Tag: Troops

  • امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، میکسیکو نے واضح کردیا

    امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، میکسیکو نے واضح کردیا

    میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شینباؤم کا کہنا ہے کہ اپنے ملک میں امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شینباؤم نے اپنے ملک میں امریکی فوجی دستوں کے استعمال کو مسترد کر دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم تعاون کرتے ہیں لیکن ایسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اسے بالکل مسترد کرتے ہیں۔

    میکسیکو کی صدر کا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی معاہدے کا حصہ نہیں ہے، جب بھی اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے، ہم نے ہمیشہ اسے مسترد کیا ہے۔

    میکسیکو کی وزارت خارجہ کے مطابق ہم اپنی سرزمین پر امریکی فوج کی کارروائی کو قبول نہیں کریں گے۔ ہمیں منشیات کے کارٹلز سے نمٹنے کے لیے اپنی سرزمین پر امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی قبول نہیں ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پینٹاگون کو میکسیکو میں منشیات کے کارٹلز کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شینباؤم نے غزہ کے انسانی بحران پر ردعمل میں کہا تھا کہ ”غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔“

    میکسیکو نیوز ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ غزہ کی پٹی اقوام متحدہ کے مطابق ”تاریخی تناسب کا ایک ڈراؤنا خواب“ بن گئی ہے، صدر کلاڈیا شینبام نے کہا ہم صرف الفاظ نہیں عملی اقدامات سے امن چاہتے ہیں۔

    میکسیکو کے مافیاز نے روس یوکرین جنگ سے کیسے فائدہ اٹھایا؟

    میکسیکو نے غزہ میں قحط اور اموات پر اسرائیلی اقدامات کی کھل کر مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے،

    عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ اب خاموشی کا وقت نہیں، اقدام کریں۔ جیسا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے مشترکہ مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کا بحران اب ختم ہونا چاہیے۔

  • سعودی عرب کی حفاظت کے لیے امریکا کا مزید فوجی دستے بھیجنے کا اعلان

    سعودی عرب کی حفاظت کے لیے امریکا کا مزید فوجی دستے بھیجنے کا اعلان

    واشنگٹن: ایران اور حوثی باغیوں سے خطرات کے پیش نظر امریکا نے سعودی عرب کی حفاظت کے لیے مزید فوجی دستے بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی حفاظت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اضافی 3 ہزار فوجی اہلکار تعینات کیے جائیں گے، تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرات سے نمٹا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جانب سے یہ اقدام سعودی آئل فیکٹروں پر حملے کے بعد سامنے آیا۔ سعودی عرب کو حوثی باغیوں کی طرف سے میزائل حملوں کا بھی سامنا رہتا ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مئی سے خطے میں جاری کشیدگی کے پیش نظر سعودی عرب میں اضافی تین ہزار امریکی فوجیوں اور دو ٹرمینل ہائی الٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم تھاڈ بیٹریز بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آئندہ چند ہفتوں میں امریکی فوج کی سعودی عرب روانگی کا عمل شروع ہوجائے گا، جس کے بعد سعودی عرب میں تعینات کیے جانے والے امریکی فوجیوں کی مجموعی تعداد چودہ ہزار کے قریب ہوجائے گی۔

    فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں دو دھماکہ خیز ڈرونوں نے حملہ کرکے وسطی سعودی عرب میں ارامکو کی آئل پائپ لائن کے دو بڑے اسٹیشنوں میں آگ لگا دی تھی، اس آئل فیلڈ سے پائپ لائن کے ذریعے بحر احمر کے ساحل کے مغرب میں تیل سپلائی کیا جاتا ہے۔

    آئل تنصیبات پر حملے کے فوری بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا ردِ عمل سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ تنصیبات پر حملے سے عالمی امن کے لئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، سعودی عرب آئل تنصیبات اور علاقے کا بھرپور دفاع کرے گا۔

