Tag: treatment

  • بریسٹ کینسر کے علاج کا بہترین نسخہ

    بریسٹ کینسر کے علاج کا بہترین نسخہ

    بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کا سرطان عمومی طور پر بڑی عمر کی خواتین میں تشخیص ہوتا ہے لیکن اب یہ جان لیوا بیماری نوجوان خواتین کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

    عام طور پر 40سال سے کم عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر بڑی عمر کی خواتین کی نسبت زیادہ شدت سے اثر انداز ہوتا ہے جس کی وجہ سے نوجوان خواتین میں اکثر بڑے سائز کے ٹیومر ظاہر ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ نوجوان خواتین عام طور پر میمو گرام نہیں کرواتیں، جس کے نتیجے میں بیماری کی تشخیص ہونے میں زیادہ تاخیر ہوجاتی ہے۔

    بریسٹ کینسر میں مبتلا نوجوان خواتین اکثر ذہنی اور جسمانی تناؤ محسوس کرتی ہیں کیونکہ وہ کام، رشتوں اور ماں بننے کی خواہش رکھتے ہوئے علاج میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں ماہر صحت کی جانب سے بریسٹ کینسر کے علاج کیلیے ایک نسخہ تجویز کیا گیا ہے جس کو بنانے کا آسان طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ نسخہ ایلو پیتھک طریقہ علاج کے دوران بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اگر آپ کسی معالج کی تجویز کردہ ادویات استعمال کررہی ہیں تو یہ نسخہ بھی علاج میں مددگار ثابت ہوگا۔

    نسخہ بنانے کی ترکیب اور استعمال

    اس کے اجزاء میں صرف دو چیزیں شامل ہیں پہلی میتھی دانے ایک چمچ اور دوسری جڑی بوٹی ’دھناسا‘ جسے انگریزی میں فگونیا کہتے ہیں ایک چمچ۔ ان دونوں کو مکس کرکے پاؤڈر بنائیں اور رات کو سونے سے قبل دودھ کے ساتھ ایک چمچ ملاکر پئیں۔ اس سے بریسٹ کینسر کی شکار خواتین کے مسائل میں کمی آئے گی۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • ایلو ویرا اور نمکین پانی : منہ کے چھالوں کا بہترین علاج

    ایلو ویرا اور نمکین پانی : منہ کے چھالوں کا بہترین علاج

    منہ کے چھالوں سے ہونے والی تکلیف انسان کیلیے نہایت پریشان کن ہوتی ہے جو کچھ بھی کھانا پینا مشکل کر دیتی ہے, گو کہ یہ چھالے نہایت تکلیف دہ ہوتے ہیں لیکن عموماً یہ بے ضرر ہوتے ہیں اور ایک سے دو ہفتے کے اندر خود ہی ختم ہوجاتے ہیں۔

    سرخ، سفید، یا سرمئی رنگ کے یہ چھالے منہ کے اندر سوجن پیدا کرنے کا بھی سبب بنتے ہیں۔ جب بھی چھالے نکلتے ہیں ان کی تعداد ایک سے زائد ہوتی ہے۔

    منہ میں آنے والے چھالے اگر 3 ہفتے سے زائد برقرار رہیں، تھوڑے تھوڑے عرصے بعد نمودار ہوتے ہوں یا بہت زیادہ سرخ ہوجائیں تو یہ تشویشناک بات ہے اور ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔

    منہ کے چھالوں کی وجہ

    منہ کے چھالوں کی بظاہر کوئی واضح وجہ تو نہیں ہے، تاہم بہت زیادہ مصالحہ دار غذاؤں کا استعمال، منہ کی جلد کا دانتوں تلے آجانا، اناڑی ڈاکٹر کے ہاتھوں کروائی دانتوں کی فلنگ، ہارمون میں ہونے والی تبدیلیاں، مستقل قبض یا ذہنی دباؤ بھی چھالوں کا سبب بنتے ہیں۔

    تمباکو نوشی کے عادی افراد جب سگریٹ چھوڑتے ہیں تو انہیں بھی ابتدا میں ان تکلیف دہ چھالوں کا سامنا ہوتا ہے۔

