Tag: travel

  • سفر پہ نکلنے سے قبل یہ اشیا اپنے ساتھ لازمی رکھیں

    سفر پہ نکلنے سے قبل یہ اشیا اپنے ساتھ لازمی رکھیں

    سفر کرنا یوں تو خوشگوار تجربہ اور زندگی کے خوبصورت لمحات میں سے ایک ہوتا ہے لیکن اگر سفر کی درست منصوبہ بندی نہ کی جائے تو یہ تجربہ ہولناک بھی ہوسکتا ہے۔

    سفر کرنے سے قل کچھ ضروری اشیا کو اپنے ساتھ ضرور رکھیں تاکہ کسی ہنگامی صورتحال سے آسانی سے نمٹا جاسکے۔

    پاسپورٹ کی فوٹو کاپی

    بین الاقوامی سفر کا تصور پاسپورٹ کے بغیر ممکن ہی نہیں تاہم بیشتر افراد پاسپورٹ ہی رکھنے پر اکتفا کرتے ہیں اور وہ احتیاطی طور پر اس کی کوئی اضافی کاپی اپنے ہمراہ نہیں رکھتے۔

    سفر پر جانے سے قبل پاسپورٹ کی ایک سے زائد فوٹو کاپیاں الگ الگ سفری بیگوں میں رکھ لیں، اگر سفر کے دوران اصل پاسپورٹ گم ہو جائے تو اس صورت میں آپ اپنے ملک کے سفارت خانے میں فوٹو کاپی دکھا کر پاسپورٹ کی نقل حاصل کر سکتے ہیں۔

    بجلی کا پلگ

    مختلف ممالک میں بجلی کے پلگ کے ساکٹ مختلف استعمال ہوتے ہیں، اس لیے اپنے ہمراہ ایسے پلگ رکھیں جو متعدد طریقوں سے استعمال ہو سکے۔

    مثال کے طور پر کہیں دو پنوں والا ساکٹ ہوتا ہے جبکہ کہیں تین پن والا، اس لیے اس امر کا خیال رکھیں کہ آپ کے پاس ایسا ملٹی پلگ اڈاپٹر ہو جس سے آپ اپنے موبائل فون یا لیپ ٹاپ وغیرہ کو چارج کر سکیں۔

    عالمی انشورنس پالیسی

    سفر کے دوران کسی بھی نوعیت کا طبی مسئلہ پیش آنے پر یہ ضروری ہے کہ آپ کے پاس انٹرنیشنل میڈیکل انشورنس پالیسی ہو۔

    کارآمد پالیسی نہ ہونے کی صورت میں آپ کو طبی ضرورت پڑنے پر اسپتال کا ہوشربا بل پریشان کر دے گا، اگر کارآمد انشورنس پالیسی ہو تو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    آرام دہ جوتے

    اپنے سفری سامان میں ایسے جوتے ضرور رکھیں جنہیں استعمال کرنے پر آپ کے پاؤں زخمی نہ ہوں، کیونکہ سیاحتی سفر میں کتنا پیدل چلنا پڑ سکتا ہے اسے مدنظررکھنا ضروری ہے، آرام دہ جوتے ہونے کی صورت میں پیدل چلنے میں کسی قسم کی دشواری نہیں ہوگی۔

    مقامی کرنسی

    جس ملک میں آپ کا ٹرپ ہو وہاں کی کرنسی اپنے پاس ضرور رکھیں کیونکہ بعض اوقات غیر ملکی کرنسی قبول نہیں کی جاتی، اس صورت میں آپ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    کیمرہ

    اپنے سفر کو یادگار بنانے کے لیے کیمرے کو فراموش نہ کریں، اگرچہ فی زمانہ موبائل فون کیمروں سے لیس ہیں۔ کیمرے والا فون نہ ہو تو اس صورت میں اپنے ہمراہ کیمرہ ضرور رکھیں۔

  • دبئی پبلک ٹرانسپورٹ میں بچے تنہا سفر کر سکتے ہیں؟ حکام کی ہدایت

    دبئی پبلک ٹرانسپورٹ میں بچے تنہا سفر کر سکتے ہیں؟ حکام کی ہدایت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں حکام نے ہدایت جاری کی ہے کہ 8 سال سے کم عمر بچوں کو پبلک ٹرانسپورٹ میں تنہا سفر کی اجازت نہیں، 8 سے 11 سال تک کے بچے اپنے والدین کے اجازت نامے کے ساتھ سفر کرسکتے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں 8 برس سے کم عمر کے بچوں کو تنہا سفر کی اجازت نہیں۔

