Tag: tribal areas

  • قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا  معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم

    قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے 22 فروری تک رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے استفسار کیا نوجوان بچوں کوکیوں روک رہے ہیں سہولت ان کو فراہم کریں، جس پر وکیل پی ٹی اے نے کہا وزارت داخلہ کو لکھا ہے سہولت دینے کے لیے تیار ہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے جواب لکھاسیکیورٹی کی وجہ سے سہولت نہیں دے رہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا بنیادی حقوق کامسئلہ ہے اس لیے وفاقی کابینہ کوبھیج دیتے ہیں، پہلے بھی آپ کو سمجھایا تھا کہ اس معاملے میں صوبے بھی شامل ہیں، عدالت کے پاس کوئی پیمانہ نہیں کہ سیکیورٹی صورتحال کاجائزہ لے۔

    وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ طویل عرصے سے درخواست زیر التوا ہے ،کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وفاقی کابینہ کو معاملہ بھیجنا ہے تو ٹائم فریم دے دیا جائے، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ریاست کی ذمےداری ہے کہ بنیادی حقوق کاخیال رکھے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

    عدالت نے قراردیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سہولت شہریوں کابنیادی حق ہے اور صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ سیکیورٹی کامعاملہ ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔

  • قبائلی علاقوں کو سابق ادوار میں یکسر نظر انداز کیا گیا: عثمان بزدار

    قبائلی علاقوں کو سابق ادوار میں یکسر نظر انداز کیا گیا: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کاوشوں سے ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے درگ میں نادرا سینٹر قائم کردیا گیا، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں کو سابق ادوار میں یکسر نظر انداز کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کاوشوں سے ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے درگ میں نادرا سینٹر قائم کردیا گیا، وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ اہل علاقہ کو گھر کی دہلیز پر شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات مل سکیں گے۔

    نادرا سینٹر کے قیام پر اہل علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اظہار تشکر کیا، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بارتھی میں نادرا سینٹر آئندہ چند روز میں فعال کر دیا جائے گا، وہوا میں نادرا سینٹر کو بھی اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے رہائشی بنیادی سہولتوں سے محروم رہے، ماضی کے حکمرانوں نے دور افتادہ علاقوں کو ترقی کے سفر میں پیچھے رکھا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کا پسماندہ علاقوں کی ترقی پر پوری توجہ ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں کو سابق ادوار میں یکسر نظر انداز کیا گیا، پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لے کر جانے کا وقت آگیا ہے۔

  • قبائلی اضلاع کےانتخابی نتائج: تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    قبائلی اضلاع کےانتخابی نتائج: تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں 12 حلقوں کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے 4 نشتوں پر میدان مار لیا، تاریخی انتخابات میں 5 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع کی 16 نشستوں پر پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اٹھائیس لاکھ سے زائد ووٹرز  نے حق رائے دہی استعمال کیا، دو خواتین سمیت دوسو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مدمقابل تھے۔

    قبائلی اضلاع میں 1 ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے، جس میں 554 کو انتہائی حساس اور 461 کو حساس قرار دیا گیا تھا، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے پولنگ اسٹیشن اس فہرست میں شامل تھے۔

     الیکشن کا عمل پرامن تھا، عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔  بزرگوں کے علاوہ خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے 4 اور آزاد امیدواروں نے 5 نشستیں اپنے نام کی ہیں۔ جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، اے این اپی اور جمیعت علمائے اسلام ف کے ایک ایک امیدوار بھی صوبائی اسمبلی کی نشست جیتنے میں کامیاب رہے۔

    انتخابات کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

    پی کے 100 باجوڑ ون:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے انورزیب خان 12،951 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے مولانا وحید گل 11،775 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 101باجوڑ 2:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے اجمل خان 12،194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون رشید 10،468 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 102 باجوڑ 3:

    اس حلقے کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق میں جماعت اسلامی کے سراج الدین 19،088 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے، پی ٹی آئی کے امیدوار حمید الرحمان 13،436 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ آزاد امیدوار خالد خان 12،639 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پررہے۔

    پی کے 103مہمند ون:

    اس حلقے کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے نثار احمد 11،247 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ تحریک انصاف کے رحیم شاہ 9،669 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  104:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار ملک عباس الرحمان 11،751 ووٹ کر فاتح قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے سجاد خان 9،801 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے105خیبر ون:

    اس حلقے کے غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار شفیق آفریدی 19،733 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ دوسرے آزاد امیدوار شرمت خان 10،745 ووٹ لے کے دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  106:

     پی کے106 کے غیرسرکاری غیر حتمی نتیجہ کے مطابق آزاد امیدوار بلاول آفریدی 12،814 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے، تحریک انصاف کے حاجی امیر محمد 6،297 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  107:

    پی کے107 کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد شفیق 9،796 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار حمیداللہ جان آفریدی 8،428 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 108 کرم ون:

    اس حلقے کے غیرحتمی نتائج کے مطابق جےیوآئی (ف) کے محمد ریاض 11،948 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار جمیل خان 11،517 ووٹ لے کر دوسرے نمبرپر رہے۔

    پی کے109کرم 2:

    تحریک انصاف کے اقبال سیدمیاں 9229 ووٹ لے کر پہلے نمبرپر ہیں، آزاد امیدوار عنایت حسین نے اب تک 3944 ووٹ حاصل کیے ہیں.

    پی کے 110 اورکزئی:

    اس حلقے کے 41 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجہ میں‌آزاد امیدوار غازی غزن جمال کو دیگر پر برتری حاصل ہے، دوسرا نمبر آزاد امیدوار جوہرعباس کا ہے

    پی کے111 شمالی وزیرستان ون:

    آزاد امیدوار اسد اللہ شاہ اور تحریک انصاف کے محمد اقبال خان میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے.

    پی کے 112 شمالی وزیرستان 2 :

    اس حلقے میں 17 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو دیکھا جائے، تو آزاد امیدوار میرکلام خان 2478 آگے ہیں، جے یوآئی(ف) کے صدیق اللہ دوسرے نمبر پر ہیں.

    پی کے113جنوبی وزیرستان ون: 

    جے یو آئی (ف) کے حافظ عصام الدین کو آزاد امیدواربریگیڈیئر(ر) قیوم شیخ پر برتری حاصل ہے. 

    پی کے114جنوبی وزیرستان 2:

    25 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے میں‌ آزاد امیدوارعارف خان وزیر کو فوقیت حاصل ہے، جے یوآئی (ف) کے صالح محمد دوسرےنمبرپر ہیں.

    پی کے  115:

    پی ٹی آئی کے عابد الرحمان 3784 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر، جب کہ جے یو آئی (ف) کے محمد شعیب دوسرے نمبر پر ہیں.

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کا کے پی کے سے انضمام آج مکمل ہو گیا: شاہ فرمان

    قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات سے متعلق اے آر وائی نیوز  نے خصوصی ٹرانسمیشن پیش کی، جس میں ناظرین کو لمحہ بہ لمحہ بہ خبر رکھا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فاٹا کا صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام گزشتہ برس عمل میں آیا، وزیر اعظم عمران خان نے جلد سے جلد فاٹا میں صوبائی اور بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

  • قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے پولنگ کل ہوگی

    قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے پولنگ کل ہوگی

    پشاور: قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر انتخابات کے لیے پولنگ کل (20 جولائی کو) ہوگی۔ 28 لاکھ 1 ہزار 837 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق فاٹا (وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے) کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے عوام کل پہلی بار اپنے صوبائی ارکان اسمبلی کا انتخاب کریں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 16 صوبائی نشستوں پر 285 امیدوار میدان میں ہیں،جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ 28 لاکھ 1 ہزار 837 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    الیکشن کمیشن نے قبائلی اضلاع میں 1 ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں جس میں 554 کو انتہائی حساس اور 461 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    شمالی اور جنوبی وزیرستان کے تمام پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور حساس کیٹگریزمیں شامل ہیں جن پر فوج تعینات ہوگی۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہو کر شام پانچ بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ فاٹا کا صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام گزشتہ برس کیا گیا تھا، وزیر اعظم عمران خان نے جلد سے جلد فاٹا میں صوبائی اور بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ تمام صوبے این ایف سی میں 3 فیصد فاٹا کو دیں گے، فاٹا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث بہت نقصان ہوا۔ رواں مال سال کے بجٹ میں فاٹا کے لیے 73 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بھی رکھا گیا ہے۔

  • قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سینیٹرز نے ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر اعظم نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں قبائلی اضلاع کے سینیٹرز نے پھر وزیر اعظم کو اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے قبائلی علاقوں کے ترقیاتی پروگرامز پر بریفنگ دی۔ ملاقات میں سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ فاٹا میں ٹیکس کی شرح کو ختم کیا جائے، ٹیکس لگانا ناگزیر ہے تو شرح 7 فیصد رکھی جائے۔

    سینیٹرز نے شکوہ کیا کہ انضمام کے وقت ٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ انہوں نے تجویز دی کہ آہستہ آہستہ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جائے۔ قبائلی علاقوں میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 17 فیصد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مشیر خزانہ سے رائے کے لیے وقت مانگ لیا، وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ جلد اجلاس بلا کر مشاورت کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے سینیٹرز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میں فاٹا کی عوام کے ساتھ یوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی پروگرامز شروع ہو جائیں گے۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرکی چھپائی شروع

    قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرکی چھپائی شروع

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع میں الیکشن کی تیاریاں آگے بڑھاتے ہوئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع کی 16صوبائی نشتوں پر انتخابات کے لیے 28 لاکھ بیلٹ پپیرز چھاپے جائیں گے،بیلٹ پپیرز کی چھپائی کا عمل 3سے 4دن میں مکمل ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بیلٹ پپیرزکی چھپائی کے دوران پرنٹنگ پریس پرپاک فوج کےجوان تعینات رہیں گے جبکہ پولنگ کے دوران بھی فوجی جوان اپنی ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

    انتخابات کے لیے قبائلی اضلاع میں ایک ہزار 943 پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے،قبائلی اضلاع کے 26 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    قبائلی اضلاع میں ہونے والے الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر 18 سے21 جولائی تک پاک فوج کےجوان تعینات ہوں گے۔پاک فوج کےجوان انتخابی عملے کی تربیت گاہوں کی بھی حفاظت کریں گے۔

    بتایا جارہا ہے کہ 16قبائلی نشستوں پرانٹرنیٹ نہ ہونے کے سبب آرٹی ایس سسٹم استعمال نہیں کیاجائے گا، یاد رہے کہ گزشتہ سال منعقدہ عام انتخابات میں آرٹی ایس سسٹم بیٹھ جانے سے تحفظات پیدا ہوئے تھے۔

    قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے پاک فوج کی اضافی نفری ریزرو رکھی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 12 جون کو الیکشن کمیشن نے قبائلی اضلاع میں انتخابات 18 روز کے لیے موخر کرتے ہوئے پولنگ 20 جولائی کو کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ 2 جولائی کو ہونا تھی۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاف کے مطابق تمام قبائلی اضلاع میں سرکاری ملازمین کے تقررو تبادلوں پر پہلے سے پابندی عائد ہے، 20 جولائی تک ان علاقوں میں کوئی نئی ترقیاتی اسکیم بھی شروع نہیں کی جاسکے گی۔

    یاد رہے کہ قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل 9 مئی سے شروع ہوا تھا ، امیدواروں کی حتمی فہرست 28 مئی کو جاری کی گئی تھی۔

  • فوج نے قبائلی علاقوں میں ترقی کی خاطر اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا: وزیر اعظم

    فوج نے قبائلی علاقوں میں ترقی کی خاطر اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک فوج نےقبائلی علاقوں میں ترقی کے لئے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا.

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے قبائلی علاقوں سےتعلق رکھنے والےارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے موقع پر کیا.

    [bs-quote quote=”پہلی باربجٹ میں قبائلی علاقوں کے لئے 83 ارب روپے رکھے گئے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    حکومتی ذرائع کے مطابق قبائلی ارکان نے 7 نکاتی مطالبات وزیر اعظم کوپیش کر دیے، قبائلی ارکان نے بجٹ میں نافذ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ شبرزیدی سے مشاورت کر کے ایف ای ڈی پر جلد فیصلہ کریں گے.

    ملاقات میں قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی معاملات کابھی جائزہ لیا گیا، وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں قائم چیک پوسٹیں سے متعلق یقین دہانی کرائی.

    مزید پڑھیں: نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی باربجٹ میں قبائلی علاقوں کے لئے 83 ارب روپے رکھے گئے ہیں. پاک فوج نے قبائلی علاقوں ہی کے باعث بجٹ میں اضافہ نہیں کیا.

    اس موقع پر ارکان کے وفد نے مطالبہ کیا کہ ترقیاتی بجٹ تمام قبائلی اضلاع میں برابرخرچ ہونا چاہیے، وزیر اعظم کی جانب یقین دہانی کروائی گئی.

  • قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 4 کروڑ روپے جاری

    قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 4 کروڑ روپے جاری

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ سے زائد کا فنڈ جاری کردیا ہے، فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ 17 لاکھ روپے جاری کردیے۔ فنڈز محکمہ ریلیف و آباد کاری کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔

    مذکورہ فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔ باجوڑ کے لیے 33 کروڑ 30 لاکھ اور خیبر کے لیے 42 کروڑ 25 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    محکمہ ریلیف کے مطابق ضلع کرم کے لیے ایک ارب 10 کروڑ، مہمند کے لیے 49 کروڑ 53 لاکھ، اورکزئی کے لیے 1 ارب 4 کروڑ، شمالی وزیرستان کے لیے 1 ارب 5 کروڑ 90 لاکھ اور جنوبی وزیرستان کے لیے 1 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔

    گزشتہ ماہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی پیش کی گئی تھی۔

    10 سالہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم، صحت، مواصلات، بجلی، زراعت اور انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ انضمام شدہ علاقوں میں معاشی ترقی کا فروغ اور مواصلات کی سہولتوں پر ترجیحاً کام ہوگا۔

    منصوبہ بندی میں سرمایہ کاری، بہتر حکومتی نظام اور اداروں کی ترقی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام نے ملک کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، قبائلی عوام نے تکالیف برداشت کی ہیں۔ اب ان کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

  • وفاقی حکومت کا قبائلی علاقوں میں سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا قبائلی علاقوں میں سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں میں سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، فیصلہ وزیراعظم کے باجوڑ جلسہ کے بعد کیا گیا، دہشت گردی کی کارروائیوں میں بوسٹرز تباہ کر دیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کےعوام کے لئے ایک اور خوشخبری کا اعلان کردیا، حکومت نے قبائلی علاقوں میں سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ وزیراعظم کے باجوڑ جلسہ کے بعد کیا گیا۔

    اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے آئی جی ایف سی سے رابطہ کیا اور قبائلی عوام کو اطلاعات و نشریات تک رسائی دینے پر مشاورت کی گئی ، حکومت کا کہنا ہے قومی و سیاسی امور پر اطلاعات کا حصول آسان بنایا جائے۔

    آئی جی ایف سی سمیت سیکیورٹی اداروں نے اہم فیصلے پر اتفاق کرلیا ہے ، سرکاری ٹی وی کے بوسٹرز کی دوبارہ تنصیب پر کام شروع کر دیا گیا ہے، قبائلی اضلاع میں سرکاری ٹی وی کی نشریات کاآغازجلدشروع ہو گا۔