    کینسر کی علامت؟

    بعض دفعہ یہ چھالے منہ کے کینسر کی بھی علامت ہوتے ہیں، کینسر کے باعث آنے والے چھالے سب سے پہلے زبان کے نیچے نمودار ہوتے ہیں، اس کے بعد پورے منہ میں پھیلنا شروع ہوتے ہیں۔

    منہ کے کینسر کا امکان ان افراد میں ہوتا ہے جو سگریٹ نوشی یا الکوحل کے عادی ہوتے ہیں۔ وہ افراد جو سگریٹ نوشی کے ساتھ بیک وقت الکوحل کا استعمال بھی کرتے ہیں ان میں یہ امکان دوگنا ہوتا ہے۔

    منہ کے کینسر کی تشخیص اگر ابتدائی مرحلے میں ہوجائے تو اس کا علاج کر کے مکمل صحت یابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

    چھالوں کی تکلیف کم کرنے کے طریقے

    ایلو ویرا کا استعمال

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایلو ویرا جیل ان چھالوں کے علاج کے لیے بہترین ہے۔ اس جیل کا استعمال چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کرتا ہے اور اس کے ساتھ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔

    ایلو ویرا کی جیل مطلوبہ مقدار میں چھالوں پر لگائیں اور یہ عمل دن میں دو سے تین مرتبہ دہرانے سے جلد مفید نتائج حاصل ہوں گے۔

    شہد

    شہد میں اینٹی بیکٹیریل اور سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ یہ جِلد کی لالی کو بھی کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے اور انفیکشن کو بھی روکنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ دن میں تین سے چار مرتبہ چھالوں پر شہد لگانے سے درد اور زخم سے نجات ملے گی۔

    نمکین پانی

    پانی میں نمک شامل کرکے تیس سیکنڈ تک کلیاں کریں۔ کلیاں کرنے سے چھالوں کے خاتمے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ نمکین پانی کی کلیاں چھالوں کو خشک کرنے میں مدد دیتی ہیں یا پھر نمک کو پانی میں شامل کر کے ٹشو یا روئی کی مدد سے یہ محلول چھالوں پر لگائیں لیکن نمکین پانی چھالوں پر لگنے سے درد کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

    بیکنگ سوڈا

    بیکنگ سوڈا ایسڈیٹی اور تیزابی کیفیت کو معمول پر لانے میں مدد کرتا ہے جو کہ چھالوں کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ سوڈا منہ میں موجود بیکٹیریا کو ختم کر کے چھالوں کے فوری علاج میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ سوڈا پی ایچ لیول کو بھی متوازن کرتا ہے اور سوزش کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا آدھے کپ گرم پانی میں شامل کریں اور کلیاں کر لیں۔

    پھٹکری

    پھٹکری میں ایلو مینیم سلفیٹ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ اکثر سبزیوں کے اچار اور کھانوں کو محفوظ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایسی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جو زخم کو خشک کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور ٹشوز کے سکڑنے میں بھی مددگار ہو تی ہیں۔

    پھٹکری کو پانی میں شامل کرکے ایک پیسٹ بنا لیں اور اس کو منہ کے چھالوں پر لگائیں۔ ایک منٹ کے بعد نارمل پانی سے سے چھالوں کو دھو لیں۔

      ناریل کا تیل

    ناریل کے تیل میں جراثیم کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا کی وجہ سے بننے والے منہ کے چھالوں کو روکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ تیل چھالوں کی وجہ سے ہونے والی سوزش اور لالی کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ وٹامن ای کے کیپسول کو کاٹ کر اس سے نکلنے والے تیل کو چھالوں پر لگائیں۔ اس سے چھالوں پر ایک حفاظتی تہہ بنے گی جو انہیں انفیکشن سے تحفظ کے ساتھ ساتھ جلد ٹھیک ہونے میں مدد بھی دے گی۔

    دہی کا استعمال

    دہی میں موجود مفید بیکٹیریا چھالوں میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ روزانہ دہی کا استعمال چھالوں کی تکلیف دور کرنے میں اہم کردار ادا سکتا ہے۔منہ میں نمودار ہونے والے چھالے اگر 10 سے 14 دن بعد ختم نہیں ہوتے تو آپ کو کسی معالج سے مشورہ کرنے کی ضرورت ہو گی جو کہ آپ بآسانی ہیلتھ وائر کے پلیٹ فارم سے کر سکتے ہیں

