Tag: travel and tourism

  • کویت میں کمپنیوں پر نئی پابندی عائد

    کویت میں کمپنیوں پر نئی پابندی عائد

    کویت : ٹریول اور ٹورزم کمپنیوں کو کویتی حکومت کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ لائسنس کے حصول کے بغیر کسی بھی پلیٹ فام سے کسی قسم کا عوامی پیغام جاری نہیں کر سکتے۔

    کویت : وزارت برائے اوقاف و اسلامی امور کویت نے ہدایت جاری کی ہے کہ سیاحتی کمپنیوں کو بغیر لائسنس کے "عمرہ” کی سرگرمیوں کی تشہیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت برائے اوقاف و اسلامی امور نے اعلان کیا کہ سیاحتی کمپنیوں کے لئے وزارت کے لائسنس کے بغیر "عمرہ” کی سرگرمیوں کی تشہیر کرنا سختی سے منع ہے۔

    کویت کے مقامی روزنامہ کے ذریعہ موصولہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ محکمہ حج اور عمرہ امور کی نمائندگی کرنے والی وزارت برائے اوقاف اور اسلامی امور نے کچھ ٹریول اور سیاحتی کمپنیوں کے ذریعہ عمرہ سرگرمی کے عمل کے بارے میں سوشل میڈیا سائٹس پر بہت سے اشتہارات کی نگرانی کی ہے۔

    محکمہ حج اور عمرہ امور نے یہ بات نوٹ کی کہ ان کمپنیوں میں زیادہ تر کے پاس لائسنس موجود ہی نہیں ہے اور نہ ہی وہ وزارت اوقاف اور اسلامی امور کی جانب سے جاری کردہ عمرہ سرگرمیاں انجام دینے کے مجاز ہیں۔

    وزارت نے تصدیق کی کہ تمام ٹریول اور ٹورزم کمپنیوں کے لئے قانون نمبر1/2015 کے مطابق وزارت سے انتظامی لائسنس حاصل کرنے کے بعد ہی سوشل میڈیا سائٹوں پر کسی بھی عمرہ سرگرمی کی تشہیر کرنا جائز ہے۔

    وزارت اوقاف نے زور دے کر کہا کہ عوام کے مفاد میں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

  • بین الاقوامی سیاحتی انڈیکس میں پاکستان کی ریکنگ ایک درجہ بہتر

    بین الاقوامی سیاحتی انڈیکس میں پاکستان کی ریکنگ ایک درجہ بہتر

    نیویارک : پاکستان میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوا ہے اور عالمی سطح پر سیاحتی شعبے میں ایک درجے بہتر آگئی۔

    ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان سیر و سیاحت کے لحاظ سے بہترین ممالک کے انڈیکس میں پاکستان 136 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر آگیا ہے، 2015 میں پاکستان 125 ویں نمبر پر موجود تھا۔

    اس انڈیکس پالیسی میں رولز، ریگولیشن، ماحولیاتی استحکام، تحفظ و سیکیورٹی، صحت و صفائی، سیاحت کو ترجیح، ائیرپورٹ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، زمینی ٹرانسپورٹ، ٹورازم انفراسٹرکچر، قیمتیں، انسانی وسائل، اور قدرتی و ثقافتی وسائل کو مدنظر رکھا گیا۔

    پاکستان ایک سیاحتی ملک ہے جو دنیا بھرکے سیا حوں کی توجہ کا مرکز ہے، جس کو قدرت نے ہر قسم کے زمین و آب ہوا دی ہے۔ پاکستان میں مختلف لوگ، مختلف علاقوں کی زبانوں نے پاکستان کو بہت سے رنگوں کا گھر بنا دیا ہے، جس میں ریگستان، ہریالی علاقے،پہاڑ، جنگلات، گرم علاقے، سرد علاقے،خوبصورت جھیلے،جزائراوربہت کچھ ہیں۔

    سال 2016 میں دس لاکھ سے بھی کم بین الاقوامی سیاحوں نے پاکستان کا رخ کیا لیکن ملک میں آنے والے سیاحوں کی بدولت ملکی معیشت میں فی کس 328.3 امریکی ڈالرجبکہ مجموعی طور پر30 کروڑ 17 لاکھ ڈالر آمد کا تخمینہ لگایا جارہا ہے، جو ملکی جی ڈی پی کا 2.8 فی صد حصہ بنتا ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان صرف ایک سال میں 7لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے پاکستان کا رخ کیا، رپورٹ


    رپورٹ کے مطابق ممالک کی ویزا پالیسی کی ریکنگ میں پاکستان کی بدترین پوزیشن ہے جہاں پاکستان کا 136 ممالک میں 135 واں نمبر ہے، جبکہ پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے بدترین پاسپورٹ میں سے ایک ہے۔

    پاکستان میں سالانہ 9سے10 لاکھ سیاح آتے ہیں، حکومت کی سیاحتی ترجیحات کی فہرست میں پاکستان 136 ممالک میں 132 نمبر پر ہے، پاکستان اپنے سیاحت کے شعبہ کو حقیقی صلاحیت کے مطابق ڈ یولپ نہیں کر سکا، سہولتوں کی عدم فراہمی ،امن و امان کی صورتحال اور حکومتی عدم تووجہ کے باعث ملک میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اتار چڑھاؤ رہتا ہے۔

    پاکستان میں 36 تہذیبی ثقافتی ورثہ کے مقامات ہیں ، جن کا نیچرل ایسٹس اسکور کی کیٹیگری میں 127 واں مقام ہے۔

    ٹریول اینڈ ٹور کمپیٹیٹیو انڈیکس2017 میں اسپین، فرانس اور جرمنی سر فہرست ہیں لیکن ایشیا نے سیاحوں کے لیے موزوں ماحول کے باعث خطے کی بڑی معیشت کے طور پر پہلا نمبر حاصل کرلیا ہے، ایشیائی ممالک میں سیاحتی شعبے کے لئے پر کشش ممالک میں بھارت کا 40واں نمبر اور ٹاپ 30 میں چین، جنوبی کوریا،ہانگ کانگ ، جاپان اور ملائشیا شامل ہیں۔

    ماہرین سیاحت کے شعبہ کی مستقبل کے حوالے سے پیشنگوئی کر رہے ہیں کہ 2030 تک عالمی سیاحوں کی تعداد میں سالانہ3.3فیصد اضافہ ہوگا، جس سے ان کی تعداد2030تک ایک ارب80 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

    خیال رہے کہ سیاحت کی شعبے کا عالمی معیشت میں 7 کھرب اور 6 ارب ڈالر کا حصہ ہے، جو دنیا کی معیشت کا 10.2 فی صد بنتا ہے جبکہ 2016 میں 20 کروڑ 92 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