    خیال رہے دہشت گردی کی کارروائیوں میں بوسٹرز تباہ کر دیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : قبائلی علاقوں میں10سال تک سالانہ 100ارب روپے خرچ کریں گے‘ وزیراعظم

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا قبائلی علاقوں کی ترقی کے اپنے وعدے کی تکمیل کی جانب گامزن ہیں، قبائلی علاقوں میں10سال تک سالانہ 100ارب روپے خرچ کریں گے اور قبائلی علاقےکےعوام بے مثال ترقی دیکھیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا ترقیاتی پروگرام کے لیے ہفتے کا مشاورتی عمل باجوڑسے شروع ہو رہا ہے، حکومت قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔

    تین روز قبل باجوڑ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو جنگ سے بہت نقصان پہنچا لیکن ہر مشکل کے بعد اللہ آسانی پیدا کرتا ہے، انشااللہ قبائلی علاقوں کا آسانی کا وقت شروع ہوگیا ہے۔

    جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سےکسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی ، وزیراعظم

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 27 سال پہلے جب باجوڑ آیا تھا، قبائلی علاقے سے متعلق کتاب لکھی تھی، اس وقت سے باجوڑ آنے کی کوشش کررہاتھا، اس وقت حالات مشکل تھے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ سے ملنے والا 3 فیصد قبائلی علاقوں پر خرچ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن پرکسی کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت نہیں کروں گا۔

  • وزیراعظم آج قبائلی علاقوں کے لئے صحت انصاف کارڈ کا افتتاح کریں گے

    وزیراعظم آج قبائلی علاقوں کے لئے صحت انصاف کارڈ کا افتتاح کریں گے

    پشاور : وزیراعظم عمران خان قبائلی اضلاع کے لئے صحت انصاف کارڈ کا آج افتتاح کریں گے، پروگرام کےتحت قبائلی علاقوں کے خاندانوں کو ہیلتھ کارڈفراہم کئےجائیں گے اور قبائلی علاقوں میں ہیلتھ کارڈسےتمام طرح کاعلاج مفت ہوسکےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ایک اوروعدہ پوراکرنےکو تیار ہیں ، اسلام آباد کے بعد وزیراعظم قبائلی علاقوں کیلئے ہیلتھ سہولت کارڈ پروگرام کا آج افتتاح کریں گے ، مرکزی تقریب گورنر ہاوس میں ہوگی۔

    تقریب میں اہم شخصیات کو مدعو کیاگیاہے جبکہ قبائلی ارکان قومی اسمبلی،قبائلی عمائدین بھی تقریب میں شریک ہوں گے، تقریب میں وزیراعظم قبائلی علاقوں کےکچھ لوگوں میں کارڈتقسیم کریں گے۔

    پروگرام کے تحت قبائلی علاقوں کےخاندانوں کوہیلتھ کارڈ فراہم کئےجائیں گے اور ہیلتھ کارڈسےتمام طرح کا علاج مفت ہوسکےگا۔

    یاد رہے 4 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈکے پہلے مرحلے کا آغاز کیا تھا صحت کارڈ سے عام آدمی سات سےنولاکھ روپے تک کا علاج کرواسکے گا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا

    تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ کے اجرا کا مقصد بھی غربت میں کمی ہے، ہماری ہر پالیسی کا محور غربت ختم کرنا ہوگا چاہے جو بھی پالیسی ہو، ملکی تاریخ میں پہلی بارغربت میں کمی کا پروگرام لارہےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلےمرحلےمیں اسلام آباد کے85 ہزار مستحقین میں کارڈ تقسیم کیے جائیں گے، صحت کارڈ سے ملک کے ڈیڑھ کروڑ غریب خاندان مستفید ہوں گے، کارڈ ہولڈر کو7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اخراجات کی سہولت دستیاب ہوگی، جبکہ مریض 150 سے زائد سرکاری و نجی اسپتالوں میں علاج کرواسکیں گے۔