    8 سے 11 برس تک کے بچے پبلک ٹرانسپورٹ تنہا استعمال کر سکتے ہیں بشرطیکہ ان کے پاس والدین میں سے کسی ایک کا اجازت نامہ موجود ہو۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی دبئی کا کہنا ہے کہ بچوں کی سلامتی مشترکہ ذمہ داری ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیوروں، اسٹیشنوں کے اہلکاروں اور رشتہ داروں کو مل جل کر بچوں کی سلامتی کا دھیان رکھنا ہوتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نول کارڈ میں کم از کم بیلنس 7.50 درہم ضروری ہے، علاوہ ازیں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو منظم کرنے والے قواعد و ضوابط کی پابندی بھی لازمی ہے۔

    دبئی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے اوقات کار سے متعلق آن لائن معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں، اتھارٹی کی ویب سائٹ اور رابطہ سینٹر سھیل سے رابطہ کر کے بسوں اور میٹرو کے اوقات معلوم کیے جا سکتے ہیں۔

  • عرب امارات کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ

    عرب امارات کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے ایئرپورٹس سے سفر کرنے والے افراد کی تعداد پچھلے برس کی نسبت 3 گنا بڑھ گئی، یہ تعداد 15 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مطارات ابو ظہبی کمپنی نے کہا ہے کہ یکم جنوری سے 31 دسمبر 2022 تک ابو ظہبی ایئرپورٹس سے 15.9 ملین افراد نے سفر کیا۔

    مطارات ابو ظہبی کمپنی نے بتایا کہ ابو ظہبی انٹرنیشنل، العین انٹرنیشنل، البطین پرائیویٹ ایئرپورٹ، جزیرہ دلما ایئرپورٹ اور صیر بنی یاس ایئرپورٹ سے 2022 کے دوران 15.9 ملین افراد نے سفر کیا۔

    مسافروں کی یہ تعداد 2021 کے دوران ان پانچوں ایئر پورٹس سے سفر کرنے والوں کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔

    مطارات ابو ظہبی کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی کے پانچوں ایئر پورٹس سے 1 لاکھ 94 ہزار 667 پروازیں 2022 کے دوران روانہ ہوئیں۔

    کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ ابو ظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 2022 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران 4.78 ملین سے زائد افراد نے سفر کیا، یہ اعداد و شمار یکم اکتوبر سے 31 دسمبر 2022 تک کے ہیں۔

    یہ تعداد 2021 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں دگنی ہے۔

  • سعودی عرب: ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر، کیا ٹریفک چالان رکاوٹ بن سکتا ہے؟

    سعودی عرب: ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر، کیا ٹریفک چالان رکاوٹ بن سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر کے لیے ٹریفک چالان کے رکاوٹ بننے کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔

    سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو مملکت سے چھٹی پر جانے کے لیے ایگزٹ ری انٹری ویزہ جسے عربی میں خروج و عودہ کہتے ہیں جاری کیا جاتا ہے، خروج و عودہ ویزہ سنگل انٹری اور ملٹی پل انٹری دو طرح کے ہوتے ہیں۔

    سنگل انٹری ویزے کی بھی دو کیٹگریز ہیں۔ جن افراد کے اقامے کی مدت 6 ماہ سے کم ہے انہیں دنوں کے حساب سے ویزہ جاری کیا جاتا ہے جبکہ وہ تارکین جن کے اقامے کی ایکسپائری مدت 6 ماہ سے زائد ہے انہیں 30، 60 اور 120 دن کے ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔

    ملٹی پل انٹری ویزے ایسے افراد کے لیے بہتر ہیں جو محدود مدت کے دوران متعدد بار بیرون مملکت سفر کرتے ہوں، ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے کا مقصد زیادہ سفر کرنے والوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں بار بار ویزہ حاصل نہ کرنا پڑے۔

    خروج وعودہ کے حوالے سے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے مطابق خروج و عودہ دو طرح کے جاری کیے جاتےہیں، جن میں محدود مدت ہو وہ دنوں کے حساب سے جاری ہوتا ہے جبکہ دوسرا مہینوں کے حساب سے۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ جو دنوں کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے، اس کے مطابق اقامے کی آخری مدت تک کے لیے ایگزٹ ری انٹری حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    جہاں تک سوال کا تعلق ہے اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ اس کیس میں دنوں کے حساب سے خروج وعودہ ویزہ جاری کروایا جا سکتا ہے۔

