Tag: Trump

  • ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنا غلطی ہوگی، برطانوی وزیر خارجہ

    ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنا غلطی ہوگی، برطانوی وزیر خارجہ

    لندن: برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے امریکا کو ایران جوہری معاہدے سے نہ نکلنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنا غلطی ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بورنسن جانسن نے نیویارک ٹائمز میں ایک تحریر میں لکھا کہ ایران جوہری معاہدے کا مقصد تھا کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بناسکے۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے منفی اثرات بہت کم ہیں، اس لئے امریکا پر زور دے رہے ہیں کہ بین الاقوامی معاہدے کو ختم کرنے کے بجائے امریکا اس میں موجود رہے۔

    واضح رہے کہ ایران جوہری معاہدے پر امریکا ایک طرف ہے تو اس کے اتحادی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ دوسری طرف ہیں، فرانسیسی صدر نے بھی ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کی مخالفت کی تھی۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کے خاتمے کی خبریں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، امریکی کروڈ آئل بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، امریکی کروڈ آئل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ ان کا ملک 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبرار ہوجائے، جوہری معاہدے کی تجدید کے لیے ٹرمپ کو 12 مئی سے قبل فیصلہ کرنا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشگنٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا، دونوں رہنماؤں نے ایران کے جوہرے معاہدے اور شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مکمل روک تھام کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔

    امریکی صدر نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے عالمی قوتوں کے مشترکہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا جبکہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے انہیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

    ٹرمپ اور تھریسامے نے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور شمالی کورین رہنما کم جانگ ان سے گفتگو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: 12 مئی کوایران نیوکلیئرڈیل سےمتعلق اہم اعلان کروں گا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر سخت عالمی پابندیاں عائد کی گئی تھیں جبکہ ایران نے جوہری پروگرام کو شفاف اور محدود رکھنے کی یقین دہائی کرائی تھی۔

    خیال رہے کہ عالمی قوتوں اور ایران کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کی تجدید کے لیے ٹرمپ کو 12 مئی سے قبل فیصلہ کرنا ہے، ٹرمپ پہلے ہی معاہدے سے علیحدگی کا عندیہ دے چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فرانسیسی صدر میکرون نے ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے ٹرمپ کو جوہری معاہدہ ختم نہ کرنے کا کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • برطانوی وزیر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکا پہنچ گئے

    برطانوی وزیر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکا پہنچ گئے

    واشنگٹن : برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن امریکا پہنچ گئے جہاں وہ امریکی صدر سے ملاقات کریں گے اور ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو بھی کریں گے.

    تفصیلات کے مطابق ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے امریکا اور ایران کے درمیان حالات پھر کشیدہ ہونے لگے، برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن ایٹمی معاہدے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایٹمی معاہدے پر باقی رکھنے کے لیے امریکا پہنچ گئے۔

    برطانیہ اور دیگر یورپی اتحادی امریکا کو منانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کو جاری رکھا جاسکے۔

    برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن دورہ امریکا کے دوران امریکی نائب صدر، مائیک پینس، مشیر برائے قومی سلامتی جون بولٹن سے بھی ملاقات کریں گے. ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا اور برطانیہ ایک ہی وقت میں ایک ہی ہدف پر کام کررہے ہیں، چاہے وہ شام میں کیمیائی حملوں کی روک تھا ہو یا لندن کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس کو زہر دینے کا معاملہ ہو‘۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ امریکا، برطانیہ اور یورپی اتحادیوں متحد ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی مداخلت کو کنٹرول کرنے، لبنان کی تنظیم حزب اللہ کی حمایت اور یمنی حوثی جنگجؤوں کو خطرناک میزائل کی فراہمی سے روک سکیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شروع سے ہی ایران اور امریکا سمیت چھ عالمی طاقتوں کے مابین ہونے والے ایٹمی معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے مذکورہ معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے آئے ہیں۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے ہفتے کے روز ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ’ایران معاہدے کے مطابق کوئی بھی جوہری ہتھیار تیار نہیں کررہا‘۔

    یاد رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دور صدرات میں فرانس، برطانیہ، چین، روس، جرمنی، امریکا اور ایران کے درمیان جوہری ہتھیار کے حصول کو ترک کرنے کا معاہدہ طے ہوا جس کے تحت عالمی طاقتوں نے ایران پر لگائی گئی اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی تھی۔

