Tag: treason case

  • بغاوت کا مقدمہ، پی ٹی آئی کی خاتون رہنما نے عدالت سے رجوع کرلیا

    بغاوت کا مقدمہ، پی ٹی آئی کی خاتون رہنما نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، درخواست میں آئی جی اور ایس ایچ او کو فریق بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی خاتون رہنما شاندانہ گلزار نے ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے کے مقدمے کے اخراج کیلئے عدالت میں درخواست جمع کرادی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف خیبرپختونخوا کے عوام نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا، کے پی کے عوام نے60ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہے، کےپی کا ہر دوسرا گھر گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے براہ راست متاثر ہوا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں لوگ اپنے ہی وطن میں آئی ڈی پیز کے طور پر ہجرت پر مجبور ہوئے، لہٰذا خیبرپختونخوا کے افسوسناک اور تاریخی پہلوؤں سے متعلق بات کرنا بغاوت کے زمرے میں نہیں آتا، افراد یا اداروں کی ناکامیوں پر تنقید کیلئے بغاوت کا الزام آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

    درخواست کے متن میں لکھا ہے کہ اداروں کی ناکامی پر تنقید کرنے پر پابندی عائد کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی عمل ہے، درخواست گزار کو حکومت اور پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے، کسی بھی شخص کو ہراساں کرنا غیرقانونی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی خاتون رہنما کے خلاف مقدمہ درج

    شاندانہ گلزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ویمن پولیس اسٹیشن اسلام آباد میں درج کی گئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کاحکم دے۔ مذکورہ درخواست میں وفاقی حکومت، آئی جی اسلام آباد اور ایس ایچ او تھانہ ویمن کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • غداری کا مقدمہ :  کیپٹن (ر) صفدر  کی حفاظتی ضمانت منظور

    غداری کا مقدمہ : کیپٹن (ر) صفدر کی حفاظتی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے غداری کے مقدمے میں ن لیگی رہنما کیپٹن(ر)صفدر کی 10 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور گوجرانوالہ کی مقامی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر)صفدر کی غداری مقدمے میں حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس اسجد جاوید نے درخواست پر سماعت کی ۔

    کیپٹن(ر)صفدر نے کہاکہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے ،شامل تفتیش ہونا چاہتا ہوں، عدالت نے کیپٹن(ر)صفدر کی 10اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے گوجرانوالہ کی مقامی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی اور کیپٹن (ر)صفدر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف گوجرانوالہ پولیس نے غداری کامقدمہ درج کر رکھا ہے ، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے شہریوں کو حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسایا۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے رکن صوبائی اسمبلی عمران خالد بٹ کی رہائش گاہ پر جمعے کے روز کارکنان سے مٹینگ کی تھی ، جس میں لیگی رہنما اور ایم پی اے نے کارکنان سمیت شہریوں کو حکومت کے خلاف اکسایا اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیزی کرتے ہوئے دھمکی آمیز الفاظ کا استعمال کئے تھے۔

  • نواز شریف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے، فیاض ‌چوہان

    نواز شریف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے، فیاض ‌چوہان

    لاہور : وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ملکی رازوں سے پردہ اٹھانے پر نواز شریف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے سے گفتگو کرتے ہوئے فیض چوہان نے کہا کہ نواز شریف نے کروز میزائل پرسر عام بات کرکے قومی رازافشاں کئے، ملکی رازوں سے پردہ اٹھا کر وہ غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نواز شریف ملک و قوم اور اداروں سے بغض، کینہ میں حد سے آگے نکل چکے ہیں،3بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف نے ملکی رازوں کی حفاظت کاحلف اٹھایا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہریسے، نہاری اور عوام کا مال کھا کھا کر دماغ پر چربی چڑھی ہوئی ہے، شریف خاندان اپنی ذات کے علاوہ کچھ بھی سوچنے سمجھنے سے عاری ہے،

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام ریاستی، جمہورے ادارے شریف خاندان کی دشنام طرازی سے محفوظ نہیں، نواز شریف کم فہمی کے باعث ان کے بیانات پاکستان کیلئے عالمی سطح پر سبکی کا باعث بنے، پاکستانی عوام شریف خاندان کا ملک دشمن ایجنڈا ٹھکرا چکی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف نے قومی رازوں سے پردہ اٹھانا شروع کردیا