    دنوں کے حساب سے جو خروج و عودہ جاری کیا جاتا ہے اس کا حساب یعنی کاؤنٹ ڈاؤن خروج و عودہ جاری ہونے کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے، ایگزٹ ری انٹری ویزہ جو دنوں کے حساب سے جاری کروایا جاتا ہے اس میں واپسی کی تاریخ کا اندراج کیا جاتا ہے۔

    واپسی کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سے ایک دن قبل پہنچ جانا بہتر ہے، اگر مزید قیام کا ارادہ ہو تو اقامے میں توسیع کرنے کے بعد ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع کروائی جاسکتی ہے۔

    خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کروانے کی کم از کم فیس 100 ریال ہے جو 30 دن کے لیے ہوتی ہے، جتنے دن توسیع کروائی جائے اسی اعتبار سے فیس جمع کروائی جائے گی تاہم فیس 100 ریال سے کم نہیں ہوتی۔

    ایک اور سوال میں حکام سے پوچھا گیا کہ ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے میں 3 ماہ باقی ہیں، کیا ٹریفک چالان سفر میں رکاوٹ بن سکتے ہیں؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ سفر سے قبل ان کے ریکارڈ پر کسی قسم کا واجب الادا چالان باقی نہ ہو۔

  • براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    ریاض: سعودی عرب نے مسافروں کے براہ راست آنے پر پابندی والے ممالک سے یہ پابندی اٹھا لی ہے، ان ممالک میں زیادہ تر افریقی ممالک شامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ وہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہ اٹھالی گئی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جن ممالک سے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہٹائی گئی ہے ان میں جنوبی افریقہ، نمیبیا، بوٹسوانا، زمبابوے، لیسوتو، استوانیا، موزمبیق، ملاوی، ماریشس، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سشلز، جزائر القمر، کومو روس، نائیجریا، ایتھوپیا اور افغانستان شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ وہ ممالک جہاں سے برارہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہاں موجود اقامہ یا وزٹ ویزا ہولڈر دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے کے بعد سعودی عرب آرہے تھے۔

    سفری اجازت ملنے کے بعد اب پابندی والے ممالک کے باشندے براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔

  • کنگ فہد پل کے راستے بحرین جانے کے لیے نئی ہدایات

    کنگ فہد پل کے راستے بحرین جانے کے لیے نئی ہدایات

    ریاض: سعودی عرب کے کنگ فہد پل سے بحرین جانے والے افراد کے لیے نئی شرائط کا اعلان کردیا گیا جن پر عمل درآمد 9 فروری 2022 سے شروع کیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب اور بحرین کو سمندر کے راستے جوڑنے والے کنگ فہد پل کے ادارے نے مملکت آنے جانے والوں کے لیے نئے ضوابط جاری کیے ہیں۔

    فیصلے پر عمل درآمد 9 فروری 2022 سے شروع کیا جائے گا۔

    کنگ فہد پل کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان سعودیوں کو سفر کی اجازت ہوگی جو مکمل ویکسین یافتہ ہوں گے اور دوسری خوراک پر تین ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز لے چکے ہوں گے۔

    اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر اور توکلنا ایپ کے مستثنیٰ زمرے مستثنیٰ ہوں گے۔

    یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے اس سے قبل بیان میں کہا تھا کہ سعودی شہریوں کو بیرون ملک کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی جبکہ مملکت آنے والے تمام افراد کو سفر سے 48 گھ۔نٹے قبل لیے گئے کرونا ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

  • سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں سفر کرنے والوں اور مملکت میں آنے والوں کے لیے نئی سفری پابندیوں کا اعلان کردیا گیا ہے، پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودیوں کو مملکت سے باہر جانے کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی، اس کے بغیر مملکت سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ مملکت آنے والے تمام افراد کو سفر سے 48 گھنٹے کے اندر لیے گئے ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ بیرون مملکت سفر کے خواہشمند سعودیوں کو بوسٹر ڈوز لازمی کردی گئی ہے، دوسری ڈوز پر 3 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز لینا ہوگی۔ اس کے بغیر مملکت سے باہر نہیں جا سکتے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی کہ اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر کے شہری اور توکلنا ایپ کے ریکارڈ کے مطابق مستثنیٰ زمرے خارج ہوں گے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی ہے کہ مملکت آنے والے تمام افراد کو وہ سعودی ہوں، غیر ملکی ہوں یا ویکسین یافتہ ہوں، منظور شدہ پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت روانگی سے قبل یا آمد کے 48 گھنٹے کے اندر پی سی آر نیگیٹیو ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی، اس سے 8 برس سے کم عمر کے بچے مستثنی ہوں گے۔

