Tag: transgender

  • پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا کی محکمہ پولیس میں بھرتی

    پاکستان میں پہلی بار خواجہ سرا کی محکمہ پولیس میں بھرتی

    راولپنڈی : خواجہ سراؤں کے مسائل سننے اور ان کے حل کے لئے راولپنڈی کے خواتین پولیس اسٹیشن میں خواجہ سرا کو تعینات کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی خواجہ سرا کو محکمہ پولیس میں تعینات کیا گیا ہے، جس کا مقصد خواجہ سراؤں کے مسائل کے حل اور ان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا پے۔

    اس حوالے سے راولپنڈی کے خواتین پولیس اسٹیشن میں ایک خواجہ سرا کو بھرتی کیا گیا ہے، راولپنڈی پولیس حکام کے مطابق ریم شریف نامی خواجہ سرا کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بھرتی کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا واقعہ ہے کہ جب کسی خواجہ سرا کو پولیس محکمہ میں بھرتی کیا گیا ہے۔

    ریم شریف کو تھانے میں خواجہ سراؤں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے خصوصی تربیت بھی دی گئی ہے، اس کے علاوہ وہ دیگر خواتین کے معاملے کو بھی دیکھیں گے۔

    محکمہ پولیس کے مطابق ریم شریف کی تعیناتی راولپنڈی میں واقع خواتین پولیس اسٹیشن میں ہوگی اور انہیں وہی یونیفارم دیا جائے گا جو وہاں دیگر خواتین پولیس اہلکاروں کو دیا جا تا ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستان میں قانون کے مطابق ڈیسک پر اپنی ذمہ داری کو نبھانے والے پولیس اہلکاروں کا پے اسکیل 14 واں ہوتا ہے۔ ایسے میں اس خواجہ سرا کی تنخواہ بھی اسی کے مطابق مقرر ہوگی۔ ریم شریف اس سے قبل پاکستان میں ٹرانسجینڈرز کے حقوق کے لئے بڑے سرگرم رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے پاکستان میں خواتین پولیس اسٹیشن بنانے کی منطوری دی تھی اور راولپنڈی میں خواتین کا پہلا پولیس اسٹیشن قائم کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل ہر تھانے میں دو خواتین پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جاتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کے باقی شہروں میں بھی مرحلہ وار خواتین پولیس اسٹیشن میں خواجہ سراؤں کو بھرتی کیا جائے گا۔ پاکستان میں خواجہ سراؤں کی تعداد ساڑھے دس ہزار ہے، جس میں راولپنڈی میں سب سے زیادہ 3 ہزار کے قریب خواجہ سرا آباد ہیں۔

    ایسے میں راؤلپنڈی میں خواجہ سراؤں کی جانب سے یہ مطالبہ کافی دنوں سے کیا جا رہا تھا جسے پایہ تکمیل تک پہنچا دیا گیا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل پاکستان بیت المال نے پشاور سے تعلق رکھنے والے سائٹ انجینئر خواجہ سرا ڈولفن ایان کے پی ایچ ڈی تک تعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    ایان نے معاشرتی رویوں کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑ کر ناچ گانے کو اپنانے کے متعلق اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جو وائرل ہوگئی۔

    خوش شکل اور ہونہار خواجہ سرا کی تعلیم پوری کرنے کی خواہش کی ویڈیو منظرعام پر سماجی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بیت المال کی نظر میں بھی آگئی۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان بیت المال کے چیئرمین عون عباس نے اسلام آباد آکر ڈولفن ایان سے ملاقات کی اور ان کی امداد کا اعلان کیا۔

    پاکستان کے پہلے خواجہ سرا نے عالمی اعزاز تک رسائی حاصل کر لی

    شیش میل رائٹس آف پاکستان کی سربراہ الماس بوبی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت خواجہ سراؤں کی تعداد ساڑھے دس ہزار کے قریب ہے، تمام بھیک مانگنے والے خواجہ سرا نہیں ہیں۔

  • پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پشاور: صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، سب سے زیادہ خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے جن کی تعداد 6 تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، 6 سال میں 12 واقعات میں 19 ملزمان گرفتار ہوئے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق سب سے زیادہ 6 خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے، نوشہرہ اور صوابی میں 2، 2 جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں ایک ایک خواجہ سرا کو قتل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں خواجہ سراؤں پر قاتلانہ حملوں کے بے شمار واقعات سامنے آئے تھے۔

