Tag: travel ban

  • امریکی صدر نے 12 ممالک پر سفری پابندی کا اعلان کردیا

    امریکی صدر نے 12 ممالک پر سفری پابندی کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی عائد کر دی، انہوں نے پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مزید 7 ممالک کے شہریوں پر جزوی پابندیاں لگائی گئی ہیں، یہ اطلاع ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی ) نیوز ایجنسی نے دی۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ صدارتی حکم نامے کے تحت سفری پابندیوں کا اطلاق آئندہ پیر سے ہوگا۔

    جس ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں افغانستان، ایران، یمن، لیبیا اور صومالیہ، سوڈان ،کانگو، برما، چاڈ، ایریٹیریا،استوائی گنی اور ہیٹی شامنل ہیں۔

    اس کے علاوہ برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرالیون، ٹوگو، ترکمانستان، اور وینزویلا پر جزوی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    صدارتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جزوی سفری پابندیوں کے شکار ممالک کے مسافروں کی امریکا پہنچنے پر سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم امریکا اور یہاں کے عوام کی سلامتی اور مفاد کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں، انہوں نے محکمہ خارجہ، ہوم لینڈ سیکورٹی کو امریکا مخالف ملکوں کی مزید فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 2017 میں اپنی پہلی مدتِ صدارت کے دوران ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں 7 مسلم اکثریتی ممالک عراق، شام، ایران، سوڈان، لیبیا، صومالیہ، اور یمن کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    اس حکم کے تحت ان ممالک کے افراد کو یا تو پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا یا امریکہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹس سے واپس روانہ کردیا گیا تھا۔ متاثرہ افراد میں سیاح، رشتہ داروں سے ملنے والے، طلبہ، اساتذہ اور کاروباری شخصیات شامل تھیں۔

  • اقوام متحدہ کا طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کا خاتمہ

    اقوام متحدہ کا طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کا خاتمہ

    نیویارک: اقوام متحدہ نے 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندیوں سے استثنیٰ کا خاتمہ کردیا ہے، کسی رکن کی جانب سے اعتراض نہ ہونے پر یہ نافذ العمل ہوجائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ، طالبان کے 13 عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جب تک کہ سلامتی کونسل کے اراکین کی جانب سے اس حوالے سے ممکنہ توسیع کا معاہدہ نہیں ہو پاتا۔

    چین اور روس نے طالبان کے عہدیداروں کے لیے سفر کی پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں توسیع کے لیے کہا ہے جبکہ ایسے طالبان رہنماؤں کی فہرست میں کمی کا مطالبہ کیا ہے جن کو استثنیٰ ہے۔

    امریکا نے یہ بھی کہا ہے کہ سفر کی پابندی سے مستثنیٰ طالبان رہنما کن مقامات پر جا سکتے ہیں، ان کی تعداد بھی کم اور مخصوص کی جائے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2011 کی قرارداد کے تحت 135 طالبان عہدیداروں پر پابندیاں عائد ہیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں، تاہم ان میں سے 13 کو سفری پابندی سے استثنیٰ دیا گیا تاکہ وہ بیرون ملک دوسرے ممالک کے عہدیداروں سے مل سکیں۔

    رواں سال جون میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی کمیٹی نے طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق کو پامال کرنے پر کابل کے 2 وزرائے تعلیم کو استثنیٰ کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

    سلامتی کونسل کی کمیٹی نے دیگر 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں 19 اگست تک توسیع کی تھی جو ختم ہوگئی ہے۔

    اب اس پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں مزید توسیع کی جانی ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں شامل آئر لینڈ نے اس پر اعتراض کیا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی کمیٹی میں تازہ ترین تجویز یہ ہے کہ صرف 6 طالبان عہدیداروں کو سفارتی وجوہات کی بنا پر سفر کرنے کی اجازت دے جائے، اگر پیر کی سہ پہر تک کونسل کا کوئی رکن اس پر اعتراض نہیں کرتا تو یہ استثنیٰ تین ماہ کے لیے نافذ العمل ہو جائے گا۔

    جن 13 طالبان عہدیداروں کو سفر پر پابندی سے استثنیٰ حاصل تھا ان میں نائب وزیر اعظم عبد الغنی برادر اور نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی بھی شامل ہیں۔