  • امریکی فوج کی موجودگی امن کے لیے خطرہ ہے، ایران

    امریکی فوج کی موجودگی امن کے لیے خطرہ ہے، ایران

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کا اپنی فوج مشرقی وسطیٰ میں منتقل کرنا بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہے، امریکہ نے خطرناک کھیل کا آغاز کر دیا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران نے حُسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی ایرانی عوام جھکیں گے جبکہ تعلقات کا سلسلہ جاری رکھنے کا ذریعہ دھمکی دینا نہیں بلکہ دوسروں کا احترام کرنا ہوتا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے غیر ملکی میڈیا کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے میں بڑھتی ہوئی امریکی موجودگی انتہائی خطرناک ہے جبکہ امن اور سلامتی کے پیش نظر اسے حل کرنا چاہیے۔

    جواد ظریف نے کہا کہ جب تک امریکا جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے کے ذریعے ایران کا احترام نہ کرے تب تک ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کو تقویت دینے کے ذریعے ایک خطرناک کھیل کا آغاز کر دیا ہے جبکہ امریکا کی جانب سے خلیج فارس میں طیارے بردار بحری بیڑے اور بمبار طیارے تعینات کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس چھوٹے علاقے میں ان تمام فوجی ساز و سامان کو تعینات کرنا خود حادثے کا باعث بن سکتا ہے جبکہ ایران کبھی بھی دباؤ کے ذریعے مذاکرات کو نہیں مانے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی ایرانی عوام جھکیں گے جبکہ تعلقات کا سلسلہ جاری رکھنے کا ذریعہ دھمکی دینا نہیں بلکہ دوسروں کا احترام کرنا ہوتا ہے۔

  • خلیجی ملکوں نے اپنی سمندری حدود میں امریکی فوج تعیناتی کی منظوری دے دی

    خلیجی ملکوں نے اپنی سمندری حدود میں امریکی فوج تعیناتی کی منظوری دے دی

    واشنگٹن/ریاض : خلیج تعاون کونسل کا سمندری حدود میں امریکی فوج کی تعیناتی سے متعلق کہنا ہے کہ امریکی فوج کسی ملک کے خلاف جنگ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کے لئے تعینات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور متعدد دوسرے خلیجی ممالک نے امریکا کی اس درخواست کو منظور کر لیا ہے جس میں امریکا نے ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی فوج خلیجی ملکوں اور ان کی سمندری حدود میں تعینات کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ خلیج تعاون کونسل، جس میں سعودی عرب بھی شامل ہے، نے امریکی فوج کی خلیجی پانیوں میں تعیناتی کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خلیجی ملکوں کی طرف سے یہ اجازت امریکا کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر دی گئی ہے جس کا مقصد خطے کو ایران کی طرف سے درپیش خطرات اور عرب ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ایرانی سازشوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات یقینی بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے پانیوں اور ملکوں میں امریکی فوج کی تعیناتی کا پہلا محرک ایران کی کسی بھی فوجی جارحیت کے جواب میں خلیجی حکومتوں کے ساتھ مل کر تہران کو جواب دینا اور خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوج کی خطے میں موجودگی ایران پر چڑھائی یا جنگ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ایران کی طرف سے خطرے کی صورت میں امریکا اور اس کے خلیجی اتحاد مل کر لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

    عرب سفارتی ذرائع کے مطابق ماہ صیام کے آخری ایام میں مکہ معظمہ میں عرب سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے عرب ملکوں کی حکومتوں کے درمیان رابطے مزید تیز ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مکہ معظمہ میں ہونے والی اسلامی سربراہ کانفرنس میں عرب اور مسلمان ممالک کی قیادت شرکت کرے گی۔ اس موقع پر عالمی اور علاقائی سطح پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے مسلمان ملکوں میں اتحاد اور ہم آہنگی مشترکہ ویڑن اختیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

