Tag: Transfer Posting

  • گورنر سندھ نے صوبے میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر تحفظات کا اظہار کر دیا، یونس دھاگا کے انکشافات؟

    گورنر سندھ نے صوبے میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر تحفظات کا اظہار کر دیا، یونس دھاگا کے انکشافات؟

    کراچی: گورنر سندھ نے صوبے میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر تحفظات کا اظہار کر دیا، کامران ٹیسوری نے کہا کہ کئی جگہوں پر ٹرانسفر پوسٹنگ صحیح نہیں ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونس دھاگا نے مجھ سے ملاقات میں سسٹم اور کئی معاملات پر اہم انکشافات کیے، نگراں وزیر اعلیٰ سے پوچھوں گا کہ جو یونس دھاگا کا انکشافات ہیں، ان میں کتنی سچائی ہے اور کیا انھیں اس کا پتہ ہے۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے جب یونس دھاگا کو وزارت سے ہٹایا تو خود وزیر اعلیٰ کو بھی کئی باتوں کا علم نہیں تھا، میں جب ان سے جب ملاقات کروں گا تو پوچھوں گا کہ یونس دھاگا سے وزارت کیوں واپس لی؟

    گورنر سندھ نے کہا ’’سندھ میں جو ٹرانسفر پوسٹنگ ہوئی ہے اس پر متحدہ سمیت بحیثیت گورنر مجھے بھی شدید تحفظات ہیں، کئی جگہوں پر یہ ٹرانسفر پوسٹنگ صحیح نہیں ہوئی ہے، ان پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، اس حوالے سے نگراں وزیر اعلیٰ اور الیکشن کمیشن حکام سے بھی بات کروں گا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’سسٹم اور مافیا اس کوشش میں ہیں کہ مل کر مجھے کمزور کریں، لیکن مجھے پروا نہیں ہے، وہ دن دور نہیں جب مافیا کے سرغنہ جیلوں کے اندر دکھائی دیں گے، تارکین وطن اور غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کے خلاف وہ آپریشن ہوگا کہ معلوم ہو جائے گا، ان سب کو واپس جانا ہوگا۔‘‘

    افغانیوں کے مسئلے پر کامران ٹیسوری نے مزید کہا ’’پچھلے دو ہفتوں میں ضلع ایسٹ سے 80 افغانیوں کو گرفتار کیا گیا، پورے شہر میں ان کے ٹھکانوں اور ان کی تعداد کے حوالے سے فہرست تیار کی جا رہی ہے۔‘‘

    الیکشن کی تاخیر کے خدشات کے حوالے سے گورنر سندھ نے کا کہ بلاول بھٹو کو بھی سمجھ آ گئی ہے کہ ایک سسٹم ہے اور اس کو ختم ہونا چاہیے، الیکشن ہونے چاہیئں اور جو آئین و قانون کہتا ہے اس کے مطابق ہونے چاہیئں، ایسا الیکشن جو سب کو قابل قبول ہو۔

  • کراچی میں 60 افسران و اہل کاروں کا تبادلہ، وجہ مجرموں سے مبینہ گٹھ جوڑ

    کراچی میں 60 افسران و اہل کاروں کا تبادلہ، وجہ مجرموں سے مبینہ گٹھ جوڑ

    کراچی: شہر قائد کے ضلع کیماڑی میں پولیس اہل کاروں اور جرائم پیشہ افراد کے مبینہ گٹھ جوڑ کے پیش نظر ضلع کے 60 افسران و اہل کاروں کی تعیناتی میں رد و بدل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک خفیہ رپورٹ پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے ایکشن لیتے ہوئے سعید آباد تھانے میں برسوں سے تعینات 30 اہل کاروں کو جیکسن، ڈاکس، پاک کالونی، اور شیر شاہ بھیج دیا گیا ہے، جب کہ جیکسن، ڈاکس، پاک کالونی اور شیر شاہ سے 30 افسران و اہل کاروں کو سعید آباد بھیجا گیا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ پولیس اہل کار مبینہ طور پر یوسف گوٹھ بس ٹرمنل پر اسمگلرز سے رابطے میں تھے۔

