Tag: Trump

  • امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    واشنگٹن : امریکا میں سنہ 2016 کے صدراتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی اور الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر سے ووٹرز کا ڈیٹا چوری کرنے کے الزام میں 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر نے امریکا کے صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزام میں روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    امریکی صدردونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن پیر کے روز یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔

    وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس کے جاسوسوں نے ’ہیلری کلنٹن‘ کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر میں موجود بڑے ڈیٹا کو ٹارگٹ کرکے صدراتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی، جس کے باعث امریکی حکام کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    سارا سینڈر کا کہنا تھا کہا روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے سربراہوں کی ملاقات طے شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’سازشوں کا ڈھیر لگاکر ماحول کو خراب کیا جارہا ہے‘ جب کہ روسی جاسوسوں کے خلاف ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کو ہیک کرنے کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزنسٹین کا کہنا ہے کہ ’امریکا کے الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر کا اور ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنے کا مقصد الیکشن پر اثر انداز ہونا تھا‘۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم ملک کے الیکشن بورڈ کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنا، ہیلری کلنٹن کی پارٹی کے کمپیوٹر سے ای میلز چرانا اور انہیں عام کرنا، مشکوک ڈیوائسز کی تفصیلات حاصل کرنا جن کا تعلق ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم سے تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر ٹرمپ کا دورہ برطانیہ، عوام کا شدید احتجاج

    امریکی صدر ٹرمپ کا دورہ برطانیہ، عوام کا شدید احتجاج

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے موقع پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے، مظاہرین نے احتجاجاً بے بی ٹرمپ غبارے کو بھی اڑایا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے موقع پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، مظاہرین کی جانب سے تیار کردہ بے بی ٹرمپ غبارے کو اڑا کر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    برطانوی پولیس کی جانب سے مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر سیکیورٹی انتہائی سخت کی گئی ہے جبکہ بعض مقامات پر مظاہرین جمع ہوئے اور انہوں نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی کی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورہ برطانیہ کے دوران بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد کے بعد برطانیہ اور امریکا کے درمیان تجارت مشکل میں پڑ جائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو بہت سمجھایا تھا مگر انہوں نے میرے مشورے پر عمل نہیں کیا‘۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’بریگزٹ ڈیل کے بعد برطانیہ اور امریکا کو اپنے تعلقات مزید آگے بڑھانے کا موقع ملا گا۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ چار روزہ سرکاری دورے پر لندن کے اسٹینسٹیڈ ایئرپورٹ پہنچے جہاں مظاہروں کے پیش نظر انہیں سڑک کے بجائے بذریعہ ہیلی کاپٹر امریکی سفیر کی رہائش گاہ لے جایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو زیادہ نہیں رہے، صدر یورپین کونسل

    امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو زیادہ نہیں رہے، صدر یورپین کونسل

    برلن: یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا ہے کہ امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو اب اس کے پاس بہت زیادہ نہیں رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس یورپ سے اچھا اتحادی نہ ہے اور نہ ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹسک نے ٹرمپ کی جانب سے یورپ کو روزانہ کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنانے کی روش پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ یہ یورپین افواج تھیں جنہوں نے 11 ستمبر پر امریکا پر ہونے والے حملوں کے بعد اس کے ساتھ مل کر افغانستان میں لڑائی لڑی اور ہلاکتیں برداشت کیں۔

    یورپین کونسل کے صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر کہ یورپ نیٹو میں اپنے دفاع کے لیے زیادہ رقم مختص کرے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپ دفاع پر روس سے زیادہ اور چین کے تقریباً مساوی خرچ کررہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے منعقدہ سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے جو مغربی ممالک کی اتحادی تنظیم کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

    امریکی صدر نے نیٹو کے رکن یورپی ممالک پر نیٹو آپریشنز کے لیے کم رقم خرچ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ جرمن حکومت پر اکثر نیٹو کے لیے کم بجٹ مختص کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہم تارکین وطن کے بحران سے نکلنا چاہتے ہیں تو مہاجرین کو چاہیے کہ وہ غیر قانون طور پر امریکا نہ آئیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ایک ایسے وقت پر کہی ہے کہ جب امریکی عدالتوں کی طرف سے ٹرمپ انتظامیہ کی تارکین وطن کو حراست میں رکھنے کی پالیسی کے خلاف ایک سے زائد فیصلے سنائے جا چکے ہیں۔


    امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج


    صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اس سنگین مسئلے کا حل ممکنہ تارکین وطن کو یہ بتانا ہے کہ انہیں غیر قانونی کے بجائے قانونی طور پر امریکا آنے کی کوشش کرنا چاہیے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کے تحت تارکین وطن کو اپنے خطے میں داخلے پر حراست میں لے لیا جاتا ہے اور ان کے بچوں کو والدین سے جدا رکھا جاتا ہے۔


    امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے


    اس امریکی پالیسی کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھرپور احتجاج بھی کیا جاچکا ہے، عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس حکمت عملی پر تنقید کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایک وفاقی عدالت کے جج نے غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر امریکا آنے والے بچوں کو طویل مدت کے لیے حراستی مراکز میں رکھنے کی حکومتی پالیسی مسترد کر دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن کی فضا میں ٹرمپ کا 20 فٹ اونچا غبارہ اڑانے کی اجازت مل گئی

    لندن کی فضا میں ٹرمپ کا 20 فٹ اونچا غبارہ اڑانے کی اجازت مل گئی

    لندن: امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہری انوکھا احتجاج کریں گے، جس میں 20 فٹ بلند ٹرمپ غبارے کو برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر پر اڑایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے 13 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے موقع پر صدر ٹرمپ کی 20 فٹ بلند غبارہ اڑانے کی اجازت دے دی ہے۔

    غیر ملکی خب رساں کا کہنا تھا کہ 13 جولائی کو برطانوی وزیر اعظم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر ملاقات کریں گی، لہذا غبارے کو برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر پر ساڑھے 9 بجے سے ساڑھے 11 بجے کے درمیان اڑایا جائے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل والے غبارے کو نجی تنظیم کی درخواست پر صادق خان نے اڑانے کی اجازت دی ہے، نجی تنظیم کی جانب سے ٹرمپ کی لندن آمد کے موقع پر ’ٹرمپ کو روکو‘ ریلی کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی شکل والے غبارے کی تیاری پر 20 ہزار امریکی ڈالر (24 لاکھ 32 ہزار پاکستانی روپے) لاگت آئی ہے، جسے فضا میں بلند کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے 10 ہزار برطانوی شہریوں نے دستخط کیے تھے۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی لندن آمد کے موقع پر ٹرین ڈرائیورز نے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو آزادی اظہار رائے کا حق ہے لیکن اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی اور امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تو کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • روس کے ساتھ بہتر تعلقات عالمی معاملات کے لیے ضروری ہے: امریکی سفیر

    روس کے ساتھ بہتر تعلقات عالمی معاملات کے لیے ضروری ہے: امریکی سفیر

    واشنگٹن: روس میں تعینات امریکی سفیر جان ہنٹس نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ امریکی تعلقات کا بہتر ہونا عالمی معاملات کے لیے بہت ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات عالمی منظر نامے پر مثبت اثرات مرتب کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مہینے کے دوران ہونے والی امریکی و روسی صدور کی ملاقات میں ٹرمپ خاص طور پر روس کی خطرناک سرگرمیوں پر فوکس کریں گے۔


    امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو


    ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر شمالی کوریا کے جوہری معاملے اور کم جونگ ان سے گذشتہ ماہ ہونے والی ملاقات پر بھی بات چیت کریں گے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ملاقات میں شام کی تازہ صورت حال پر بھی بات ہوگی، دونوں ملکوں کے سربراہان کی جانب سے تعلقات میں بہتری پر زور دیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو


    خیال رہے کہ سولہ جولائی کو ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ یہ ملاقات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی کانفرنس میں شرکت اور یورپی دورے کے اختتام پر ہو گی، نیٹو کانفرنس برسلز میں گیارہ اور بارہ جولائی کو ہو رہی ہے جبکہ ٹرمپ اس سمٹ کے بعد انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ بھی جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے دورہ برطانیہ سے قبل شہریوں کا انوکھا احتجاج

    ٹرمپ کے دورہ برطانیہ سے قبل شہریوں کا انوکھا احتجاج

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ سے قبل ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہریوں نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے چھ میٹر اونچا غصے سے بھرا بے بی ٹرمپ غبارہ لندن کی فضا میں بلند کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 جولائی سے برطانیہ کا دورہ کریں گے، ٹرمپ کے دورے سے قبل ہی ان کے خلاف مہم شروع ہوگئی ہے، برطانوی شہریوں نے چھ میٹر اونچا بے بی ٹرمپ غبارہ لندن کی فضا میں بلند کردیا ہے۔

    برطانوی شہریوں کی جانب سے بے بی ٹرمپ غبارہ بنانے کے لیے نو ہزار پاؤنڈ چندہ مانگا گیا تو دس ہزار تین سو پاؤنڈ جمع ہوگئے، غبارے کو پارلیمنٹ کی عمارت پر اُڑانے کے لیے سات ہزار لوگوں نے پٹیشن پر دستخط کیے۔