    اس کے علاوہ منہ میں ہونے والے چھالوں سے متعلق کوئی ٹوٹکہ یا نسخہ استعمال کرنے سے پہلے کسی اچھے ماہر دندان کا تجویز کردہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ 

  • چکن گونیا کیا ہے اور اس کا کیا علاج ہے؟

    چکن گونیا کیا ہے اور اس کا کیا علاج ہے؟

    شہر قائد میں گزشتہ کئی روز سے چکن گونیا نامی وائرل بیماری اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے اور متاثرہ مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔

    چکن گونیا کیا ہے؟

    چکن گونیا ایک ایسی وائرل بیماری ہے جو خاص قسم کے مچھر کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے لیکن یہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل نہیں ہوسکتی، یہ بیماری یورپی ممالک میں زیادہ اثر انداز ہورہی ہے۔

    اب تک اسے دنیا کے 60 سے زیادہ ممالک میں دریافت کیا جاچکا ہے، چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی ہلاکت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے مگر اس کی علامات کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف منفی اثرات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

    علامات

    اس بیماری کی علامات میں بخار، جوڑوں میں تکلیف، سر درد، پٹھوں میں درد، خارش اور جوڑوں کے ارگرد سوجن وغیرہ شامل ہیں۔

    مگر خسرہ جیسے دانے، قے اور متلی بھی اس کی ایسی علامات ہیں جن کا سامنا کم افراد کو ہوتا ہے۔ چکن گونیا کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے۔

    سال 2007میں یورپی ملک اٹلی میں پہلی بار چکن گونیا وائرس کے انفیکشن کا پھیلاؤ شروع ہوا۔ اس کے بعد سال2010 اور 2014 میں فرانس میں اس کے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے۔ دسمبر2013 میں چکن گونیا وائرس کیریبین میں ابھرا اور دیکھتے ہی دیکھتے امریکہ تک پھیل گیا۔

    احتیاط اور علاج

    امریکی ویب سائٹ سنٹرز فار ڈیزیز کنڑول اینڈ پریونشن کی رپورٹ کے مطابق چکن گونیا کو روکنے یا اس کے مکمل علاج کی اب تک کوئی مخصوص دوا نہیں بنائی جاسکی۔

    تاہم اس بیماری کی علامات کا علاج کرنا ضروری ہے، جس کیلئے درج ذیل اقدامات کیے جاسکتے ہیں کہ جس سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    مریض کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ آرام کرے، پانی زیادہ پیے، اور اپنے معالج کے مشورے سے بخار اور درد کی دوا کھائی جاسکتی ہے اور ساتھ ہی صحت کی بہتری کیلئے دودھ جوسز اور موسمی پھلوں کا استعمال لازمی کرے۔

  • مکئی کے بال اُبال کر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور گردے کی پتھری غائب

    مکئی کے بال اُبال کر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور گردے کی پتھری غائب

    قدرت کے خزانوں میں سے ایک مکئی کا پودا بھی ہے جس کی گھاس مویشیوں کی مرغوب غذا ہے جس کے پھل کو بھون کر مزے سے کھایا جاتا ہے اور اس کے بیجوں سے تیل حاصل کیا جاتا ہے۔

    لیکن دوسری جانب ایک ایسی چیز بھی ہے جو شاید ان تمام فوائد پر فوقیت اور اہمیت رکھتی ہے وہ مکئی کے ریشے یا بال ہیں جسے مکئی کی داڑھی بھی کہا جاتا ہے۔

    حکیمی علاج کیلئے مکئی کے بال بکثرت استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان بالوں کے اندر بہت مفید و مؤثر اجزاء پائے جاتے ہیں مثلاً سوڈیم، پوٹاشیم، نائٹروجن مادے، ایک قسم کا تیل، میگنیز، سلی کون، کوبالٹ اور کچھ مقدار کیلشیم اور فاسفورس کی پائی جاتی ہے۔