    واضح رہے کہ جرمنی، برطانیہ اور فرانس موجودہ معاہدے پر متفق ہیں جس کے ذریعے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا جاسکتا ہے جبکہ اقوام متحدہ بھی امریکا کو ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے کے خطرناک نتائج سے خبردار کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا اداکارہ اسٹارمی ڈینئیل کو رقم دینے کا اعتراف

    امریکی صدر ٹرمپ کا اداکارہ اسٹارمی ڈینئیل کو رقم دینے کا اعتراف

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اداکارہ اسٹارمی ڈینئیل کو خاموش کرانے کے لیے رقم دینے کا اعتراف کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اداکارہ اسٹارمی سے معاہدہ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ الزامات مت لگاؤ، پیسے لو اور خاموش رہو، ٹرمپ نے اداکارہ کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسٹارمی سے زبان بندی کا معاہدہ ایک عام بات ہے، رقم وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے دی گئی تھی، کو انتخابی فنڈز کا حصہ نہیں تھی۔

    واضح رہے اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ ایسی کسی بھی ادائیگی کی تردید کرتے رہے ہیں، تاہم ان کے وکیل نے اعتراف کیا تھا کہ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے چند روز قبل اسٹارمی ڈینئیل کو مند بند رکھنے کی شرط پر رقم ادا کی تھی۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ سے تعلقات چھپانے کے لیے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں، امریکی اداکارہ

    خیال رہے کہ امریکی اداکارہ اسٹارمی ڈینئیل کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے تعلقات چھپانے کے لیے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں، دو ہزار چھ سے دو ہزار سات تک ٹرمپ سے تعلقات رہے ہیں۔

    اسٹارمی کا کہنا تھا کہ دو ہزار گیارہ میں اجنبی شخص نے بیٹی کے سامنے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کو تنہا چھوڑ دو ورنہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھو گی۔

    ٹرمپ کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ خواتین کی عزت کرتے ہیں، وہ اپنا دفاع کررہے ہیں کیونکہ یہ سب جھوٹ پر مبنی ہے، اسکینڈل ٹرمپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے سامنے لایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نئی ایرانی ایپلی کیشن میں امریکا مردہ باد کے نعرے

    نئی ایرانی ایپلی کیشن میں امریکا مردہ باد کے نعرے

    تہران: ایران اس وقت ایک نئی میسجنگ ایپلی کیشن کے فروغ پر کام کررہا ہے، اس ایپلی کیشن میں کئی ایموجیز دی گئی ہیں جن میں امریکا مردہ باد کا نعرہ بھی شامل ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق مقامی طور پر تیار کی گئی یہ نئی ایپلی کیشن ٹیلی گرام کے متبادل کے طور پر تیار کی جارہی ہے، ملک میں حالیہ احتجاجی مظاہروں اور شورشوں میں اہم کردار کے سبب ایرانی حکام کی جانب سے ٹیلی گرام ایپلی کیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    مذکورہ نئی ایپلی کیشن کا نام سوروش ہے اس میں بہت سی ایموجی متعارف کرائی گئی ہیں، ان میں حجاب پہننے والی خواتین اور ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کی تصویر کے علاوہ ایران مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد سے متعلق ایموجیز شامل ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ سوروش ڈاؤن لوڈ کرنے والے پہلے 5 صارفین کو سونے کے سکوں کے شکل میں انعامات دئیے جائیں گے، پاسداران نے اس مقابلے کا اعلان ٹیلی گرام پر اپنے صفحے پر کیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای اس نئی ایپلی کیشن میں رجسٹر ہونے والی سب سے پہلی شخصیت ہیں، انہوں نے ٹیلی گرام میں اپنے اکاؤنٹ کو بند کرنے اور سوروش میں اکاؤنٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایران میں ٹیلی گرام استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 5 کروڑ کے لگ بھگ ہے جبکہ سوروش ایپلی کیشن میں اب تک 50 لاکھ صارفین اپنا اندراج کراچکے ہیں۔

    یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران میں علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور دیگر سینئر عہدیداران کثرت کے ساتھ ٹویٹر استعمال کررہے ہیں جبکہ ایران میں سرکاری طور پر ٹویٹر کو بلاک کردیا گیا ہے، خامنہ ای کے ٹویٹر پر مختلف زبانوں میں 7 اکاؤنٹس ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم شکل خاتون سامنے آگئیں

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم شکل خاتون سامنے آگئیں

    میڈرڈ: اسپین کے کھیتوں میں کام کرنے والی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم شکل خاتون سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم شکل بوڑھی خاتون کی تصویر سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹا گرام پر وائرل ہوگئی، تصویر کو اب تک 8000 لوگوں نے پسند کیا ہے جبکہ 4700 افراد ری ٹویٹ کرچکے ہیں۔