    اس سلسلے میں بچوں کے کرونا ٹیسٹ سے متعلق ان ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھا جائے گا جہاں سے سفر کیا گیا ہو۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایسے سعودی شہریوں کو جن کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آگئی ہو انہیں مندرجہ ذیل مدت گزرنے پر مملکت میں سفر یا مملکت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور ان کا دوبارہ کرونا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹو رپورٹ پر 7 روز گزر چکے ہوں اور مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی خوراکیں لے چکا ہو۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹیو رپورٹ پر 10 روز گزر چکے ہوں اور اس نے مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی تمام خوراکیں نہ لی ہوں۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ ان پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 کو رات ایک بجے سے ہوگا۔

  • 10 روز میں گرین لائن میں کتنے افراد نے سفر کیا؟

    10 روز میں گرین لائن میں کتنے افراد نے سفر کیا؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں حال ہی میں شروع کیے جانے والے ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے گرین لائن میں 10 روز میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد افراد نے سفر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی والوں کی جانب سے گرین لائن بس سروس کا شاندار خیر مقدم کیا گیا، ابتدائی 10 دن میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد مسافروں نے گرین لائن بس میں سفر کیا۔

    سب سے زیادہ سفر اتوار کو 49 ہزار 776 مسافروں نے کیا، گرین لائن کے ذریعے سفر کرنے والوں کی یومیہ اوسط تعداد 37 ہزار رہی۔

    گرین لائن بس سروس 10 جنوری سے مکمل استعداد کے ساتھ چل رہی ہے، گرین لائن میں یومیہ 1 لاکھ 35 ہزار مسافر سفر کر سکتے ہیں۔

  • امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    اگر آپ دنیا کا نقشہ دیکھیں تو آپ کو لگے گا امریکا اور روس کے درمیان نہایت مختصر سا فاصلہ ہے لیکن اگر دونوں کے درمیان سفر کیا جائے تو یہ خاصا لمبا ہوسکتا ہے۔

    روایتی طور پر نقشوں میں امریکا انتہائی بائیں جانب اور روس دائیں جانب دکھایا جاتا ہے تو عموماً یہی تصور پایا جاتا ہے کہ روس کے مغرب میں یورپ ہے اور پھر بحر اوقیانوس کے پار امریکا واقع ہے، لیکن دنیا گول ہے۔ امریکا کے انتہائی مغربی اور روس کے انتہائی مشرقی علاقوں کو ایک تنگ سمندری راستہ آبنائے بیرنگ جدا کرتا ہے جس کے درمیان میں ڈایامیڈ جزائر ہیں۔

    یہ دو جزیرے جغرافیائی لحاظ سے بہت ہی دلچسپ مقام پر واقع ہیں۔ ان میں سے ایک جزیرہ امریکا کی ملکیت ہے اور دوسرا روس کی اور ان دونوں کے درمیان سے نہ صرف دونوں ملکوں کی سرحد گزرتی ہے بلکہ بین الاقوامی خط تاریخ بھی یہیں سے گزرتی ہے۔ یہ فرضی خط دراصل تاریخ کو جدا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دوسرے سے محض دو میل کے فاصلے پر واقع ان دونوں جزائر کے درمیان 21 گھنٹے کا فرق ہے۔

    ان جزائر میں سے ایک چھوٹا ڈایامیڈ جزیرہ امریکا کا حصہ ہے جو صرف 115 کی آبادی رکھتا ہے جبکہ روس کی ملکیت بڑا ڈایامیڈ جزیرہ کہیں بڑا رقبہ رکھنے کے باوجود غیر آباد ہے۔

    ان جزائر کو دیکھ کر یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر جغرافیہ کا چینل رکھنے والے سیم فار وینڈ اوور کے ذہن میں سوال پیدا ہوا کہ ان دونوں جزیروں کے درمیان کوئی عام شخص کیسے سفر کر سکتا ہے۔ تو ان پر عقدہ کھلا کہ ایسی خواہش رکھنے والے کو بہت طویل سفر کاٹنا پڑے گا۔

