Tag: Travel Permission

  • سعودی حکومت نے سرحدیں کھولنے کا اعلان کردیا، بڑی پابندی ختم

    سعودی حکومت نے سرحدیں کھولنے کا اعلان کردیا، بڑی پابندی ختم

    ریاض : سعودی عرب میں شہریوں کے لیے بیرون ملک سفر پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے، ویکسی نیشن کرانے والے شہریوں کو سفر کی اجازت ہوگی۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پیر17 مئی 2021 سے سعودی عرب کے ایئر پورٹس، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں شہریوں کے لیے کھول دی جائیں گی۔ عمل درآمد اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک بجے سے ہوگا۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ 17 مئی سے سعودی شہریوں کے بیرون مملکت سفر پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ان افراد کو سفر کی اجازت دی گئی ہے جنہوں نے ویکسین کی دو خوراکیں لگوائیں یا سفر سے کم از کم دو ہفتے قبل ایک

    خوراک لگوائی یا وہ جو گزشتہ چھ مہینے کے دوران کورونا سے صحتیاب ہوئے یا جن کی عمر 18 سال سے کم ہے۔

    یاد رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافے کے پیش نظر ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں سے آمد و رفت کے حوالے سے مکمل سفری پابندیوں کے خاتمے کی تاریخ میں توسیع کی گئی تھی۔

    وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ 31 مارچ کے بجائے17 مئی 2021 سے سفری پابندیاں ختم کی جائیں گی۔

    بیان میں وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہا کہ 29 جنوری 2021 کو کہا گیا تھا کہ 17 مئی 2021 سے بری سرحدی چوکیاں، بندرگاہیں اور ایئر پورٹس کھول دیے جائیں گے اور سعودی شہریوں پر بیرون مملکت سفر پرعائد پابندی اٹھالی جائے گی۔

    سعودی صحت حکام کی رپورٹ پر 17 مئی 2021 سے شہریوں کے سفر پر عائد پابندی اٹھانے کی منظوری دی گئی ہے اس سے جو زمرے پابندی سے مستفیض ہوں گے ان کی بیان میں تفصیلات دی گئی ہیں۔

    وہ سعودی شہری جو کوویڈ 19 ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہوں۔ اسی طرح وہ شہری جو ویکسین کی ایک خوراک لے چکے ہوں اور پہلی خوراک پر 14 دن گزر چکے ہوں اور توکلنا ایپ پر یہ ریکارڈ آرہا ہو۔

    سعودی عرب واپسی پر سات دن ہاؤس آئسولیشن کی پابندی کرنا ہوگی۔ علاوہ ازیں آئسولیشن کے آخر میں پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ بھی دینا ہوگی پی سی آر ٹیسٹ سے 8 سال سے کم عمر کے بچے مستثنی ہوں گے۔ اس سہولت کے تحت وہ سعودی شہری بھی سفر کرسکیں گے جو کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہوں۔

    اٹھارہ برس کے شہریوں کو اس کے تحت سفر کی مشروط اجازت ہوگی ۔ سفر سے قبل سعودی سینٹرل بینک ساما سے منظور شدہ ہیلتھ انشورنس کرانا ہوگی، اس میں بیرون مملکت کووڈ 19 کا علاج شامل ہو۔

    یہ لوگ سعودی عرب واپس ہوں گے تو انہیں سات دن ہاؤس آئسولیشن میں رہنا ہوگا۔ آئسولیشن کی میعاد مکمل ہونے پر پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اس سے 8 سال کے بچے مستثنی ہوں گے۔

    وزارت داخلہ کے عہدیدار نے ہدایت کی کہ تمام لوگ کورونا ایس او پیز اور وبا سے بچاؤ کی تدابیر کی سختی سے پابندی کریں۔ صحت ضوابط پر عمل درآمد میں لاپروائی نہ برتیں۔ سماجی فاصلے کی پابندی کریں۔ ماسک پہنیں اور ہاتھ پابندی سے دھوتے رہیں۔

    وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہا کہ کورونا سے متعلق سفری ایس او پیز کاجائزہ اور نظر ثانی کا سلسہ متعلقہ ادارے جاری رکھیں گے۔

    وزارت داخلہ نے مسافروں کو تاکید کی کہ وہ دیگر ممالک کی مقرر کردہ پابندیوں کا خیال کریں تاکہ کسی دشواری میں نہ پڑیں۔ انتہائی متاثرہ ممالک کا سفر کرتے وقت تمام ضروری تدابیر کرلیں۔

