Tag: travel restrictions

  • تم چاہتے ہو کہ میں کوئی بے وقوفانہ جواب دوں؟  ڈونلڈ ٹرمپ صحافی پر برہم

    تم چاہتے ہو کہ میں کوئی بے وقوفانہ جواب دوں؟ ڈونلڈ ٹرمپ صحافی پر برہم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سفری پابندیوں سے متعلق سوال پر غصہ میں آگئے صحافی کو جھاڑ پلادی۔

    امریکی صدر نے آئر لینڈ کے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہال میں موجود ایک صحافی کو سوال پوچھنے پر کھری کھری سنادیں۔

    صحافی کا سوال تھا کہ امریکا کی جانب سے کن ممالک کو سفری پابندیوں کیلئے نشانہ بنایا جارہا ہے؟ یہ سنتے ہیں ٹرمپ غصے میں آگئے اور جواب میں کہا کہ تم چاہتے ہو کہ میں اس سوال پر کچھ بےوقوفانہ جواب دوں؟

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجھ سے پوچھ رہا ہے کہ سفری پابندیوں کیلئے میں کن ملکوں کو نشانہ بنا رہا ہوں، انہوں نے سوال پوچھنے کے انداز پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا کوئی یقین کرسکتا ہے کہ کوئی صحافی اس طرح کا سوال کرے گا۔

    اس موقع پر انہوں نے مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی،اس جنگ میں 2ہزارکے قریب لوگ ہر ہفتے ہلاک ہورہے ہیں، جنگ ختم کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

    یورپین یونین سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کی تخلیق ہی امریکا سے فائدہ اٹھانے کیلئے کی گئی تھی اور ہمارے بےوقوف رہنماؤں نے یورپی یونین کی بھرپور حمایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ روس نے اوباما اور بش کے ادوار میں کئی علاقوں پر قبضہ کیا لیکن میرے دور گزشتہ دور حکومت میں روس نے کہیں حملہ نہیں کیا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیٹو کے ساتھ تعاون برابری کی بنیاد پر کریں گے، اس کو امریکا کے ساتھ منصفانہ سلوک کرنا پڑے گا، نیٹو کو اپنے بل ادا کرنے پڑیں گے۔

    غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں دنیا بھر سے بھاگے ہوئے مجرم غیرقانونی طور پر داخل ہوتے ہیں، جرائم پیشہ افراد کو امریکا سے باہر نکال رہے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیو کے باعث سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) سے جاری ایک اعلامیے میں پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے عالمی پھیلاؤ کے حوالے سے بدستور خطرہ قرار دیا گیا ہے، ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی جانب سے پابندیوں میں توسیع کی سفارش کی گئی تھی۔

    اعلامیے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی پولیو کمیٹی کا 37 واں اجلاس 12 دسمبر کو ہوا، جس میں دنیا میں پولیو کے پھیلاؤ اور اس کے تدارک کے اقدامات پر غور کیا گیا، اجلاس میں پاکستان، افغانستان، مصر، کینیا، موریطانیہ، نائجیریا، زمبابوے میں پولیو صورت حال اور متاثرہ ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق 2023 میں پاکستان میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، اور 98 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، چاروں صوبوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی خطرہ ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد کے سیوریج میں پولیو موجود ہے۔

    کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان میں پولیو ویکسینیشن سے انکاری والدین اور محروم بچے چیلنج ہیں، حساس ایریاز میں پولیو ویکسین سے محروم بچے بدستور ایک چیلنج ہیں، تاہم ڈبلیو ایچ کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسین سے محروم بچوں کے لیے پاکستانی انتظامات تسلی بخش ہیں، پاکستان اس سلسلے میں خصوصی اقدامات کر رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں آمد و رفت پولیو کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہے، کراچی اور کوئٹہ بلاک پولیو وائرس کے حوالے سے حساس ہیں، گزشتہ برس پولیو کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے، پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی سے بھی پولیو پھیل سکتا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی پولیو سے متعلق سرویلنس مزید تین ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کی پولیو ویکسینیشن لازمی ہوگی، ڈبلیو ایچ او 3 ماہ بعد انسداد پولیو کے لیے پاکستانی اقدامات جانچے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔

  • کورونا وائرس : آسٹریلیا نے مشروط طور پر سفری پابندیاں ختم کردیں

    کورونا وائرس : آسٹریلیا نے مشروط طور پر سفری پابندیاں ختم کردیں

    کینبرا : آسٹریلیا کی حکومت نے کورونا وائرس سے ہونے والی معاشی تباہ کاریوں پر قابو پانے کیلئے فیصلہ کیا ہے کہ اب تمام افراد مشروط طریقے سے ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    آسٹریلیا نے تقریباً دو سال تک اپنی سرحدیں بند رکھنے کے بعد ملک کو مکمل کورونا ویکسی نیشن لگوانے والے غیر ملکی سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے۔