    تاہم جب اے آر وائی نیوز نے پولیس افسران سے سوال کیا کہ ایک ساتھ 30 اہل کاروں کے تبادلے کی وجہ کیا ہے؟ تو پولیس افسران نے اصل حقیقت بتانے کی بجائے اسے روٹین کی ٹرانسفر پوسٹنگ قرار دے دیا۔

  • پولیس میں تبادلے و تقرریاں، سندھ حکومت کا نوٹس

    پولیس میں تبادلے و تقرریاں، سندھ حکومت کا نوٹس

    کراچی: پو لیس میں من پسند افسران کی تقرریوں پر سندھ حکومت نے نو ٹس لے لیا جس کے بعد سندھ پولیس کے افسران کو احکامات واپس لینے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ایسٹ زون کے مختلف اضلاع میں پولیس کی جانب سے تبادلے و تقرریاں کی گئی تھیں جس کے تحت شعبہ تفتیش میں اکیس پولیس افسران اور 5 ڈی ایس پیز کے تقرری اور تبادلوں کے نوٹی فکیشن جا ری کیے گئےتھے۔

    سندھ حکومت نے ایسٹ زون میں ہونے والے تقرری و تبادلوں پر نوٹس لیتے ہوئے احکامات واپس لینے کی ہدایت کی جس کے بعد افسران کو احکامات واپس لینے پڑے۔


    پڑھیں: سندھ پولیس میں موجود مزید 2 کالی بھیڑوں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج


    محکمہ سندھ پو لیس کے بھونڈے فیصلے ایک ہی نوٹس میں ایک ہی زون میں شعبہ تفتیش کےاکیس افسران کے تقرری اور تبادلوں سمیت پانچ ڈی ایس پیز کی تعیناتی کانوٹیفیکیشن جاری کیا تو سندھ حکومت نے بھی نوٹس لے لیا۔

    من پسند ترقیوں و تبادلوں پر حکومت نے نوٹس لیا تو سندھ پولیس نے بھی نوٹیفیکیشن واپس لے لیا۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے تحت شعبہ تفتیش کےاکیس پولیس افسران اور پا نچ ڈی ایس پی کے تقرری اور تبا دلے کیے گئے تھے، تاہم کراچی کے مقامی ہو ٹل میں سندھ پو لیس کی ایک سیمینار میں غیر مناسب وقت میں تبادلوں پر تھا نیداروں نے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔

  • پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریاں و تبادلے

    پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرریاں و تبادلے

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے تعینات ہونے کے بعد پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرری و تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کو صدر نیشنل ڈیفنس اور جنرل بلال اکبر کو چیف آف جنرل اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج میں اعلیٰٰ سطح پر تقرری و تبادلے کردیے گئے ہیں جس کے تحت ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر کو صدر نیشنل ڈیفنس یونیو رسٹی تعینات کردیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں میجر جنرل کے عہدے سے ترقی حاصل کرکے لیفٹیننٹ جنرل بننے والے سابق ڈی جی رینجرز بلال اکبر کو چیف آف اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی ‘‘


    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کو انسپیکٹر جنرل آرمز جی ایچ کیو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ کورکمانڈر پشاور کے عہدے پرجنرل ہدایت الرحمان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل نذیر بٹ کو ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ آئی ایس آئی نے قومی دفاع میں اہم کردار ادا کیا، قمر باجوہ ‘‘


    ترجمان پاک فوج کے مطابق سابق کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کو آئی جی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن تعینات کردیا گیا ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز کو آئی جی سی این ٹی آئی، لیفٹیننٹ جنرل قاضی اکرام کو چیف آف لاجسٹک مقرر کردیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق : ’’ لیفٹننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا کورکمانڈر کراچی مقرر ‘‘


    میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل بننے والے آئی جی ایف سی بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل شیرافگن کو کورکمانڈر بہالپور ‘ لیفٹیننٹ جنرل نعیم اشرف کو چیئرمین ایچ آئی ٹی جبکہ ترقی بانے والے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بطور ڈی جی ایف ڈبلیو او اپنے امورسرانجام دیتے رہیں گے۔