Tag: treatment

  • کان میں معمولی درد کے علاج کے لیے آنے والی خاتون کا بازو کاٹ دیا گیا

    کان میں معمولی درد کے علاج کے لیے آنے والی خاتون کا بازو کاٹ دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی شہر پٹنہ میں اسپتال کے عملے کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کان میں معمولی درد کے علاج کے لیے آنے والی نوجوان خاتون کا بازو کاٹنا پڑا، اہل خانہ نے انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق طبی مجرمانہ غفلت کا واقعہ ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں پیش آیا۔

    لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ان کی بہن ریکھا کے کان میں تکلیف تھی جس کی ایک معمولی سرجری ہونی تھی، اس کے لیے وہ مہاویر ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ گئیں، وہاں ایک نرس نے ڈاکٹر کا تجویز کردہ انجکشن دیا۔

    اہل خانہ کے مطابق انجکشن کے بعد ریکھا کو بائیں ہاتھ میں تکلیف ہونے لگی، ہاتھ کا رنگ سبز ہونے لگا اور ہاتھ بھی ٹھیک سے کام نہیں کر رہا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے وہاں کی نرسوں اور ڈاکٹروں سے اس کی شکایت کی لیکن کسی نے نہیں سنی۔

    کافی دیر بعد ڈاکٹرز نے دیکھا تو کہا کہ ٹھیک ہو جائے گا، لیکن انجکشن لگنے کے بعد سے ہی ریکھا تکلیف کا شکار تھی۔

    بعد ازاں وہ ایک پرائیوٹ اسپتال میں دکھانے گئے جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔ مذکورہ خاندان مریضہ کو لے کر مختلف اسپتالوں میں گھومتا رہا لیکن کہیں سے اس کا علاج نہ ہوسکا،جس کے بعد بالآخر انہیں آپریشن کے ذریعے ہاتھ کٹوانا ہی پڑا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بچی کی یہ حالت مہاویر ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کی وجہ سے ہوئی ہے، انہوں نے انصاف کے لیے عدالت کا رخ کیا ہے اور انسٹی ٹیوٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • دنیا کا پہلا ایچ آئی وی کا ضعیف مریض جو شفا یاب ہوگیا

    دنیا کا پہلا ایچ آئی وی کا ضعیف مریض جو شفا یاب ہوگیا

    کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص دنیا کا وہ پہلا مریض ہے جو صرف تجرباتی طریقہ علاج سے ایچ آئی وی سے شفایاب ہوگیا۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں کینیڈا میں ایچ آئی وی پر ہونے والی ایک عالمی کانفرنس کے موقع پر امریکا میں کیے جانے والے علاج سے متعلق مقررین نے اظہار خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں پہلی بار ایچ آئی وی (ہیومن امیونو ڈیفیشنسی وائرس) اور (لیوکیمیا) بلڈ کینسر سے متاثر ضعیف ترین شخص پیچیدہ سیل ٹرانسپلانٹ کے بعد صحت یاب ہوگیا ہے۔

    اس مریض سے متعلق ماہرین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس طرح کا طریقہ علاج موذی امرض کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے شہر ڈوارٹے کے سٹی آف ہوپ نیشنل کینسر ہسپتال‘ میں 66 سالہ مریض کا پیچیدہ ترین سیل ٹرانسپلانٹ کیا گیا جو کہ ایک طرح سے جین ایڈیٹنگ کی طرح ہوتا ہے، جس کے بعد مریض ایچ آئی وی اور بلڈ کینسر سے صحت یاب ہوگیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس شخص کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا وہ 1988 میں اس وقت ایچ آئی وی کا نشانہ بنا تھا جب مذکورہ وائرس کی دنیا میں پہلی بار تشخیص ہوئی تھی، یعنی وہ مذکورہ مرض میں مبتلا ہونے والے ابتدائی مریضوں میں سے ایک تھے۔

