Tag: travel

  • سعودی خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی گئی

    سعودی خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی گئی

    ریاض: سعودی عرب میں حکومت نے خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی، اس سے قبل سعودی خواتین کو بیرون ملک جانے، شادی کرنے، اپنا پاسپورٹ بنوانے یا اس کی تجدید کروانے کے لیے محرم کی اجازت درکار تھی۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی حکومت نے گارجین شپ (سرپرست) قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے 21 سال سے زائد عمر کی خواتین کو بیرونِ ملک سفر کے لیے محرم کی موجودگی یا اس کی اجازت کو غیر ضروری قرار دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 18 سال سے کم عمر خواتین بھائی، والد و دیگر رشتے دار کے ساتھ ہی بیرون ملک جانے کی مجاز ہوں گی جبکہ شناختی کارڈ کی حامل خواتین کو مردوں کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سرپرست قانون میں ترمیم کر کے اسے منظوری کے لیے فرمانروا کو بھیجا گیا تھا اور ان کی منظوری کے بعد گزشتہ روز سے یہ قانون نافذ کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے امریکا میں تعینات سعودی سفیر ریما بنت بندر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ ریما سعودی عرب کی جانب سے مقرر کی جانے والی پہلی خاتون سفیر ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب وژن 2030 کے تحت روشن خیالی کی طرف تیزی سے گامزن ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس نہ صرف خواتین کو گاڑیاں ڈرائیو کرنے کی اجازت دی گئی بلکہ انہیں اب اسٹیڈیم میں بغیر محرم کے فٹبال میچ دیکھنے کی بھی اجازت ہے اور مختلف شعبوں میں ملازمتیں بھی دی جارہی ہیں۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    ویسے تو سیارہ زمین دیگر تمام سیاروں سے مختلف اور نہایت حسین ہے جہاں فطرت کے تمام رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم زمین پر ایک مقام ایسا بھی ہے جو سیارہ مریخ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں واقع صحرا ’وادی رم‘ کو مریخی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ سنگلاخ پہاڑوں اور اونچے اونچے پتھروں پر مشتمل یہ علاقہ مریخ کی طرح لق و دق صحرائی میدان معلوم ہوتا ہے۔

    اس صحرا کے قریب کچھ بدو قبائل بھی آباد ہیں جو اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ یہ وادی تاریخ کے بڑے بڑے سپہ سالاروں کی گزر گاہ بھی رہی جو یہاں سے گزرتے ہوئے یہاں آباد مقامی قبائل کی مہمان نوازی سے فیض یاب ہوا کرتے۔

    سورج ڈھلتے ہی جب رات کا اندھیرا یہاں ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور آسمان روشن ہوجاتا ہے تو جھلملاتے تاروں کی چادر پوری وادی پر اپنا سایہ کردیتی ہے۔

    یہاں اکثر ماہرین فلکیات، طالبعلم اور عام افراد مختلف فلکیاتی مظاہر کے نظارے کے لیے بھی جمع ہوتے ہیں۔

    اس صحرا کی خوبصورتی اور تاریخی حیثیت کی وجہ سے اسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    لندن : امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں متحاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں برطانوی شہریوں یا دہری شہریت رکھنے والے افراد کی گرفتاری اور ان کے ساتھ بدسلوکی کا خدشہ ہے جس کے تحت برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران جانے میں احتیاط کی تاکید کی ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو ایران کے سفر میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ انہیں گرفتار کرنے کے ساتھ ان کے ساتھ ممکنہ طور پر بدسلوکی کا خدشہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اور برطانیہ کے درمیان معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کی گئی مگر ایران کا نا مناسب رویہ بدستور موجود ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر سے ایک ایسے وقت میں روکا گیا ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران حالت جنگ میں ہیں۔ امریکا نے اپنی فوج اور جنگی طیارے خلیجی ممالک میں تعینات کر دئیے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • خوبصورت فن پارے جیسی رنگوں بھری مسجد جسے 2 خواتین نے تعمیر کروایا

