Tag: treatment

  • آدھے سرکے درد کی علامات اوراس کا آسان علاج

    آدھے سرکے درد کی علامات اوراس کا آسان علاج

    سرکے درد کی کئی اقسام ہیں جن میں ایک آدھے سر کا درد بھی ہے جسے درد شقیقہ جبکہ جدید ایلوپیتھی اصطلاح میں مگرین Migraine بھی کہتے ہیں، بعض اوقات یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھے سر میں کم اور آدھے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    درد شقیقہ شدید نوعیت کا درد ہے جو مریض کو کسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا، بھنوؤں کے اوپر اور ملحقہ حصے کا درد بھی درد شقیقہ ہی کی ایک قسم ہے۔

    آدھے سر کا درد خون کی شریانوں کے بڑھنے اور اعصاب سے کیمیائی مادوں کے ان شریانوں میں ملنے سے پیدا ہوتا ہے اس کے دورے کے دوران ہوتا یہ ہے کہ کنپٹی کے مقام پر جلد کے نیچے رگ پھول جاتی ہے۔

    اس کے نتیجے میں کچھ کیمیائی مادے پیدا ہوکرسوجن اور درد کے ذریعے رگ کو اور پُھلا دیتے ہیں جس سے دفاع میں اعصابی نظام متلی، پیٹ کی خرابی اور قے کا احساس پیدا کرتا ہے علاوہ ازیں اس کی وجہ سے خوراک کے ہضم ہونے کا عمل بھی سست پڑ جاتا ہے۔

    دوران خون کے سست پڑنے سے ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑ سکتے ہیں اور روشنی اور آواز کی حساسیت میں اضافہ ہوسکتا ہے جسم کو ایک طرف کمزوری کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں: اسمارٹ فون کا استعمال گردن میں درد کا باعث


    درد شقیقہ کی علامتوں میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ مریض کے سر کے پچھلے حصے میں درد ہوتا ہے، اس کی وجہ پرانا بلڈ پریشر بھی ہوتا ہے۔

     درد شقیقہ کا علاج :

    درد کے علاج کے لیے مریض دماغ کو قوت دینے والی غذائیں کھائے، بازار سے چاروں مغز لیں اور اس میں 25 گرام بادام اور اخروٹ, 10 گرام ملا کر پیسنے کے بعد دودھ کے ساتھ اس کا حریرہ بنا کر صبح اور شام کے اوقات میں کھائیں۔


    مزید پڑھیں: سر درد سے 5 منٹ میں چھٹکارہ حاصل کریں


    علاوہ ازیں روغن لبوب صبا جو پانچ تیلوں کا ایک مرکب ہے، یہ بازار میں بآسانی دستیاب ہے، یہ تیل بھی سر میں روزانہ دو مرتبہ لگائیں، اس کے استعمال سے مرض جلد ختم ہوجائے گا۔

  • ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر

    کراچی : کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدید لہر برقرار ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدید لہر سے خبردار کردیا، جو لوگ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن کو ہیٹ اسٹروک کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

    موسمِ گرما کے سخت دن نا صرف ماحول کو غیر آرام دہ بناتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔


    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات


    گرم ا ور خشک موسم

    شدید گرمی میں پانی پیئے بغیر مخنت مشقت یا ورزش کرنا

    جسم میں پانی کی کمی

    ذیابیطس کا بڑھ جانا

    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا


    ہیٹ اسٹروک کی علامات


    سرخ اور گرم جلد

    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا

    غشی طاری ہونا

    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا

    جسم سے پسینے کا اخراج روک جانا

    پٹھوں کا درد

    سر میں شدید درد

    متلی ہونا


    کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جائے توکیا کیا جائے


    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں، یا کسی چیز سے پنکھا جَھلیں۔ مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔


    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی اہم تدابیر


    گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات ہوتے ہیں چنانچہ اس سے بچنے کےلئے تدابیر بھی اپنانی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے ۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری پینٹیں اور بند جوتے پہنیں۔

    اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں، تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں، اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔

    گرم اشیاء اور الکوحلک مشروبات سے پرہیز کریں

    گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ایسی چیزیں جو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں، باہر نکلیں تو سر ڈھانپ کر رکھیں، اگر نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد پانی پیئے جبکہ ایک اسپرے بھی رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    سن بلاک کا استعمال کریں

    اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے، جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    طبی ماہرین کے مطابق کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔

    اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں

    نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔

    اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

    اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سسکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔

  • سینے میں جلن کی وجوہات اور اس کا علاج

    سینے میں جلن کی وجوہات اور اس کا علاج

    کراچی : سینے کی جلن متاثرہ مریض کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے، اس کا سبب معدے کی خرابی یعنی اس میں تیزابیت کا ہونا ہے،علاج کے باوجود اگرافاقہ نہ ہورہا ہو تو جگر کے ٹیسٹ لازمی کرانے چاہیئں۔ 

    فاسٹ فوڈ کا کثرت سے استعمال اور ورزش کا فقدان آج کے دور کے انسان کی صحت کو بری طرح تباہ کر رہے ہیں۔ خاص طور پر نظام انہضام پر اس کا بہت برا اثر پڑ رہا ہے، اسی وجہ سے معدے میں جلن، گیس اور تیزابیت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    سینے کی تیزابیت دراصل کینسراورہیپا ٹائٹس بی جیسے مہلک امراض کی بھی علامت ہے، ایسی صورت میں غذا متناسب طریقے سے ہضم ہونے کی بجائے تیزابیت کی شکل میں دوبارہ غذا کی نالی میں پہنچ جاتی ہے، جو سینے میں شدید جلن کا باعث بنتی ہے۔

    اگر مناسب غذا نہ کھائی جائے تو معدہ متاثر ہوتا ہے اورپھر کھانے کے بعد بوجھل پن کا شکار ہونا، گیس اور سینے میں جلن ہو نا عام سی بات ہے۔

    تیزابیت کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جس کےلیے جگر کا ٹیسٹ ضرور کروائیں، خاص طور پر پچاس سال کی عمر کے مرد و خواتین اپنے جگر کے تمام ٹیسٹ لازمی کروائیں، اکثر لوگ تیزابیت کو معمولی بات سمجھ کر درگزر کرتے ہیں، جو بعد ازاں کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    سینے کی جلن کے حوالے سے بازاروں میں سیکڑوں ادویات دستیاب ہیں لیکن یہاں ہم آپ کو سینے کی جلن کے علاج کے لیے قدرتی ٹوٹکوں سے روشناس کرائیں گے۔

    rose-water

    سینے میں تیزابیت کا آسان علاج

    سینے میں تیزابیت کے حوالے سے بڑی الائچی کا استعمال جادوئی حیثیت رکھتا ہے، اس کے لیے ہر بار کھانا کھانے سے قبل سات دانے کھائیں جائیں۔

    cucumber-post

    کھیرا اور عرق گلاب کا استعمال

    large-cardamom

    کھیرا اورعرق گلاب کا استعمال بھی سینے کی جلن کو دور کرنے میں اہمیت کا حامل ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ آدھی پیالی عرق گلاب اور آدھی پیالی کھیرے کا جوس دونوں کو ملا کر کھانے سے قبل پیئں اور الائچی کے سات دانے بھی اس کےساتھ کھائیں، یہ نسخہ مرض کے علاج کیلئے انتہائی مجرّب ہے۔

  • چادر میں لپیٹ کر کمر اور ہڈیوں کے درد کا علاج

    چادر میں لپیٹ کر کمر اور ہڈیوں کے درد کا علاج

    ٹوکیو: جاپان میں ہڈیوں کے درد کے لیے نیا طریقہ علاج دریافت کیا گیا ہے، جس کے تحت جسم میں پیدا ہونے والی سختی اور تکلیف کو دور کرنے کے لیے متاثرہ شخص کو ایک بڑی چادر میں لپیٹ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے سخت محنت کرنے والے افراد میں کمر درد اور ہڈیوں کے درد کی مسلسل شکایات کے بعد ایک طریقہ علاج ایجاد کیا جو بہت تیزی کے ساتھ مقبول ہورہا ہے۔