    پیچیدہ علاج کے بعد صحت یاب ہونے والے 66 سالہ شخص نے اپنی زندگی کا نصف سے زیادہ حصہ ایچ آئی وی میں گزارا جب کہ انہیں کچھ عرصہ قبل بلڈ کینسر بھی لاحق ہوگیا تھا۔

    ماہرین نے ان کا ٹرانسپلانٹ ایک نامعلوم یورپی شخص کی جانب سے عطیہ کردہ انتہائی نایاب سیل (خونی خلیات) کے ذریعے کیا اور ان کے جسم میں عطیہ کردہ خلیات شامل کیے اور مذکورہ طریقہ علاج انتہائی پیچیدہ سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ اس ٹرانسپلانٹ میں ایک طرح سے جین ایڈیٹنگ کی جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق متاثرہ شخص میں عطیہ کرنے والے شخص کے خون میں پائے جانے والے سیل (CCR5-delta 32) کو ٹرانسپلانٹ کیا گیا، جس نے مریض کے جسم کے مدافعتی نظام میں جاکر اس سیل کے دروازے بند کردیے جو کہ خون میں ایچ آئی وی وائرس کو جانے کی اجازت دیتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مریض کا ٹرانسپلانٹ 2019 میں کیا گیا تھا جس کے بعد بھی متاثرہ شخص کچھ عرصے تک ایچ آئی وی سے بچاؤ کی دوائیاں استعمال کرتا رہا لیکن کورونا کی ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے تمام دوائیاں لینا بند کردی تھیں اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے وہ کسی طرح کی دوائیاں نہیں لے رہا اور مکمل صحت یاب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص ایچ آئی وی اور بلڈ کینسر سے مذکورہ طریقہ علاج سے صحت یاب ہونے والا دنیا کا ضعیف ترین مریض ہے اور ان سے قبل اسی طرح کے طریقہ علاج سے مجموعی طور پر تین دیگر ایچ آئی وی اور بلڈ کینسر کے مریض بھی صحت یاب ہوچکے تھے۔

    ایچ آئی وی ایڈز کی نئی قسم دریافت

    ان سے پہلے ٹیموتھی رے براؤن نامی شخص بھی اسی طرح کے طریقہ علاج سے صحت ہوئے تھے مگر اکتوبر 2020 میں 54 سال کی عمر وہ بلڈ کینسر سے ہلاک ہوگئے تھے۔

  • سعودی عرب: معمر افراد کے ساتھ بدسلوکی پر بھاری جرمانہ اور سزا

    سعودی عرب: معمر افراد کے ساتھ بدسلوکی پر بھاری جرمانہ اور سزا

    ریاض: سعودی عرب میں معمر افراد کے ساتھ بدسلوکی جرم ہے جس پر بھاری جرمانہ اور سزا مقرر کی گئی ہے، اس حوالے سے پبلک پراسیکیوشن نے تنبیہہ جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ معمر افراد کے ساتھ بدسلوکی قابل سزا جرم ہے جس کی سزا ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب میں معمر افراد کے حقوق اور ان کی نگہداشت کا قانون نافذ ہے، معمر افراد کی حق تلفی پر سزا بھی مقرر ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن نے معمر افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جو شخص بھی کسی بوڑھے کے ساتھ بدسلوکی کرے گا اسے بوڑھوں کے حقوق کے قانون کی دفعہ 3 کے تحت سزا ملے گی۔

    قانون میں ہے کہ بزرگ افراد کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہنے کا حق ہے، خاندان کی ذمہ داری ہے کہ گھر کے بزرگ کی رہائش کا اہتمام کرے اور ان کی دیکھ بھال بھی کی جائے، اہلخانہ کو اپنی ذمہ داری نہ نبھانے پر سزا ہوگی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی کہ قانون کی دفعہ 15 میں ہے کہ خاندان کے بزرگ کی دولت کو ان کی مرضی کے بغیر خرچ کرنا منع ہے۔

    معمرافراد کے حقوق کا خیال نہ کرنا اور حق تلفی کرنا قابل سزا عمل ہے، جو شخص کسی بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کا مرتکب ہوگا اسے 1 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔

  • ہمارے پاؤں کیوں سوج جاتے ہیں؟ کیا یہ بیماری تو نہیں؟

    ہمارے پاؤں کیوں سوج جاتے ہیں؟ کیا یہ بیماری تو نہیں؟

    پاؤں کی سوجن ایک تکلیف دہ بیماری ہے، یہ کچھ لوگوں کے ایک پاؤں اور کچھ کے دونوں پاؤں میں ہوتی ہے، بعض اوقات یہ اس قدر زیادہ ہوجاتی ہے کہ چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

    پاؤں کی سوجن مختلف وجوہات کی بناء پر ہوسکتی ہے، پاؤں کی سوزش کی عام علامات مقامی سوجن، جلد کی جلد اور دباؤ کا درد ہیں۔ سوزش ایک معمول کا فطری ردعمل ہوتا ہے جب نرم بافتوں ، پٹھوں یا کنڈلیوں میں خارش یا خراب ہوجاتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پرگرام باخبر سویرا میں فیملی فزیشن ڈاکٹر عظمیٰ حمید نے سننے والوں کوپاؤں کی سوجن اور اس کے علاج سے متعلق تفصیلات بتائیں۔

    انہوں نے کہا کہ جسم میں پانی زیادہ ہوجائے تو پاؤں میں ورم ہوجاتا ہے، اس کی وجہ سے بعض اوقات ہاتھ، پاؤں اور چہرہ بھی پھول جاتا ہے، ایسا عموماً لمبے سفر یا زیادہ دیر کھڑے رہنے کی صورت میں ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر عظمیٰ حمید نے بتایا کہ گرنے یا چلنے پھرنے کی وجہ سے پاؤں پر چوٹ آنے سے پاؤں کی رگوں میں زخم ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ سے خون پاؤں میں جم جاتا ہے جو سوجن وغیرہ کا سبب بنتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حاملہ عورتوں کے پاؤں میں سوجن ہوسکتی ہے، اس لیے کہ ان کا جسم پانی کا وافر ذخیرہ جمع کرلیتا ہے جس کی وجہ ان کے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے، بعض خواتین کو ایام مخصوصہ میں بھی ایسا ہوتا ہے تاہم یہ خودبخود ٹھیک ہوجاتا ہے البتہ بعض اوقات یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔

  • کیا مردوں میں گنج پن دور کرنے کا علاج موجود ہے؟

    کیا مردوں میں گنج پن دور کرنے کا علاج موجود ہے؟

    مردوں میں گنج پن ایک عام مسئلہ ہے، اب حال ہی میں ایک تحقیق میں اس مسئلے کو کم کرنے کے لیے کچھ دوائیں تجویز کی گئیں۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں مختلف ادویات کے اثرات کا موازنہ کر کے مردوں میں بالوں سے محرومی کے علاج کے لیے ان کی افادیت کو جانچا گیا ہے۔

    میموریل سلون کیٹرنگ کینسر سینٹر کی اس تحقیق میں 23 تحقیقی رپورٹس کا جامع تجزیہ کیا گیا، تحقیق میں منہ کے ذریعے کھائی جانے والی 3 ادویات کو 2 سے 4 ماہ تک متعدد مقدار میں خوراکوں کے ذریعے استعمال کیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ روانہ 5 ملی گرام dutasteride کے استعمال سے مردوں میں بالوں کی محرومی کی شرح کم ہونے کا امکان سب سے زیادہ ہوا ہے۔

    اس دوا کو یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے مردوں کے مثانے بڑھ جانے کے عارضے کے علاج کے لیے منظوری دی ہے جبکہ اسے مردوں کے سر کے درمیان گنج پن کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، مگر اس کی منظوری ایف ڈی اے نے نہیں دی۔

    تو یہ اس دوا کا آف لیبل اثر ہے اور محققین کے مطابق ادویات کا آف لیبل استعمال بہت عام ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ متعدد ادویات کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے حالانکہ وہ اس کے لیے نہیں بنی ہوتیں، مگر ایسے شواہد ہوتے ہیں کہ وہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