    سنہ 2016 میں ایک خواجہ سرا کے قتل نے اس وقت پورے ملک میں طوفان برپا کردیا تھا جب پشاور میں علیشاہ نامی خواجہ سرا کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اسے کئی گولیاں ماری گئیں۔

    علیشاہ کو اسپتال میں طبی امداد دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا جبکہ اسپتال کے عملے کی جانب سے اسے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ علیشاہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔ واقعے کے بعد مشتعل خواجہ سراؤں نے علیشاہ کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔

    اس وقت خواجہ سراؤں کی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک سال میں 45 خواجہ سراؤں کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

  • معروف فیشن برانڈ نے پہلی بار مخنث ماڈل کی خدمات حاصل کرلیں

    معروف فیشن برانڈ نے پہلی بار مخنث ماڈل کی خدمات حاصل کرلیں

    واشنگٹن : تاریخ کی پہلی مخنث ماڈل ویلنٹینا سمپایو وکٹوریا سیکریٹ کی ایتھلیٹ کے زیر استعمال رہنے والی زیر جامہ مصنوعات کی تشہیر کرتی دکھائی دیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے نفیس اور مہنگے ترین زیر جامہ مصنوعات بنانے والے فیشن امریکی فیشن برانڈ ’وکٹوریا سیکریٹ‘ نے تاریخ میں پہلی بار مخنث ماڈل کی خدمات حاصل کرلیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ سال سے وکٹوریا سیکریٹ کو اپنی زیر جامہ مصنوعات کی تشہیر کے لیے صرف پتلی اور گوری رنگت کی ماڈلز کی خدمات حاصل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

    وکٹوریا سیکریٹ کے زیر جامہ مصنوعات متعارف کرائے جانے کے فیشن ویک برطانیہ، امریکا، چین، جاپان، جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک میں منعقد ہوتے رہتے ہیں۔

    وکٹوریا سیکریٹ کے فیشن ویک کو زیادہ تر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے،کمپنی کی تاریخ رہی ہے کہ وہ گوری رنگت کی حامل دبلی پتلی ماڈلز کی خدمات حاصل کرتی رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مصنوعات کی تشہیر کے لیے ایک ہی رنگت اور ایک ہی جیسی جسمانی ساخت رکھنے والی خواتین کی خدمات حاصل کرنے پر کمپنی کو گزشتہ چند سال سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ لوگوں اور اداروں کی تنقید کے بعد وکٹوریا سیکریٹ نے گزشتہ برس سے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے ماڈل کی خدمات حاصل کرنے سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

    کمپنی نے جہاں گزشتہ برس پہلی بار بھاری جسامت والی ماڈلز کی خدمات حاصل کی تھیں، اب وہیں کمپنی نے مخنث خاتون کی خدمات حاصل کرکے تاریخ رقم کردی۔

    امریکی اخبار کے مطابق وکٹوریا سیکریٹ نے تاریخ میں پہلی بار برازیل سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مخنث ماڈل و اداکارہ ویلنٹینا سمپایو کی خدمات حاصل کی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ویلنٹینا سمپایو وکٹوریا سیکریٹ کی ایتھلیٹ کے زیر استعمال رہنے والی زیر جامہ مصنوعات کی تشہیر کرتی دکھائی دیں گی،ویلنٹینا سمپایو نے وکٹوریا سیکریٹ کی جانب سے موقع دیے جانے کو اپنے خوابوں کی منزل کی جانب سفرقرار دیا،کمپنی کی جانب سے مخنث ماڈل کو موقع دیے جانے کو کئی شخصیات نے تاریخی قرار دیا۔