    مثلاً قانونی طریقے سے امریکا سے روسی ڈایامیڈ جزیرے پر جانے کے لیے آپ کو سب سے پہلے الاسکا کے ساحلی علاقے ویلز جانا پڑے گا جو اس جزیرے کا قریبی ترین امریکی قصبہ ہے۔ یہاں سے آپ اگلے روز نوم کے لیے پرواز لے سکتے ہیں جو الاسکا ہی کا ایک شہر ہے اور مزید ایک دن انتظار کے بعد ریاست کے دارالحکومت اینکریج پہنچ سکتے ہیں یعنی کہ تقریباً تین دن میں قریبی ترین بڑے امریکی شہر تک پہنچا جا سکتا ہے۔

    اینکریج میں دو دن انتظار کے بعد امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل کی پرواز لیں اور پھر ایک دن گزار کر نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ جائیں تاکہ اس سے اگلے روز کی ماسکو کی پرواز پکڑی جا سکے۔

    روسی دارالحکومت میں مزید ایک دن گزار کر آپ روس میں سائبیریا کے اہم شہر ارکوتسک کی پرواز لے سکتے ہیں، یہاں سے تقریباً دو دن بعد بحیرہ بیرنگ کے کنارے واقع شہر انادیر کی پرواز ملے گی۔ سب سے طویل انتظار غالباً یہیں کرنا ہوگا کیونکہ روسی ڈایامیڈ جزیرے کے قریب ترین واقع روسی قصبہ لیورنتیا کے لیے پرواز کے لیے ہفتہ بھر بھی انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس مقام سے کشتی کے ذریعے روسی جزیرے ڈایامیڈ پر پہنچا جا سکتا ہے۔

    یعنی صرف 2 میل کا فاصلہ طے کرنے کے لیے آپ کو 15 دن اور تقریباً 3 ہزار ڈالرز صرف کرنا پڑیں گے۔ اس دوران آپ کم از کم 24 ہزار کلومیٹرز کا فاصلہ طے کریں گے۔

  • سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو خوشخبری سنائی ہے کہ کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوموار 7 جون سے اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ سیاح اب عرب امارات سے اسپین کا قرنطینہ فری سفر کرسکتے ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہوگی کہ انہوں نے سفر پر روانہ ہونے کی تاریخ سے دو ہفتے قبل مکمل ویکسین لگوا رکھی ہو۔

    اس کے علاوہ ان کے پاس ویکسین لگوانے کا سرٹیفیکیٹ ہونا چاہیئے اور اس پر یہ اندراج ہونا چاہیئے کہ حامل ہٰذا نے یورپی میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) یا عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی فہرست میں شامل ویکسینز میں سے کوئی ایک ویکسین لگوا رکھی ہے۔

    ان میں فائزر، ایسٹرا زینیکا اور سائنو فارم کی ویکسینز شامل ہیں لیکن ان کے علاوہ مزید بھی منظورشدہ ویکسینز ہوسکتی ہیں۔

    جن لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہ لگوائی ہو،انہیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور یہ اسپین میں آمد سے 48 گھنٹے قبل ہونا چاہیئے۔

    6 سال سے کم عمر جن بچوں کو ابھی ویکسین نہیں لگی لیکن ان کے والدین یا سرپرستوں کو ویکسین کے دونوں انجیکشن لگ چکے ہیں تو وہ بھی اسپین کے سفرپر جا سکتے ہیں، البتہ 6 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو اسپین پہنچنے پر پی سی آر کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    اسپین جانے والے تمام مسافروں کو اپنی آمد سے قبل آن لائن ہیلتھ کنٹرول کا فارم پر کر کے جمع کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ مختلف ممالک میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر کووِڈ 19 سے بچاؤ کے لیے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، عرب امارات کے مکین اب الامارات ائیر لائنز کی پروازوں کے ذریعے دنیا کے 19 ملکوں کے 30 شہروں میں جا سکتے ہیں۔

    اماراتی حکومت کے بیان کے مطابق اس وقت الامارات ائیر لائنز کی ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کے لیے ہفتے میں 5 اور بارسلونا کے لیے 4 پروازیں چلائی جارہی ہیں، مستقبل قریب میں مانگ بڑھنے کی صورت میں مزید پروازیں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