    Eat Corn

    موجودہ دور میں گردے کا سب سے بڑا مرض گردے کی پتھری یا مثانے کی پتھری ہے۔ مکئی کے بال گردے کے امراض کیلئے بہت مفید و مؤثر ہیں۔ اگر گردے میں ریگ یا پتھری ہو تو اس کو پیشاب کے ذریعے نکالنے میں بہترین معاون ہے اس طرح اگر گردے میں زخم یا انفیکشن ہو تو اس کو ختم کرنے کیلئے بھی مفید ہے۔

    گردے کی پتھری کی علامات :

    گردے کی پتھری ہونے کی صورت میں وزن میں کمی، بخار، متلی اور پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد کے ساتھ پیشاب کے اخراج میں تکلیف یا جلن پیدا ہوسکتی ہے۔

    بھٹے کے بالوں سے پتھری کا علاج :

    بھٹے کے بال گُردے کی پتھری کو جسم سے نکالنے میں انتہائی مؤثر ہیں۔ مکئی کے بالوں کو پانی کے ساتھ ابال کر اُس پانی کو پیا جاسکتا ہے۔ یہ گُردوں میں نئے پتھروں کو بننے سے بھی روکتا ہے۔

    kidney stones

    آزمودہ حکیمی نسخہ :

    کلتھی کی دال 10 گرام۔ مکئی (بھٹے) کے بال 30 گرام۔ خربوزے کے بیج 50 گرام لیں اور ان تینوں اشیاء کو ایک کپ پانی میں اُبال لیں اور روز بلا ناغہ چھان کر پئیں۔

    اس کے علاوہ بعض اوقات گردے کی جسامت میں کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے تو مکئی کے بال اس کیلئے مفید ہیں،

    اگر گردے سے چربیلے مادے خارج ہورہے ہوں یا پیشاب میں پیپ خارج ہورہی ہو تو مذکورہ ترکیب بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    پتہ کی پتھری میں اگر روغن زیتون کے اندر مکئی کے بال جلائیں اور اس روغن کو استعمال کیا جائے تو بہت مفید ہوتا ہے، بعض اوقات مثانہ کے اندر خون جم جاتا ہے یا مثانہ کے اندر پتھری ہوتی ہے یا مثانہ کے اندر کوئی زخم یا انفیکشن ہوتا ہے اور اس صورت میں اگر مکئی کے بال اور سرپھوکا استعمال کریں تو تمام امراض میں افاقہ ہوتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • سائنسدان پہلی ’ایچ آئی وی ویکسین‘ کی آزمائش سے پُرامید

    سائنسدان پہلی ’ایچ آئی وی ویکسین‘ کی آزمائش سے پُرامید

    لندن : برطانوی دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی ایچ آئی وی ویکسین کے دوسرے مرحلے کی آزمائش کے نتائج بھی حوصلہ افزا نکلے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دوا ساز کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے) کی جانب سے دیگر کمپنیوں کے اشتراک سے تیار کردہ ویکسین کے دوسرے مرحلے کی آزمائش سے بھی اس سے ایچ آئی وی وائرس نہ پھیلنے کا انکشاف سامنے آیا۔

    مذکورہ ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے کے نتائج بھی حوصلہ مند آنے کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ جلد ہی دنیا کو پہلی ایچ آئی وی ویکسین مل جائے گی۔

    کمپنی نے ایچ آئی وی کے لیے پہلے سے موجود دو مختلف ادویات کیبوٹیگراور (cabotegravir) اور ریلپی وائرن (rilpivirine) کے ملاکر ویکسین تیار کی ہے، جسے ماہرین گولیوں کے مقابلے زیادہ موثر قرار دے رہے ہیں۔

    کمپنی نے ویکسین کوکیبی نووا (Cabenuva) کا نام دیا ہے جو کہ انجکشن کی طرح مریض کو لگائی جاتی ہے۔

    مذکورہ ویکسین کی آزمائش دنیا کے 31 مختلف مقامات پر کی گئی اور ویکسین کی ہر ماہ دو خوراکیں ان افراد کو لگائی گئیں جو پہلے سے ایچ آئی وی کا شکار تھے۔

    متاثرہ رضاکاروں کو ایک سال تک ہر ماہ دو بار ویکسین لگائی گئی، جس کے بعد ان میں بیماری کی جانچ کی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ ان میں ایچ آئی وی کی سطح انتہائی کم یا کمزور ہوچکی تھی اور ان سے کسی دوسرے شخص میں وائرس منتقل نہیں ہوا۔