  • الیکشن کمیشن ووٹرلسٹوں اورکاغذاتِ نامزدگی میں’تیسری جنس کا کالم‘ شامل کرے گا

    الیکشن کمیشن ووٹرلسٹوں اورکاغذاتِ نامزدگی میں’تیسری جنس کا کالم‘ شامل کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹرفہرستوں اورکاغذات نامزدگی میں خواجہ سراؤں کے لیے تیسری جنس کاکالم شامل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پاکستان کی خواجہ سرا کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ چیئر مین نادرا سے اس معاملے پر بات کریں گے ۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ووٹر لسٹوں اور کاغذاتِ نامزدگی میں تیسری جنس کا کالم شامل کرنے کے معاملے پر خواجہ سراؤ ں کو بھی شریک کیا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سواکروڑخواتین بطورووٹرزرجسٹر ہی نہیں ہیں، خواتین کے ووٹ کی رجسٹریشن کے معاملے میں اس ناکامی پر جلد از جلد قابوپاناہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ جاری کیے گئے تھے جس کے بعد انہیں ووٹ ڈالنے اور الیکشن میں حصہ لینے کا حق حاصل ہوا تھا۔ تاہم الیکشن 2018 کے لیے خواجہ سرا جب نامزدگی فارم لینے پہنچے تو خواجہ سراؤں کے لیے الگ خانہ نہ ہونے سے بھی انہیں شدید مایوسی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ شناختی کارڈ بنوانے کا حکم بعد میں آیا تھا جبکہ فارم پہلے چھپ چکے تھے۔ بعد ازاں اس مسئلے کو وقتی طور پر حل کیا گیا تھا۔

    الیکشن 2018 کے انتخابا ت میں پاکستانی انتخابات کو مانیٹر کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلیٹی (ٹی ڈی ای اے) نے 125 خواجہ سرا، 125 جسمانی طور پر معذور افراد اور 125 خواتین کو الیکشن ڈے پر پولنگ کے عمل کی مانیٹرنگ کرنے کے لیے ہائر کیا تھا۔

  • مسئلہ چھپائیں نہیں، سامنے لائیں: غیرواضح جنس کے بچوں‌ کا علاج ممکن ہے

    مسئلہ چھپائیں نہیں، سامنے لائیں: غیرواضح جنس کے بچوں‌ کا علاج ممکن ہے

    لاہور:  غیر واضح جنس کے بچے خواجہ سراؤں کی زندگی گزارنے کے بجائے  عام زندگی کی سمت لوٹ سکتے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سرگرم ایک طبی تنظیم ایسے بچوں‌ کو علاج کی سہولیات فراہم کر رہی ہے، جس سے وہ خواجہ سرا بننے کے بجائے عام زندگی کی سمت لوٹ سکتے ہیں.

    بس، ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین ایسے بچوں کو چھپانے کے بجائے سامنے لائیں‌اور ان کا علاج کروائیں.

  • ڈچ حکومت نے پہلی مرتبہ مخنث کو جنسی شناخت والا پاسپورٹ جاری کردیا

    ڈچ حکومت نے پہلی مرتبہ مخنث کو جنسی شناخت والا پاسپورٹ جاری کردیا

    ایمسٹردیم : ہالینڈ کی عدالت نے مخنث کو جنس ظاہر کرنے کی اجازت دے دی، لیونی زیگرز پہلی ڈچ شہری ہیں جنہیں ان کی شناخت والا پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ کی حکومت نے پاسپورٹ قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے پہلی مرتبہ کسی مخنث کو اس کی جنسی شناخت کے ساتھ پاسپورٹ کا اجراء کیا گیا ہے، ہالینڈ کی آبادی کے 4 فیصد افراد خود کو مرد سمجھتے ہیں نہ عورت۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی شہری 57 سالہ لیونی زیگرز پہلی مخنث ہیں جنہیں ڈچ حکومت نے ان کی جنسی شناخت والا پہلا پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ لیونی زیگرز قدرتی طور پر مخنث نہیں ہیں بلکہ لیونی پیدائشی طور پر لڑکا تھیں تاہم سنہ 2001 میں انہوں نے آپریشن کے ذریعے اپنی جنس تبدیل کروائی تھی لیکن کچھ پیچیدگیوں کے باعث انہیں خود کو مخنث کہنا پڑا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جنسی شناخت ظاہر نہ کرنے کے معاملے پر عدالت عدالت میں اپیل دائر کی تھی اور ڈچ کورٹ نے لیونی زیگرز کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا، آسٹریلیا، ڈنمارک، کینیڈا سمیت متعدد ترقی یافتہ ممالک، بھارت اور پاکستان بھی مخنث کو اپنی شناخت ظاہر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس جون میں برطانوی ہائی کورٹ میں پاسپورٹ قوانین میں تبدیلی کے لیے مہم چلانے والے افراد کیس ہار گئے تھے، پاسپورٹ قوانین میں تبدیلی کے لیے مہم چلانے والے افراد کا مطالبہ تھا کہ پاسپورٹ میں مخنث کو جنس ظاہر کرنے کا حق دیا جائے۔