    جاپانی جو طویل اقات تک سخت محنت کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں اور وہ دورانِ ڈیوٹی طویل وقت تک اپنی نشست پر بیٹھے رہتے ہیں جس کے باعث انہیں جسم میں طرح طرح کی تکالیف جوڑوں کا دور، جسم میں سختی اور دیگر امراض کی شکایات ہوتی ہے۔

    japan-1

    ان شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاپانی ماہرین نے ایک ایسا علاج دریافت کیا کہ مریضوں کو ایک چادر کی گٹھڑی میں لپیٹ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے، جس کے بعد متاثرہ شخص کی حالت ایسے ہوجاتی ہے جیسے ایک بچہ ماں کے پیٹ میں سکڑ کر سوتا ہے۔

    بالغ شخص کو چادر میں لپیٹنے کو (اڈلٹ باڈی) ریپنگ کا نام دیا گیا ہے، جس کے تحت متاثرہ شخص کے جسم پر ایک کپڑا لپیٹا جاتا ہے کہ مریض کو سانس لینے میں تکلیف نہ ہو  جبکہ یہ کپڑا 15 سے 20 منٹ تک باندھ کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔انوکھے طرز علاج سے متاثر ہوکر جاپانیوں کی بڑی تعداد اسے اپنا رہی ہے۔

    خیال رہے پرانے لوگ خاص طور پر بزرگ خواتین نومولود بچوں کو سکون دینے یا پیدائش کےوقت آنے والے نقائض دور کرنے کے لیے چادر میں لپیٹ کر ان کا علاج کرتی ہیں تاہم جاپان میں یہی طریقہ بالغ افراد پر اپنایا جارہا ہے۔

  • برف سے علاج ،قدیمی اور آسان طریقہ آج بھی آزمودہ

    برف سے علاج ،قدیمی اور آسان طریقہ آج بھی آزمودہ

    بیجنگ: دنیا میں جہاں جدید تقاضوں کے ساتھ بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے وہی چین میں دو ہزار سال سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے ’’فینگ فو پوائنٹ‘‘ پر برف کا استعمال کے ساتھ علاج کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

    چین میں جاری دو ہزار سال پرانے طریقہ علاج سے اب تک دنیا بھر کے ہزاروں لوگ مستفید ہوچکے ہیں،  فینگ فوپوائنٹ کے ذریعے علاج کا طریقہ کار بہت آسان ہے جس میں برف کا ٹکڑا چند منٹوں کے لیے گردن کے پچھلے حصے پر رکھا جاتا ہے۔

    ریڑھ کی ہڈی شروع ہونے والے حصے یعنی جو مہرہ گردن اور کھوپڑی کو ملاتا ہے اس پوائنٹ کو فینگ فو پوائنٹ کہا جاتا ہے اس علاج کے تحت برف کا ٹکڑے کو تقریباً 20 منٹ کے لیے رکھا جاتا ہے اور یہی عمل دن میں دو سے تین بار درہرایا جاتا ہے۔

    ice-1

    اس طریقہ کار کے تحت کوئی بھی شخص اپنا علاج خود کرسکتاہے جس کے تحت وہ گردن جھکا کے بیٹھے یاپھر سینے کے بل زمین پر لیٹ جائے اور برف کو کسی کپڑے سے پکڑ کر اس پوائنٹ پر رکھ لیتا ہے۔

    ابتدائی طور پر 30 سے 60 سیکنڈ تک برف کی بہت زیادہ ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے تاہم یہ وقت گزرتے ہی حیرت انگیز طور پر علاج کرنے والے شخص کو اپنی گردن کے پچھلے حصے پر گرمی جسم میں داخل ہوتی محسوس ہوتی ہے۔

    ice-2

    فینگ فو پوائنٹ کے برف کا ٹکڑا رکھ کر اسے دبانے یا ہٹانے کی ضرورت نہیں تاہم علاج کرنے والے شخص کو اس بات کا دھیان رکھنا ہوتا ہے کہ برف کا ٹکڑا اُس کی گردن کے صحیح پوائنٹ پر رکھا ہوا ہے۔


