Tag: traffickers

  • تربوز میں منشیات کیسے اسمگل کی جاتی ہے، ویڈیو دیکھیں

    تربوز میں منشیات کیسے اسمگل کی جاتی ہے، ویڈیو دیکھیں

    ویسے تو منشیات کی اسمگلنگ کرنے کیلئے نت نئے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں لیکن اس بار تو اسمگلروں نے ایسا طریقہ نکالا کہ پولیس اہلکار بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

    دنیا بھر منشیات کے اسمگلر اپنی نقل و حرکت اور مواصلات کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ بہت محتاط انداز سے کام کرتے ہیں تاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی آنکھوں میں دھول جھونک سکیں۔

    اپنے سامان کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کیلئے منشیات کو ایسی چیز میں چھپایا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، لیکن کبھی کبھی ان کی ساری ہوشیاری دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔

    اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک پولیس افسر منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنا رہا ہے۔

    اب اسمگلروں کی جانب سے منشیات چھپانے اور اس کی نقل و حمل کے لیے استعمال کی جانے والی ایک نئی اور آنکھ کھولنے والی تکنیک وائرل ہو گئی ہے۔ اس کام کیلیے ایک مشہور پھل کا استعمال کیا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس افسر تربوز کو دو حصوں میں کاٹتا ہے تاکہ ظاہر ہو کہ اس کے اندر کیا ہے جیسا کہ عام طور پر پھل کو کاٹا جاتا ہے جس کے بعد پولیس کو پتہ چلتا ہے کہ تربوز کو اندر سے خالی کرکے اس کے اندر ایک شاپر کے اندر منشیات بھر دی گئی تھی۔

    ویڈیو میں آگے چل کر ایک افسر کو ٹرک کے پیچھلے حصے سے منشیات سے بھرے تربوز برآمد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعدازاں تمام تربوز کاٹ کر سڑک پر بچھائے جاتے ہیں۔

    اس موقع پر پولیس افسران اور گرفتار ہونے والے اسمگلروں کو بھی دکھایا گیا ہے، 29اگست کو شیئر ہونے کے بعد ویڈیو کو 1.06 لاکھ سے زیادہ صارفیں نے دیکھا اور پسند کیا۔

  • بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغدا د:عراقی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ بغداد کے ایک پولیس اسٹیشن سے فرار ہونے والے افراد میں سے آٹھ کو پکڑ لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل سعد معن نے کہاکہ القنات پولیس اسٹیشن کی جیل سے 15 افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔

    عراقی میڈیا نے ایک وڈیو نشر کی ہے جس میں مذکورہ افراد کے فرار کا منظر نظر آ رہا ہے، فرار کی کارروائی کے دوران پولیس اسٹیشن کی حفاظتی فورس کے ساتھ کوئی جھڑپ نہیں ہوئی اور اسٹیشن بنا پہرے کے نظر آیا۔فرارہونے والے تمام افراد کو منشیات سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    عراقی وزیر داخلہ یاسین الیاسری نے جیل سے فرار ہونے کے واقعے کے بعد تین ذمے داران کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ ان میں بغداد پولیس کے سربراہ ، الرصافہ ضلع کے پولیس ڈائریکٹر اور باب الشیخ علاقے کے پولیس سربراہ شامل ہیں۔

    الیاسری نے مذکورہ ذمے داران، القنات پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران اور ان تمام اہل کاروں کو وزارت داخلہ کے صدر دفتر میں زیر حراست رکھنے کا فیصلہ بھی کیا جو اس واقعے کے دوران فرائض کی انجام دہی کے ذمے دار تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرار کے واقعے کے فوری بعد بغداد میں سخت ناکا بندی کر دی گئی اور مفرور افراد کو پکڑنے کے لیے وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئیں۔

    دنیا بھر میں بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں 12 ویں پوزیشن رکھنے والے عراق میں جیلوں کی سیکورٹی ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے۔سال 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد گزرے کئی برسوں کے دوران القاعدہ کے سیکڑوں جنگجو جیلوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان میں تنظیم کے غیر ملکی ارکان بھی شامل ہیں۔