  • فرانسیسی فوج کا برکینا میں ریسکیو آپریشن، 2 غیر ملکی سمیت چار افراد بازیاب

    فرانسیسی فوج کا برکینا میں ریسکیو آپریشن، 2 غیر ملکی سمیت چار افراد بازیاب

    پیرس : فرانسیسی فورسز سنے برکینا میں کارروائی کرکے ایک امریکی و جنوبی کوریائی شہری سمیت چار افراد کو رہا کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت نے بتایا ہے کہ ایک خصوصی فوجی آپریشن میں افریقی براعظم کے شورش زدہ علاقے ساحل میں قیدی بنائے گئے چار مغوی افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجی آپریشن میں دو فرانسیسی فوجیوں کی ہلاکت بھی ہوئی۔ رہائی پانے والوں میں ایک امریکی اور جنوبی کوریائی جب کہ دو فرانسیسی شہری شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں چار اغواء کار بھی شامل ہیں جبکہ دو اغواء کار موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

    میڈیا اداروں کا کہنا تھا کہ اگر جلدی ہی انہیں ریسکیو نہ کیا جاتا تو اغواء کار انہیں مالی سے تعلق رکھنے والے مسلح گروہ کے حوالے کردیتے۔

    فرانسیسی جنرل نے بتایا کہ جمعرات کے روز ہونے والے رسیکیو آپریشن کو امریکی افواج کی مدد کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک خصوصی فوجی آپریشن میں افریقی براعظم کے شورش زدہ علاقے ساحل میں مقید بنائے گئے چار مغوی افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے۔

    فرانسیسی صدر کے دفتر نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ رہائی پانے مغوی افراد کے محفوظ رہنے کی بھی تصدیق کی ہے۔ یہ خصوصی عسکری آپریشن ساحل علاقے کے اس حصے میں کیا گیا، جو شمالی برکینا فاسو اور بنین ملک کی سرحد پر واقع ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیری شہید

    سری نگر : قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کےعلاقے شوپیاں میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری جوانوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کے دوران دو کشمیریوں کو شہید کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کرتے ہوئے شوپیاں کا محاصرہ کرلیا اور گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی کمانڈر کی کشمیری ماؤں کو دھمکی

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے 19 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمیری ماؤں کو دھمکی دی تھی کہ اگر اُن کے بچوں نے بھارتی فوج کے آگے سرینڈر نہ کیا تو انہیں مار دیا جائے گا۔

    لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو آپریشن کر کے مارا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 4 کشمیری شہید

    واضح رہے کہ تین روز قبل قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 4 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

  • مذاکرات میں پیشرفت پر افغانستان میں فوج کی تعداد کم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    مذاکرات میں پیشرفت پر افغانستان میں فوج کی تعداد کم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : صدر ٹرمپ نے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین عرصہ دراز سے ہماری صنعتوں کو نشانہ بنا رہا تھا، چین ہماری معیشت کو نقصان پہنچانے سے باز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس میں اسٹیٹ آف دی یونین سے کرتے ہوئے کہا کہ جب سے اقتدار سنبھالا ہے امریکی معیشت دگنی رفتار سے ترقی کررہی ہے، دنیا کی معیشتیں تنزلی کی جانب جبکہ امریکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےامریکامیں 53لاکھ نوکریاں پیداکیں، صرف پچھلے ماہ 3 لاکھ 4 ہزار ملازمت کے مواقع پیدا کیے، امریکا میں بے روز گاری کی شرح اس وقت تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے اور پچاس لاکھ امریکی شہری خط غربت سے باہر آچکے ہیں۔

    دنیا میں امریکیوں کے ہم پلہ کوئی نہیں لیکن ہمیں عظیم سے عظیم تر بننے کا انتخاب کرنا ہوگا، ہمیں اجتماعی مفاد کیلئے انتقامی سیاست چھوڑنا ہوگی، صرف احمقانہ جنگ اور سیاست ہی امریکی ترقی کے آڑے آسکتی ہے، فتح اپنی جماعت کی نہیں بلکہ ملک کی جیت کا نام ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس کے دونوں ایوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا رواں برس پھر چاند جھنڈا لہرائے گا اور اس سال امریکی خلاف میں راکٹ لے کر جائیں گے۔