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو میں کروز میزائل بنانے کا دعویٰ کرتے  ہوئے کہا تھا کہ ہم نے امریکی میزائلوں کو دیکھ کر اپنے میزائل بنائے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف نے قومی رازوں سے پردہ ہٹا دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملک کو کروز میزائل ہم نے دئیے، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا نے جنگ کے دوران افغانستان پر میزائل داغے تھے جو بلوچستان میں گرے، ہم نے امریکی میزائلوں کو دیکھ کر اپنے میزائل بنالیے۔

  • وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے  وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا اور غداری کیس کافیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کا 2 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت پرویزمشرف کی بریت کی درخواست کاقانون کےمطابق فیصلہ کرے۔

    حکمنامہ میں عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دیا ہے ،خصوصی عدالت کو تمام فریقین کو سن فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کی آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں جبکہ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کی درخواست بھی نمٹا دی گئی۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا

    عدالت نے کہا ہے سلمان صفدر چاہیں تو ریاست کی طرف سے مشرف کے وکیل کی معاونت کرسکتے ہیں، غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے حکم نامے کی وجوہات بعد میں جاری ہوں۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس میں وزارت داخلہ کی درخواست منظور کرلی تھی اور خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا ، ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ خصوصی عدالت کچھ دیر کیلئے پرویز مشرف کامؤقف سن لے اور پھر فیصلہ دے۔

    خیال رہے حکومت اور سابق صدر پرویز مشرف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواست کی تھی ، وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے اور نئی پراسکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو فیصلے سے روکا جائے اور فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔

    واضح رہے 19 نومبر کو خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا، فیصلہ یک طرفہ سماعت کے نتیجے میں سنایا جائے گا۔

  • آئین شکنی کیس: مشرف کی مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور

    آئین شکنی کیس: مشرف کی مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد: خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کے دوران مشرف کی مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست عدالت نے منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت میں آئین شکنی کیس کی سماعت جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ مشرف نے گزشتہ صبح پاکستان آنا تھا لیکن علالت کے باعث نہیں آسکے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف پاکستان نہ آسکے جس پر شرمندہ اور معذرت خواہ ہیں، مشرف کی علالت کے باعث کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔

    سلمان صفدر نے کہا کہ مشرف کے خلاف مقدمہ 2007 کا ہے، وہ کیسز کے باوجود سنہ 2013 میں وطن واپس آئے۔ مارچ 2014 میں مشرف پر فرد جرم عائد کی گئی۔

    عدالت کی جانب سے کیس خارج کیے جانے کی درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کردیا گیا۔ وکیل استغاثہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ عدم حاضری پر دفاع کا حق ختم کیا جائے۔

    جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کو ہم نے پڑھ لیا ہے، بتائیں جو نئی درخواست آئی کیا ہم اس کو سن سکتے ہیں یا نہیں؟ کیا ہم خود مختار عدالت کے طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں، آپ کیا اس درخواست کی مخالفت کرتے ہیں؟

    وکیل استغاثہ نے کہا کہ استدعا کروں گا پرویز مشرف کی درخواست مسترد کی جائے، پرویز مشرف کا حق دفاع ختم کیا جائے۔ سیکشن 9 کے مطابق بیماری کے باعث سماعت ملتوی نہیں کی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا آپ اس درخواست میں بیان کی گئی بیماریوں کو چیلنج کرتے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ میڈیکل سرٹیفکیٹ ساتھ ہیں تو میں کیسے چیلنج کر سکتا ہوں۔

    پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ عدالت اس صورت میں کارروائی کرتی جب نئی درخواست نہ آتی، درخواست سے ظاہر ہے مشرف عدالت میں حاضر ہونا چاہتے ہیں، بیماری کے باعث نہیں آسکے انہیں موقع فراہم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دانستہ غیر حاضری پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہو سکتا تھا، موجودہ درخواست کی روشنی میں سماعت ملتوی کی جائے۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی گئی۔