    دوسرے نمبر پر روزانہ 5 گرام finasteride کے استعمال کو قرار دیا گیا۔ اس دوا کو بھی ایف ڈی اے نے منظوری دے رکھی ہے اور یہ بھی مثانوں کے بڑھ جانے کے عارضے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ دوا کے استعمال سے 4 ہفتوں میں بالوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا۔

    تیسرے نمبر پر minoxidil کی روزانہ 5 ملی گرام مقدار کا استعمال رہا۔ یہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی اور ان کے استعمال سے فوائد کا دورانیہ 24 سے 48 ہفتوں کا رہا اور ہر ایک کے اپنے الگ مضر اثرات تھے۔

  • بھنگ بچائے کورونا وائرس سے! تحقیق میں انکشاف

    بھنگ بچائے کورونا وائرس سے! تحقیق میں انکشاف

    امریکا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق بھنگ کے پودوں کے مرکبات کورونا کی وجہ بننے والے ‘‘سارس کوو2‘‘وائرس کو پھیلنے سے روکتے ہیں

    ہمارے معاشرے میں بھنگ عرف عام میں ایک نشے کے طور پر مشہور ہے لیکن طبی لحاظ سے یہ کافی مفید اور کئی بیماریوں کا علاج اس میں پوشیدہ ہے، نئی تحقیق میں ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ بھنگ کے پودے میں ایسے قدرتی مرکبات ہیں جو کورونا کی وجہ بننے والے وائرس کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔

    امریکا کی اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی اور اوریگون ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے ماہرین نے بھنگ کے پودوں پر ہونے والی تحقیق میں 2 مرکبات دریافت کیے ہیں جو کورونا کی وجہ بننے والے ‘‘سارس کوو 2’’ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے ساتھ بیماری کی شدت میں اضافہ نہیں ہونے دیتے۔

    ماہرین نے دریافت کیےجانے والے مرکبات کے نام ‘‘کینابیگیرولک ایسڈ’’ (سی بی جی۔اے) اور ‘‘کینابیڈایولک ایسڈ’’ (سی بی ڈی۔اے) رکھے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انہیں ان مرکبات کی سالماتی ساخت دیکھ کر اندازہ ہوا کہ شاید یہ کورونا وائرس کے انسانی خلیوں سے جڑنے میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔

    ماہرین نے اپنے اس خیال کی تصدیق پیڑی ڈش میں رکھے گئے انسانی پھیپھڑوں اور نظام تنفس کے خلیات پر تجربے سے کی جنہیں کورونا وائرس سے متاثر کیا گیا تھا۔

    اس تجربے سے معلوم ہوا کہ سی بی جی۔اے اور سی بی ڈی۔اے دونوں نے ہی کورونا وائرس کی سطح پر ابھار جیسی اس پروٹین کو جکڑ کر ناکارہ بنادیا جسے استعمال کرتے ہوئے یہ وائرس خلیے کے اندر داخل ہوتا ہے اور اپنے حملے کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔

    تاہم ماہرین نے اس تحقیق کی بنیاد پر بھنگ شروع نہ کرنے کے حوالے سے متنبہ کیا ہے۔

    تحقیقی جریدے ‘‘جنرل آف نیچرل پروڈکٹس’’ کے تازہ شمارے میں شائع اس تحقیق کے مصنفین نے واضح کیا ہے کہ ابھی یہ تحقیق ابتدائی مراحل میں ہے لہذا اس تحقیق کو بنیاد بناکر بھنگ کا استعمال شروع نہ کیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ابھی اس حوالے سے مزید تحقیق اور تجربات ہونے ہیں جس سے یہ معلوم کیا جائے گا کہ آیا یہ دونوں مرکبات زندہ انسانوں کو بھی کورونا وائرس سے بچانے میں اتنا ہی موثر ہیں جس کا مظاہرہ انہوں نے پیڑی ڈش میں کیا۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ مزید تحقیق میں ان مرکبات کے استعمال سے ہونے والے ضمنی اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد ہی حتمی طور پر انہیں کورونا کے علاج میں استعمال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