    ماہرین کے مطابق مذکورہ ویکسین ایچ آئی وی کو ختم کرنے کے لیے نہیں بلکہ ایچ آئی وی کے پھیلائو کو روکنے کے لیے بنائی گئی ہے، ویکسین بیماری کو ختم نہیں کرتی بلکہ اسے بڑھنے اور پھیلنے سے روکتی ہے۔

    ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے کے کامیاب نتائج کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کا حتمی اور بڑا ٹرائل بھی کامیاب جائے گا اور جلد ہی دنیا کو پہلی ایچ آئی وی کی ویکسین ملے گی۔

    اس سے قبل کم سے کم دو ایچ آئی وی ویکسینز کی آزمائش ناکام گئی تھی، یعنی ویکسینز نے بیماری کو روکنے یا اس کے پھیلائو کو کم کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا۔

  • صرف 3 روز میں آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ختم کرنے کا آسان طریقہ

    صرف 3 روز میں آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ختم کرنے کا آسان طریقہ

    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے پڑ جانے کی عمومی وجہ نیند کا پورا نہ ہونا ہوتا ہے، تاہم اس کی اور بھی کئی دیگر وجوہات ہوتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس شیخ نے صرف 3 روز میں سیاہ حلقے ختم کرنے کا ٹوٹکا بتایا۔

    اس کے لیے 1 چمچ پانی، آدھا چمچ کافی اور 2 قطرے کیسٹر آئل اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اسے سیاہ حلقوں پر لگائیں اور آدھے گھنٹے کے لیے لیٹ جائیں، آدھے گھنٹے بعد صاف پانی سے دھو کر دوبارہ کیسٹر آئل لگا لیں۔

    ڈاکٹر بلقیس کے مطابق اس طریقے سے صرف 3 روز میں نیند کی کمی سے آنکھوں کے نیچے پڑ جانے والے حلقے ختم ہوجائیں گے۔

    نیند کی کمی کے علاوہ ہاضمے کے مسائل بھی حلقوں کا سبب بن سکتے ہیں، اس کے لیے انجیر نہایت فائدہ مند ہے۔

  • عرق النسا: زندگی کو مشکل بنا دینے والا کمر اور ٹانگوں کا درد

    عرق النسا: زندگی کو مشکل بنا دینے والا کمر اور ٹانگوں کا درد

    کمر اور ٹانگوں کا درد آج کل بے حد عام ہوگیا ہے جس کی وجہ غیر صحت مند طرز زندگی ہے، لیکن یہ درد زننگی کو مشکل بنا سکتا ہے۔

    عرق النسا وہ درد ہے جو شیاٹک اعصاب کے راستے میں پھیلتا ہے، یعنی کمر کے نچلے حصے سے کولہوں اور کولہوں کے ذریعے ٹانگ کے نیچے تک پھیلتا ہے، اس سے متاثرہ ٹانگ میں سوزش، درد اور اکثر کچھ بے حسی پیدا ہوجاتی ہے۔

    درد اگر ریڑھ کی نچلی ہڈی سے کولہوں تک اور ٹانگ کے پچھلے حصے تک پھیلتا ہے تو یہ عرق النسا کی علامت ہے۔ آپ اعصابی گزر گاہ میں کہیں بھی تکلیف محسوس کر سکتے ہیں، لیکن یہ خاص طور پر آپ کے جسم کے نچلے حصے سے آپ کے کولہوں اور آپ کی ران اور پنڈلی کے پچھلے حصے تک ہونے کا امکان ہے۔

    عرق النسا کا درد وسیع پیمانے پر مختلف ہو سکتا ہے، کم یا شدید درد یا جلن کا احساس، کبھی کبھی یہ ایک جھٹکے یا بجلی کے جھٹکے کی طرح محسوس ہو سکتا ہے۔ طویل عرصے تک بیٹھے رہنے سے اس علامات بڑھ سکتی ہیں۔

    کچھ لوگوں کو متاثرہ ٹانگ یا پاؤں میں بے حسی، جھنجھناہٹ یا پٹھوں کی کمزوری بھی محسوس ہوتی ہے۔