    امریکی آرمی زمین پر سب سے زیادہ طاقتور فوج ہے، امریکا جدید دفاعی میزائل سسٹم بنا رہا ہے، ہم نے امریکی فوج کو جدید بنانے کیلئے 2 سال میں ایک ہزار 416 ارب ڈالر خرچ کیے۔

    میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اب ہمیں غیر قانونی امیگریشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، غیرقانونی امیگریشن سے ملک میں جرائم میں اضافہ ہوتا ہے، غیرقانونی امیگریشن کے باعث الپاسو ملک کا سب سے خطرناک شہر بن چکا ہے۔

    میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ میکسیکو بارڈر پر دیوار ضرور تعمیر ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ سب سے زیادہ لوگ امریکا آئے لیکن انہیں قانونی طور پر داخل ہونا ہوگا۔

    چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ

    امریکی صدر ٹرمپ نے چین کو خبردارکرتے ہوئے کہا کہ چین عرصہ درازسے ہماری صنعتوں کو نشانہ بنا رہا تھا، امریکی معیشت کونقصان پہنچانے سے باز رہے۔

    چینی مصنوعات پر 250 ارب ڈالر کا ٹیکس لگایا جس کے بعد سے امریکی خزانے میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہورہا ہے۔

    ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین پر واضح کردیا کہ امریکی دولت اور نوکریاں چوری کرنے کا وقت گزر گیا۔

    ٹرمپ کی ایران کو دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مردہ باد کا نعرہ لگانے والے ملک کو نظر انداز نہیں کرسکتے، یہودیوں کی نسل کشی کی دھمکی دینے والے ملک کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران سے متعلق کہا کہ ایران ریاست دہشت گردی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، ایران کے خلاف ہم نے فیصلہ کن اقدامات کرتے ہوئے ایران کےلیے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول ناممکن بنایا۔

    سابقہ دور حکومت میں ایران کے ساتھ طے ہونے والا جوہری معاہدہ تباہ تھا ہم نے ایران کو جوہری ملک بننے سے روکنے کےلیے معاہدے سے دستبرداری اختیار کی۔

    مشرق وسطیٰ کے مسائل

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ آد دی یونین خطاب میں مشرق وسطیٰ متعلق کہا کہ مذکورہ خطے میں امریکا کو پیچیدہ ترین مسائل کا سامنا ہے، افغانستان، شام میں 7 ہزار امریکی ہلاک، 52 ہزار زخمی ہوئے، امریکا مشرق وسطیٰ میں اب تک 7 کھرب ڈالر خرچ کرچکا ہے۔

    داعش کے زیر قبضہ عراق، شام میں تقریباً تمام رقبہ آزاد کروا چکے ہیں، جبکہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے بچے کچے عناصر کا خاتمہ کر رہے ہیں لیکن اب شام سے بہادر امریکی افواج کی گھر واپسی کا وقت آگیا ہے۔

    سنی سنائی کہانیوں کے بجائے ہمارا نقطہ نظر حقیقت پر مبنی ہے، ہم نے اسرائیل کے حقیقی دارالحکومت کو تسلیم کیا، یروشلم میں امریکی سفارتے خانے کا فخریہ افتتاح کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان اور روس سے متعلق بیان

    روس سے معاہدے کے تحت میزائل صلاحتیں محدود کی تھیں، ہم نے روس کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر من و عن عمل کیا لیکن روس امریکا کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی متواتر خلاف ورزی کرتا رہا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے سیاسی حل کےلیے مذاکرات میں تیزی لائے ہیں، اب ہم اس قابل ہوگئے ہیں کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔

    افغانستان میں طالبان سمیت کئی گروہوں سے تعمیری مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں پیشرفت پر فوج کی تعداد کم کریں گے۔