    ان دونوں عہدیداروں نے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے سنہ 2020 میں افغانستان سے امریکا کے انخلا کی راہ ہموار ہوئی۔

  • براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    ریاض: سعودی عرب نے مسافروں کے براہ راست آنے پر پابندی والے ممالک سے یہ پابندی اٹھا لی ہے، ان ممالک میں زیادہ تر افریقی ممالک شامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ وہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہ اٹھالی گئی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جن ممالک سے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہٹائی گئی ہے ان میں جنوبی افریقہ، نمیبیا، بوٹسوانا، زمبابوے، لیسوتو، استوانیا، موزمبیق، ملاوی، ماریشس، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سشلز، جزائر القمر، کومو روس، نائیجریا، ایتھوپیا اور افغانستان شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ وہ ممالک جہاں سے برارہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہاں موجود اقامہ یا وزٹ ویزا ہولڈر دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے کے بعد سعودی عرب آرہے تھے۔

    سفری اجازت ملنے کے بعد اب پابندی والے ممالک کے باشندے براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت نے تمام شہریوں پر ایک اور پابندی لگا دی

    کورونا وائرس : سعودی حکومت نے تمام شہریوں پر ایک اور پابندی لگا دی

    ریاض : مملکت میں کورونا وائرس کی روک تھام اور اور اس کے سدباب کیلئے سعودی حکومت نے تمام شہریوں کونئی ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت اب وہ خصوصی اجازت کے بعد ملک سے باہر جاسکیں گے۔

    سعودی وزارت داخلہ نے سعودی شہریوں پر انڈیا سمیت تیرہ ممالک کے سفر پر پابندی عائد کی ہے۔ ان میں سے کسی بھی ملک کے سفر کے لیے پیشگی اجازت نامہ لینا ہوگا۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے اتوار کو بیان میں کہا کہ تیرہ ممالک پر پابندی مقامی شہریوں کی صحت و سلامتی کی خاطر لگائی گئی ہے۔

    جن ملکوں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں لیبیا، شام، لبنان، یمن، ایران، ترکی، آرمینیا، صومالیہ، جمہوریہ کانگو، افغانستان، وینزویلا، انڈیا اور بیلا روس شامل ہیں۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان ممالک کا سفر نہ کیا جائے اور ایسے کسی بھی ملک کا سفر نہ کریں جہاں ابھی تک کورونا کی وبا قابو سے باہر ہو۔

    وزارت داخلہ نے سعودی شہریوں سے کہا کہ وہ ایسے ممالک کے سفر سے قبل جہاں انہیں جانے کی اجازت ہے احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔ غیر مستحکم علاقوں سے دور رییں، ایسی کسی بھی جگہ نہ جائیں جہاں کورونا کی وبا پھیلی ہوئی ہو ۔جہاں بھی جائیں کورونا ایس او پیز کی پابندی کریں۔

    یاد رہے کہ سعودی ایئرپورٹس، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں پیر سترہ مئی رات ایک بجے سے سعودی شہریوں کے لیے مکمل طور پر کھول دی جائیں گی۔

    السعودیہ نے بیان میں کہا ہے کہ اس نے 95 ایئرپورٹس میں سے 71 کے لیے پروازیں چلانے کی تیاریاں کی ہیں، ان میں 28 ملکی اور43 انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں۔

     

  • جرمنی نے متعدد ممالک پر پابندی لگانے کی تیاری کرلی

    جرمنی نے متعدد ممالک پر پابندی لگانے کی تیاری کرلی

    برلن : نئے کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے پیش نظر جرمن حکومت نے متعدد ممالک کے مسافروں کی ملک میں آمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تبدیل شدہ اور زیادہ تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس کے سبب جرمنی اپنی سرحدوں میں مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے کے تناظر میں جرمنی ایسے ممالک کے مسافروں کے جرمنی آنے پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے جن کا شمار’ بہت زیادہ خطرات سے دوچار ممالک کی فہرست میں ہوتا ہے۔ ان میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

    برطانیہ سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم جرمنی کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کی جا رہی ہے۔ اس کے پھیلاؤ کو ممکنہ حد تک روکنے کے لیے جرمن حکام نے چند ممالک کے مسافروں پر جرمنی کے سفر کی پابندی عائد کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اس بارے میں کہا کہ فی الوقت ہم حکومتی سطح پر ہائی رسک ممالک کے مسافروں کے جرمنی کے سفر پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں مشاورت  کر رہے ہیں۔ ان میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں کورونا کا تبدیل شدہ وائرس پھیلا ہے۔

