Tag: Trump

  • ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات امریکا کے لیے باعث شرم ہے، اسے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق تحقیقات کو روکا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل جیف شیشنز سے مطالبہ کیا ہے کہ 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے جاری تفتیشی عمل ختم کر دیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کہ یہ تفتیش امریکا کے لیے مزید بدنامی کا باعث بنے، اسے روک دینا چاہیے۔


    امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ کے وکیل کا اہم بیان سامنے آگیا


    دوسری جانب روس ایسے الزامات مسترد کرتا ہے کہ اس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی تھی، خیال رہے کہ امریکی صدر کو صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے الزامات میں تحقیقات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ  مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کی نئی حکومت سے مکمل تعاون کے ساتھ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی عوام نے نئی حکومت کے لیے رہنماؤں کا انتخاب کرلیا ہے، امریکا جنوبی ایشیاء میں سیکیورٹی، استحکام اور خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی راہیں تلاش کرے گا۔

    امریکا نے عام انتخابات کے نتائج کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے دونوں ممالک مشترکہ کردار ادا کریں گے۔

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق امریکا پاکستان کی پچھلی حکومتوں کے ساتھ بھی تعاون کرتا رہا ہے، دونوں ممالک کا مل کر کام کرنا خطے کے مفاد میں ہے اس لیے اس موقع کو کھونا نہیں چاہئے۔

    قبل ازیں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزاد اور صاف شفاف الیکشن کی حمایت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ملک کے نئے وزیر اعظم ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد عمران خان نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بھارت سمیت امریکا اور دیگر ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان میں جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں، امریکا

    پاکستان میں جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن: پاکستان میں عام انتخابات پر امریکا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کو بغور دیکھ رہے ہیں، پاکستانیوں کے جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں شفاف، قابل احتساب انتخابات کے خواہاں ہے، دوسری جانب برطانیہ نے بھی پاکستان میں انتخابات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان میں عام انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہیں، چین سمیت دوسرے ممالک کے بعد امریکا اور برطانیہ بھی اس حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، امریکا پاکستان میں صاف شفاف انتخابات کا خواہاں ہے۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے بھی پاکستانی ووٹرز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ الیکشن ڈے پاکستان کے لیے اہم ترین دن ہے، پاکستانی آج اپنے سنہری مستقبل کا انتخاب کریں گے۔

    مزید پڑھیں: امید کرتے ہیں کہ الیکشن کا دن امن کے ساتھ گزرے گا، چیف آبزرور وفد یورپی یونین

    واضح رہے کہ یورپی یونین وف کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے کہا تھا کہ ’وفد نے متعدد پولنگ اسٹیشن کا جائزہ لیا ہے، عوام میں الیکشن کے حوالے سے جوش و جذبہ ہے، الیکشن کمیشن کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایران امریکی فیصلوں کا بھرپور جواب دے گا: ایرانی وزارت خارجہ

    ایران امریکی فیصلوں کا بھرپور جواب دے گا: ایرانی وزارت خارجہ

    تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کو متنبہ کرنے کے ردعمل میں ایرانی حکام نے بھی بھرپور جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان لفظی جنگ دیکھنے میں آئی تھی جس میں دونوں ملکوں کے سربراہان نے ایک دوسرے پر سنگین اقدامات کی دھمکی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران امریکا کی جانب سے ہر فیصلے اور اقدامات کا بھرپور اور برابری کی سطح پر جواب دے گا۔

    ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا نے ایرانی تیل کی برآمدات کو روکنے کی کوشش کی، تو اس کا بھی برابری کی سطح پر جواب دیا جائے گا، ہر حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔


    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے خلاف سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کرے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی یہ بھی کہا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے وکیل کے دفتر پر چھاپا، اہم آڈیو ٹیپ تفتیش کاروں کے حوالے

    ٹرمپ کے وکیل کے دفتر پر چھاپا، اہم آڈیو ٹیپ تفتیش کاروں کے حوالے

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپے میں برآمد ہونے والی اہم آڈیو ٹیپ تفتیشی اداروں کے حوالے کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مائیکل کوہن کے دفتر سے ضبط کی جانے والی دستاویزات میں بارہ آڈیوٹیپ بھی شامل ہیں، جن میں اہم گفتگو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=” ان ٹیپس میں ٹرمپ اور کوہن کے مابین پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز سے متعلق ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی شامل ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ان ٹیپس میں ٹرمپ اور کوہن کے مابین پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز سے متعلق ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی شامل ہے۔