    ٹرمپ مخالف برطانوی شہریوں کا کہنا تھا کہ بے بی ٹرمپ غبارہ اگر پارلیمنٹ کی عمارت پر اڑانے کی اجازت نہ ملی تو کسی دوسری جگہ کا انتخاب کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی لندن آمد کے موقع پر ٹرین ڈرائیورز نے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو آزادی اظہار رائے کا حق ہے لیکن اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی اور امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تو کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج

    امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج

    واشگنٹن: امریکا کی 17 ریاستوں میں تارکین وطن کو بچوں سے علیحدہ کرنے کے قانون کو عدالتوں میں چلینج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ دنوں جاری ہونے والے حکم نامے کو انسانی حقوق اور تارکین وطن کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے عدالتوں میں چلینج کردیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا بلکہ پانچ سال بچوں کو والدین کے ساتھ ہی حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں خاندانوں کو علیحدہ ہوتا ہوا دیکھنا اچھا نہیں لگتا تاہم غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے امریکا آنے والوں کے لیے عدم برداشت کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    دوسری جانب عوام کی جانب سے امریکا اور دنیا بھر میں ٹرمپ کے فیصلے پر شدید تنقید ہوئی جس کے بعد وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے اس پالیسی پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

    قبل ازیں سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کےحق میں فیصلہ دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک کے باشندوں پر عائد ہونے والی سفری پابندیوں سے متعلق کیس کی 9 رکنی بینچ نے کی۔

    سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے حمایت اور چار نے امریکی صدر کے اس اقدام کی مخالفت کی، جس کے بعد مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: بچوں‌ کو والدین سے علیحدہ کرنے کی پالیسی، امریکی نیوز کاسٹر خبر پڑھتے ہوئے رو پڑی

    ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالتی فیصلہ امریکی آئین اور سیکیورٹی کے لیے بہترین ہے اور یہ ہماری عوام کی فتح ہے‘۔

    عدالتی فیصلے کے بعد اب ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے باشندے اور تارکین امریکا میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ برس اسلامی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایران، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کردی تھی، ٹرمپ کے ان متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے

    امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے

    واشنگٹن: امریکی سرحد کے سیکیورٹی سربراہ کیون میک ایلینن نے کہا ہے کہ بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کے خلاف مقدمات کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کسٹمز اینڈ بورڈ پروٹیکشن کے کمشنر کیون میک ایلینن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تارکین وطن کے خلاف مقدموں کو گزشتہ ہفتے معطل کردیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ کے ایک حکم کے بعد یہ پیش رفت ہوئی جس میں انہوں نے تارکین وطن خاندانوں کو علیحدہ کرنے سے روکنے کی بات کی تھی۔

    میک ایلینن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی زیرو برداشت کی پالیسی ابھی بھی نافذ العمل ہے، اگر امریکی حکام غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ایسے بچوں سے جنہیں بالغوں کے قید خانے میں نہیں رکھا جاسکتا، علیحدہ رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتے تو پھر ان
    کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت انصاف کو والدین سے بچوں کو علیحدہ کیے بغیر والدین پر مقدمہ چلانے کا طریقہ نکالنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈر نے کہا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا کے پاس میکسیکو سے آنے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں رکھنے کے لیے جگہ نہیں ہے، ہم پالیسی نہیں بدل رہے ہیں صرف ہمارے وسائل ختم ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمیں ایک اچھے اور قابل عمل نظام کی ضرورت ہے جس میں جب کوئی غیرقانونی طور پر آئے تو اسے جانا پڑے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکین وطن کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے فوری طور پر ملک بدر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا کو تارکین وطن کے دھاوے کا سامنا ہے، انہوں نے تارکین وطن سے متعلق موجودہ پالیسیوں کو سیکیورٹی کے لیے ضرر رساں شمار کرتے ہوئے ڈیموکریٹس پر زور دیا کہ وہ تارکین وطن سے متعلق حالیہ قوانین کی اصلاح کے لیے تعاون کریں۔

    امریکی صدر کے مطابق ہجرت کے ارادے سے آنے والے بچوں کی اکثریت اپنے خاندانوں کے بغیر ہوتی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ ہماری امیگریشن پالیسی دنیا میں ایک مذاق ہے، یہ ہر اس شخص کے لیے غیر منصفانہ ہے جو نظام کے ساتھ قانونی طریقے سے چل کر کئی برس تک اپنی باری کا انتظار کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا بلکہ بچوں کو والدین کے ساتھ ہی حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں خاندانوں کو علیحدہ ہوتا ہوا دیکھنا اچھا نہیں لگتا تاہم غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے امریکا آنے والوں کے لیے عدم برداشت کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اُن والدین کے خلاف قانونی اقدامات کا سلسلہ روک دے گی جو اپنے بچوں کے ساتھ غیر قانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