    آسٹریلیا نے مکمل ویکسین لگوانے اور دنیا بھر کے آسٹریلین ویزے کے حامل افراد کو پیر کے روز سے ملک میں داخلے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔

    ملک کے سب سے بڑے ہوائی اڈے سڈنی پر امریکہ، کینیڈا اور دیگر ممالک سے یکے بعد دیگرے پروازیں آئیں۔

    آنے والے مسافروں کا کینگرو کے بھیس کا لباس پہنے ایک شخص نے استقبال کیا۔ بعض مسافر اپنے رشتہ داروں سے دوبارہ مل سکنے پر انتہائی خوش نظر آرہے تھے۔

    سیاحت کے وزیر ڈین ٹیہان نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ آسٹریلیا کی سیاحت کی صنعت انتہائی تیزی کے ساتھ بحال ہو جائے گی۔

    آسٹریلیا کی زیادہ تر ریاستیں ویکسین لگوا چکے مسافروں کے لیے قرنطینہ کی پابندی پہلے ہی ختم کر چکی ہیں۔

  • امریکی صدر نے افریقی ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    امریکی صدر نے افریقی ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افریقی ممالک پر عائد سفری پابندیاں ہٹانے کا اعلان کردیا، پابندی کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لگائی گئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے اومیکرون ویرینٹ کے باعث جنوبی افریقہ اور دیگر 7 افریقی ممالک پر سفری پابندی عائد کی تھی جو اب 31 دسمبر سے ہٹا دی جائے گی۔

    جن افریقی ممالک پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں بوٹسوانا، زمبابوے، نمیبیا، موزمبیق اور ملاوی شامل تھے۔

    مذکورہ پابندی کے تحت امریکی شہری یا دیگر افراد ان ممالک سے امریکا کا سفر نہیں کر سکتے تھے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ عوام کی صحت کے لیے عائد کی گئی ان سفری پابندیوں میں مزید توسیع کی ضرورت نہیں۔

  • پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    اسلام آباد : عالمی ادارہ صحت نے پولیو کے باعث پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کردی اور کہا پاکستان اور افغانستان پولیو کے عالمی پھیلاؤ کیلئے بدستور خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا اور پولیو کے باعث پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کردی۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا پاکستان، افغانستان پولیو کے عالمی پھیلاؤ کیلئے بدستور خطرہ ہیں، ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی پابندیوں میں توسیع کی سفارش کی تھی۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی پولیو کمیٹی کا تیسواں اجلاس 9 نومبر کو ہوا، جس میں چین، افغانستان، پاکستان میں پولیو صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں ڈبلیو ایچ او نے پولیو صورتحال اور متاثرہ ممالک کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی آئی ہے ، پاکستان کے سیوریج میں وائرس کی موجودگی میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رواں برس پولیو کا ایک کیس سامنے آیا ہے ، پاکستان میں پولیو ویکسینیشن سے انکاری والدین اور پاکستانی حساس ایریاز میں پولیو ویکسین سے محروم بچے چیلنج ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق پولیو ویکسین سے محروم بچوں کیلئے پاکستانی انتظامات تسلی بخش ہیں، پاکستان پولیو ویکسین سے محروم بچوں کیلئے خصوصی اقدامات کر رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی پاکستان منتقلی پولیو کے پھیلائو کا زریعہ بن سکتی ہے، پاکستانی بے گھر افراد اور مہاجرین پولیو کے حوالے سے خطرہ ہیں جبکہ پولیو ویکسین سے محروم افغان بچے پاکستان کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ پاکستان کی پولیو بارے سرویلنس مزید تین ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کی پولیو ویکسینیشن لازمی ہو گی، ڈبلیو ایچ او تین ماہ بعد انسداد پولیو کیلئے پاکستانی اقدامات جانچے گا۔

    خیال رہے پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔

  • امریکا جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی مشکل آسان ہوگئی

    امریکا جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کی مشکل آسان ہوگئی

    واشنگٹن : امریکا نے کورونا وبا میں کمی کے بعد پاکستان پر کورونا سفری پابندیاں نرم کردیں اور لیول ون کی کم ترین سطح میں شامل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن نے کورونا کے نئے کیسز میں نمایاں کمی آنے پر پاکستان کو لیول ون کی کم ترین سطح میں شامل کرلیا اور سفری پابندیوں میں نرم کردی۔

    امریکہ ادارے نے پاکستان کے علاوہ بھارت ، جاپان، لائبیریا، گیمبیا اور موزمبیق کے لیے بھی کورونا سفری پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

    امریکا نے تازہ ٹرویل ایڈوائزری میں چیک ریپبلک، ہنگری اور آئس لینڈ میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر تینوں ممالک کے لیے اپنی سفری سفارشات کو لیول فور یعنی بہت زیادہ رسک تک بڑھا دیا۔