  • سعودی عرب: بیرون ملک سفر کے لیے اجازت ناموں کی وضاحت

    سعودی عرب: بیرون ملک سفر کے لیے اجازت ناموں کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکومت کی اسمارٹ فون ایپ ابشر پر بیرون ملک سفر کے لیے اجازت نامے حاصل کرنے کی وضاحت کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ابشر پلیٹ فارم کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ مستثنیٰ زمروں میں شامل افراد سفری اجازت نامے کس طرح حاصل کریں، سعودی حکومت کرونا وائرس کے باعث مقامی شہریوں کے بیرون مملکت سفر پر پابندی عائد کیے ہوئے ہے۔

    اس کے لیے ابشر پلیٹ فارم نے سفری اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے طریقہ کار جاری کیا ہے، درخواست ابشر پلیٹ فارم کے سوا کسی اور ذریعے سے نہیں دی جاسکے گی۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مستثنیٰ زمرے میں شامل سعودی شہری سفری اجازت نامے کے لیے کسی کو ثالث کے طور پر استعمال کریں اور نہ کوئی شخص ثالث بن کر سفری اجازت نامے کی کارروائی میں حصہ لے۔

    بعض لوگ غیر قانونی طریقے سے اجازت ناموں کے اجرا کے بہانے مقامی شہریوں کو دھوکہ دے رہے ہیں ان سے ہوشیار رہا جائے۔

    ابشر پلیٹ فارم کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی ثالث کی خدمات کسی بھی صورت میں نہ لی جائیں۔

    اگر کوئی شخص سفری اجازت نامہ نکلوانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرے تو پہلی فرصت میں اس کو رپورٹ کر دیا جائے، اجازت نامے کی کارروائی صرف آن لائن ہو رہی ہے کسی اور ذریعے سے نہیں۔

  • سعودی حکام کا طلبہ کے لیے تعلیم دوست اقدام

    سعودی حکام کا طلبہ کے لیے تعلیم دوست اقدام

    ریاض: سعودی حکام نے بیرون ملک اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کرنے والے سعودی طلبہ کے لیے سفر کے استثنائی اجازت نامے جاری کیے ہیں تاکہ وہ مذکورہ ممالک جا کر اپنی تعلیم مکم کر سکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے بیرون ملک اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کرنے والے سعودی طلبہ کے لیے وزارت تعلیم کے تعاون سے سفر کے استثنائی اجازت نامے جاری کیے ہیں۔

    سعودی طلبہ یہ اجازت نامے آن لائن حاصل کرسکتے ہیں، ان کے ہمراہ محرم کو بھی جانے کی اجازت ہوگی۔ محکمہ پاسپورٹ نے استثنائی سفری اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے طریقہ کار بھی جاری کیا ہے۔

    جاری کردہ طریقہ کار کے مطابق ابشر پلیٹ فارم پر جائیں، خدماتی آپشن کا انتخاب کریں پھر الجوازات کا آپشن سلیکٹ کریں۔

    جوازات کے مرکز الرسائل و طلبات پر جائیں اور نئی درخواست تحریر کریں۔

    محکمہ پاسپورٹ کا آپشن اختیار کرنے کے بعد سفر کے استثنائی اجازت نامے والا آپشن منتخب کریں۔

    بیرون ملک تعلیم کے لیے سفر کا اجازت نامہ صرف سعودی شہریوں کے لیے ہوگا، اس کی نشاندہی کریں۔ درخواست اوکے کر کے بھیج دیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے تاکید کی ہے کہ درخواست دیتے وقت کچھ امور کی پابندی ضروری ہے، اس ملک کا نام تحریر کریں جہاں طالب علم زیر تعلیم ہو۔

    ایسی کوئی بھی درخواست مسترد کردی جائے گی جس کا تعلق اسکالر شپ والے طالب علم سے نہیں ہوگا۔

    درخواست کا جواب تین ورکنگ ڈیز میں دے دیا جائے گا۔

    یہ سروس فی الوقت ابشر ایپلی کیشن میں دستیاب نہیں ہے۔

    اگر اسکالر شپ پر تعلیم پانے والے کے ہمراہ باپ، بھائی، شوہر، بیوی یا اولاد بھی ہوں تو درخواست میں ان کا نام شامل کرنا ہوگا۔ ہر ایک کا نام، قومی شناختی کارڈ اور رشتے کی نوعیت تحریرکرنا ہوگی۔

    اگر طالب علم اپنے خرچ پر تعلیم حاصل کر رہا ہو تو اسے مطلوبہ دستاویزات بھی منسلک کرنا ہوں گی جبکہ فیملی ریکارڈ سے محرم وغیرہ کی تصویر بھی منسلک کرنا ہوگی۔