ڈرائیونگ کے دوران موبائل کا استعمال، اسٹاپ والے سگنل پر گاڑی وقفے کے بغیر چلاتے چلے جانا بھی ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