    افغانستان میں 2 دہائیوں کے بعد امن کو موقع دینے کا وقت آگیا ہے، افغانستان میں فوج کی تعداد کم کر کے انسداد دہشت گردی پر توجہ دیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ نیٹو کا عرصہ دراز سے امریکا سے رویہ نامناسب تھا، اب 100 بلین ڈالر نیٹو اتحادی بھی بجٹ میں اپنا حصہ دیں گے۔

  • کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ، 2 کشمیری نوجوان شہید

    کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ، 2 کشمیری نوجوان شہید

    سری نگر : قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع بڈگام کے علاقے ہاپٹ نالہ میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے ہاپٹ نالہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیری شہری سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد کشمیری عوام اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    قابض بھارتی فورسز مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پر آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے جارہے ہیں۔

    ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 کشمیری شہید

    یاد رہے کہ 13 جنوری کو قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے ضلع کلگام کے گاؤں کاٹاپوار میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کیا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران 7 کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

    سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید

    مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 بھی نامہرباں رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، 2 کشمیری شہید

    بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، 2 کشمیری شہید

    سری نگر : سری نگر میں بھارتی فورسز نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے مزید 3 کشمیریوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی بربریت تھمنے کا نام نہیں لے رہی، مقبوضہ کشمیر میں قابض ظالم بھارتی فورسز نے ایک مرتبہ پھر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری نگر کے علاقے فتح کدل کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا اور مزید 3 کشمریوں کو شہید کردیا۔

    بھارتی فوج کی جانب سے نوجوانوں کی شہادت کے بعد انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس اور کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام تعلیمی ادارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر پر قابض درندہ صفت ھارتی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت اور پیرا ملٹری کے ایک ریزرو پولیس کے تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ ‘ 2 کشمیری شہید


    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل بھی بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر اور بڈگام میں نام نہاد آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال 2 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر فائرنگ کرکے 20 کشمیری نوجوانوں کو شہید جبکہ 300 سے زائد افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 میں حریت رہنما مظفروانی کی شہادت کے بعد سے وادی میں بھارتی فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران درجنوں کشمیری نوجوان بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوچکے ہیں۔

  • شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    نیروبی : شہزادہ ولیم نے کینیا میں تعینات آئرش فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر مقامی اسکول کا دورہ کرکے بچوں کے ساتھ روایتی رقص کیا اور فٹبال بھی کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم دورہ افریقہ کے دوران گذشتہ روز کینیا میں تعینات برطانوی فوجیوں سے ملاقات کرنے پہنچ گئے، شہزادے نے دارالحکومت نیروبی کے شمال میں واقع کیمپ میں جاری فوجی مشقوں میں حصّہ لیا۔

    آئرش فوجیوں کے ہمراہ تریبتی مشقوں میں شریک
    کینین طلباء کے ساتھ فٹبال کھیلنے کے بعد لیا گیا گروپ فوٹو

    غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شہزادہ ولیم جو سنہ 2006 سے 2013 تک برطانوی فوج میں سروس کی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رائل ایئر فورسز کے ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ شہزادے نے فوجی لباس میں آئرش گارڈز کے کرنل جنرل کی حیثیت سے برطانوی فوج کے انفینٹری یونٹ کا دورہ کیا تھا۔

    نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ فوجی تربیتی مشقوں میں 100 سے زائد فوجیوں کے ساتھ شامل ہوا تھا۔

    شہزادہ ولیم کینیا کے صدر صدر اہورو کینیاٹا کے ہمراہ

    شہزادہ ولیم نے دورہ کینیا کے موقع پر کینین فوج کے اعلیٰ افسران، مقامی سیاست دان اور صدر اہورو کینیاٹا سے ملاقات کی بعد ازاں شہزادے نے پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے طلباء کے ساتھ روایتی ڈانس کیا اور بچوں کے ساتھ فٹبال بھی کھیلی اور بچوں میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا دورہ کینیا سے قبل شہزادہ ولیم نے تنزانیہ اور نمبیا کا دورہ بھی کیا تھا۔