Tag: Transparency International

  • ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا سروے جاری

    ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا سروے جاری

    اسلام آباد: ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا ہے؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سروے جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے قومی کرپشن کا تناظری سروے 2023 جاری کر دیا، سروے نتائج کے مطابق پولیس کا ادارہ سب سے زیادہ کرپٹ ہے۔

    کرپشن کے معاملے میں ٹھیکے دینے اور کٹریکٹ کا شعبہ دوسرے جب کہ کرپشن میں کمی کے ساتھ عدلیہ تیسرے نمبر پر ہے، جس کی شرح 13 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

    تعلیم اور صحت چوتھے نمبر پر کرپٹ ترین ادارے قرار دیے گئے ہیں، لوکل گورنمنٹ کا ادارہ پانچویں جب کہ ٹیکس اور لینڈ ایڈمنسٹریشن کا شعبہ 6 فی صد کرپشن کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

    سروے کے مطابق قومی سطح پر 75 فی صد شہری سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پاس بہت طاقت اور اثر و رسوخ ہے، جس سے کرپشن ہوتی ہے، 36 فی صد شہری اکثریت کا خیال ہے کہ انسداد بدعنوانی کے اداروں کا کردار غیر مؤثر ہے۔

    سروے کے مطابق 40 فی صد نے قومی سطح پر کرپشن کی بڑی وجہ میرٹ کی کمی کو قرار دیا، کرپشن کو کچلنے کے اقدامات کے طور پر 55 فی صد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثے ہر سال ظاہر کیے جانے چاہیئں۔

    این سی پی ایس کے مطابق 68 فی صد پاکستانیوں کو یقین ہے کہ نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جیسے ادارے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، زلفی بخاری

    حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، زلفی بخاری

    لندن : پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جماعتیں خود تقسیم ہیں، حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں۔

    لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کچھ خاص نیا نہیں ہے، اس کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    ایک سوال کے جواب میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان رواں سال موسم گرما میں برطانیہ کا خصوصی دورہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں، عالمی سطح پر سب متاثر ہیں، کے پی میں پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی کو شکست دی جس کا ازالہ کیا جارہا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دنیا نے کرونا وائرس کے روک تھام اور اس کے سد باب کیلیے پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ جی ڈی پی، ایکسپورٹ اور ٹیکس وصولی میں مجموعی طور پر بہتری سامنے آئی ہے، جس مثبت اثرات آنے والے دنوں میں عوام کو نظر آئیں گے۔

    اس موقع پر والدین کے قاتلوں کی گرفتاری کی فریاد کرنے والے شخص کو زلفی بخاری نے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ میں لاہور میں اندھے قتل کے مجرم پکڑوانے کیلئے بھرپورکردارادا کروں گا، آئی جی سے گزشتہ رمضان میں ہونے والی واردات پر تفصیلی گفتگو کروں گا۔

  • روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزارت قومی صحت کے نام دوسرا مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت قومی صحت کو دوسرا مراسلہ لکھ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نجی سیکٹر کے لیے روسی کرونا ویکسین کی قیمت کے تعین پر سوالات اٹھائے گئے تھے، لیکن وزارت صحت نے اس معاملے پر تاحال وضاحت نہیں دی۔

    بین الاقوامی ادارے نے مراسلے میں کہا ہے کہ ڈریپ نجی سیکٹر کے لیے ویکسین قیمت کے تعین پر سچ نہیں بول رہا، ڈریپ نے کرونا ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی ہے، جس پر شکایات موصول ہو رہی ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی کے لیے کام کر رہی ہے۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت صحت کو لکھے گئے خط کے ساتھ بھارتی اخبار کا بھی حوالہ دیا ہے۔ ادارے نے جو پہلا مراسلہ بھیجا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی جانب سے اسپوتنک V ویکسین کی منظوری پر سوالات پیدا ہوئے ہیں، ٍحکومت نے ابتدائی طور پر بغیر قیمت تعین ویکسین درآمد کی اجازت دے دی تھی۔

    وفاقی کابینہ نے 2 کرونا ویکسینز کی قیمت فروخت کی منظوری دے دی

    مراسلے کے متن میں کہا گیا تھا کہ روس نے 21 جنوری کو ویکسین کی فی ڈوز قیمت 10 ڈالر سے کم مقرر کی تھی، جب کہ ڈریپ نے 22 جنوری کو روسی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ بھارتی حکومت نے روسی ویکسین کی فی خوراک قیمت 734 روپے مقرر کی ہے، لیکن ڈریپ نے قیمت کے تعین سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم ہی نہیں کی، اس فیصلے سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم کرنا ڈریپ کی ذمہ داری تھی، ڈریپ کو پڑوسی ممالک میں روسی ویکسین کی قیمت معلوم کرنا چاہیے تھی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ ڈریپ نے روسی ویکسین کی قیمت کے تعین میں ذمہ داری سے انحراف کیا، ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ہارڈ شپ کیسز کی واضح تعریف موجود ہے، ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے روسی ویکسین کی قیمت زیادہ مقرر کی ہے۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کی فی ڈوز قیمت 1925 روپے ہونی چاہیے، اور 2 ڈوزز 3850 روپے ہونی چاہیے، لیکن ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی۔

