Tag: trump statement

  • ٹرمپ کا بھارت میں بیان ،  عمران خان کی خارجہ پالیسی کے نتائج آنا شروع

    ٹرمپ کا بھارت میں بیان ، عمران خان کی خارجہ پالیسی کے نتائج آنا شروع

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا بھارت میں بیان پاکستان کی بڑی سفارتی فتح ہے ، عمران خان کی خارجہ پالیسی کے نتائج آنا شروع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے  ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  اپنے پیغام میں کہاٹرمپ کا بھارت میں بیان پاکستان کی بڑی سفارتی فتح ہے بھارت کی بے بسی اوربے چارگی قابل دیدہے، پاکستان زندہ باد، عمران خان کی خارجہ پالیسی کے نتائج آنا شروع ہوگئے۔

    گذشتہ روزامریکی صدر ٹرمپ نے احمدآباد اسٹیڈیم میں خطاب  میں پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ ملکردہشت گردی کیخلاف کام کررہے ہیں، ان کوششوں کی بدولت پاکستان سے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی اور اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ممالک میں کشیدگی میں کمی،خطے کی خوشحالی اورترقی کی توقع ہے۔

  • ٹرمپ کا بھارت میں پاکستان سے دوستی کا اظہار، پاک امریکا تعلقات میں  بڑی پیش رفت

    ٹرمپ کا بھارت میں پاکستان سے دوستی کا اظہار، پاک امریکا تعلقات میں بڑی پیش رفت

    اسلام آباد :معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کابھارت میں پاکستان سےدوستی کا اظہار بڑی پیش رفت ہے ،دنیا کاامن کےلیےہماری کاوشوں کااعتراف کامیاب خارجہ پالیسی کامظہرہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ٹرمپ کابھارت میں پاکستان سےدوستی کااظہاربڑی پیش رفت ہے اور قیام امن کےلیےہماری کاوشوں کامنہ بولتاثبوت ہے ، ٹرمپ کا دہشت گردی کے خلاف ہمارے کردار کے اعتراف سے بھارتی بیانیہ دفن ہوگیا۔

    فردوس عاشق اعوان کاکہنا تھا کہ مودی نفرت اورجنگ کی آگ بھڑکانےکی بجائےدوستی کاپیغام اوراس کی طاقت سمجھے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ٹرمپ کی موجودگی میں شہریت بل پراحتجاج کرنےوالوں پر تشددکیاگیا، بہیمانہ تشدد نےپوری دنیا کو حقیقت سے آگاہ کر رہا ہے، دنیانےدیکھ لیا تعصب، انتہاپسندی اورجنگی جنون کی بیماری میں کون مبتلاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کاعالمی تشخص بہترسےبہترہورہاہے، دنیا کاامن کےلیےہماری کاوشوں کااعتراف کامیاب خارجہ پالیسی کامظہرہے، مسئلہ کشمیرمسلمہ حقیقت ہےامیدہےامریکی صدرٹرمپ اس پرضروربات کریں گے۔

    گذشتہ روزامریکی صدر ٹرمپ نے احمدآباد اسٹیڈیم میں خطاب  میں پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ ملکردہشت گردی کیخلاف کام کررہے ہیں، ان کوششوں کی بدولت پاکستان سے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی اور اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ممالک میں کشیدگی میں کمی،خطے کی خوشحالی اورترقی کی توقع ہے۔

  • ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزامات سے بھرا بیان دیا،بیان ان کے لیے سبق ہے جو نائن11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پرالزامات سےبھرابیان دیا، امریکی صدرنے کہاپاکستان نےہمارےلئےکچھ نہیں کیا، بیان ان کے لیے سبق ہے، جو نائن 11کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ حوالگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانی کی فہرست لمبی ہے، جن میں ریمنڈڈیوس رہائی، ڈرون حملوں میں شہریوں کی اموات شامل ہیں، تاریخ بتاتی ہے کسی جارح قوت کو خوش کرنا کام نہیں کرتا، چین و ایران سے متعلق امریکی پالیسیاں پاکستان کے مفاد میں نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    خیال رہے امریکہ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کوئی نئی بات نہیں ، اس سے قبل متعدد بار پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات عائد کئے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے رواں سال کے آغاز میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔

  • پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، خرم دستگیر

    پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وزیر دفاع خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے واضح انداز میں امریکہ کو بتا دیا کہ وہ افغانستان میں ناکامی پر الزام تراشی نہ کرے پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، جماعت الدعوۃ کے خلاف حالیہ کارروائی کا امریکہ سے تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جماعت الدعوۃ کے خلاف حالیہ کارروائی کا امریکہ سے تعلق نہیں یہ آپریشن ردالفساد کا حصہ ہے۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین کو ان سے پاک کرنا ہے، جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی سوچ سمجھ کر کی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہو سکے اور آئندہ دہشت گرد کسی اسکول میں بچوں کو گولیاں نہ مار سکیں۔‘

    وزیر دفاع نے کہا کہ موجودہ پاکستان ضربِ عضب کے بعد کا پاکستان ہےامریکہ ہم سے انسدادِ دہشتگردی سیکھنے کی بجائے دشنام طرازی کر رہا ہے، انڈیا پاکستان کے خلاف افغانستان کی زمین بھی استعمال کر رہا ہے، تعاون کی زبان میں بات ہونا چاہیے۔


    مزید پڑھیں : کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے، وزیر دفاع


    انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بے لاگ انداز میں امریکہ کو بتا دیا ہے کہ وہ افغانستان میں ناکامی پر الزام تراشی نہ کرے پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی۔

