Tag: Treat

  • موسم سرما کی خشکی اور خارش سے نجات کے ٹوٹکے

    موسم سرما کی خشکی اور خارش سے نجات کے ٹوٹکے

    موسم سرما میں جلد کی خشکی عام مسئلہ بن جاتی ہے جو بعض اوقات شدید بھی ہوسکتی ہے، یہ خارش اور الرجی کا سبب بھی بنتی ہے۔

    اکثر دھول مٹی جلد کی خشکی یا پھر کمبل وغیرہ سے الرجی کے باعث بھی خارش کا مسئلہ ہوتا ہے۔

    لیکن اگر سرد اور خشک موسم میں خارش ایک بار شروع ہو جائے تو رکتی ہی نہیں ہے، تاہم کچھ گھریلو ٹوٹکوں سے آپ اس مسئلے سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔

    ناریل کا تیل

    ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل خارش سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ ناریل میں اینٹی بیکٹریل اور اینٹی الرجک خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔

    خارش کی صورت میں متاثرہ جگہ یا پھر پورے جسم پر ناریل کے تیل کی مالش کریں۔

    پیٹرولیم جیلی

    اگر آپ اپنی جلد کو چکنا رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے معیاری پیٹرولیم جیلی سے بہتر کچھ نہیں ہے، جب خارش ہو یا جلد خشک ہو تو پیٹرولیم جیلی لگائیں اس سے آرام آئے گا۔

    امرت دھارا

    امرت دھارا ایک طرح کی جڑی بوٹی ہے، سردیوں میں اگر کسی بھی چیز سے الرجی ہو جائے اور بے تحاشہ خارش ہو تو فوری ناریل کے تیل میں امرت دھارا ملائیں اور اسے اچھی طرح مکس کر کے خارش والے متاثرہ حصے پر لگائیں۔

    اس سے فوری طور پر خارش دور ہو گی اور الرجی بھی ختم ہو جائے گی۔

    نیم کے پتے

    نیم میں قدرت نے بے شمار فوائد رکھے ہیں، اس کی اہم خصوصیات میں ایک یہ بھی ہے کہ اسے خارش اور الرجی سے نجات کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    نیم کو پتوں کو گرم پانی میں پکا کر اس پانی سے نہا لیں تو جسم سے تمام جراثیم اور خارش ختم ہو جائے گی۔

  • موسم سرما میں جلد کو خشکی سے بچانے کا نہایت آسان طریقہ

    موسم سرما میں جلد کو خشکی سے بچانے کا نہایت آسان طریقہ

    موسم سرما میں جلد کی خشکی نہایت عام مسئلہ ہے جس کے لیے مختلف ٹوٹکے اور کریمز استعمال کیے جاتے ہیں، تاہم گھر میں موجود معمولی اشیا اس مسئلے سے نہایت آسانی سے نجات دلا سکتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس نے سردیوں میں جلد کو خشکی سے بچانے کے لیے نہایت آسان طریقہ بتایا۔

    ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ ایک عدد انڈے کی زردی، 1 چمچ ویسلین اور 1 چمچ سرسوں کا تیل ملا لیں اور اسے ہاتھوں اور چہرے پر لگائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس آمیزے سے انڈے کی بو بالکل نہیں آئے گی کیونکہ سرسوں کے تیل کی بو انڈے کی بو کو ختم کردے گی۔ اسے سیرم کی لگایا جائے یعنی لگا کر مساج کی طرح سے جذب کرلیا جائے۔

    ڈاکٹر بلقیس کا کہنا تھا کہ یہ جلد کے خلیات میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کے لیے بہترین ہے اور خلیوں کی مرمت کرتا ہے جس سے جلد تر و تازہ اور نم رہتی ہے۔

    یہ آمیزہ آنکھوں کے گرد بھی لگایا جاسکتا ہے جبکہ ہاتھوں پیروں اور پورے جسم پر لگایا جاسکتا ہے، اسے رات میں لگا کر صبح معمول کے مطابق غسل کرلیا جائے تو یہ آمیزہ بہترین نتائج دے گا۔

  • وہ دوا جو کرونا وائرس کے خلاف ’مؤثر‘ ثابت ہو رہی ہے

    وہ دوا جو کرونا وائرس کے خلاف ’مؤثر‘ ثابت ہو رہی ہے

    بیجنگ: چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف فیوی پیراویر نامی ایک دوا مؤثر ثابت ہو رہی ہے، اس دوا کی اب تک کلینیکل آزمائش کی جارہی تھی۔

    چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک عہدیدار زینگ شن من کا کہنا ہے کہ فیوی پیراویر نامی جاپانی اینٹی وائرل دوا کے اثرات چین کے شہروں ووہان اور شینزن میں کلینکل ٹرائلز کے دوران حوصلہ افزا رہے ہیں۔

    ان کے مطابق اس دوا کو 340 مریضوں کو استعمال کروایا گیا اور یہ وائرس کے خلاف محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے علاج میں بھی واضح طور پر مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شینزن میں جن مریضوں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی ان میں ٹیسٹ مثبت آنے کے 4 دن بعد وائرس ختم ہو گیا، جبکہ اس دوا کے بغیر مرض کی علامات کے لیے دیگر ادویات کے استعمال سے صحتیابی میں اوسطاً 11 دن درکار ہوتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ایکسرے سے علم ہوا کہ اس نئی دوا کے استعمال سے 91 فیصد مریضوں کے پھیپھڑوں کی حالت میں بھی بہتری رونما ہوئی، جبکہ دیگر ادویات میں یہ شرح 62 فیصد کے قریب ہوتی ہے۔

    جاپان میں بھی ڈاکٹروں کی جانب سے اس دوا کو کرونا وائرس کے معمولی سے معتدل علامات والے مریضوں پر ہونے والے کلینیکل ٹرائلز کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور ڈاکٹرز کو توقع ہے کہ اس کے استعمال سے مریضوں میں وائرس کی نشوونما کی روک تھام ممکن ہے۔

    جاپانی وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دوا سنگین علامات والے مریضوں کے لیے ممکنہ طور پر زیادہ مؤثر نہیں کیونکہ ایسے مریضوں پر اس کا اثر دیکھنے میں نہیں آیا جن میں یہ وائرس زیادہ پھیل چکا تھا۔

    ان کے مطابق اس نئی دوا کو کرونا وائرس سے ہونے والے بیماری کووڈ 19 کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے لیے حکومتی اجازت کی ضرورت ہوگی کیونکہ یہ بنیادی طور پر فلو کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی۔

    اس دوا کو فیوجی فلم ٹویاما کیمیکل نے سنہ 2014 میں فلو کے لیے تیار کیا تھا تاہم کمپنی نے چین کے حالیہ دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا، البتہ چینی عہدے دار کے بیان کے بعد کمپنی کے حصص میں بدھ کو 14 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    دوسری جانب امریکی شہر سیئٹل میں واقع واشنگٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کرونا وائرس کی ویکسین کے تجربے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

    اس ویکسین کی آزمائش 45 صحت مند انسانوں پر کی جائے گی اور اس کے حتمی نتائج جاننے میں 12 سے 18 ماہ کا وقت لگے گا۔ اس کے بعد ہی یہ تعین کیا جاسکے گا کہ ویکسین وائرس کے خلاف کس حد تک مؤثر ہے۔