    فون کال صدر کے وکیل نے ریکارڈ کی تھی۔ اس میں ادائیگی کے طریقہ کار اور حتمی معاہدے پر بات کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپا ما ر کر کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی تھیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے کو شرمناک اور اپنی حکومت پر حملہ قرار دیا تھا۔

    یہ چھاپا گزشتہ صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی ٹیم اور روس کی ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کی ہدایت پر ایف بی آئی کی ٹیم نے مارا تھا۔

    چھاپے کے وقت یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان دستاویزات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی جانب سے ناجائز طور پر اکھٹی کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔

    عدالتی عہدے دار باربرا ایس جونس کی جانب سے بھی ان بارہ آڈیو ٹیپس کی تصدیق کی گئی۔البتہ یہ واضح نہیں کہ تفتیشی اداروں کو سونپی جانے والے ریکارڈز میں ڈونلڈ ٹرمپ کی گفتگو شامل ہے یا نہیں۔


    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپ کو امریکا سے مزید فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے، ٹرمپ

    یورپ کو امریکا سے مزید فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ملک کی بڑی ٹیکنالوجی فرم گوگل پر یورپی یونین کے بھاری جرمانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کو امریکا سے مزید فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یورپی یونین نے ہماری بڑی کمپنیوں میں سے ایک گوگل پر پانچ ارب ڈالرز کا جرمانہ عائد کردیا ہے، انہوں نے حقیقی معنوں میں امریکا سے فائدہ اُٹھایا ہے لیکن یہ معاملہ اب زیادہ دیر نہیں چلے گا۔

    یورپی یونین نے چند روز قبل گوگل پر اس کے اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم کی خلاف ورزیوں پر ریکارڈ چار ارب تیس کروڑ یورو (پانچ ارب ڈالرز) جرمانہ عائد کیا ہے۔

    یورپی کمیشن کی مسابقتی کمشنر مارگریتھ ویسٹاگر نے برسلز میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ گوگل نے تین بنیادی شعبوں میں اینڈرائیڈ مارکیٹ کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے، گوگل اپنے سرچ انجن اور کروم ایپلی کیشنز کو ایک آپریٹنگ سسٹم میں مجتمع کررہی ہے اور اس نے مبینہ طور پر موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو ایسی ڈیوائسز کی تیاری سے روک دیا ہے جن کے ذریعے اینڈرائیڈ کے مختلف ورژنز کو چلایا جاسکتا ہے۔

    یورپی کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ گوگل نے ایسا کوئی قابل اعتبار ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا ہے جس سے یہ پتا چلتا ہو کہ اینڈرائیڈ فنی نقائص سے متاثر ہوگا یا ایپلی کیشنز کی سپورٹ میں ناکام رہے گا۔

    یورپی یونین نے گزشتہ سال گوگل پر دو ارب ستر کروڑ ڈالرز جرمانہ عائد کیا تھا یہ اس کی آن لائن خریداری خدمات کے تلاش کے نتائج میں ردو بدل پر کیا گیا تھا گوگل نے اس کے خلاف بھی اپیل دائر کی تھی مگر اس کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    واشنگٹن: فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسینکی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مغربی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن غصے میں نظر آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیوٹن کو اس بعد پر شدید غصہ ہے کہ امریکی جیوری نے روسی ایجنٹوں کو امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پیوٹن نے باور کرایا کہ روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔

    انٹرویو کے دوران ایک موقع پر میزبان نے اپنے سوال کے دوران پیوٹن کو روسی ایجنٹوں پر عائد الزامات کی فہرست پیش کرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم پیوٹن غصے میں نظر آئے اور حرکت کیے بغیر میزبان کو سرد مہری کے ساتھ بول دیا کہ کاغذات میز پر رکھ دیں۔

    واضح رہے کہ مذکورہ الزامات کی فہرست میں روس کے 12 جاسوسوں کے نام ہیں، یہ فہرست ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے پہلے جاری ہوئی تھی۔

    ٹی وی میزبان نے پیوٹن پر کافی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تاہم روسی صدر نے دوٹوک موقف اختیار کیا اور کہا کہ صبر کریں امریکی امور میں مداخلت کے حوالے سے آپ کو سوال کا مکمل جواب مل جائے گا۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ روس کی سرزمین پر موجود کوئی شخص امریکا اور کروڑوں امریکیوں کے انتخاب پر اثر انداز ہوسکتا ہے، یہ مکمل طور پر ایک مضحکہ خیز بات ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ

    امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی علیحدگی کے بعد سے ایران میں احتجاج، ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکا مظاہرین کی حمایت کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد سے ایران کے ہر شہر میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اور مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی نظام نہیں چاہتا کہ لوگوں کو اس بات کا معلوم ہو کہ ہم سو فیصد ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ان ایرانیوں کے لیے اپنی حمایت کو باور کرایا تھا جو ایرانی حکومت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں، پومپیو نے ایرانی حکومت پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کو تمام رقوم کی فراہمی روک دینی چاہئے، وہ ان رقوم کو دہشت گردی پر صرف کررہا ہے، ایران کے بارے میں کچھ نہی کہا جاسکتا کہ وہ کب دہشت گردی، تشدد اور عدم استحکام کو ہمارے ممالک کے خلاف استعمال کرگزرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرق اوسط میں اسلحہ بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کو روکیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس مئی میں ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران پر امریکی اقتصادی پابندیاں سخت کرنے کے اعلان کے بعد سے تہران حکومت کو اقتصادی بدانتظامی کے سبب عوام کے بڑھتے ہوئے غم و غصے کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    واشنگٹن: امریکی پابندیوں کے باوجود ایران میں پورپی کمپنیوں کا کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ امریکا اپنی اقتصادی پابندیوں کے باوجود پورپی کمپنیوں کو ایران میں اپنا کام جاری رکھنے دے، تاہم امریکا نے یہ مطالبہ رد کردیا۔

    برطانوی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا نے ایران پر عائد کردہ پابندیوں کے حوالے سے یورپی ممالک کو کسی بھی قسم کا استثنیٰ دینے سے انکار کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ استثنیٰ کی درخواست رواں برس 6 جون کو یورپی یونین کی جانب سے کی گئی تھی، درخواست میں ٹرمپ انتظامیہ سے کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے باوجود یورپی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔


    امریکا کی ایران پر پابندیاں برقرار، یورپی یونین نے خود کو استثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کردیا


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر پرانی اقتصادی پابندیاں بحال کردی ہیں جس کے باعث یورپی یونین کو شدید تشویش ہے کہ ایران میں کام کرنے والی یورپی کمپنیاں ان پابندیوں سے متاثر ہو رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین اپنی ان کمپنیوں کو پابندیوں سے بچانا چاہتی ہے جو ایران میں کام کررہی ہیں، قبل ازیں امریکا نے یورپی کمپنیوں کو ایران نہ چھوڑنے کی صورت میں پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا بعد ازاں انہوں نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کو سلسلہ بھی شروع کردیا ہے، جبکہ دوسری جانب ان پابندیوں سے یورپی یونین کے ایران میں جاری کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    ہیلسنکی : ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے موقع پر شہریوں کا شدید احتجاج، فن لینڈ کی عوام دونوں سربراہوں سے ’ملک چھوڑنے‘ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان آج یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں پہلی باضابطہ ملاقات ہونے جارہی ہے، جس کے باعث اس ملاقات کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلسنکی کی عوام آج ہونے والی امریکا اور روس کی سربراہی ملاقات کے خلاف گذشتہ روز ہیلنکی کے ڈاون ٹاؤن سے احتجاجی نکالی جو دونوں سربراہوں کی ملاقات کے مقام سے کچھ فاصلے پر ختم ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارو کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکی صدر ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ احتجاج کے اختتام پر موسیقی کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں گلوکار نے ’ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن سے فن لینڈ چھوڑنے‘ مطالبہ کیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس اہم ملاقات کے موقع پر احتجاج کرنے والے فن لینڈ کے شہریوں نے امریکی خاتون اول اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی متنازعہ جیکٹ پر بھی احتجاج کیا جو انہوں نے تارکین وطن بچوں سے ملاقات کے دوران پہنی تھی۔

    مظاہرین نے میلانیا کی جیکٹ پر لکھے متنازعہ الفاظ ’مجھے کوئی پرواہ نہیں، آپ کو ہے؟‘ کے جواب میں ’ہمیں پرواہ ہے‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فن لینڈ کے شہریوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں، دیگر ممالک کو دھماکانے، دنیا کے امن و استحکام برباد کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فن لینڈ اس سے قبل سنہ 1975 میں امریکی صدر جیرالڈ فورڈ اور سوویت یونین کے سربراہ لیونڈ برژینف کے درمیان ہونے والی ملاقات کی میزبانی بھی کرچکا ہے، جس میں دونوں سربراہوں نے ’ہیلنکی معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1993 ستمبر میں جارج بش سینیئر اور سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف جبکہ سنہ 1997 میں بل کلنٹن اور روس کے صدر بورس یلسن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی بھی میزبانی کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں