Tag: Trump Impeachment

  • ٹرمپ مواخذہ: ایوان نمائندگان نے سینیٹ سے بڑا مطالبہ کردیا

    ٹرمپ مواخذہ: ایوان نمائندگان نے سینیٹ سے بڑا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدرٹرمپ نااہل ہونگے یا نہیں؟،ا یوان نمائندگان نے مواخذے کے آرٹیکل سینٹ میں پیش کردئیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ میں سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے، ایوان نمائندگان نے مواخذے کے آرٹیکل سینیٹ میں پیش کردئیے ہیں۔

    مواخذے کے آرٹیکل میں سابق صدر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کے جھوٹے الزامات لگائے، لوگوں کو کانگریس پر حملےکیلئے اکسایا اور جارجیا کے سیکریٹری کو انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔

    سابق صدر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے جمہوریت اور آئین کو خطرے میں ڈالا، اسی لئے انہیں آئندہ کے لئے صدارت کے لئے نااہل قرار دیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹرمپ کا مواخذہ، ڈیمو کریٹس کا بڑا فیصلہ

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ٹرمپ کو مواخذہ کرنے کی قرارداد ایوان سے منظور کی گئی تھی، ان پر چھ جنوری کو کیپٹل ہلز میں صدر جو بائیڈن کی فتح کے دوران تشدد پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ تاہم ٹرمپ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس بالکل درست تھے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے مواخذے کیلئےکم ازکم17ری پبلکن سینیٹرز کی حمایت درکار ہے، سینیٹ میں صدر ٹرمپ کا مواخذہ ہونا مشکل ہے کیونکہ صرف پانچ ری پبلکن سینیٹرز ٹرمپ کے مواخذے کےحق میں ہیں۔

  • امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    واشنگٹن : امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹکس کی قرارداد مسترد کردی  گئی جبکہ صدرٹرمپ نے مواخذے کی تحریک کو دھوکہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے کے مطابق امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع ہوگئی ، سینٹ نے ڈیموکریٹس کی جانب سے مواخذے کے لئے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد مسترد کردی۔

    وائٹ ہاؤس سے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد کی مخالفت میں ترپن اورحمایت میں سینتالیس ووٹ ڈالے گئے، ڈیموکریٹس ارکان نے کہا صدرٹرمپ کیخلاف مواخذے کی کارروائی درست ہے، صدرنے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ نے بیان میں کہا ہے کہ کہ مواخذے کی تحریک مکمل دھوکہ ہے، مواخذے کی تحریک سے کچھ نہیں ہوگا۔ملک غلط سمت میں جارہا تھا۔میری حکومت میں بہتری آئی۔

    خیال رہے صدر ٹرمپ کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پرمواخذے کی تحریک پیش کی گئی ہے، امریکی سینٹ میں صدر کی ری پبلک پارٹی کی اکثریت ہونے کے باعث مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے کا امکان کم ہے۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے ، امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا

    اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک منظور کی گئی تھی ، قرارداد کے حق میں 228جب کہ مخالفت میں193 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے تھے ، جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔

    ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔.

    واضح رہے 25 ستمبر 2019 کو دیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن اور 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • مواخذے کی کارروائی ، صدرٹرمپ پرعائد الزامات کی فہرست جاری

    مواخذے کی کارروائی ، صدرٹرمپ پرعائد الزامات کی فہرست جاری

    واشنگٹن : ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے مواخذے کی کارروائی کے سلسلے میں امریکی صدرٹرمپ پرعائد الزامات کی فہرست جاری کردی ہے ، صدرٹرمپ پراختیارات کے ناجائزاستعمال اورکانگریس کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے باقاعدہ طور پرالزامات کی فہرست جاری کردی ہے، ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے گئے ہیں،جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔

    ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس کے اکثریتی ایوان میں ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹنگ ہوگی، جو اگلے ہفتے ہوسکتی ہے جس کے بعد سینیٹ میں ٹرائل ممکنہ طور پر جنوری میں ہوگا۔

    دوسری جانب ری پبلکن کی جانب سے نہ تو ایوان نمائندگان اور نہ ہی سینیٹ میں ٹرمپ کی برطرفی کے حق میں کوئی حمایت تاحال سامنے نہیں آئی۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی قانونی کمیٹی کے چیئرمین جیرالڈ نیڈلر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کارروائی کریں گے کیونکہ ٹرمپ نے امریکا کے آئین کو خطرے میں ڈال دیا ہے، 2020 کے انتخابات کی شفافیت کو دھندلا کردیا اور قومی سلامتی کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  مواخذے کی کارروائی، آئینی ماہرین نے بھی ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے

    اسپیکر نینسی پیلوسی اور مواخذے کی کارروائی میں شامل ڈیموکریٹس کے دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں ٹرمپ کے خلاف الزامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ‘کوئی بھی، یہاں تک کہ صدر بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

    جیرالڈ نیڈلر نے کہا ہمارے انتخابات جمہوریت کے لیے ایک بنیادی پتھر ہیں، ہمارے اگلے انتخابات کو صدر کی جانب سے خطرہ ہے جو پہلے ہی 2016 اور 2020 کے انتخابات کے لیے بیرونی مداخلت طلب کرچکے ہیں۔

    صدرٹرمپ نے سینٹ پرزوردیا کہ وہ جلد ازجلد ان کے خلاف کارروائی کاآغازکرے جبکہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا صدرٹرمپ چاہتے ہیں کہ ان پرمقدمہ کیا جائے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی قسم کے غلط کام کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انکوائری کو دھوکا قرار دیا جبکہ ایوان نمائندگان کی سماعت کو نامناسب قرار دیتے ہوئے شریک ہونے سے انکار کرنے والے وہائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈیموکریٹس 2016 کے انتخابات کو غیر موثر کرنے کے لیے ایک بے بنیاد اور جانب دارانہ کوششیں کررہے ہیں۔

    وائٹ ہاﺅس کی ترجمان اسٹیفنی گریشام کا کہنا تھا کہ صدر سینیٹ میں جھوٹے دعوﺅں پر خطاب کریں گے اور توقع ہے کہ تمام خدشات ختم ہوں گے کیونکہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ 25 ستمبر 2019 کو دیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    خیال رہے امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن جبکہ 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی گونج

    امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی گونج

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان کی عدالتی کمیٹی نےصدرٹرمپ کے مواخذے سےمتعلق تحقیقات تیز کرنے کی منظوری دے دی، تحقیقات کی روشنی میں قانون ساز فیصلہ کرسکیں گے کہ صدرٹرمپ کے مواخذے کی سفارش کی جائے یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی گونج سنائی دی ، ڈیموکریٹک رکن جیرالڈ نیڈلر کی سربراہی میں ایوان نمائندگان کی اکتالیس رکنی عدالتی کمیٹی نے صدر ٹرمپ کےخلاف تحقیقات تیز کرنے کی منظوری دے دی۔

    کمیٹی نے سترہ کے مقابلے میں چوبیس ووٹوں سے قرارداد کی منظوری دی۔

    عدالتی کمیٹی نے گزشتہ روز صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے سے متعلق ایک نیا طریقہ کار طے کیا ہے، یہ پیشرفت ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب قانون ساز اسمبلی میں کارروائی کے چالیس سے کم دن رہ گئے ہیں۔

    جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ میں کمیٹی کے چیئرمین کو معلومات کے تجزیے، مواخذے اور گواہوں سے متعلق طریقہ کار طے کرنے کیلئے اجلاس بلانے کا اختیار دیا گیا، صدر ٹرمپ کی قانونی ٹیم سے پیش کردہ معلومات کا تحریری جواب بھی طلب کیا جائے گا۔

    خیال رہے ایوان نمائندگان کے ایک سو پینتیس ڈیموکریٹ ارکان صدرٹرمپ کے مواخذے کے حامی ہیں، مواخذے کو کامیاب بنانےکے لیے دوسو اٹھارہ ووٹوں کی ضرورت ہے۔

  • کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف

    کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف

    واشنگٹن : امریکہ میں ڈیموکریٹس کانگریس مین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کیلئے آرٹیکلز متعارف کرا دیے ہیں، کانگریس اراکین کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں روس کیخلاف ایف بی آئی کی تحقیقات پر بھی پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹک کانگریس مین سٹیو کوہن نے دیگر کانگریس مینوں کے ہمراہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف متعدد آرٹیکلز متعارف کروا دئے ہیں۔

    ٹرمپ پر ایک الزام یہ ہے کہ انہوں نے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت پر ایف بی آئی کی تحقیقات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ وہ معتبر خبریں فراہم کرنے والے اداروں کو جعلی نیوز جیسے القاب سے پکارتے ہیں جبکہ عدالتوں اور ججز کی توہین کے بھی مرتکب پائے گئے ہیں۔

    اسٹیو کوہن کانگریس مین کانگریس مین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے باوجود صدر ٹرمپ نے آج تک ادا کئے جانے والے ٹیکسوں کی تفصیلات عوام کو فراہم نہیں کیں، جبکہ ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹلز میں غیر ملکی مندوبین اور لابنگ کیلئے منعقد کی گئی تقریبات سے کروڑوں ڈالرز کی آمدن کی۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج سمیت3افراد پرفردجرم عائد


    صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا کہ امریکی حکومت ٹرمپ کے نجی کاروبار اور تفریح کی سہولیات پر بھی سیکورٹی کے نام پر لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ٹرمپ کیخلاف مواخذے کے آرٹیکلز ان کیخلاف کانگریس میں مواخذے کی تحریک لانے کیلئے ناکافی ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کانگریس مین اور سینیٹرز کی ای بڑی تعداد سمیت ٹرمپ کے دیگر مخالفین خصوصی نمائندے رابرٹ ملر کی تفتیش مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    مواخذے کی قرارداد پر کانگریس مین سٹیو کوہن کے علاوہ، لوئس گوٹریز، ایل گرین، مارشیا فج، ایڈریانو ایسپلاٹ اور کانگریس مین جان یارمتھ نے بھی دستخط کئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