  • موسم سرما میں بالوں کو خوبصورت بنانے والی ٹریٹ منٹس

    موسم سرما میں بالوں کو خوبصورت بنانے والی ٹریٹ منٹس

    کراچی: معروف بیوٹی ایکسپرٹ کاشف سلیم نے موسم سرما میں دلہن بننے والی لڑکیوں کے لیے بالوں کو خوبصورت بنانے کی ٹپس بتائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں کاشیز سیلون کے بیوٹی ایکسپرٹ کاشف اسلم نے شرکت کی اور موسم سرما میں بالوں کو خوبصورت بنانے کی ٹپس بتائیں۔

    کاشف نے بتایا کہ گھنگھریالے یا لہریے دار بالوں کو خوبصورت بنانے کے لیے مختلف ٹریٹ منٹس کروائی جاسکتی ہیں جن میں کیراٹین یا ری بونڈنگ وغیرہ شامل ہیں۔

    پروگرام میں انہوں نے ہیئر ٹرانسفارمیشن نامی ایک ٹریٹ منٹ بھی کی، انہوں نے بتایا کہ اس ٹریٹ منٹ سے بال بلو ڈرائی کی طرح گھنے اور چمکدار لگتے ہیں اور بہترین لک آتا ہے۔

    ٹریٹ منٹ کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں۔

  • شوگر سے جان چھڑانے کا واحد علاج کیا ہے؟

    شوگر سے جان چھڑانے کا واحد علاج کیا ہے؟

    ذیابیطس دنیا بھر میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔

    اگر کسی شخص کو شوگر ہوجائے تو اس کی علامات یہ ہیں کہ اُسے بہت زیادہ پیاس لگتی ہے، معمول سے زیادہ پیشاب آتا ہے خصوصاً رات کے وقت اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ اس کے وزن میں نمایاں کمی دیکھنے میں آتی ہے اور کھانا کھانے کے بعد بھی بھوک کا احساس رہتا ہے دھندلی نظر اور زخموں کا نہ بھرنا وغیرہ بھی شامل ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سی ای او ذیابیطس سینٹر طاہر ایم عباسی اور ماہر ذیابیطس ڈاکٹر سونیا بختیار نے ناظرین کو اس کی علامات اور احتیاط کے بارے میں آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ شوگر انسانی جسم میں اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم انسولین کا استعمال چھوڑ دیتا ہے،انسولین جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے یعنی جب آپ ذیابیطس کے شکار ہوجائیں تو آپ کا جسم خوراک کو شوگر میں تبدیل کرنے میں زیادہ بہتر کام نہیں کرپاتا۔

    جس کے نتیجے میں دوران خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جسم اسے پیشاب کے راستے باہر نکالنے لگتا ہے، یعنی ٹوائلٹ کا رخ زیادہ کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کی پہلی علامت پیاس کا زیادہ محسوس ہونا ہے، انسان شعوری طور پر شدید پیاس محسوس کرنے لگتا ہے، اس کے ساتھ اس کا حلق بھی خشک ہو جاتا ہے اور پیاس بدستور بڑھتی چلی جاتی ہے اگرچہ آپ روزانہ دو لیٹر پانی پیتے ہوں۔

    طاہر ایم عباسی نے بتایا کہ شوگر کی تشخیص ہونے کے بعد جو بلڈ ٹیسٹ کروانے کے بعد بآسانی ہوسکتی ہے اس کا علاج شروع کردینا چاہیے۔ آپ اپنی زندگی کا طرز عمل تبدیل کرکے اس پر کنٹرول پا سکتے ہیں جیسے ورزش کرنا اور پھل اور سبزیاں وغیرہ زیادہ مقدار میں کھانا شامل ہے۔