    کم شدت کا درد عام طور پر وقت کے ساتھ ختم ہوجاتا ہے۔ اگر شدید درد ہورہا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس کے لیے ڈاکٹرز ادویات کے ساتھ ساتھ مخصوص جسمانی ورزشیں اور متحرک طرز زندگی تجویز کرتے ہیں، بیٹھنے کے انداز یعنی پوسچر کو درست کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

    اس سے نجات کے لیے کی جانے والی ورزشیں پٹھوں کو مضبوط بناتے ہیں اور کمر میں لچک پیدا کرتے ہیں۔

  • کینسر کا کم تکلیف دہ اور سستا علاج دریافت

    کینسر کا کم تکلیف دہ اور سستا علاج دریافت

    کینسر ایک ہولناک مرض ہے جس کا علاج خاصا پیچیدہ اور تکلیف دہ بھی ہے، تاہم اب ماہرین نے ایک محفوظ اور منفرد طریقہ دریافت کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد بض اقسام کی غدودی کینسر کو ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے ختم کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے جسے بعض ماہرین نے انقلابی قرار دیا ہے۔

    اب تک کینسر کے غدود یعنی ٹیومرز کو کیمو تھراپی اور آپریشن سمیت دیگر طریقوں سے ختم کیا جاتا رہا ہے، تاہم کچھ عرصے سے دنیا بھر میں ریڈی ایشن یعنی شعاعوں کے ذریعے بھی بعض اقسام کے کینسر کا علاج کیا جا رہا ہے۔

    تاہم اب برطانوی ماہرین نے ایک منفرد اور قدرے سستا اور محفوظ طریقہ دریافت کرلیا، جس کے تحت کینسر کے ٹیومرز کو ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے ختم کرنا ممکن ہوسکے گا۔

    طبی جریدے نیچر میں شائع مضمون کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ انگالیا کے ماہرین نے کینسر کے ٹیومر کو ایل ای ڈی لائٹ کے شعاعوں کے ذریعے ختم کرنے کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تحقیق کے مطابق ماہرین نے بعض کینسر کے ٹیومرز کو خصوصی ایل ای ڈی لائٹس میں اینٹی باڈیز اور دیگر اقسام کی ادویات کو شامل کر کے ختم کرنے کا تجربہ کیا۔

    تجربے کے دوران ماہرین نے بعض غدودوں کو کسی بھی بڑے منفی اثر کے بغیر ایل ای ڈی لائٹس کے خصوصی شعاعوں اور ادویات کی مدد کے ذریعے ختم کیا۔

    تحقیق میں غدودی کینسر کے علاج کے لیے ایل ای ڈی لائٹس کے طریقہ علاج کو انقلابی قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ طریقے سے متاثرہ مریض کو کم سے کم نقصان پہنچتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کینسر کے علاج کے دوران کیمو تھراپی جہاں کینسر کے سیلز کو نشانہ بناتی ہے، وہیں صحت مند اور اچھے سیلز کو بھی نشانہ بناتی ہے اور نتیجے میں انسانی جسم کمزور ہوجاتا ہے اور اس سے کئی منفی اثرات ہوتے ہیں اور بعض مرتبہ کینسر بھی ختم نہیں ہوتا۔

    ماہرین نے بتایا کہ کینسر کے ٹیومر کو خصوصی ایل ای ڈی لائٹس کے شعاعوں اور ادویات کی مدد سے ختم کرنے کا تجربہ اب تک کے کینسر کے علاج کے تمام طریقوں سے زیادہ محفوظ ہے، کیوں کہ اس سے کم سے کم نقصان ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق مذکورہ طریقہ علاج پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ کینسر کے ٹیومرز کو جدید اور خصوصی ایل ای ڈی لائٹس کے شعاعوں سے ختم کرنا ممکن ہوسکے۔

  • گھر میں تیار مشروب جو متلی اور قے میں آرام دے

    گھر میں تیار مشروب جو متلی اور قے میں آرام دے

    متلی اور قے کی کیفیت محسوس ہونا عام بات ہے جس کے لیے ہر وقت کوئی دوا لینا غیر ضروری ہے، تاہم اس سے نجات کے لیے گھریلو ٹوٹکے آزمائے جاسکتے ہیں۔

    متلی اور الٹی کی یہ کیفیت کبھی موشن سیکنس کے سبب بھی ہوسکتی ہے، یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں دوارن سفر الٹیاں ہونے لگتی ہیں۔

