Tag: trump on pakistan

  • چوہدری نثار کا پچھلے10سال کی امریکی امداد کے آڈٹ کا مطالبہ

    چوہدری نثار کا پچھلے10سال کی امریکی امداد کے آڈٹ کا مطالبہ

    اسلام آباد:سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پچھلے10سال کی امریکی امداد کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ، ہم نے کبھی اقتداراور کبھی ڈالرز کی خاطر ملک کو بیچا، ہمیں امریکا کی جانب سےامدادکےطعنوں کاجواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار کا قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اجلاس بلانے کی بات سے اتفاق کرتاہوں، مشترکہ اجلاس پہلے ہی بلا لیناچاہئےتھا، پارلیمنٹ صرف تقریروں کیلئے نہیں رہنمائی کیلئے ہوتی ہے، قومی اسمبلی اورسینیٹ میں حکومت کی رہنمائی کی جاتی ہے، یہ خوش آئند ہے کہ ہم یکجا اور ایک زبان ہیں، ہم یکجا اور ایک زبان ہیں حکومت کو اس سے فائدہ اٹھاناچاہئے۔

    چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان کواس نہج پرپہنچانےمیں ہمارابھی رول واضح ہے، دیوار کیا گری میرےخستہ مکان کی، لوگوں نے گھرمیں صحن بنالئے ، پاکستان نےبیرونی طاقتوں کوایسےراستےدیئےجیسےنہیں دیئےجاتے، ہم نے کبھی اقتداراور کبھی ڈالرز کی خاطر ملک کو بیچا، پاکستان کو کوئی نہیں ڈرا سکتا جب تک ہم موقع نہ دیں، یہی وجہ ہےآج ٹرمپ کےالزامات ہمیں سننےکومل رہےہیں۔

    سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف کے پچھلےدورہ امریکا میں ان کےساتھ موجود تھا، امریکی سینیٹرجان کیری نے ہمارے سامنے دہشتگردی کا رونا رویا تھا، کیری سے کہا تھا خطے میں بھارت ہے معلوم ہے وہاں کیا ہورہاہے، جان کیری کوبتایا تھا اقلیتوں کو زندہ جلایا جاتا ہے ، سینیٹر کیری نےآگےسےجواب دیا مجھےاس کاعلم نہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ خطےمیں کوئی پٹاخہ بھی چلتاہےتوکہتےہیں پاکستان نے دہشتگردی کی۔ ہم نے خود بیرونی طاقتوں کو ملک میں راستہ بنانے کا موقع دیا، یہ مسئلہ دردکی گولی سےنہیں حل ہوگا سرجری بھی کرناپڑےگی، نشانہ سب سے پہلے اصل مرض کو بنانا ہوگا۔

    امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ افغانستان میں ناکامی کاذمہ دارپاکستان نہیں، امریکا پاکستان سے پوچھ کر نہیں ازخود افغانستان آیا، افغانستان میں جنگ سے متعلق امریکی پالیسیاں ناکام ہوئی ہیں، خود مذاکرات چاہتےہیں مگربات کریں تو کہتے ہیں گناہ کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم پردہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کاالزام لگایا گیا ، حکومت اورایوان سےگزارش ہے مل بیٹھ کربیانیہ بنائیں، خطوط میں افغانستان کی سرحدپردہشت گردوں کی نشاندہی کی جائے، دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کےالزام کاسدباب کرناچاہئے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم ڈریں گے تو یہ فائدہ اٹھائیں گے، محاذآرائی سے گریزکرناچاہیے، ہمیں یہ مقابلہ سنجیدگی، دلیل اورحقائق سے لڑناچاہیے، امریکا سے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے شواہد طلب کیے جائیں، ہمیں امریکا کو جواب دینے کیلئے ایک مشترکہ بیانیہ دینا چاہیے۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کولیشن سپورٹ فنڈکی رقم پر امریکی کئی ماہ اور سال بیٹھے رہتےہیں، افغان جنگ کیلئےامریکا نے ہماری سڑکیں اورفضائی حدوداستعمال کی، امریکانےہماری سڑکیں تباہ کردیں،اب جواب دینےکاوقت ہے، ہم نے امریکا کے کولیشن سپورٹ فنڈزپرنظرثانی نہیں کی ، 20سال کاریکارڈ رکھ کرمشترکہ بیانیہ امریکا کے سامنے رکھنا چاہئے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہم نے امریکا کے کولیشن سپورٹ فنڈز پر نظرثانی نہیں کی، امریکاہماری حدوداستعمال کرتاہے اور اوپر سے احسان جتاتا ہے، حکومت،پارلیمنٹ اورادارے یک زبان ہوکر لائحہ عمل تیار کریں، موجودہ صورتحال پراس ایوان سے سب کوپیغام جانا چاہیے، ہم محاذآرائی اورلڑائی نہیں چاہتے، یکطرفہ تعاون نہیں ہوسکتا۔