  • ہماری ناف کن بیماریوں کے علاج کا بہترین ذریعہ ہے؟  دلچسپ معلومات

    ہماری ناف کن بیماریوں کے علاج کا بہترین ذریعہ ہے؟ دلچسپ معلومات

    ناف اللہ سبحان و تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ھے، سائنس کے مطابق سب سے پہلے قدرت کی تخلیق انسان میں ناف بنتی ہے جو پھر ایک کارڈ کے ذریعے ماں سے منسلک ہوجاتی ھے اور اس ہی خاص تحفے سے جو بظاہر ایک چھوٹی سی چیز ھے،ایک پورا انسان فارم ھو جاتا ھے۔

    ناف دراصل ایک زخم کا نشان ہے جو انسان کو دنیا میں آتے ہی دیا جاتا ہے، بچے اور ماں کے جسم کو آپس میں منسلک کرنے والی امبیلیکل کورڈ کو جب کاٹ دیا جاتا ہے تو پھر اس سے بننے والی ناف کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ زخم کیسے مندمل ہوا۔

    ناف کا سوراخ ایک حیران کن چیز ھے
    سائنس کے مطابق ایک انسان کے مرنے کے تین گھنٹے بعد تک ناف کا یہ حصہ گرم رہتا ھے، وجہ اس کی یہ بتائی جاتی ھے کہ یہاں سے بچے کو ماں کے ذریعے خوراک ملتی ھے، بچہ پوری طرح سے 270 دن میں فارم ھو جاتا ھے، یعنی 9 مہینے میں۔

    یہی وجہ ھے کہ ہمارے جسم کی تمام رگیں اس مقام سے جڑی ھوتی ہیں،اس کی اپنی ایک خود کی زندگی ھوتی ھے۔ پیچوٹی ناف کے اس سوراخ کے پیچھے موجود ھوتی ھے، جہاں تقریبا 72،000 رگیں موجود ھوتی ہیں۔ ہمارے جسم میں موجود رگیں اگر پھیلائی جائیں تو پوری زمین کے گرد دو بار گھمائی جا سکتی ہیں۔

    بیماری یا تکالیف
    آنکھ اگر سوکھ جائے یا صحیح نظر نا آتا ھو یا پتہ صحیح کام نا کر رہا ھو یا پاؤں یا ھونٹ پھٹ جاتے ھوں اس کے علاوہ چہرے کو چمک دار بنانے کے لیے، بال چمکانے کے لیے، گھٹنوں کے درد، سستی، جوڑوں میں درد، جلد کا سوکھ جانا وغیرہ

    طریقہ علاج
    روزانہ رات کو سونے سے پہلے تین قطرے خالص دیسی گھی کے یا ناریل کے تیل کے ناف کے سوراخ میں ٹپکائیں اور تقریباً ڈیرھ انچ ناف کے ارد گرد لگائیں۔ گھٹنوں کی تکلیف دور کرنے کے لیے تین قطرے ارنڈ ی کے تیل کے تین قطرے سوراخ میں ٹپکائیں اور ارد گردلگائیں جیسے اوپر بتایا ھے۔

    کپکپی اور سستی دور کرنے کے لیے اور جوڑوں کے درد میں افاقہ کے لیے اور سکن کے سوکھ جانے کو دور کرنے کے لیے سرسوں کے تیل کے تین قطرے اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق استعمال کریں۔

    ناف کے سوراخ میں تیل کیوں ڈالا جائے؟
    ناف کے سوراخ میں اللہ نے یہ خاصیت رکھی ھے کہ جو رگیں جسم میں اگر کہیں سوکھ گئی ہیں تو ناف کے ذریعے ان تک تیل پہنچایا جاسکتا ھے جس سے وہ دوبارہ کھل جاتی ہیں۔

    بچے کے پیٹ میں اگر درد ھو تو ہینگ پانی اور تیل میں مکس کرکے ناف کے ارد گرد لگائیں چند ہی منٹوں میں ان شاءاللہ اللہ کے کرم سے آرام آ جائے گا۔

    کان کے درد کے لئے
    کانوں میں سائیں سائیں کی آوازیں آتی ھوں تو سرسوں کے تیل پچاس گرام میں تخم ہرمل دو عدد پیس کر ناف میں پندرہ دن لگانے سے سائیں سائیں کی آواز آنا ختم ھو جاتی ھے۔

