Tag: Transparency International

  • پاکستان میں بدعنوانی کی شرح میں کمی آگئی، ٹرانسپرنسی انٹرنیشل

    پاکستان میں بدعنوانی کی شرح میں کمی آگئی، ٹرانسپرنسی انٹرنیشل

    برلن : ٹرانسپرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال کی نسبت کرپشن کی شرح میں کمی آئی ہے ، ایک سو پچھتر ممالک کی فہرست میں پاکستان ایک سو چھبیس ویں نمبر پر آگیا۔

    کہتے ہیں کرپشن ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کردیتی ہے اور اس کو قابو کرنے کیلئے دنیا بھر کے مختلف ممالک نئے نئے حربے استعمال کرتے رہتے ہیں ۔پھر بھی یہ بلا قابو ہونے میں ہی نہیں آتی ۔

    دنیا بھر کے ممالک میں ہونے والی بدعنوانی پر نظر رکھنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل نے دوہزار چودہ کیلئے فہرست جاری کردی ۔ رپورٹ کے مطابق اقتدار کا غلط استعمال ، خفیہ سودے اور رشوت خوری عالمی سطح پر معاشروں کو برباد کر رہے ہیں ۔

    انڈیکس کے مطابق پاکستان انتیس پوائنٹس کے ساتھ ایک سو چھبیس ویں مقام پر ہے جب کہ پڑوسی ملک بھارت پچیاسویں پوزیشن پر ہے۔جنوبی ایشیا میں افغانستان کی حالت سب سے خراب بتائی گئی ہے۔جو فہرست میں ایک سو بہتر ویں مقام پر ہے ۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی فہرست میں پہلے نمبر پر ڈنمارک جبکہ نیوزی لینڈ اور فن لینڈ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں ، اس فہرست میں صومالیہ اور شمالی کوریا آخری نمبر پر ہیں۔

  • پاکستان میں سالانہ اٹھارہ سو ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    پاکستان میں سالانہ اٹھارہ سو ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں سالانہ اٹھارہ سو ارب روپے کی ٹیکس چوری کئے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ ٹرانسپیرانسی انٹرنیشنل کے مطابق ملک میں دو ہزارارب روپے سالانہ سے زائد کی ٹیکس چوری ہورہی ہے۔

    ٹرانسپیرانسی انٹرنیشنل کے مطابق ایف بی آرکے سینئر افسر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں سالانہ اٹھارہ سو ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری ہورہی ہے۔

    رپورٹ کارروائی کے لئے وزیراعظم میاں نوازشریف، وزیر خزانہ اور نیب کو بھجوادی گئی ہے۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق ٹیکس چوری میں ملوث تین لاکھ سے زائد لوگوں کی فہرست تیار کی گئی ہے جن میں سے ایک لاکھ بیس ہزار افراد کو نوٹس جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ بقیہ کو رواں مالی سال نوٹسسز جاری کئے جائیں گے۔

    سب سے زیادہ ٹیکس چوری فنانس اینڈ انشورنس کے شعبے میں ہورہی ہے۔ پاکستان میں سروسز سیکٹر کی طرف سے ٹیکس کمپلائنس کی شرح بہت کم ہے اور اس میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ بھاری ٹیکس شرح ملک میں ٹیکس چوری کی بڑی وجہ ہے۔