    خوبصورت فن پارے جیسی رنگوں بھری مسجد جسے 2 خواتین نے تعمیر کروایا

    دنیا بھر میں مساجد و دیگر مذہبی مقامات کو نہایت خوبصورت انداز میں تعمیر کیا جاتا ہے، لیکن آج ہم آپ کو جس مسجد کی سیر کروانے جارہے ہیں وہ اپنی نوعیت کی منفرد ترین مسجد ہے۔

    جزائر بلقان میں واقع ملک مقدونیہ کی سرینا مسجد تاریخی لحاظ سے تو اہم ہے ہی، تاہم اس کا شمار آرٹ کے معروف شاہکاروں میں ہوتا ہے۔

    اس مسجد کی چھت اور در و دیوار پر نہایت خوبصورت نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔ دیگر مساجد کی طرح سادگی میں پروقار دکھائی دینے کے بجائے یہ مسجد نہایت رنگوں بھری ہے تاہم اس کی جاہ و حشمت میں کوئی کمی نہیں آتی۔

    اس مسجد کی تعمیر 500 سال قبل کی گئی تھی، اس دور میں مساجد کی تعمیر سلطان یا ترک حکمرانوں کی جانب سے کروائی جاتی تھی تاہم اس مسجد کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ اس کی تعمیر کے وسائل 2 خواتین کی جانب سے مہیا کیے گئے۔

    ہرشیدہ اور مینسور نامی ان دونوں خواتین کی قبریں بھی اسی مسجد کے اندر موجود ہیں۔

    مسجد میں بنائی گئی پینٹنگز کو قدیم طریقہ کار کے مطابق بنایا گیا ہے جب رنگوں میں انڈے کی آمیزش کی جاتی تھی۔ تمام رنگ و روغن کے لیے اس وقت 30 ہزار انڈے استعمال کیے گئے تھے۔

    سترہویں صدی میں اس قصبے میں ایک بڑی آتشزدگی کا واقعہ بھی پیش آیا جس نے اس قصبے کو بے حد نقصان پہنچایا تاہم خوش قسمتی سے یہ مسجد محفوظ رہی۔

    کیا آپ اس رنگوں بھری خوبصورت مسجد میں جانا چاہیں گے؟

  • برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    لندن : برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو بغیر ضرورت سری لنکا سفر نہ کرنے کی تاکید کردی، برطانوی حکام کا فیصلہ ایسٹر کے دھماکوں کے باعث سامنے ایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے مزید حملے کرنے کا خدشہ ہے جو خصوصاً ایسی جگہوں پر کیے جائیں گے جہاں غیر ملکی باسیوں کی تعداد زیادہ ہو۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سری لنکا دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں آٹھ برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    برطانوی حکام کی جانب سے ٹریول ایجنسیوں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیاحت کے لیے سری لنکا جانے والے 8 ہزار برطانوی شہریوں کو بروقت برطانیہ پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن پولیس کی جانب سے دھماکوں کے بعد اب کئی جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں ہیں جبکہ 70 افراد کو گرفتار کیا ہے کہ جو کارروائی میں ملوث ہیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ شدت پسندانہ کارروائی میں مقامی مسلم شدت پسند گروہ ملوث ہے لیکن حملہ آور باہر سے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم اس سے معلق مزید تفصیلات و ثبوت جاری نہیں کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کولمبو ایئرپورٹ پر پروازوں کو دو بارہ بحال کردیا گیا ہے کہ لیکن ہوائی اڈے کی سیکیورٹی پہلے کئی گناہ سخت کردی ہے جس کے باعث لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

  • عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ثقافتی ورثے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں کی ثقافت اور آثار قدیمہ کو محفوظ کرنا اوراس کے بارے میں آگاہی و شعور اجاگر کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو کی جانب سے مرتب کی جانے والی عالمی ورثے کی فہرست میں پاکستان کے 6 مقامات بھی شامل ہیں۔ یہ مقامات تاریخی و سیاحتی لحاظ سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