    اس کے علاوہ حمل کے دوران صبح کے وقت الٹیاں ہونا بھی عام ہے، اسی طرح کچھ لوگوں کو کسی بو کی صورت میں، اسٹریس، بلڈ پریشر کم ہونے اور ہیضے (ڈائریا) میں بھی متلی اور قے کی اس کیفیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بہت زیادہ بے آرام کرتا ہے۔

    اس طرح جسم میں پانی کمی ہونے لگتی ہے جو مزید کئی بیماریوں کاسبب بنتی ہے، ایسی کیفیات میں معالج کے نسخے اتنے کارآمد ثابت نہیں ہوتے جتنے گھریلو ٹوٹکے فائدہ پہنچاتے ہیں۔

    اس کی سب سے بڑی وجہ تو یہ ہے کہ یہ نسخے اور مشروبات جن اجزا سے تیار کیے جاتے ہیں وہ سب ہی گھر میں موجود ہوتے ہیں اور مضر اثرات سے پاک ہوتے ہیں، اور دیکھا بھی یہی گیا ہے کہ لوگ ان کیفیات سے نجات کے لیے گھریلو علاج کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔

    یہاں پر متلی اور قے سے نجات کے لیے ایک بہترین مشروب کی ترکیب بتائی جارہی ہے جو آپ کو متلی اور الٹیوں سے نجات دے کر آرام پہنچائیں گی۔

    اجزا

    ناریل کا پانی: آدھا کپ

    اورنج جوس: آدھا کپ

    لیموں کا رس: آدھا چائے کا چمچ

    شہد: 1 کھانے کا چمچ

    نمک: چٹکی بھر

    ترکیب

    ان تمام اجزا کو مکس کر کے دن میں ایک بار استعمال کریں، الٹی اور متلی کی ان کیفیات سے نجات مل جائے گی۔

    بلڈ پریشر اور ذیابیطس مریض اسے استعمال نہ کریں اور جن حاملہ خواتین میں بلڈ پریشر بڑھنے کی وجہ سے الٹیاں ہوتی ہیں، وہ بھی اسے استعمال سے قبل اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

  • ایمازون کا 18 ہزار ملازمین برطرف کرنے کا اعلان

    دنیا بھر میں پریشان کن معاشی حالات کے پیش نظر کی معروف کمپنیاں ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے سبب بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    اس سلسلے میں امریکہ کی ٹیکنالوجی اور ای کامرس کی معروف کمپنی ایمازون نے بھی کارپوریٹ اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹس میں سے 18 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمازون کے منتظم اعلیٰ ‘اینڈی جیّسی نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ نومبر 2022 میں اور آج جاری کردہ تعداد کے مطابق ہم 18 ہزار ملازمین کو نکالنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا ہے کہ کمپنی کے بعض شعبے ان تبدیلیوں سے براہ راست متاثر ہوں گے لیکن ملازمتوں سے نکالے جانے والوں کو ہرجانہ اور عارضی صحت بیمہ رقوم کی ادائیگی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ نومبر 2022 میں کمپنی نے بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھانٹی کا اعلان کیا تھا۔ ستمبر 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق ایمازون کے ملازمین کی تعداد 1،5 ملین ہے۔

    ترجمان ایمازون کمپنی نے کہا کہ معیشت کی غیریقینی کی صورتحال کی وجہ سے مجبوراً یہ فیصلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ملازمین کو برطرف کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کوویڈ19 کی وبا کے دوران کمپنی نے حقیقتاً کافی بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملازمت پر رکھ لیا تھا۔

    ایمازون کے سی ای او اینڈی جیسی نے اپنے اسٹاف کے نام ایک پیغام میں کہا کہ نومبر میں ہم نے افرادی قوت میں جو تخفیف کی تھی اور آج ہم جو تخفیف کرنے جارہے ہیں اس کے تحت 18000افراد کو فارغ کیا جا رہا ہے۔

    جیسی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ملازمین کو برطرف کرنے کی وجہ سے لوگوں کو پیش آنے والی پریشانیوں اور مشکلات سے اچھی طرح واقف ہیں اور ہم اس فیصلے کو آسان نہیں لے رہے ہیں۔