Tag: Trump

  • روسی صدر اور ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو، یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال

    روسی صدر اور ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو، یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر طویل بات چیت کی، مگر یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہو سکی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے گفتگو کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر سے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں کر سکا۔

    دونوں رہنماؤں نے گفتگو کے دوران یوکرین کو اسلحہ کی حالیہ بندش پر بات نہیں کی، امریکا کی جانب سے یوکرین کو کچھ اہم ہتھیاروں کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

    اس بندش سے یوکرین کی دفاعی صلاحیت پر اثر پڑا ہے، خاص طور پر پیٹریاٹ میزائل نظام جیسی ٹیکنالوجی کی کمی سے جسے روسی میزائلوں کے خلاف استعمال میں لایا جارہا تھا۔

    ٹرمپ نے اسلحہ کی فراہمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلحہ دے رہے ہیں اور بہت زیادہ دے چکے ہیں، بائیڈن نے ملک کا سارا اسلحہ خالی کر دیا، اب ہمیں اپنے لیے بھی رکھنا ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر نے امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ جمعے کو ٹرمپ سے براہِ راست بات کریں گے تاکہ امریکی اسلحہ کی فراہمی کی بندش پر گفتگو کی جا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں قائم یوکرینی سفارت خانے نے اس بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوکرین کے دفاع کو کمزور کر سکتی ہے۔

    ایران، امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات آئندہ ہفتے اوسلو میں متوقع

    قبل ازیں کریملن کے مشیر یوری اوشاکوف کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے جنگ کے بنیادی اسباب کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان کا اشارہ نیٹو کی توسیع، مغربی ممالک کی یوکرین کی حمایت اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکان کی مخالفت کی طرف تھا۔

    کریملن نے یہ بھی واضح کیا کہ ماسکو کسی بھی امن مذاکرات کو صرف روس اور یوکرین کے درمیان دیکھنا چاہتا ہے اور امریکی شمولیت سے گریز کر رہا ہے، جیسا کہ جون میں استنبول میں ایک اجلاس کے دوران امریکی سفارتکاروں کو کمرے سے باہر نکالنے کی اطلاع دی گئی تھی۔

  • روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا: پیوٹن نے ٹرمپ کو واضح کردیا

    روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا: پیوٹن نے ٹرمپ کو واضح کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے دونوں رہنماؤں کے مابین ایک گھنٹے سے زائد گفتگو ہوئی۔

    خبرایجنسی کے مطابق ٹرمپ کا کہنا ہےکہ روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ہونے والی گفتگو میں یوکرین جنگ بندی کی کوششوں پر پیشرفت نہ ہوسکی ہے۔

    دوسری جانب مشیر روسی صدر نے بتایا کہ روس یوکرین تنازع کے سفارتی حل میں دلچسپی رکھتا ہے لیکن وہ یوکرین میں اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹےگا۔

    کریملن کے مشیر یوری اوشاکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ اس تفصیلی گفتگو میں ایران اور مشرق وسطیٰ کے امور بھی زیرِ بحث آئے، جبکہ ٹرمپ نے ’ یوکرین میں فوجی کارروائی کو جلد ختم کرنے’ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھایا۔

    پیوٹن نے ٹرمپ کو فون کال کے دوران واضح کہا کہ ماسکو یوکرین میں اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹے گا لیکن وہ تنازع کے مذاکراتی حل تک پہنچنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

    یوری اوشاکوف کے مطابق پیوٹن نے ٹرمپ کو گزشتہ ماہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں اور فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد سے آگاہ کیا، اور کہا کہ ماسکو کییف کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صدر نے یہ بھی کہا کہ روس اپنے مقرر کردہ مقاصد ضرور حاصل کرے گا، وہ اپنے اصل مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے صدر بنتے وقت جنگ جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن دونوں فریقین کے درمیان پیشرفت نہ ہونے پر وہ بارہا اپنی مایوسی ظاہر کر چکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trumps-big-beautiful-bill-passed-by-congress/

  • غیرملکی طلباء کیلئے محدود مدت کے ویزے، ٹرمپ کی نئی تجویز سامنے آگئی

    غیرملکی طلباء کیلئے محدود مدت کے ویزے، ٹرمپ کی نئی تجویز سامنے آگئی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی طلباء کے لیے محدود مدت کے ویزے جاری کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اس تجویز کو آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (OMB) کے جائزے کے لیے پیش کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ تجویز 2020ء میں اپنی پہلی صدارتی مدت کے دوران پیش کی تھی جو کہ اب ان کی دوسری صدارتی مدت کے دوران امیگریشن کے خلاف سخت ترین کارروائی کے آغاز پر دوبارہ سامنے آئی ہے۔