    افغانستان کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان سےتعاون یکطرفہ اوردشمنوں کےایجنڈےپرنہیں ہوسکتا، پاکستان سے تعاون وقار اور مفاد کےبرعکس نہیں ہوسکتا، امریکی امداد اور دہشتگردوں کےنیٹ ورک کی نشاندہی ہونی چاہئے، پچھلے10سال کی امریکی امدادکاآڈٹ ہوناچاہیے۔

    چوہدری نثارکی اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کےبیان کے بعد ایک کام تو اچھا کیا گیا، امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری اسٹیٹ کادورہ ملتوی کرایا گیا، امریکی ٹھیکیداروں کی ہیراپھیری پر کوئی پوچھنے والا نہیں، امریکا سے اپنے اوپر لگائے گئےالزامات پر بات کرنی چاہیے۔

    سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کی جانب سےامدادکےطعنوں کاجواب دیناہوگا، الزامات باربارلگائے جاتے ہیں اور پھر بھی جواب نہیں دیاجاتا، ملکی مفاد میں معاملات وزارت خارجہ میں طے ہونے چاہئیں، اس وقت پوری قوم پاکستان اورحکومت کے ساتھ کھڑی ہے، تاثردینا ہے پاکستان کی وجہ سے افغانستان کےحالات خراب نہیں، بھارت کو مسلط کرنا افغانستان کو غیرمستحکم کرنے کی بڑی وجہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری اسٹیٹ کو سیکریٹری خارجہ سے ملناچاہیے، امریکی حکام کو سیدھا جاکر وزیراعظم یا آرمی چیف سے نہیں ملنا چاہیے، واضح کرنا ہوگا افغانستان میں امن نہ ہونا ان کی حکومت کی ناکامی ہے، ایک ساتھ کھڑے ہونے سے ایوان،حکومت، اداروں کی عزت ہے، حکومت،اپوزیشن، ادارے مل بیٹھ کر مشترکہ لائحہ عمل بنائیں، ایسالائحہ عمل بنایاجائے جس پر ایوان پہرہ دے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کےخلاف گھیراتنگ ہو رہا ہے، گھیراتنگ کرنے میں ایسے ممالک ہیں جو وہم وگمان سے باہرہیں، خطےکی صورتحال میں ایران اہم ہے ، جسے ہم نظرانداز کررہےہیں، چین ہمارا دوست ہے، روس کافی حد تک دوستوں میں شامل ہے، ایران پاکستان کا وقت پر ضرورت پڑنےوالا اہم دوست ہے ، وزیرخارجہ چین، روس ضرور جائیں اور ایران کابھی دورہ کریں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الزامات پر سنجیدگی کیساتھ ایک گیم پلان تیارکریں، ہمیں مل کرپاکستان کےگردگھیراتنگ ہونےکاحل نکالنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وقت آگیا ہے پاکستان امریکی امداد کا باب بند کردے، شہباز شریف

    وقت آگیا ہے پاکستان امریکی امداد کا باب بند کردے، شہباز شریف

    لاہور : وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے وقت آگیاہے پاکستان امریکی امداد کا باب بند کردے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے پاکستان پر الزام تراشیوں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی میدان میں آگئے ، وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ اب پاکستان نہایت نرم الفاظ میں یہ کہتے ہوئے کہ ’’ہم آپ کے شکرگزار ہیں‘‘، امریکی امداد کا باب بند کردے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسی امداد سے نجات حاصل کی جائے، جس سے عزت نفس مجروح ہو، یہی وہ طریقہ ہے جس سے قوم ہزیمت آمیز طعنہ آرائی سے بچ سکے گی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کےعوام اپنی قسمت آپ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ہمیں اپنے آپ پر بھروسہ کرنا ہوگا، یقین ہے عوام اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کسی ملک کو حق نہیں کہ وہ بلاجواز پاکستان پر الزامات لگائے، ہمیں اس غربت اور بے توقیری کی حالت سے نکلنے کے لیے دن رات محنت کرنا ہوگی۔