    واضح رہے کہ ڈریپ نے روسی ویکسین اسپوتنک V کی 2 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 8 ہزار 449 روپے، جب کہ 4 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 16 ہزار 560 روپے مقرر کی ہے، وفاقی کابینہ نے بھی 21 مارچ کو ان قیمتوں کی منظوری دے دی تھی۔

  • ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے جمعرات کو کراچی اور برلن سے رپورٹ جاری کی۔

    چیئرمین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے اور قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔

    نیب نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی تعریف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیادت میں بڑی مچھلیوں کو کٹہرے میں لانے پر یقین رکھتا ہے۔

    نیب ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ نیب نے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 68.8 ہے، نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان نے چین سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر رکھے ہیں، سی پیک منصوبوں کی نگرانی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے تجربات سے استفادہ شامل ہے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی ہے، ٹرانسپرنسی کی تعریف کارکردگی کا اعتراف ہے، نیب تمام سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔

  • بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا

    بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا

    اسلام آباد : بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بھارت میں کنکشن اورکرپشن کا استعمال ایشیا میں سب سے زیادہ ہوتا ہے، چھیالیس فیصد بھارتی شہری پبلک سروسز کے حصول کے لیے کنکشن اور کرپشن کا استعمال کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےعالمی کرپشن رپورٹ جاری کر دی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اورگلوبل سوسائٹی نےچندماہ پہلے کرپشن سروےکرایا ، جس میں بھارت کو کرپشن کا چیمپئن قرار دیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایشیا ریجن میں بھارت میں کرپشن کی شرح 39 فیصد ہے، 46 فیصد بھارتی پبلک سروسز حصول کیلئے اپنا کنکشن استعمال کرتے ہیں جبکہ رشوت دینے والے 50 فیصد افراد سے رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سروے رپورٹ کے مطابق کنکشن استعمال کرنے والوں میں سے 32 فیصد نے کہا ورنہ سروسز نہ ملتی۔

    ڈیوس فورم میں بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پر رپورٹ جاری کی تھی ،اس رپورٹ میں180ممالک میں بھارت کانمبر80واں تھا، ٹرانسپیرنسی سروے کا عنوان ’’گلوبل کرپشن بیرومیٹر۔۔۔ ایشیا‘‘ہے۔

    سترہ ممالک میں کیے گئے سروے میں بیس ہزار افراد سے سوال کیے گئے ، سروے میں بھارتی شہریوں سے پولیس،عدالتیں ،سرکاری اسپتال ،شناختی دستاویزات کا حصول اور یوٹیلیٹیز سے متعلق سوالات کیے گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیالیس فیصد بھارتی شہریوں نے سرکاری دستاویزات کے حصول کنکشن کا استعمال کیا جبکہ عدالتی امور اور پولیس کے معاملات میں انتالیس فیصد بھارتی شہریوں نے کنکشن کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن کا سہارا لیا۔

  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب بہترین ادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو ختم کرنے اور احتساب قانون میں ترامیم سے متعلق انتباہ کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب کو بہترین ادارہ قرار دیا ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ترامیم سے پہلے پاکستان کے عالمی معاہدوں کو نظر میں رکھا جائے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے اداروں سے معاہدوں اور ایس ڈی جیز پر بھی عمل کرنا ہے۔

    ادارے نے نیب کی حالیہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی قیادت میں 466 ارب کی ریکوری کی گئی۔

    ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انسداد رشوت ستانی کے یو این چارٹر پر دستخط کیے ہیں، چارٹر کے تحت صدر نے احتساب کے لیے نیب کو ذمہ داری دی ہے۔ چارٹر کے تحت پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے مسلسل مؤثر اقدامات کا پابند ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ اپنے قیام سے نیب نے انسداد بدعنوانی کے لیے اچھا کام کیا ہے، کرپشن سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی۔

    سہیل مظفر کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ٹرانسپیرنسی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے اداروں کا موازنہ کیا، پاکستان کے دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے مقابلے میں نیب بہتر ہے۔

  • رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔ میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں پہلے ہی رپورٹ کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا بتایا گیا تھا۔

    پروگرام میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ 2015 سے 2017 کے ڈیٹا پر مبنی ہے، 2015 سے 2017 کے درمیان کرپشن سے متعلق رپورٹ ن لیگ دور کی ہے۔ رپورٹ میں نواز شریف دور کی کرپشن عمران خان پر ڈال دی گئی۔

  • وزیر اعظم کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے کوشاں ہیں: معاون خصوصی