    اس سے قبل یکم اپریل کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے پرویز مشرف کے ٹرائل سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ 2 مئی کو مشرف نہ آئے تو دفاع کے حق سے محروم ہوجائیں گے۔

    سرپیم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ٹرائل کورٹ ان کی غیر موجودگی میں ٹرائل مکمل کر کے حتمی فیصلہ جاری کردے۔

    پرویز مشرف کے وکیل نے کہا تھا سابق صدر کی ہفتے میں 2 مرتبہ کیمو تھراپی ہوتی ہے، کیمو تھراپی کا عمل مکمل ہوا تو وہ عدالت میں ضرور حاضر ہوں گے۔

  • اگر پرویز مشرف 2 مئی کو  نہیں آتے تو دفاع کےحق سےمحروم ہوجائیں گے ،سپریم کورٹ کا فیصلہ

    اگر پرویز مشرف 2 مئی کو نہیں آتے تو دفاع کےحق سےمحروم ہوجائیں گے ،سپریم کورٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد: :سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کے ٹرائل سےمتعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا 2مئی کومشرف نہیں آتے تو دفاع کےحق سےمحروم ہوجائیں گے ، اور حکم دیا ٹرائل کورٹ ان کی غیرموجودگی میں ٹرائل مکمل کرکے حتمی فیصلہ جاری کردے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا ملزم پرویز مشرف 2مئی کو عدالت میں پیش ہوں گے ؟ جس پر پرویز مشرف کے وکیل نے کہا میں نے یہی مشورہ دیا ہے کہ پیش ہوں، یقین سے نہیں کہہ سکتا ،ان کی صحت کا معاملہ ہے، ہفتے میں دو مرتبہ انکی کیموتھراپی ہوتی ہے، کیموتھراپی کا عمل مکمل ہوا تو ضرور حاضر ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا سیشن کورٹ ایکٹ کی دفعہ 9کیا کہتی ہے ؟ وکیل استغاثہ نے کہا پرویز مشرف شروع میں عدالت میں پیش ہوئے، پرویزمشرف نےفردجرم سنی اورانکار کیا، پھر استثنیٰ کی درخواست دی اوروعدہ کیا ضرورت ہوگی پیش ہوں گے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا اب وہ دانستہ طور پر غیر حاضرہیں، غیرحاضری میں ٹرائل اوردانستہ غیر حاضرہونا2مختلف باتیں ہیں، غیرحاضری میں ٹرائل ہوناآئینی طورپردرست نہیں، دانستہ طور پر غیر حاضرہونامختلف معاملہ ہے ، دانستہ طور پرغٖیر حاضری کافائدہ ملزم کو نہیں دیا جاسکتاہے۔

    جسٹس آصف کھوسہ نے کہا اس مرحلے پر ہمیں کوئی فیصلہ نہیں دینا چاہیے، ہوسکتا ہےہمارے سامنے اپیل میں دوبارہ یہ نقطہ اٹھایاجائے، وفقے کے بعد اس پر مزید غورکریں گے کیا کرنا چاہیے۔

    سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کےٹرائل سے متعلق فیصلہ سنادیا، جس میں کہا گیا اگر 2 مئی کومشرف نہیں آتے تو دفاع کےحق سےمحروم ہوجائیں گے ، ایسی صورت میں ٹرائل کورٹ استغاثہ کےدلائل سن کر حتمی حکم جاری کردے۔

    فیصلہ میں کہا گیا جو ملزم غیر حاضرہوجائے اس کے حقوق معطل ہوجاتے ہیں، دفعہ 342 ملزم کو اپنےدفاع کا موقع فراہم کرتی ہے ، ملزم یہ موقع ہی حاصل نہیں کرنا چاہتاتوپھر اسےدفاع کاحق نہیں رہتا ، دانستہ غیر حاضری کی صورت میں گواہ پیش کرنے کابھی حق نہیں رہتا۔

    چیف جسٹس نے کہا اگر پرویز مشرف 2مئی آجاتے ہیں تو سارے حقوق بحال ہوں گے، نہیں آتے توچاہےوجہ کچھ ہو، استغاثہ کوسن کر حتمی حکم جاری کیاجائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : پرویزمشرف کا مئی میں وطن واپسی کا عندیہ

