Tag: Trump

  • سوشل میڈیا پر پابندی، ٹرمپ نے نیا راستہ اختیار کر لیا

    سوشل میڈیا پر پابندی، ٹرمپ نے نیا راستہ اختیار کر لیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی ویب سائٹ پر اپنے پیغامات جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر سوشل میڈیا پر پابندی برقرار رکھے جانے کے بعد وہ اپنی ذاتی ویب سائٹ پر پیغامات جاری کرنے لگے ہیں۔

    ادھر امریکا میں ٹرمپ پر سوشل میڈیا کی پابندی برقرار رکھے جانے کے فیصلے پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے، ری پبلکن سینیٹرز نے سابق امریکی صدر پر پابندی کو بد تر فیصلہ قرار دے دیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام نے سابق صدر پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا، پابندی کا فیصلہ فیس بک کے تشکیل کردہ بورڈ ارکان نے کیا، ٹرمپ پر پابندی 6 جنوری کو حامیوں کی جانب سے کانگریس پر حملے کے بعد لگائی گئی تھی، فیس بک بورڈ کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے اپنی پوسٹس سے حامیوں کو تشدد پر اکسایا، اور تشدد کا ممکنہ ماحول تشکیل دیا۔

    فیس بک بورڈ میں صحافی، وکلا، سیاست دان، اور مختلف تنظیموں کے کارکنا ن شامل تھے، فیس بک، انسٹاگرام پر ٹرمپ کی پابندی ختم کرنے کا جائزہ آئندہ 6 ماہ میں لیا جائے گا۔

    دوسری طرف ٹرمپ نے اپنے اوپر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی پابندی پر شدید تنقید کی، انھوں نے اپنے بیان میں فیس بک، گوگل، ٹویٹر کو کرپٹ قرار دے دیا، ٹرمپ نے ذاتی سماجی رابطے کی ویب سائٹ شروع کرنے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔

    ذاتی ویب سائٹ پر جاری پیغامات ان کے چاہنے والے سماجی ویب سائٹس پر شیئر کرنے لگے ہیں، ٹرمپ ذاتی سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم کا بھی جلد اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • ٹرمپ اپنے باڈی گارڈ کے مقروض، سالوں بعد بھی قرض واپس نہ کیا

    ٹرمپ اپنے باڈی گارڈ کے مقروض، سالوں بعد بھی قرض واپس نہ کیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک باڈی گارڈ کو شکایت ہے کہ ٹرمپ نے ایک بار اس سے پیسے لے کر برگر کھایا تھا لیکن تاحال وہ رقم واپس نہیں کی، باڈی گارڈ نہایت قلیل تنخواہ کا ملازم ہے لہٰذا یہ رقم اس کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے۔

    سابق امریکی صدر ٹرمپ کے باڈی گارڈ کیون میکے نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ٹرمپ اس کے اب بھی مقروض ہیں کیونکہ انہوں نے ایک چیز برگر کے پیسے مجھ سے لیے اور وعدہ کیا کہ وہ جلد اسے یہ رقم واپس کردیں گے، لیکن تاحال انہوں نے اپنا وعدہ وفا نہیں کیا۔

    کیون میکے کے مطابق ٹرمپ اس کے 113 امریکی ڈالرز کے مقروض ہیں۔

    کیون میکے نے اسکاٹ لینڈ میں ٹرمپ کے لیے کام کیا تھا اوراسی دوران 2012 میں انہیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا جبکہ انہوں نے سابق صدر کے لیے سنہ 2008 میں چیز برگرز خریدے تھے۔

    دوران انٹرویو محافظ نے بتایا کہ کام کے دوران وہ اکثر سوچتے تھے کہ ٹرمپ ابھی بلا کر انہیں پیسے واپس کریں گے اور کہیں گے کہ یہ وہ رقم ہے جو مجھ پر واجب الادا ہے لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

    سابق امریکی صدر کی شخصیت کے متعلق محافظ کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کام شروع کیا تو مجھے لگا کہ وہ اچھے آدمی ہیں لیکن بعد میں علم ہوا کہ انہیں تو اپنے الفاظ تک کا پاس نہیں ہے۔

  • ٹرمپ جلد ہنگامہ خیز واپسی کرنے جارہے ہیں: ترجمان کا دعویٰ

    ٹرمپ جلد ہنگامہ خیز واپسی کرنے جارہے ہیں: ترجمان کا دعویٰ

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ بہت جلد اپنی ذاتی سوشل میڈیا سائٹ / پلیٹ فارم سے دوبارہ منظر عام پر آئیں گے، ٹرمپ کے اکثر سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جا چکے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایس ایچ ڈبلیو پارٹنرز کے پرنسپل جیسن ملر نے پیش گوئی کی ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی آن لائن موجودگی میں لاکھوں صارفین کو اپنی طرف راغب کریں گے۔

    ملر ٹرمپ کی 2020 کی صدارتی مہم کے ترجمان تھے، انہوں نے اتوار کے روز ایک ٹی وی شو میں کہا تھا کہ ٹرمپ 2 سے 3 ماہ میں ایک نئی سوشل میڈیا سائٹ کے ساتھ سامنے آئیں گے جو سوشل میڈیا کے منظر نامے کو مکمل طور پر بدل دے گی۔

    ٹرمپ اپنے دور صدارت سے پہلے اور اس کے دوران نہایت غیر ذمہ دارانہ انداز میں ٹویٹر استعمال کرتے رہے، لیکن 6 جنوری کو جب ان کے حامیوں نے کیپیٹل ہل کی عمارت پر دھاوا بولا اورٹرمپ ٹویٹر پر انہیں بڑھاوا دیتے رہے تو ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ پہلے عارضی اور پھر مستقل طور پر بند کردیا گیا۔

    ٹرمپ کا دور صدارت تنازعات سے بھرپور رہا اور ان کے دور میں امریکا میں نسلی منافرت، تعصب پسندی اور نسل پرست انتہا پسندی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ویڈیو چینل کب تک معطل رہے گا؟

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ویڈیو چینل کب تک معطل رہے گا؟

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یو ٹیوب ویڈیو چینل تشدد کے خطرے تک معطل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یو ٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوسن ووجِسکی نے کہا ہے کہ تشدد کا خطرہ برقرار رہنے تک ٹرمپ کا آن لائن ویڈیو شیئرنگ چینل معطل رہے گا۔

    سی ای او سوسن ووجِسکی کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے چینل کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے، یہ معطلی اس وقت ختم کی جائے گی جب تشدد کا خطرہ کم ہو جائے گا۔

    یو ٹیوب سی ای او نے جمعرات کو کہا کہ معطلی ختم کیے جانے کے بعد اگر سابق امریکی صدر نے قوانین کی خلاف ورزی کی تو ان کا چینل دوبارہ معطل کر دیا جائے گا۔

    یو ٹیوب سی ای او سوسن ووجِسکی

    یاد رہے کہ امریکی پارلیمنٹ پر حملے کے تناظر میں ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ 12 جنوری کو معطل کیا گیا تھا۔ ووجسکی کا کہنا تھا کہ یہ ابھی نہیں کہا جا سکتا کہ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کی معطلی کب ختم ہوگی۔

    واضح رہے کہ فیس بک اور ٹویٹر پلیٹ فارمز نے اس سے بھی پہلے تشدد کے خطرے کے پیش نظر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ معطل کر دیے تھے۔

    یوٹیوب نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اکاؤنٹ نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے کی کوشش کی تھی، جس نے اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی، جس پر اکاؤنٹ پلیٹ فارم کے رہنما خطوط کے تحت 7 دن کے لیے خود کار طور پر معطل ہوا، بعد ازاں اس معطلی میں توسیع کی گئی۔

    سوسن ووجسکی نے ایک تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل کی تقریب میں کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کرنا چاہتی ہوں کہ ہم چینل کی معطلی کو ختم کر دیں گے، جب ہم اس بات کا تعین کر لیں گے کہ تشدد کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔

  • ٹرمپ شکست کے باوجود ضد پر قائم، بائیڈن کیخلاف بڑا بیان دے دیا

    ٹرمپ شکست کے باوجود ضد پر قائم، بائیڈن کیخلاف بڑا بیان دے دیا

    واشنگٹن : امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں جوبائیڈن کو شکست دے کر دوبارہ ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں گے۔

    یہ بات انہوں نے عہدہ صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد پہلی بار ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتےہوئے کہی، اپنے خطاب میں انہوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ وہ آئندہ بھی انتخابات لڑسکتے ہیں۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کی شام کو اورلینڈو میں ہونے والی کنزرویٹیو پولیٹیکل ایکشن کی ایک کانفرنس میں شریک ہوئے، بیس جنوری کو جو بائیڈن کی حلف برداری تقریب سے عین قبل وہائٹ ہاؤس کو خیر باد کہنے والے ٹرمپ کا یہ پہلا عوامی جلسہ تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس موقع پر ٹرمپ نے سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتے ہیں یہ اس لیے ضروری نہیں کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی سے ریپبلکن جماعت موجود ہے۔

    خطاب کے دوران ٹرمپ نے بیشتر وقت جو بائیڈن کی انتظامیہ اور ڈیموکریٹک پارٹی پر ان کی ناکامیوں کے لیے نکتہ چینی کرنے پر صرف کیا جس نے ابھی حال ہی میں اقتدار کو سنبھالا ہے۔

    انہوں نے 2024 کے صدارتی انتخابات لڑنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے پرجوش حامیوں سے کہا کہ میں انہیں تیسری بار شکست دینے کا فیصلہ کر سکتا ہوں۔’

    ان کا تیسری بار کا اشارہ اس جانب تھا کہ 2016 میں انہوں نے ڈیموکریٹس کو شکست دی تھی جبکہ نومبر 2020کے انتخابات کے بارے میں ان کا اب بھی یہی جھوٹا دعویٰ ہے کہ وہی کامیاب ہوئے تھے۔

  • جوبائیڈن نے ٹرمپ کے ایک اور فیصلے کو منسوخ کردیا

    جوبائیڈن نے ٹرمپ کے ایک اور فیصلے کو منسوخ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے گرین کارڈ جاری کرنے پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا، مذکورہ پابندی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال عائد کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر جوبائیڈن نے اس پابندی کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت گرین کارڈ کے بہت سے درخواست گزاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع تھا،ان کا کہنا ہے کہ امریکا کو اس پابندی سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچ رہا ہے۔

    امریکی صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق حکومت کا یہ فیصلہ امریکہ کے مفاد میں نہیں تھا، اس کے برعکس یہ امریکی عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا فیصلہ تھا جس سے امریکی شہریوں اور جائز مقامی رہائشیوں کو ان کے اہل خانہ سے ملنے میں دشواری ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون سے ان امریکی صنعتوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے جو اپنے کام کے لیے دنیا بھر کی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا استعمال کرتی ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جو2020 میں یہ پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والی بھاری بے روزگاری کے درمیان امریکی ملازمین کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔

  • سابق امریکی صدر ٹرمپ کو الیکشن ہارنے کے بعد ایک اور بڑا جھٹکا

    سابق امریکی صدر ٹرمپ کو الیکشن ہارنے کے بعد ایک اور بڑا جھٹکا

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیکس ریکارڈ خفیہ رکھنے کی درخواست مسترد کردی ، درخواست مسترد ہونے کے بعد استغاثہ سابق صدر کا ٹیکس ریکارڈ حاصل کرسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کو الیکشن ہارنے کے بعد ایک اور جھٹکا لگا ، امریکی سپریم کورٹ نے ٹیکس ریکارڈ خفیہ رکھنے کی درخواست مسترد کردی۔

    امریکی عدالت کے اس فیصلہ کے بعد استغاثہ ٹیکس ریکارڈ حاصل کرسکےگا اور سابق صدر کیخلاف مبینہ ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کی جاسکیں گی، ڈونلڈ  ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میںڈیموکریٹس کے مطالبے کے باوجود ریکارڈ خفیہ رکھا تھا۔

    سابق صدر نے عدالت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ڈیموکریٹس کے خلاف مہم جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال صدارتی انتخابات سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ 10 سالوں کے دوران بلکل بھی ٹیکس ادا نہیں کیا یا پھر نا ہونے کے برابر ٹیکس کی ادائیگی کی۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا تھا کہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں صدر منتخب ہونے کے بعد صرف 750 ڈالر ٹیکس ادا کیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے صدارتی روایات کو پامال کرتے ہوئے اپنی ٹیکس تفصیلات بھی عام کرنے سے انکار کردیا ہے۔

  • ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے: سابق مشیر کا انکشاف

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ شام کے صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے، انہیں اس اقدام سے یہ کہہ کر باز رکھا گیا کہ یہ اقدام جنگ تصور کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ تیار ہونے والی ایک دستاویزی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر میک فارلینڈ نے کہا ہے کہ سنہ 2017 میں انہوں ںے بشار الاسد کو قتل کروانے کی بات کی تھی۔

    امریکا میں قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سنجام دینے والے میک فارلینڈ کا کہنا تھا کہ سول آبادی پر سارن گیس حملے کی تصاویر دیکھنے کے بعد صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا تھا کہ اسے اقتدار سے بے دخل کرو۔

    مشیر نے بتایا کہ میں نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ آپ یہ نہیں کرسکتے جس پر انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں، تو میں نے جواب دیا کہ اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اپریل 2017 میں صدر بشار الاسد کی حکومت نے مغربی شام کے خان شیخون قصبے میں گیس کا حملہ کیا تھا جس میں 90 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • سینیٹ میں مواخذے سے ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلے

    سینیٹ میں مواخذے سے ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلے

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپیٹل ہل میں ہنگامہ آرائی اور ہجوم کو اشتعال دلانے کے الزامات سے بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں مواخذے سے سابق امریکی صدر ٹرمپ دوسری بار بھی بچ نکلنے میں کام یاب ہو گئے، ٹرمپ ہنگامہ آرائی اور ہجوم کو اشتعال دلانے کے الزامات سے بری کر دیے گئے۔

    ڈیموکریٹس کی ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا دلانے کی کوشش ناکام ہو گئی، سینیٹ میں سابق صدر پر کیپیٹل ہل پر حملے کی ذمہ داری عائد کرنے پر ووٹنگ ہوئی، جس میں 57 ووٹ حمایت میں جب کہ 43 ووٹ مخالفت میں پڑے۔

    ٹرمپ کو سزا دلانے کے لیے درکار مزید 10 ووٹ نہ مل سکے، ٹرمپ کی جماعت سے 7 سینیٹرز نے بھی حمایت میں ووٹ دیا تھا لیکن کچھ کام نہ آیا۔

    ری پبلکن سینیٹر میک کونل نے ٹرمپ کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے اسے تاریخ کی سب سے بڑی الزام تراشی قرار دیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کی تحریک ابھی شروع ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ پر 6 جنوری کو حامیوں کو کانگریس پر حملے کے لیے اکسانے کے الزام میں مواخذے کی کارروائی 4 دن تک جاری رہی۔

    جو بائیڈن کا رد عمل

    ٹرمپ کے الزامات سے بری ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے رد عمل میں کہا ہے کہ جو ری پبلکن رہنما ٹرمپ کو سزا ملنے کے خلاف تھے وہ بھی سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کپیٹل ہل حملے کا ذمہ دار ہے، جمہوریت عدم استحکام کا شکار ہے اور ہمیں اس کا دفاع کرنا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جھوٹ کو شکست دینے کے لیے سچ کا دفاع کریں۔

  • ٹرمپ کو امریکی صدر بننے کے لیے کس نے تیار کیا؟ صحافی کا تہلکہ خیز دعویٰ

    ٹرمپ کو امریکی صدر بننے کے لیے کس نے تیار کیا؟ صحافی کا تہلکہ خیز دعویٰ

    واشنگٹن: ایک امریکی صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس 40 سال سے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کا صدر بننے کے لیے تیار کر رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جب سے امریکی صدر بنے تھے، ان کے متعلق مختلف دعوے منظر عام پر آئے، الیکشن جیتنے کے بعد ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے روس کی مدد سے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

    اب ایک امریکی صحافی اور مصنف کریگ انگر نے اپنی تازہ کتاب میں یہ تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کو روس چالیس سال سے امریکی صدر بننے کے لیے تیار کرتا رہا۔

    صحافی کریگ اُنگر نے اپنی کتاب American Kompromat میں سابق امریکی صدر کو روسی ایجنٹ قرار دیا، انھوں نے لکھا کہ ٹرمپ درحقیقت روسی ایجنٹ تھے اور روس نے ان کی چالیس سال قبل ہی تربیت شروع کر دی تھی۔

    مصنف نے انکشاف کیا کہ سوویت یونین کی ایجنسی ’کے جی بی‘ نے 1976 سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ’گرومنگ‘ شروع کی تھی اور چار دہائیوں بعد آخر کار انھیں امریکا کا صدر منتخب کروا کر ان کے ذریعے روس نے اپنے تمام مقاصد پورے کیے۔

    کریگ انگر نے لکھا کہ امریکا کا صدر بننے کے بعد ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو ہر وہ چیز دی، جو وہ چاہتے تھے، اور روسی ایجنسیوں نے ٹرمپ کو کئی بار دیوالیہ ہونے سے بچایا اور ان کے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کے ذریعے کروڑوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی اور یہ رقم ان تک پہنچائی۔

    کریگ انگر کے مطابق یہ منی لانڈرنگ 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں کی گئی، مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوست جیفرے ایپسٹین کے توسط سے روسیوں کے ساتھ رابطے میں رہے۔ جیفرے ایپسٹین وہ آدمی تھا جو مبینہ طور پر روسی اشرافیہ اور سیلیکون ویلی کے امرا کو کم عمر لڑکیاں سپلائی کیا کرتا تھا، جس پر اس کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور جنسی جرائم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا دی گئی، اس نے 10 اگست 2019 کو جیل میں ہی خود کشی کر لی۔

    خیال رہے کہ کریگ انگر نے اس کتاب میں باغی ہونے والے سوویت سیکیورٹی حکام، سابق سی آئی اے افسران، ایف بی آئی کاؤنٹر انٹیلی جنٹ ایجنٹس، وکلا اور دیگر اعلیٰ سطح کے ذرائع سے مذکورہ انکشافات کیے ہیں۔