    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • دیانتداری سے افغان امن کیلئے کردار ادا کیا،کسی بھی ملک نے پاکستان جتنی قربانیاں نہیں دیں، نفیس زکریا

    دیانتداری سے افغان امن کیلئے کردار ادا کیا،کسی بھی ملک نے پاکستان جتنی قربانیاں نہیں دیں، نفیس زکریا

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ امریکی الزامات پر عالمی برادری اور امریکا پاکستان کے فیصلے سے آگاہ ہوچکے ہیں، دیانتداری سے افغان امن کے لئے کردار ادا کیا

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ میں نئی امریکی پالیسی پر کہا کہ افغانستان کے بارے میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، پاکستان نے دیانتداری سے افغان امن کے لئے کردار ادا کیا، وفاقی کابینہ نے امریکی پالیسی پر غور کیا، پاکستان نے امریکاکے الزامات کو یکسر مسترد کیا ہے، کسی بھی ملک نے پاکستان جتنی قربانیاں نہیں دیں، پاکستان قومی مفادمیں دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری رکھےگا۔

    نفیس زکریا کا کہنا تھا کہنئی صورتحال میں نئی شراکت داریاں سامنے آرہی ہیں، امریکا پاکستان کے فیصلے سے آگاہ ہوچکا ہے، کابینہ اورقومی سلامتی کمیٹی نے حکمت عملی واضح کردی۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان نے سعودی عرب کا پہلا دورہ کیا جبکہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھی چین کادورہ کیا،ت نئی صورتحال میں علاقائی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے،ایشیا اب معاشی سرگرمیوں کا بھی مرکز ہے، وزیرخارجہ علاقائی ممالک کا دورہ کر رہےہیں، دورے کا مقصددوست ممالک سےمشاورت ہے، وزیرخارجہ کے دورے کی تاریخوں کا فی الحال علم نہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ 70 سال سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکا، مسئلہ کشمیربھی مذاکرات سےحل ہوناچاہیے، انتہاپسندبھارتی اداروں میں سرایت کرچکےہیں، بھارت میں آرایس ایس اور دیگر تنظیمیں عدلیہ کے فیصلوں پر اثرانداز ہو رہی ہیں، سمجھوتا ایکسپریس دھماکوں میں ملوث انتہا پسندوں کی رہائی پرتشویش ہے، کرنل پروہت کو بھارتی فوج کی حمایت حاصل تھی۔ بھارتی فوج آر ایس ایس کو بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ علی گیلانی، یاسین ملک،شبیراحمد،آسیہ اندرابی کوحراست میں رکھنے پر تشویش ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر کی جغرافیائی ہیئت تبدیل کرنے پر بھی تحفظات ہیں،ترجمان

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، پاکستان نے دہشتگردوں کیخلاف بلا امتیازکارروائی کی ، دہشتگردی سےسب سےزیادہ نقصان پاکستان نےاٹھایا، امریکی سینیٹرز نے بھی پاک افواج کی کارروائی کو کامیاب قرار دیا تھا، ہمارے امریکاسے طویل المدت تعلقات رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کے مختلف ممالک کے ساتھ تنازعات ہیں، ماضی میں بھی کہا بھارت کو خطے کی سلامتی کے ضامن کا کردارنہیں دیاجاسکتا، بھارتی تخریبی سرگرمیوں پریواین سیکریٹری جنرل کو ڈوزیئر جمع کرائےہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ نے اپنی تقریر کے ذریعے پاکستانیوں کی توہین کی ، عمران خان

    ٹرمپ نے اپنی تقریر کے ذریعے پاکستانیوں کی توہین کی ، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی تقریر کےذریعے پاکستانیوں کی توہین کی، پاکستان نے نائن الیون کے بعد سے امریکا کا ساتھ دیا ، ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی فلاپ پالیسی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ٹرمپ نے اپنی تقریر کےذریعے پاکستانیوں کی توہین کی، ٹرمپ کےخیالات نے ہر پاکستانی کے جذبات بری طرح مجروح کئے، پاکستان کوامریکی جنگ میں معاونت کابھاری جانی ومالی نقصان پہنچا اور 70ہزار پاکستانیوں نے اس جنگ میں اپنی جانیں گنوائیں۔