    یاد رہے 28 مارچ کوسابق صدر جنرل ( ر) پرویز مشرف کے وکیل نے خصوصی عدالت میں عندیہ دیا ہے کہ ان کے موکل 13 مئی کو وطن واپس آکر عدالت کے روبرو پیش ہوسکتے ہیں۔

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ  نے پرویز مشرف کے سامنے تین آپشنز رکھے تھے،  پہلا آپشن پرویز مشرف آئندہ سماعت پر ہوکر بیان ریکارڈ کروائیں، دوسرا آپشن اگر  نہیں پیش ہوتے تو اسکائپ پر بیان ریکارڈ کروائیں اور تیسرا آپشن اگر وہ اسکائپ پر بھی بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو ان کے وکیل بیان ریکارڈ کروائیں۔

    عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سےالتواکی درخواست بھی مسترد کردی  تھی،  چیف جسٹس نے کہا تھا پرویزمشرف تو مکے شکے دکھاتے تھے، یہ ناہوعدالت کو مکے دکھانا شروع کردیں۔

  • چیف جسٹس کا ڈیم کے مخالفین پرآرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا اعلان

    چیف جسٹس کا ڈیم کے مخالفین پرآرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا اعلان

    لاہور: سپریم کورٹ نے منرل واٹر ازخود کیس کی سماعت کرتے ہوئے تمام بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیٹو افسران کو کل بروز اتوار طلب کرلیا ہے، چیف جسٹس کا کہنا ہے ڈیم بنانے سے روکنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز ہفتہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ کمپنیاں مفت میں پانی نکال رہی ہیں، نقصان عام آدمی کو ہورہا ہے۔

    چیف جسٹس نےتمام بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز کو کل بروز اتوار صبح ۱۱ بجے طلب کیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا کہ منرل واٹر میں منرلز شامل کیے جارہے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمپنیاں رواں سال تک زمین سے مفت پانی حاصل کرکے بیچ رہی ہیں، حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پانی نکالنے کا ریٹ طے کریں۔

    اس موقع پر حکومتی وکیل نے چیف جسٹس کے روبرو کہا کہ منرل واٹر کمپنیاں 25 پیسے فی لیٹر دے کر 50 روپے فی لیٹر میں فروخت کررہی ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غریب آدمی آج بھی جوہڑ کا پانی پینے پر مجبور ہے ، میں خود نلکے کا پانی ابال کر پی رہا ہوں اور میری قوم بھی یہی پی رہی ہے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کٹاس راج میں قائم سیمنٹ فیکٹری کے مالک پر اظہارِ برہمی کیا۔ ان کہنا تھا کہ ججز نے آپ کی فیکٹری کا دورہ کیا اور آپ نے وہاں رکنا ہی مناسب نہ سمجھا۔ کٹاس راج مندر کا سار پانی آپ نچوڑ گئے ہیں ، وہاں کے لوگوں کی حالتِ زار پر آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔ عدالت نےضمیرچوہدری کوآئندہ سماعت پرذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریٹائرمنٹ کےبعدمجھےکوئی عہدہ آفرکرکےشرمندہ نہ ہوں۔ میں نے آرٹیکل چھ کا مطالعہ شروع کردیا ہے ، ڈیم کو روکنے کی کوشش کرنے پر آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کروں گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پانی اب سونےسےبھی زیادہ مہنگاہے،منرل واٹرکی عادت ڈال دی اوراب نوٹ کمائےجارہےہیں ، پانی کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گاڑی کیچڑسےنکال کرسڑک پرلانی ہےپھریہ چل پڑےگی۔

  • غداری کیس ، انٹرپول کی پرویز مشرف کو پاکستان لانے سے معذرت

    غداری کیس ، انٹرپول کی پرویز مشرف کو پاکستان لانے سے معذرت

    اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس میں سیکریٹری داخلہ نے انکشاف کیا کہ پرویزمشرف کو پاکستان لانے کے معاملے پر انٹرپول نےمعذرت کرلی ہے اور کہا سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی اور جسٹس نذر محمد نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی، سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    سیکریٹری داخلہ خصوصی عدالت کوبتایا ہم نے مشرف کو لانے کے لئے انٹرپول کوخط لکھا تھا لیکن انٹرپول نے معذرت کرلی کہ سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔

    سیکریٹری داخلہ کے جواب پر عدالت نے انٹرپول کا دیا گیا جواب جمع کرانے کا حکم دیا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ جواب آج ہی جمع کرادیا جائے گا۔

    دوران سماعت میں عدالت نے اکرم شیخ کی کیس سے دستبرداری کی درخواست بھی منظور کرلی، جسٹس یاورعلی نے ریمارکس دیئے کہ کیس منطقی انجام تک پہنچانےکیلئے آئندہ سماعت پرغور ہوگا۔

    سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ نئے پراسیکیوٹر کے لئے وزیر قانون،اٹارنی جنرل سے مشورہ کریں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دس ستمبرتک ملتوی کردی۔

    یاد رہے 20 اگست کو سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود سابق صدر کی عدم گرفتاری پرسیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کیا تھا۔

    خیال رہے چند روز قبل نومنتخب وزیرقانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کے کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

  • میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی ملزم سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    میمو گیٹ اسکینڈل کے مرکزی ملزم سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج

    کراچی : پاکستان کے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، حسین حقانی میمو گیٹ کے مرکزی ملزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میمو گیٹ اسکینڈل کیس میں ملوث امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے۔

    سابق امریکی سفیر حسین حقانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ پریڈی تھانے میں وکیل مولوی اقبال حیدر کی مدعیت میں مملکت کے خلاف سازش کی دفعات کے تحت درج کیاگیا ہے۔

    اس سے قبل 12 مارچ کو سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کیا تھا، مقدمےمیں کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال اوردیگر سنگین دفعات شامل کی گئی تھیں۔

    سپریم کورٹ  نے میمو گیٹ اسکینڈل میں ملوث امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے  وارنٹ گرفتاری جاری  کئے ہوئے ہیں ۔


    مزید پڑھیں: میمو گیٹ اسکینڈل، حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری


    خیال رہے کہ حسین حقانی میمو گیٹ کے مرکزی ملزم ہیں اور پیپلز پارٹی کر دور حکومت میں امریکن سفیر رہے چکے ہیں۔

    یا د رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    حسین حقانی  پر  یہ  الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔

    اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

    جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

     

  • سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی میں جائیداد قرق کرلی گئی

    سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی میں جائیداد قرق کرلی گئی

    کراچی : سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی کے علاقوں کلفٹن اور ڈیفنس میں مو جود جائیداد قرق کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جائیداد ضبط اور بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم جاری کیا تھا، ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی نے سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد عدالتی حکم پر قرق کر لی اور اس کی رپورٹ سیشن جج سائوتھ کو بھیج دی۔

    عدالت کو ملنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی ایک جائیداد کلفٹن کے علاقے اور 3 ڈیفنس کے علاقے میں قرق کی گئی ہیں ۔ عدالتی حکم پر ڈی ایچ اے نے سابق صدر کی جائیدایں قرق کی تھی اور عدالت کو اس کی زبانی اطلاع دی تھی جس پر عدالت نے تحریری رپورٹ طلب کی تھی ۔

    مزید پڑھیں : سنگین غداری کیس میں غیر حاضری، پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم

    سیشن جج سائوتھ نے رپورٹ نہ ملنے پر آج ڈی ایچ اے کو یاد دہانی کا خط بھیجا تھا، جس کے بعد ڈی ایچ اے کے ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ رضوان شیخ نے عدالت مین جمع کرائی ۔ قرق کی جانے والی املاک میں پلاٹ نمبر 172 خیابان فیصل فیز 8 ، ایک ہزار 995 مربع گز پلاٹ نمبر 301/1 بیچ اسٹریٹ فیز 8، 997 مربع گز اور 301/2 بیچ اسٹریٹ ون فیز 8،997 مربع گز شامل ہیں۔

    سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس بار بار نوٹس جاری کیے گئے لیکن پرویز مشرف کی عدم حاضری پر عدالت نے جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ امداد حسین کھوسو کی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کے لئے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کو تین دن کے اندر تفصیلات فراہم کرنے کے لئے نوٹسز جاری کیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی ڈیفنس میں چار جائیداد سے متعلق رپورٹ پیش کریں ۔