  • خواجہ سراؤں کی تقریب میں بھارتی کرکٹر کی زنانہ لباس میں شرکت

    خواجہ سراؤں کی تقریب میں بھارتی کرکٹر کی زنانہ لباس میں شرکت

    نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے معروف کھلاڑی گوتم گمبھیر ایک تقریب میں زنانہ لباس پہن کر شریک ہوئے جس کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔

    دراصل گوتم گمبھیر خواجہ سراؤں کی تقریب میں شریک ہوئے تھے اور انہوں نے یہ انداز خواجہ سراؤں کی حمایت اور اظہار یکجہتی کے طور پر اپنایا تھا۔

    تقریب میں گوتم گھمبیر نے نہ صرف ڈوپٹہ پہنا، بلکہ ماتھے پر بندیا بھی لگائی۔

    خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب گوتم نے خواجہ سراؤں کی کسی تقریب میں شرکت کی ہے۔

    رواں برس انہوں نے رکشا بندھن کا تہوار بھی خواجہ سراؤں کے ساتھ منایا تھا جس میں خواجہ سراؤں نے ان کے ہاتھ پر راکھی باندھی تھی۔

    گوتم گمبھیر 2016 تک بھارتی کرکٹ ٹیم کا حصہ رہے تھے، وہ سنہ 2007 میں ٹی 20 کا پہلا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا حصہ بھی رہے۔

  • سپریم کورٹ میں  2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    سپریم کورٹ میں 2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں دو خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کردیا اور کہا عدالت خواجہ سراؤں کوقومی دھارے میں لانا چاہتی ہے،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا این جی اوز اور کے پی حکومت کو نوٹس جاری کردیتے ہیں،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے اعلان کیا سپریم کورٹ میں 2 خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی تضحیک کی جاتی ہے، عدالت خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے اور ان کی حفاظت اور ان کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

    چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کیا تمام درخواست گزاروں کے شناحتی کارڈز جاری ہوگئے؟ جس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا کہ شناختی کارڈجاری کر رہےہیں سہولت مہم بھی جاری ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے محض کارروائیاں نہیں ہونی چاہییں، کے پی میں خواجہ سراؤں کی تذلیل ہوتی ہے، دھمکیوں کاسامنا ہے، جس پر سیکرٹری کمیشن نے بتایا مجھے ایسی اطلاعات پر بہت افسوس ہے، خواجہ سراؤں کو قتل بھی کیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کےخلاف ویب سائٹس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا اس طرح کے واقعات بدنامی کا سبب بنتے ہیں، کونسی این جی او ہے جو یہ پیج بناکر بدنام کر رہی ہے،

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    یاد رہے چند روز قبل خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، ان کو ووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، مزید حقوق دیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو 15 دن میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کی تھی اور کہا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے ان کو حق دہلیز پر ملے۔

  • سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کرے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا.

    انھوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کوبھی عام انسانوں والےحقوق حاصل ہیں، خواجہ سراؤں کوووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، انھیں مزید حقوق دیے جائیں گے.

    چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے.


    چیف جسٹس آف کے احکامات، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع


    منصف اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی پاس داری عدلت عظمیٰ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے، میرے لئے باعث فخر ہو گا کہ خواجہ سراؤں کےحقوق کے لئے کچھ کر سکوں.

    یاد رہے کہ جون میں چیف جسٹس کے احکامات پر نادرا نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بنانا شروع کیا تھا، جس کے بعد ان کے ووٹ کاسٹ کرنے کا حق آیا۔

  • نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی

    نارووال : پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں الیکشن ڈے پر ڈیوٹی کے لئے خواتین پولیس اہلکار کم پر گئیں ، پولیس نے پولنگ ڈے کے لئے خواجہ سراؤں کی مدد مانگ لی، خواجہ سرا ڈیوٹی دینے کے لئے پر جوش ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق خواجہ سراؤں کی الیکشن ڈے ڈیوٹی کے لئے مشاورت ہو رہی ہے، مختلف تھانوں میں پولیس کی طرف سے خواجہ سراؤں کے انٹرویو کئے گئے۔

    خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ آخر ہم بھی الیکشن کے لئے کام آگئے، ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تو ذمہ داری سے ڈیوٹی دے گے۔

    ڈسٹرکٹ نارووال میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کی تعداد 95 ہے جبکہ پولیس کے پاس ڈسٹرکٹ نارووال میں صرف 23 خواتین پولیس اہلکار ہیں ، پولنگ ڈے پر پولیس کی طرف سے 117 خواتین پولیس اہلکار کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