    زیہوفر نے مزید کہا کہ فی الحال ہم برطانیہ، پرتگال، جنوبی افریقہ اور برازیل کے باشندوں پر سفری پابندی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

    رواں ہفتے کے اوائل میں جرمن وزیر نے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اس منصوبہ بندی میں مذکورہ ممالک کی تمام فلائٹس پر مکمل پابندی شامل ہوگی۔

    زیہوفر کے مطابق جرمن حکومت پہلے ہی تمام سمندری سرحدوں پر نگرانی مزید سخت کر چُکی ہے۔ اب نئے اقدامات کے لیے جرمنی کے سفر کے امکانات مزید کم کر کے صفر کر دیئے جائیں گے جیسے کہ اسرائیل ان دنوں کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی نے گزشتہ برس موسم بہار میں کورونا وبا کی پہلی لہر سے بخوبی نمٹا تھا اور اس پر بہت منظم طریقے سے قابو پایا تھا تاہم اس برس کورونا کی دوسری لہر نے جرمنی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔

  • کرونا ویکسین کا استعمال شروع: کیا سفری پابندیاں جلد ختم ہوجائیں گی؟

    کرونا ویکسین کا استعمال شروع: کیا سفری پابندیاں جلد ختم ہوجائیں گی؟

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی ویکسین پہنچ جانے کے بعد شہریوں نے سیر و سیاحت کے لیے نکلنے کے پروگرام بنانے شروع کردیے، ویکسین فراہمی کے بعد سفری پابندیاں بھی ختم ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ویکسی نیشن کے آغاز سے کرونا وائرس کے حوالے سے عائد پابندیوں کے اٹھائے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اب وہ آزادی سے بیرون ملک سفر پر بھی جا سکیں گے۔

    اس حوالے سے ایک ٹریولنگ کمپنی کے ڈائریکٹر عبدالرزاق الزہرانی کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین لگائے جانے کا آغاز ہوتے ہی بڑی تعداد میں لوگوں نے بیرون ملک سفر کے لیے ٹور پیکجز کے بارے میں دریافت کرنا شروع کردیا ہے۔

    ایک اور ٹور آپریٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کرونا وائرس کی وجہ سے کوئی شخص سالانہ تعطیلات گزرانے کے لیے کہیں نہیں گیا، لوگ کرونا وبا کی وجہ سے کہیں نہیں جاسکے تھے، اب جیسے ہی مملکت میں کرونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوا ہے لوگوں کی بڑی تعداد نے آئندہ برس کے لیے ٹورز کی بکنگ کروانا شروع کردی ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایک سروے سے پتہ چلا کہ خلیجی ممالک کے شہری سفری پابندیاں اٹھائے جانے کے بڑی شدت سے منتظر تھے، اب جبکہ کرونا ویکسین آچکی ہے ایسے میں لوگوں کی امید بھی جاگ گئی ہے۔

    ٹور بکنگ کے لیے آنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ویکسین وہ آخری کڑی ہوگی جس کے بعد سفر کے حوالے سے تمام پابندیاں اٹھالی جائیں گی اور ہم ایک بار پھر پابندیوں سے قبل کی جانب لوٹ سکیں گے۔

    سیاحت کے حوالے سے کیے جانے والے ایک اور سروے میں کہا گیا ہے کہ 72 فیصد خلیجی ممالک کے باشندے تفریح کے لیے خوب صورت سیاحتی مقامات پر جانے کے خواہشمند ہیں جبکہ 80 فیصد ایسے ہیں جو ایک ہفتے یا اس سے کچھ زیادہ مدت کے لیے سیاحت کرنا چاہتے ہیں۔