    قوت سماعت کے لئے
    قوت سماعت کی کمی دور کرنے کے لئے سرسوں کے پچاس گرام تیل میں بیس گرام  دار چینی  پیسیں اور جلا کے وہ تیل ناف میں لگانے سے قوت سماعت میں بہتری آتی ھے۔

    پیٹ کا پھولنا
    پچاس گرام سرسوں کے تیل میں بیس گرام کلونجی کا تیل ملا کے ہلکا گرم کرکے ٹھنڈا کرکے لگانے سے دو ماہ میں پیٹ کنٹرول ھو جاتا ھے۔

    قبض کشا نسخہ
    اگر نہانے کے بعد روغن زیتون ناف میں لگا دیں اس سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے اور   اس عمل سے الرجی اور زکام بھی نہیں ھوتا۔

  • بچوں کے پیٹ میں کیڑے اور اس کا علاج

    بچوں کے پیٹ میں کیڑے اور اس کا علاج

    بچوں کے پیٹ کے کیڑے ان کی نشونما کو بری طرح متاثر کرسکتے ہیں، ان کے قد کا بڑھنا رک سکتا ہے یا پھر وزن میں اضافہ ہونا رک سکتا ہے۔

    اگر آپ کا بچہ بہت چڑچڑا ہو رہا ہو ، بار بار بھوک لگتی ہو یا پھر اکثر پیٹ درد کی شکایت کرتا ہو تو یہ علامات آپ کے بچے کے پیٹ میں کیڑوں کی موجودگی کو ظاہر کر رہی ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سول اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر وسیم جمالوی نے بچوں کے پیٹ میں کیڑوں سے متعلق والدین کیلئے ضروری ہدایات دیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کیڑوں کی اقسام دو طرح کی ہوتی ہیں ایک وہ ہیں جو آنتوں میں چپک جاتے ہیں اور خون چوستے رہتے ہیں، اور دوسری قسم کے کیڑے بچے کی جائے پاخانہ پر خارش ہوتی ہے اور اس کی پرورش بھی ہوتی رہتی ہے۔

    پروفیسر وسیم جمالوی نے بتایا کہ بچے عام طور پر مٹی کھاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے پیٹ میں کیڑے ہو سکتے ہیں، پانی کے ذریعے بھی یہ کیڑے جسم کا حصہ بن سکتے ہیں، اس کے علاوہ صفائی کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے بھی پیٹ میں کیڑے ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ایک مرتبہ کسی بیرونی ذریعے سے یہ کیڑے جب جسم میں داخل ہوجائيں تو اس کے بعد یہ تیزی سے تقسیم ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور پیٹ میں اپنی تعداد بڑھانا شروع کر دیتے ہیں جس سے بچے خون کی کمی کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔

    بعض اوقات اگر بچے کی قوت مدافعت مضبوط ہو ۔تو اس صورت میں یہ خود بخود بھی غائب ہو سکتے ہیں لیکن اس کا انحصار کیڑوں کی اقسام پر بھی ہوتا ہے ۔اگر پاخانے کے ساتھ خون یا پس آرہی ہو ، بار بار الٹی ہو رہی ہو۔ اور اس کے ساتھ بخار بھی ہو۔ اور جسم میں پانی کی کمی ہو رہی ہو۔ تو اس صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے۔

    یاد رکھیں، پیٹ کے کیڑوں کے لیۓ مختلف قسم کے ٹوٹکوں کا استعمال اس بیماری کی شدت کو مذید بڑھا سکتا ہے اور اس کے خطرے کو بھی بڑھا دیتا ہے اس وجہ سے اس حوالے سے ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق علاج ہی آپ کو اس سے بچا سکتا ہے۔

    سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے اسکولوں کی بنیاد پر شروع کیے جانے والے والے بچوں کے پیٹ کے کیڑے مارنے کی پانچ روزہ مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت اسکولوں میں پہلی سے دسویں جماعت تک کے 5 سے14سال کی عمر کے تمام طلباء و طالبات کو دوائی پلائی جائے گی۔