    وزیر اعظم کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے کوشاں ہیں: معاون خصوصی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر شدید تحفظات ہیں اسے مسترد کرتے ہیں، نظام کی جڑوں میں کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے وزیر اعظم کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر ہر جگہ بحث چل رہی ہے، ادارے کی اپنی ٹرانسپیرنسی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیکس ترتیب دینے کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہونا چاہیئے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی پاکستان سے نمائندگی کرنے والے نے لیگی قیادت کو پذیرائی بخشی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر صرف ہنسا ہی جا سکتا ہے، یہ فیئر اینڈ فری ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ نہیں ہے، رپورٹ شفافیت کے برعکس ہے۔ حکومت اصلاحات کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی، کرپشن زدہ نظام کے بینفشری ایک دوسرے کو تحفظ دیتے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ موڈیز جیسے ادارے حکومت کے معاشی اعداد و شمار کی تائید کر رہے ہیں، اس قسم کی رپورٹ دنیا کو گمراہ نہیں کرسکتی۔ رپورٹ میں دعویٰ ہے کہ سب سےزیادہ مشرف اور پھر عمران خان کے دور میں کرپشن ہے، تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور چوتھے نمبر پر ن لیگ دور میں کرپشن ہوئی۔ ’رپورٹ پر شدید تحفظات ہیں اسے مسترد کرتے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ڈاکٹر عدنان ایسے ملک میں ہیں جہاں جدید ترین لیبارٹریز ہیں، پردیس گئے کئی ہفتے گزر گئے مگر میاں صاحب کے پلیٹ لیٹس کی خبر نہیں آئی، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس پر برطانیہ سے تازہ رپورٹ میڈیا کے سامنے لائی جائے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے دی جانی چاہیئے، خاص طور پر میڈیا ورکر کے لیے اپنا اور حکومت کا کردار ادا کریں گے، میڈیا مالکان کو ساتھ بٹھا کر لائحہ عمل بنا رہے ہیں کہ میڈیا میں خودکشی کے واقعات کو روکا جائے۔

  • سی اے اے ملازمین کے پنشن فنڈ کی غیرقانونی سرمایہ کاری

    سی اے اے ملازمین کے پنشن فنڈ کی غیرقانونی سرمایہ کاری

    کراچی : سول ایوی ایشن (سی اے اے) ملازمین کے پنشن فنڈ کی نجی بینک میں سرمایہ کاری کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن کے ملازمین کے پینشن فنڈ کی نجی بینک میں سرمایہ کاری کی شفافیت کے حوالے سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیئے۔

    سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن کو لکھےگئے خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، مذکورہ خط ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو موصول شکایت پرسیکریٹری کوارسال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق خط کے متن میں سیکریٹری ایوی ایشن سے جانچ پڑتال کی درخواست کی گئی ہے، پنشن فنڈز سے4ارب روپے کی سرمایہ کاری میں قواعد نظرانداز کئے گئے، سرمایہ کاری کیلئے قوانین کے مطابق بولیاں طلب نہیں کی گئیں۔

    سرمایہ کاری کیلئے3بینکوں سےبولی طلب کرناضروری تھا۔ قوانین کے مطابق سرمایہ کاری کے لئے تین بینکوں سے بولی طلب کرنا ضروری تھا، کل رقم کا 20 فیصد غیر سرکاری سیکورٹیز، ٹی ایف سی میں سرمایہ کاری کی لازمی شرط کو نظر انداز کیا گیا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قوانین کے مطابق دس ملین سے زائد ورکنگ بیلنس حامل کی انٹرپرائزز50 فیصد ورکنگ بیلنس ایک بینک میں نہیں رکھ سکتی، پنشن فنڈ سے ایک ارب روپے کی اسی بینک میں دوسری سرمایہ کاری غیرقانونی اور قوانین کے خلاف ہے۔

  • شریف خاندان کے برطانوی اثاثوں کی چھان بین کی جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    شریف خاندان کے برطانوی اثاثوں کی چھان بین کی جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    لندن : ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے برطانیہ سے نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین کا مطالبہ کردیا، برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی جائیدادیں ناجائز ذرائع سےحاصل کی گئی ہیں تو انہیں ضبط کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی لندن جائیداد کے حوالے سے برطانوی حکومت کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد وزارت عظمیٰ سے نااہل ہو نے والے نواز شریف کی لندن میں جائیداد پرکارروائی کی جائے۔

    تحقیقات کے بعد ان کی اگر جائیداد ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی ہے تو اسے فوری طور پر ضبط کیا جائے، خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کیا جائیداد تاحال نوازشریف کے اہل خانہ کی ملکیت ہے؟ کیا شریف خاندان چار جائیدادوں کی ملکیت کا دعویدار ہے، فلیٹس پاناما لیکس میں بتائی گئیں آف شور کمپنیوں کے پاس ہیں۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کے مطابق آف شور کمپنیاں نوازشریف کے رشتےداروں کی ہیں، لہٰذا آف شور کمپنیوں کی ملکیت کےبارے میں شبہات ہیں، تحقیقات کی جائیں کہ برطانیہ میں غیرملکی کمپنیوں کےاصل مالک کون ہیں؟ تاہم شواہد کی عدم موجودگی پر نہیں کہا جا سکتا کہ کمپنیز کون چلارہا ہے۔

    نوازشریف کا کیس تمام صورتحال کیلئے مثالی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر پالیسی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ڈنکن ہیمز کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت ایسی جائیدادیں ضبط کرکے واپس لے، اثاثے وہیں واپس کریں جہاں سے انہیں لوٹا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو برطانیہ لوٹ مار کی رقم چھپانے کی جگہ بن جائیگا۔