  • بحرین: خلیجی ممالک کے شہریوں کی آمد پر پابندی ختم

    بحرین: خلیجی ممالک کے شہریوں کی آمد پر پابندی ختم

    مناما: بحرین نے خلیجی شہریوں کی آمد پر پابندی ختم کردی، بحرین پہنچنے والے تمام افراد کو کرونا وائرس ٹیسٹ کا رزلٹ آنے تک ہاؤس آئسولیشن میں رہنا ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بحرین نے جی سی سی (گلف کوآپریشن کونسل) کے شہریوں اور ای ویزا ہولڈرز کی آمد پر سے پابندی اٹھالی ہے اور اس پر جمعے سے عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    بحرینی ایئرپورٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ 4 ستمبر سے جی سی سی ممالک کے شہریوں اور ای ویزا ہولڈرز کو بحرین آنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    حکام کے مطابق ایسے ملکوں کے شہری بھی بحرین آسکیں گے جنہیں ایئر پورٹ، بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی پہنچنے پر ویزے جاری کیے جاتے رہے ہیں۔

    بحرینی ہوائی اڈے کے حکام نے ٹوہٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ بحرین آنے والے مسافروں کا پی سی آر ٹیسٹ ان کے خرچ پر ہوگا، بحرین پہنچنے والوں کو کرونا وائرس ٹیسٹ کا رزلٹ آنے تک ہاؤس آئسولیشن میں رہنا ہوگا اور اس کی پابندی ہر ایک کو کرنا ہوگی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بحرین میں آمد و رفت پر پابندی عائد کردی گئی تھی جو کئی ماہ سے جاری تھی۔

  • کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی عرب نے اپنے تمام مقامی اور مملکت میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کے مرتکب غیر ملکی شہریوں کو چین سے واپس سعودی عرب نہیں آنے دیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے سفری دستاویزات ضبط کرلیے جائیں گے اور قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں میں سے کسی پر بھی خلاف ورزی ثابت ہوئی اور اس نے پابندی کے دوران چین کا سفر کیا تو اسے سعودی عرب واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 563 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 28 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔

  • امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ کے لیے سفر کرنے پرپابندی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی ایک صدارتی حکم نامے کے تحت عائد کی تھی۔

    سپریم کورٹ کے 9 میں سے 7 ججز نے اس فیصلے کی حمایت جبکہ 2 ججز نے اس کی مخالفت کی۔

    امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب اس معاملے کو رواں ہفتے سان فرانسسکو ، کیلیفورنیا اور رچرمنڈ کی وفاقی عدالتوں میں سنا جائے گا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ سال جنوری میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ ، یمن اور صومالیہ کے شہریوں پر امریکہ آنے پرپابندی عائد کی تھی۔

    بعدازاں گزشتہ سال فروری میں امریکی صدر کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے معطل کردیا تھا۔


    امریکہ: سفری پابندی کے صدارتی حکم کی معطلی کا فیصلہ برقرار


    یاد رہے کہ رواں سال جون میں امریکہ میں اپیل کورٹ نے 6 مسلم ممالک کے شہریوں پرامریکہ آمد پر پابندی کے صدراتی حکم نامے کی معطلی کے فیصلےکو برقراررکھا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال

    امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال

    واشنگٹن: امریکی عدالت نے 6 مسلم ممالک پر سفری پابندی کا صدارتی حکم بحال کردیا۔ عدالت کے مطابق قومی سلامتی کے پیش نظر سفری پابندی میں کوئی حرج نہیں۔

    واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے پر پابندی عائد کی تھی۔ ان ممالک میں صومالیہ، ایران، شام، سوڈان، لیبیا، یمن اور عراق شامل تھے۔

    ٹرمپ کے اس حکم نامے کو کئی ریاستوں نے اپنی عدالتوں میں چیلنج کردیا تھا جس کے بعد کچھ ریاستوں میں یہ پابندی معطل کردی گئی تھی۔

    بعد ازاں ٹرمپ نے ترمیم شدہ سفری پابندی جاری کرتے ہوئے اس فہرست میں سے عراق کا نام نکال دیا تھا تاہم اس کے خلاف بھی ملک بھر میں مظاہرے جاری تھے جبکی کئی عدالتوں نے اس حکم نامے کو معطل قرار دیا تھا۔

    بعد ازاں صدر ٹرمپ اس معطلی کو بھی مختلف عدالتوں میں لے گئے۔ اب ریاست کیلی فورنیا کی عدالت نے اس حکم نامے کو بحال کردیا ہے جس کے بعد ایران، شام، یمن، صومالیہ، لیبیا اور چاڈ کے شہریوں پر امریکا کے دروازے بند ہوگئے ہیں۔

    امریکی عدالت کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے پیش نظر سفری پابندی میں کوئی حرج نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