    اس تجویز کے مطابق امریکا کی جانب سے غیر ملکی طلباء کو جاری کیے گئے ویزوں کی ایک محدود مدت ہوگی اور وہ مدت ختم ہونے کے بعد طلباء امریکا میں مزید نہیں رُک سکیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق حالیہ قوانین کے تحت F-1 ویزا رکھنے والے بین الاقوامی طلباء اورJ-1 کلچرل ایکسچینج ویزا رکھنے والے غیر ملکی طلباء و میڈیا نمائندوں کو ان کی تعلیم اور ٹریننگ سیشن مکمل ہونے تک امریکا میں رہنے دیا جائے گا۔

    ٹرمپ کی یہ نئی تجویز اگر منظور ہو جاتی ہے تو غیر ملکی طلباء کو محدود مدت کے ویزے جاری ہوسکتے ہیں اور ویزے کی محدود مدت ختم ہونے کے بعد امریکا میں مزید قیام کے لیے طلباء کو متعلقہ حکام کو درخواست دے کر ویزے کی مدت میں توسیع کروانی پڑے گی۔

    دوسری جانب امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ کر دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں امیگریشن پالیسیوں کے حوالے سے جولائی 2025 میں سخت فیصلہ لیا گیا ہے، امریکا میں داخلے کے خواہشمند افراد، گرین کارڈ ہولڈرز اور ویزا رکھنے والوں کے لیے امیگریشن محکمے نے ایک انتباہی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا آنا اور یہاں رہنا ایک اعزاز ہے نہ کہ حق۔

    امریکی محکمہ نے جاری پیغام میں کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، تشدد کی ترغیب دیتے ہیں یا کسی ایسی سرگرمی میں شریک ہوتے ہیں تو آپ کو امریکا میں رہنے نہیں دیا جائے گا، قانون توڑنے والوں کے گرین کارد اور ویزہ منسوخ کیے جائیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والا ہر شخص مجرم ہے لیکن یہ کارروائی صرف غیر قانونی تارکین وطن تک محدود نہیں، بلکہ ایسے افراد بھی زد میں آ گئے ہیں جن کے پاس درست ویزے یا گرین کارڈز ہیں۔

  • ظہران ممدانی نے ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دیدیا

    ظہران ممدانی نے ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دیدیا

    نیویارک کے پہلے ممکنہ مسلمان مئیر ظہران ممدانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دیدیا۔

    نیویارک میئر کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار ظہران ممدانی نے انسٹاگرام پوسٹ میں امریکی صدر کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ امریکی صدر نے مجھے گرفتار کرنے، میری شہریت چھیننے، قید میں ڈالنے اور ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    "یہ دھمکی اس لیے نہیں کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے بلکہ اس لیے کہ میں دہشت زدہ کرنے والے (آئی سی ای) امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے خلاف ہوں”

    نیویارک ممکنہ مئیر ظہران ممدانی نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ ٹرمپ کی ناراضگی صرف ہماری جمہوریت پر حملہ نہیں بلکہ نیو یارک میں رہنے والے ہر شہری کو پیغام ہے، اگر آپ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اپنی آواز بلند کریں گے تو وہ آپ کی طرف بھی آئیں گے اور ہم اس دھمکی کو قبول نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ نے زہران ممدانی کو بھی دھمکی دے دی

    نیویارک : ظہران ممدانی کو ڈی پورٹ کیا جائے، ریپبلکنز کا مطالبہ

    یاد رہے کہ ممدانی نے 2018میں امریکی شہریت حاصل کی تھی، صدر ٹرمپ بھی ان پر شدید تنقید کرچکے ہیں، انہوں نے ممدانی کو کمیونسٹ پاگل قرار دیا تھا۔

    جبکہ امریکی صدر نے بیان میں کہا تھا کہ ظہران ممدانی امریکیوں کے لیے ایک بری خبر ہے، وہ ایک خوفناک کمیونسٹ ہے، لیکن ان کو دیکھ کر بہت مزا آئے گا، کیوں کہ ممدانی کو فنڈز لینے کے لیے وائٹ ہاؤس آنا پڑے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’’میں نے سنا ہے کہ وہ (ظہران ممدانی) ایک پاگل شخص ہے، مجھے لگتا ہے کہ نیویارک کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں، اگر نیو یارک کے لوگ ممدانی کو منتخب کرتے ہیں تو وہ پاگل ہیں۔

    واضح رہے کہ ممدانی نے ڈیموکریٹک پرائمری کا پہلا راؤنڈ بھاری اکثریت سے جیت لیا، اُنہوں نے سابق گورنر نیویارک اینڈریوکو مو پر غیر معمولی سبقت حاصل کی، ظہران ممدانی کو سوا 4 لاکھ سے زائد ووٹ مل چکے ہیں، حریف امیدوار پر بھاری برتری حاصل ہوچکی ہے۔

  • ٹرمپ نے پرفیومز کی نئی رینج متعارف کرا دی، قیمت کیا ہے؟

    ٹرمپ نے پرفیومز کی نئی رینج متعارف کرا دی، قیمت کیا ہے؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وکٹری 45-47 کے نام سے مرد و خواتین کے لیے پرفیومز کی نئی رینج متعارف کرا دی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی پرفیومز کی کلیکشن "وِکٹری فورٹی فائیو،  فورٹی سیون کے نام سے متعارف کرا دی ہے، اس پرفیوم کی سب سے خاص بات بوتل پر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجسمہ کا ہونا ہے۔

    امریکی صدر نے سوشل میڈیا ٹروتھ پر لکھا کہ یہ پرفیومز "فتح، طاقت اور کامیابی” کی علامت ہیں جو مرد و خواتین دونوں کے لیے دستیاب ہیں۔

    اپنے فالورز کو ٹرمپ نے مشورہ دیا کہ وہ خود بھی ایک بوتل خریدیں اور اپنے چاہنے والوں کو بھی تحفے میں دیں، پیغام کے اختتام پر انہوں نے خوشی، لطف اور جیت کے جذبے کو برقرار رکھنے کی تلقین کی۔

    واضح رہے کہ پرفیومز کی شیشیوں پر نمایاں انداز میں فورٹی فائیو ۔ فورٹی سیون درج ہے، جو ٹرمپ کے مدتِ صدارت کی عکاسی کر رہا ہے

    یہ خوشبو مرد حضرات اور خواتین دنوں کے لیے علحیدہ ورژنز میں دستیاب ہے، اور ہر 100 ملی لیٹر بوتل کی قیمت 249 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

    برانڈ کی ویب سائٹ پر مردوں کے لیے مخصوص خوشبو کو “طاقتور، مردانہ خوشبو جس کی خوشبو دیرپا اور شائستہ ہو” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، اور یہ ان مردوں کے لیے بنائی گئی ہے “جو طاقت، اعتماد اور مقصد کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔”

  • جاپان سے شاید ہی کوئی ڈیل ہو سکے، بھارت کے ساتھ امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    جاپان سے شاید ہی کوئی ڈیل ہو سکے، بھارت کے ساتھ امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ 9 جولائی کی تجارتی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کریں گے، انہوں نے جاپان سے تجارتی معاہدے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

    یہ بات انہوں نے فلوریڈا کے دورے سے واپسی پر ایئر فورس ون (صدر کے خصوصی طیارے) میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے طے کرنے کے لیے دی گئی 9 جولائی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جاپان سے معاملات کیے ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ ہم کوئی معاہدہ کر سکیں گے یا جاپان سے شاید ہی کوئی ڈیل ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ جاپان سے درآمدات پر ٹیرف 30 یا 35 فیصد یا کچھ بھی ہوسکتا ہے، یا جو بھی مناسب شرح ہم طے کریں، اس کے مطابق ٹیرف عائد کر سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ڈیل کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا نے کئی ممالک سے کہا ہے کہ اگر وہ 9 جولائی تک تجارت کے حوالے سے امریکا کے ساتھ معاہدے نہیں کرتے، تو ان کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس (ٹیرف) لگا دیا جائے گا۔

  • ٹرمپ نے کیوبا پر سخت پالیسی بحال کردی

    ٹرمپ نے کیوبا پر سخت پالیسی بحال کردی

    امریکا کی جانب سے کیوبا پر سخت پالیسی بحال کردی گئی، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا سے متعلق نئی پالیسی پر دستخط کر دیے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی کیوبا پالیسی واپس لے لی۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی کیوبا پر سخت پالیسی بحال کردی گئی۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ کیوبا پر معاشی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی سیاحوں پر کیوبا کا سفر دوبارہ ممنوع قرار دے دیا گیا۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ شام سے تمام امریکی پابندیاں ہٹائی جارہی ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام سے تمام امریکی پابندیاں ہٹائی جارہی ہیں اور مڈل ایسٹ ٹاسک فورس کو ختم کر دیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حماس ہے، حماس نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کیا اور مغویوں کو بھی رکھا ہوا ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کو ہمیشہ کیلئے تبدیل کردیا ہے، غزہ ابھی بھی وار زون ہے، غزہ میں سیز فائر کے لئے کوششیں کرتے رہیں گے۔

    ایران سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہماریعمل نے ثابت کیا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔

    ٹیمی بروس نے کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ مارکو روبیو دنیا میں قوت کے ذریعے امن کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں مارکو روبیو پوری قوت سے امن کی پالیسی پر کاربند ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے بتایا کہ قومی سلامتی کے پیش نظر امریکی ویزے منسوخ کرنے کی ہماری عوامی پالیسی ہے، اپنے ملک کی پالیسی سے متعلق ہرملک خودمختار ہے۔ اگر کوئی امریکا آرہا ہے تو اسے یہاں رہنے والوں کا احترام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ سب سے طاقتور رہنما کے طور پر امریکا اور دنیا بھر میں امن کیلئے کام کررہے ہیں، ان کے پاس تمام لوگوں کو میز پر لانے کی صلاحیت ہے۔

    ٹرمپ کے بل کی حمایت کرنے والے آئندہ سال پرائمری الیکشن ہار جائیں گے، ایلون مسک کی دھمکی

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ روس یوکرین کی جنگ جلد بند ہونی چاہیے، ہرملک کا مستقبل اس کے اپنے ہاتھ میں ہے، ٹرمپ چاہتے ہیں ایران باقی ملکوں کے ساتھ معمول کے تعلق بحال کرے۔

  • ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپشن اسکینڈل کا شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل میں جو نیتن یاہو کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ خوف ناک ہے، انہیں جانے دیا جائے انہیں بڑے کام کرنا ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے حماس سے ڈیل کی کوشش میں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سارا دن عدالت کے کمرے میں گزارے اور وہ بھی ایک ایسی چیز پر جسکا وجود ہی نہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اسی انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے امریکا میں وہ خود گزرے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اس نوعیت کی عدالتی کارروائی ایران اور حماس سے ڈیل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔

    واضح رہے کہ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔

    مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔

    دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

  • ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو سیویلین جوہری پروگرام بنانے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ جعلی میڈیا میں کچھ لوگوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک سویلین جوہری تنصیب کی تعمیر کے لیے ایران کو تیس ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں میں نے ایسا مضحکہ خیز خیال کبھی نہیں سنا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا جھوٹ ہے اور اس طرح کی جعلی خبر پھیلانے والے لوگ بیمار ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ حالیہ دنوں میں یورینیم کی افزودگی روکنے کے بدلے ایران کو اقتصادی مراعات دینے کے منصوبوں پر غور کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاکہ وہ ایک پرامن، بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کر سکے۔

    یہ رقم براہ راست امریکا سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی، اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینے جیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر ردعمل

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر ردعمل

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام پر سوشل میڈیا پر ردعمل دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل میں امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ایران امریکی حملے سے پہلے جوہری سائٹ سے کچھ بھی باہر نہیں لے جایا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے امریکی حملے سے پہلے ایران کے جوہری سائٹ سے کچھ بھی منتقل نہیں کیا گیا، جوہری تنصیب سے کوئی بھی چیز باہر نکالنے میں بہت وقت لگتا ہے، یہ بہت خطرناک، بہت بھاری اور منتقل کرنا مشکل بھی تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    صدر ٹرمپ نے کہا حملے سے قبل سائٹ کے باہر بڑی تعداد میں کاروں اور ٹرکوں کی سیٹلائٹ تصاویر میں صرف یہ دکھایا گیا ہے کہ عملہ فردو کو کنکریٹ سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے، وہ گاڑیاں مزدوروں کی تھیں جو شافٹس کو ڈھک رہے تھے۔

    دوسری جنب پینٹاگون کی بریفنگ میں بھی ایران پر حملے کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، جبکہ امریکی وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ایرانی تنصیبات سے افزودہ یورینیم کی منتقلی کا علم نہیں۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ میں کسی ایسی انٹیلی جنس سے واقف نہیں ہوں جس کا میں نے جائزہ لیا ہو جس میں کہا گیا ہو کہ جوہری تنصیبات وہاں نہیں تھی جہاں انہیں ہونا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ امریکا جوہری مقامات کو نشانہ بنا کر کچھ زیادہ حاصل نہیں کرسکا ہے۔