    یاد رہے گذشتہ روز  امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر وزیر دفاع خرم دستگیر  نے بھی دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپنی زمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، کسی کو بھی افغان جنگ پاکستان لانے نہیں دیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کی ناقابل تردید مدد کر چکاہے، پاکستان میں نہ تو دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں اور نہ ان کیلئے کوئی حمایت کرنے والا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور عوام نے لازوال قربانیاں دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکاسے نمٹنے کا تجربہ ہے،بلاول بھٹو

    صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکاسے نمٹنے کا تجربہ ہے،بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اور امریکا سے نمٹنے کا تجربہ ہے، انتہاپسندی کاخاتمہ اس لیےنہیں کرینگےکہ ٹرمپ نےکہا بلکہ یہ ہمارےمفادمیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ہم انتہاپسندی کا خاتمہ کرینگے کیونکہ یہ ہمارےمفادمیں ہے، انتہاپسندی کاخاتمہ اس لیےنہیں کرینگےکہ ٹرمپ نےکہا۔

    صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکا سے نمٹنے کا تجربہ ہے، ہمارے دور میں پہلی بار انسداد دہشتگردی کا کامیاب آپریشن لانچ کیاگیا، سلالہ حملے پر امریکا کے معافی مانگنے تک نیٹو سپلائی اور فضائی اڈے بند کیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ کوئی ٹرمپ کو کولیشن سپورٹ فنڈ، خدمات کے عوض ادائیگی کا فرق سمجھائے، یو ایس ایڈ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دلوں کو جیتنے کیلئے دی جاتی ہے، خدمات کے عوض عدم ادائیگی سے مستقبل میں تعاون پر اثر پڑسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    اد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی  امداد روک  لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس

    امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، امداد دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن تک روکی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، امداد دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن تک روکی گئی ہے، یہ امداد ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر ملٹری اسسٹینس پروگرام کا حصہ ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کا دارومدارجنوبی ایشیا کیلئے نئی امریکی اسٹریٹیجی کی حمایت پر ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے تعاون کا جائزہ لے رہی ہے۔

    خیال رہے امریکہ کی جانب سے پاکستان کی دی جانے والے امداد روکنے کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے نئی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا تھا ، پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالرامداد دیتے ہیں، پاکستان کو بتادیا دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی۔

    اس سے قبل گذشتہ برس اگست میں بھی میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتارہاہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی  میں مذمتی قرارداد جمع

    امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

    پشاور: امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی دھمکیاں کسی طور پرقبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان پر الزام تراشیوں کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی، قرارداد پیپلز پارٹی کے فخراعظم نے اسمبلی میں جمع کرائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی صدر کی دھمکیاں کسی طور پر قبول نہیں ، پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    مذمتی قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی آزادی پر کسی قیمت سمجھوتہ نہیں کرےگا، عوام بھوکی رہ سکتی ہے، کسی ملک کی غلامی قبول نہیں کرسکتی۔

    قرارداد کے متن کے مطابق ملکی خارجہ پالیسی حکومت ،اپوزیشن مشترکہ طور پر تشکیل دیں،پاکستان پرمیلی آنکھ ڈالنے والوں کا قبرستان بھی یہی ہوگا۔

    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں،ڈی جی آئی ایس پی آرکا ٹرمپ کے بیان پر درعمل

    پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں،ڈی جی آئی ایس پی آرکا ٹرمپ کے بیان پر درعمل

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں، آپریشن رد الفساد بلا تفریق کیا گیاہے، امریکی وفد نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی پر صدر ٹرمپ کے بیان پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر امریکی پالیسی پر بیان وزارت خارجہ دے گی ۔ ہمارے لئےپاکستان سب سے اہم ہے، امریکی حکام کو بتا دیا کسی عسکری تنظیم کے نیٹ ورک کا وجود نہیں رہا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں ، پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کاکوئی ٹھکانہ نہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکی وفد پر ہم نے اپنا نقطہ نظر واضح کردیا ہے، امریکی وفد کو علاقے کا دورہ بھی کرایا گیا، امریکی وفد نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا جبکہ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔

    ڈونلڈٹرمپ نے دھمکی دی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی انتظامیہ بھارت کی زبان بول رہی ہے، وزیر داخلہ

    امریکی انتظامیہ بھارت کی زبان بول رہی ہے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ بھارت کی زبان بول رہی ہے، مودی کے بیان سے لگتا ہے کہ امریکا کے نزدیک کشمیریوں کی کوئی اہمیت نہیں۔

    یہ بات انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے دورہ امریکا میں ٹرمپ کی جانب سے پاکستان مخالف دیے گئے بیانات کے رد عمل کے طور پر کہی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہے،بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت تحریک دبانے میں مصروف ہے،بھارت آزادی کی کاوشوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کررہا ہے،بھارت کے غاصبانہ طرز عمل پر ہر باضمیر قوم کو تشویش ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی کے بیان سے لگتا ہےکہ امریکا کے نزدیک کشمیریوں کی کوئی اہمیت نہیں، شاید انسانی حقوق قوانین کا کشمیر میں اطلاق نہیں ہوتا،مقبوضہ کشمیر میں خون سے ہولی کھیلنے والی ریاستی دہشت گردی میں ملوث حکومت کو کیسے فراموش کیا جاسکتا ہے؟

    نثار نے کہا کہ کشمیر پر انسانی حقوق کی علم بردار طاقتوں کی قلعی کھلتی ہے،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی،اخلاقی حمایت جاری رکھےگا، ثابت قدمی سے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑتے رہیں گے کشمیری عوام کے حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو جائز حق ملنے تک ہماری جدوجہد جاری رہےگی،کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے کوئی طاقت محروم نہیں کرسکتی۔