    پڑھیں: ’’ پتھر کے دور میں دانتوں کی تکلیف کا علاج کیسے؟ ‘‘


    فینگ فو پوائنٹ پر روزانہ دن میں ایک سے دو مرتبہ برف رکھنے سے کئی فائدے ہوتے ہیں جن میں سر کے درد سے چھٹکارا، نزلہ زکام کی علامات کا خاتمہ، نظامِ ہاضمہ میں بہتری، اچھی نیند اور الٹی/ متلی کی کیفیات کا خاتمہ شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ چھوٹی چھوٹی تکالیف کا آسان علاج ‘‘


    علاوہ ازیں یہ طریقے سے علاج سرچکرانے، یرقان، دل اور دورانِ خون کا نظام بہتر بنانے، دمے اور تھائیرائیڈ کے مسائل کو قابو کرنے میں مفید سمجھا جاتا ہے۔

  • اسپتال میں چھاپہ، ارشد پپو گروپ کا کارندہ گرفتار

    اسپتال میں چھاپہ، ارشد پپو گروپ کا کارندہ گرفتار

    کراچی: قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اسپتال میں چھاپہ ارشد پپو گروپ کا زیر علاج کارندہ گرفتار تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کراچی کے ایک اسپتال میں چھاپہ مارتے ہوئے لیاری گینگ وار ارشد پپو گروپ کے  کارندے بہرام بلوچ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سیکیورٹی اداروں نے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ گرفتار ہونے والا ملزم ہفتے کے روز اولڈ ایریا میں سیکیورٹی فورسز سے مقابلے کے دوران زخمی ہوا تھا اور وہاں سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوا گیا تھا، سیکیورٹی حکام کے مطابق ملزم بہرام بلوچ اغوا، قتل، بھتہ خوری سمیت دیگر دہشت گردی کی سنگین جرائم میں ملوث رہا ہے۔

    قبل ازیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے طبی ماہرین سے ملزم کی طبیعت کے بارے تفیصلی تبادلہ خیال کیا اور پھر اُسے وہاں سے باقاعدہ گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔

    اسپتال ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپے کے دوران ملزم کے ساتھ رہنے والا فرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے تاہم ملزم تین روز قبل علاج کے لیے اسپتال منتقل ہوا تھا۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی کراچی کے سول اسپتال سے لیاری گینگ وار کے کارندے گرفتار ہوچکے ہیں۔

     

  • وائی فائی کے ذریعے انفکیشن کا علاج

    وائی فائی کے ذریعے انفکیشن کا علاج

    وائی فائی کے ذریعے انفیکشن کےعلاج کا حیرت انگیزتجربہ کامیاب رہا۔

     امریکہ میں ٹفٹس یونیورسٹی اورالینائے یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے تجربات نے ثابت کردیا ہے کہ وائی فائی سگنل کرکے ذریعے انفیکشن کی دوا جسم کے متاثرہ حصے کو دی جاسکتی ہے۔

    اس مقصد کے لیے میگنیشیم اور ریشم سے بنائے گئے خصوصی الیکٹروڈ استعمال کیے گئے،یہ ایجاد خصو صاً ان مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو گی جنہیں آپریشن کے بعد جسم کے مخصوص حصے میں دوا پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • چند تدابیر سے ہڈیوں کے بھربھرے پن سے نجات مل سکتی ہے

    چند تدابیر سے ہڈیوں کے بھربھرے پن سے نجات مل سکتی ہے

    بڑھتی عمر آسٹیوپروسس کے خطرے کے بنیادی عوامل میں سے ایک ہے، آسٹیوپروسس سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور ہڈیوں میں فریکچر کے امکانات بھی زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق چند احتیاطی تدابیر اپنا کر ہڈیوں کے بھر بھرے پن سے بڑی حد تک نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔روزانہ دھوپ کی روشنی لینے سے جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے کیلشیم جذب کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ کیلشیم کی گولیاں ، دودھ، پنیر اور دہی کے استعمال سے بھی کیلشیم ملتا ہے۔

    سامن مچھلی، سارڈین مچھلی اورانڈے کی سفیدی میں وٹامن ڈی اور کیلشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ سبزیاں بھی کیلشیم اور وٹامن ڈی حاصل کرنےکا ایک نعم البدل ذریعہ ہے، جیسا کہ اروی کے پتے، گوبھی، پالک اور بروکولی میں کیلشیم بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پھلوں میں سٹرس فروٹ کیلشیم کو جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