    خیال رہے رواں برس اگست میں امریکا نے پاکستان کو کورونا ٹرویل ایڈوائزری کے رسک لیول 2 میں رکھا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح کم ترین سطح پر آگئی ہے اور یومیہ کورونا کیسز کی تعداد میں خاطر خواہ کمی کے بعد 200 تک محدود ہوگئی ہے۔

  • سعودی عرب نے 3 ممالک سے سفری پابندیاں ختم کردیں

    سعودی عرب نے 3 ممالک سے سفری پابندیاں ختم کردیں

    ریاض : سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر لگائی جانے والی سفری پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے تین ممالک کو فہرست سے نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی عارضی سفری پابندیوں کے حوالے سے سعودی حکومت کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن گاکا نے متحدہ عرب امارات، ساؤتھ افریقہ اور ارجنٹینا پر سے پابندیاں ختم کردیں۔

    سعودی ایوی ایشن کے مطابق ان ممالک میں رہنے والے سعودی شہری اب باآسانی وطن واپس آسکیں گے، اس سلسلے میں نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے

    سعودی ایوی ایشن نے نوٹیفکیشن میں ہدایات جاری کی ہیں کہ مسافروں کو تمام کورونا احتیاطی تدابیر کی پابندی لازمی کرنا ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کی گائیڈ لائنز پرعمل نہ کرنے والے افراد کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ نیا ہدایت نامہ بدھ اٹھ ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔

  • ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)  نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے توسیع کا اعلان کا اعلان کردیا اور پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلامیہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر پابندیوں میں توسیع تین ماہ کیلئے کی گئی ہے، سفری پابندیوں میں توسیع کا اطلاق 28فروری سے ہو گا، توسیع کی سفارش ڈبلیو ایچ او کی پولیوایمرجنسی کمیٹی نے کی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا سربراہ ڈبلیو ایچ اوکی زیر صدارت اجلاس 19فروری کو جنیوامیں ہوا، اجلاس میں پولیو کی موجودہ صورتحال ،جاری کوششوں کا جائزہ لیا گیا اور پاکستان کی انسداد پولیو کیلئے جاری کوششوں کو سراہا گیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں کمی خوش آئند ہے اور ویکسین سے محروم بچوں تک رسائی میں بہتری آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آگئے، رواں سال تعداد چار تک پہنچ گئی

    اعلامیے میں مزید کہا گیا پاکستان کے سیوریج میں پولیو کی بدستور موجودگی تشویشناک ہے ، لاہور کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی افسوسناک ہے ، پاکستان میں پولیو وائرس ہائی رسک علاقوں سے باہر نکل رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے انسداد پولیو کیلئے پاکستانی کوششوں کی خصوصی تعریف اور انسداد پولیو کیلئے پاک افغان اعلی سطحی تعاون کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا پاک ،افغان خانہ بدوش تاحال وائرس کے پھیلاؤ کا سبب ہیں ، پاکستان اور افغانستان دو طرفہ رابطوں، تعاون کو فروغ دیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستان پولیو کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سفری پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

    خیال رہے پانچ مئی 2014 میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے ویکسین کی ایک ڈوز لازمی قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید 3 ماہ کی توسیع

    پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید 3 ماہ کی توسیع

    اسلام آباد : عالمی ادارہ صحت ڈبلیوایچ او نے پولیو وائرس کے باعث پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت ڈبلیوایچ او نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید توسیع کردی، پاکستان پر مشروط سفری پابندیوں میں توسیع 3ماہ کیلئے کی گئی۔

    توسیع ڈبلیو ایچ او کی پولیو سے متعلق ایمرجنسی کمیٹی کی سفارش پر کی گئی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ سربراہ ڈبلیوایچ او کی زیرصدارت کمیٹی کااجلاس 14 نومبرکوجنیوا میں ہوا، اجلاس میں انسداد پولیو کیلئے عالمی کوششوں کا جائزہ لیا گیا، پولیو سے متاثرہ ممالک نے کمیٹی کو کارکردگی رپورٹ پیش کیں

    ڈبلیو ایچ او اعلامیہ کے مطابق پاکستان،افغانستان سےپولیووائرس کاپھیلاؤبدستورجاری ہے، پولیو وائرس کاعالمی پھیلاؤ صحت عامہ کیلئے بدستورخطرہ ہے، پاکستان کی انسداد پولیو سے متعلق کارکردگی قابل ستائش ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ 2017 پاکستان میں پولیوکیسزمیں نمایاں کمی آئی ہے، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیوپھیلانےکا سبب بن رہےہیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے پولیو کے خلاف پاک افغان اعلیٰ سطح تعاون کی تعریف کی اور پاکستان افغانستان میں دوطرفہ تعاون کومزیدبہتربنانےکی سفارش کی۔

    ڈبلیوایچ او کا کہنا ہے کہ دنیاپولیوکےخاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، عالمی برادری کوپولیووائرس خاتمےکیلئے مزید موثرکردارادا کرنا ہوگا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