    ٹرمپ کےخیالات نے ہر پاکستانی کے جذبات بری طرح مجروح کئے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا تکلیف دہ ہے، امریکہ کی ناکام پالیسیوں کا تسلسل ہےجس کا بوجھ اس پرہے، امریکہ قتل عام کے بجائے متبادل رستوں کا انتخاب کرے اور افغانستان سے رخصتی کے آپشن پرسنجیدگی سے غورکرے، امریکہ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں سےواقف ہے تو پاکستان کو مطلع کیوں نہیں کرتا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ افغان جنگ کا کوئی بنیادی مقصد نہیں تھا، افغانستان میں موجود ڈیڑھ لاکھ فوجی کچھ نہ کرسکے، افغان ایڈونچرمیں پاکستانی معیشت کو 100ارب ڈالرز سے زائد کا شدیدترین دھچکہ پہنچا، قبائلی علاقوں میں بسنے والے لاکھوں افرادجنگ کے دوران بے گھرہوئے۔

    دنیا کی طاقتور ترین فوج چند سو دہشت گردوں سے ہار رہی ہے؟

    انٹرویو میں عمران خان نے سوال کیا کہ کیا دنیا کی طاقتور ترین فوج چند سو دہشت گردوں سے ہار رہی ہے؟ امریکی انتظامیہ کی جانب سے سنائے گئے لطیفے پر کون یقین کریگا؟ کیا جنگ کے اختتام پر امریکہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر گرائے گا، میری نگاہ میں پاکستان نے افغانستان میں امریکی جنگ کا بے انتہاخمیازہ بھگتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جنگ ناقص ترین حکمت عملی ،مبہم مقاصد ک ساتھ شروع کی گئی، کبھی بھی اس تنازعے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، دنیا کے کس ملک کے70 ہزارافراد نے امریکی معاونت میں جانیں دیں؟

    حکومت پاکستان امریکی امداد کی پرواہ نہ کرے

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو تجویز دوں گا امریکی امداد کی پرواہ نہ کرے، امریکی امداد ہمیں انتہائی مہنگی پڑی ہے، پوری قوم مسلح گروہوں کو غیرمسلح کرنے پر مکمل طور پر متفق ہے، 80 کی دہائی کے ورثے کو ختم ہونا چاہیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی فلاپ پالیسی ہے

    عمران خان نے انٹرویو میں مزید کہا کہ افغانستان میں امریکی پالیسی ناکام ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی فلاپ پالیسی ہے، دنیا کی بہترین فوج چند ہزارجنجگوؤں کے سامنے ناکام ہوگئی، یہ بات باقابل یقین ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے سے امریکا کو فائدہ نہیں ہوگا ،جب تک افغانستان میں افواج موجود رہے گی مسئلہ حل نہیں ہوگا، امریکا نے افغان مسئلہ کا سیاسی حل نکالنے کی کوشش نہیں کی، افغانستان کے حل کیلئے امریکہ چین، ایران اور روس کوشریک کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی الزام تراشیاں ، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

    ٹرمپ کی الزام تراشیاں ، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: امریکا کی نئی افغان پالیسی میں الزام تراشیوں پر غور کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں صدر ٹرمپ کے الزامات اور نئی افغان پالیسی پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تین گھنٹے سے جاری ہے، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہیں۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر دفاع خرم دستگیر خان سمیت قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور دیگر حکام بھی موجود ہیں۔

    وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو امریکاکی جنوبی ایشیاسےمتعلق پالیسی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا امریکی سفیر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف70ہزارجانوں کی قربانی دی، 100ارب ڈالرسےزیادہ کےوسائل دہشت گردی کیخلاف جھونکے افغانستان میں بھارتی کردار ہمیشہ منفی رہا۔

    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کوعالمی برادری تسلیم کرتی ہے ، پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے نہیں اور دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکی الزام تراشیوں کے خلاف جوابی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شاہدخاقان عباسی ایک روزہ دورے پر سعودی عرب گئے تھے ، جہاں انھوں نے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان سے ملاقات کی، وزیراعظم اورسعودی ولی عہد نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں جن کی سعودی عرب قدر کر تا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کی معاونت جاری رکھے گا، انہوں نےسعودی ولی عہدکےترقیاتی ایجنڈےدو ہزار تیس کی تعریف کی اورامن واستحکام سے متعلق پاکستان کےکردار سے آگاہ کیا۔

    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