    آئیں آج ان مقامات کی سیر کرتے ہیں۔

    موہن جو دڑو

    پاکستان کے صوبے سندھ میں موجود ساڑھے 6 ہزار سال قدیم آثار قدیمہ موہن جو دڑو کو اقوام متحدہ نے عالمی ورثے میں شامل کیا ہے۔ ان آثار کو سنہ 1921 میں دریافت کیا گیا۔


    ٹیکسلا

    صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں واقع ٹیکسلا گندھارا دور میں بدھ مت اور ہندو مت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔


    تخت بائی کے کھنڈرات

    تخت بھائی (تخت بائی یا تخت بہائی) پشاور سے تقریباً 80 کلو میٹر کے فاصلے پر بدھ تہذیب کی کھنڈرات پر مشتمل مقام ہے اور یہ اندازاً ایک صدی قبل مسیح سے موجود ہے۔


    شاہی قلعہ ۔ شالامار باغ لاہور

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقعہ شاہی قلعہ، جسے قلعہ لاہور بھی کہا جاتا ہے مغل بادشاہ اکبر کے دور کا تعمیر کردہ ہے۔

    شالامار باغ ایک اور مغل بادشاہ شاہجہاں نے تعمیر کروایا۔ شاہجہاں نے اپنے دور میں بے شمار خوبصورت عمارات تعمیر کروائی تھیں جن میں سے ایک تاج محل بھی ہے جو اس کی محبوب بیوی ممتاز محل کا مقبرہ ہے۔


    مکلی قبرستان

    صوبہ سندھ کے قریب ٹھٹھہ کے قریب واقع ایک چھوٹا سا علاقہ مکلی اپنے تاریخی قبرستان کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    اس قبرستان میں چودھویں صدی سے اٹھارویں صدی تک کے مقبرے اور قبریں موجود ہیں۔ ان قبروں پر نہایت خوبصورت کندہ کاری اور نقش نگاری کی گئی ہے۔


    قلعہ روہتاس

    صوبہ پنجاب میں جہلم کے قریب پوٹھو ہار اور کوہستان نمک کی سرزمین کے وسط میں یہ قلعہ شیر شاہ سوری نے تعمیر کرایا تھا۔ یہ قلعہ جنگی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا تھا۔


    آپ ان میں سے کن کن مقامات کی سیر کر چکے ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • اقوام متحدہ نے سینئر طالبان رہنماؤں کو سفر کی اجازت دے دی

    اقوام متحدہ نے سینئر طالبان رہنماؤں کو سفر کی اجازت دے دی

    نیویارک : اقوام متحدہ نے دوحہ میں قائم طالبان کے سیاسی سفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر سمیت گیارہ رہنماؤں سفر کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے تحریک طالبان سے امن مذاکرات کے بعد طالبان رہنماؤں عائد سفری پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سلامتی کونسل نے واضح کیا ہے کہ دوحہ میں قائم طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر اور ڈپٹی لیڈر شیر محمد عباس اسٹانکزئی سمیت دوسرے اراکین کو بین الاقوامی سفر کی اجازت دیدی گئی ہے۔

    طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کردی گئی ہے، ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سلامتی کونسل کے اقدامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے رہنماﺅں کو کو اقوام متحدہ کی جانب سے دئیے گئے اس استثنیٰ کا علم ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سلامتی کونسل نے جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ اجازت صرف امن اور مصالحتی مذاکرات میں شرکت کے لیے مخصوص ہے، اس اجازت کا اطلاق رواں برس یکم اپریل سے اکتیس دسمبر تک ہوگا۔

    اس بیان میں طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کی گئی ہے، اس سہولت کے بعد قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان نمائندے بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذاکرات کار کوشش کر رہے ہیں کہ درپیش رکاوٹوں پر قابو پایا جائے، طالبان نمائندے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ان کا صرف اس بات پر اصرار ہے کہ تمام قابض افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

  • دنیا کا سب سے بڑا زیر آب واقع ریستوران

    دنیا کا سب سے بڑا زیر آب واقع ریستوران

    ناروے میں دنیا کے سب سے بڑے زیر سمندر واقع ریستوران کا افتتاح کردیا گیا، یہ اپنی نوعیت کا یورپ کا پہلا ریستوران ہے۔

    100 مہمانوں کی بیک وقت میزبانی کرنے والا یہ ریستوران ایک طرف تو سیاحوں کے لیے پسندیدہ مقام کی حیثیت اختیار کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب اسے تحقیقی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیے جانے کا ارادہ ہے۔

    111 فٹ طویل ہوٹل کی عمارت نصف سے زائد سمندر میں واقع ہے۔ ہوٹل میں داخل ہوتے ہی شیشے کی دیواروں کے پار آبی حیات تیرتی نظر آتی ہیں جبکہ چاروں طرف مونگے کی چٹانیں اور سمندر کی لہریں دکھائی دیتی ہیں۔

    اس ریستوران میں کھانے کے لیے سی فوڈ پیش کیا جاتا ہے، ایک وقت کے کھانے کی قیمت 4 سو 30 امریکی ڈالر ہے۔

    کھانے کے ہال کا فرش یوں لگتا ہے جیسے سمندر کی تہہ ہے کیونکہ فرش اور سمندر کی تہہ کے درمیان صرف ایک موٹے شیشے کا فاصلہ ہے۔

    ناروے کے جنوب میں بحر شمال کا یہ حصہ اپنی تلاطم خیزی کے لیے مشہور ہے جو ایک لمحے کے لیے پرسکون اور اگلے ہی لمحے ہنگامہ خیز ہوجاتا ہے، اس کے پیش نظر ریستوران کے در و دیوار اس طرح بنائے گئے ہیں کہ یہ سمندر کی تند و تیز موجوں کو برداشت کرسکیں۔

    ریستوران انتظامیہ کو یقین ہے کہ یہ انوکھا ہوٹل ناروے کی سیاحت میں اضافے کا سبب بنے گا۔

  • مکہ سے مدینہ اونٹوں پر سفر، سعودی عرب میں سنت نبوی زندہ ہوگئی

    مکہ سے مدینہ اونٹوں پر سفر، سعودی عرب میں سنت نبوی زندہ ہوگئی

    ریاض : سعودی حکومت نے سنت نبی کا احیاء کرتے ہوئے مدینہ منورہ اور مکۃ المکرمہ کے درمیان اونٹوں کا سفر شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے مدینہ و مکۃ المکرمہ کی زیارات کے دوران مزید روحانیت پیدا کرنے اور سفر کو یادگار بنانے کےلیے مکۃ سے مدینہ جانے کےلیے اونٹ چلانے کا اعلان کردیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کے منصوبے کے تحت زائرین اسی رستے کا استعمال کرتے ہوئے مکہ سے مدینہ جائیں گے جس رستے کا استعمال رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے ہجرت کے دوران کیا تھا۔

    سعودی حکومت اس منصوبے کے تحت ہجرہ روڈ کے 27 مقامات پر ہوٹل، مسافر خانہ، میوزیم اور دیگر چیزوں کی تعمیر شامل ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اونٹوں پر سفر کا آغار گھرتھوڑ کے مقام سے ہوگا جس کے بعد کاروان غار حرا پر قیام کرے گا جہاں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اپنے دوست حضرت ابوبکر صدیق (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے ساتھ دشمنوں کی نظروں سے اوجھل ہونے کےلیے تین دن قیام کیا تھا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اونٹوں کا کاروان ان تمام تاریخی مقامات سے ہوتا ہوا یژب (مدینہ منورہ) پہنچے گا۔

    سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ مکہ سے یثرب (مدینہ منورہ) سفر کےلیے اونٹوں کے علاوہ موٹر بائیک، آگ کے غبارے (فائر بلون) اور گاڑیوں کا بندوش بھی کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) آٹھ روز تک اونٹ پر 380 کلومیٹر کا سفر طے کرکے یثرب پہنچے تھے۔