    بزرگ خاتون ڈولوریس اینٹیلو کا تعلق اسپین کے شمال مشرقی علاقے کبانا دی برگنتیسنوس سے ہے، بوڑھی خاتون 40 برس سے اسی علاقے میں رہاش پذیر ہیں ان کے پاس نہ تو ٹی وی ہے اور نہ ہی موبائل فون۔

    Dolores Leis, onte, en Nantón ✍️🌾🌱

    A post shared by P a u l a (@trintadenovembro) on

    خاتون ڈولوریس اینٹیلو کو شاید یہ بھی علم نہیں ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ہیں لیکن ان کی ہم شکل ہونے کی وجہ سے ان کی تصویر راتوں رات مقبول ہوگئی ہے۔

    مقامی ٹی وی کے نمائندے جب ان سے انٹرویو لینے پہنچے تو خاتون کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتی کہ ٹرمپ کون ہیں تاہم گاؤں کے لوگ اب مجھے ڈونلڈ ٹرمپ کی کزن کہہ کر پکارنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ٹولوریس اینٹیلو کی بیٹی اینا کا کہنا ہے کہ میں بہت پرجوش ہوں کہ میری ماں ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم شکل ہیں، کاش ہمارا تعلق بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی فیملی سے ہوتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، حسن روحانی

    ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اس پر قائم رہیں ورنہ اس کے نتائج شدید برآمد ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا کو اس ڈیل پر قائم رہنا چاہئے جو تہران اور امریکا سمیت متعدد عالمی طاقتوں کے مابین 2015 میں طے پائی تھی اگر ٹرمپ انتظامیہ نے اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا کہ میں وہائٹ ہاؤس میں موجود شخصیات سے کہہ رہا ہوں اگر انہوں نے اپنی ذمے داریوں کو پورا نہ کیا تو ایرانی حکومت پورے عزم کے ساتھ حرکت میں آئے گی۔

    دوسری جانب امریکی صدر کے مغربی حلیفوں کی جانب سے ٹرمپ پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے تاکہ وہ 2015ء میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو برقرار رکھیں اس سلسلے میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ذاتی طور پر ٹرمپ پر زور دیں گے کہ وہ معاہدے سے دستبردار نہ ہوں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ان کے یورپی حلیفوں نے 12 مئی تک اس معاہدے میں خامیوں کو دور نہ کیا تو وہ امریکا کی جانب سے تہران پر عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کو دوبارہ لاگو کردیں گے۔

    اس معاملے پر امریکا سیاسی طور پر تنہا ہے کیونکہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک یمن، روس، چین، جرمنی، برطانیہ اور فرانس کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اس ڈیل اور اس پر عمل کو آٗئندہ بھی اسی طرح جاری رہنا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    نیویارک: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا کو کبھی بھی یہ خدشہ نہیں ہونا چاہئے کہ ایران جوہری بم بنا رہا ہے، ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس جوہری معاہدہ ختم کرنے کا آپشن موجود ہے لیکن اگر اس طرح کا کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، ایران اپنی قومی سلامتی کے لیے ہر قسم کے فیصلے کرے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کو ختم کرے گا تو ایران بھرپور طریقے سے یورینیم کی افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 ماہ میں امریکا کئی بار جوہرے معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا ملک ایران سے مزید مطالبات کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران، امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن امریکا کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی، امریکا دھمکیاں دینا بند کرے ایران دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ہونے والے جوہرے معاہدے کی 12 مئی کو تجدید کرنا ہے تاہم اس حوالے سے ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ وہ معاہدے کی تجدید کے لیے دستخط نہیں کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے روس پرنئی پابندیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ روس تمہیں بتاؤں گاٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں روس کو خبردار کیا کہ تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، روس پرنئی پابندیاں درست وقت پرلگائی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے خطاب میں کہا کہ برطانیہ میں کیمیائی ہتھیاروں کاذمہ دارروس ہے، برطانوی دستوں کےساتھ تعاون مثالی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کاانگلش ٹاؤن میں موجود ہونا ہولناک بات ہے۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ روس کےبارےمیں برطانیہ کےخیالات سےاتفاق رکھتےہیں، روس کےاس طرح کےاقدامات پرفوری کارروائی ناگزیرہے، سالس بری میں کیمیائی ہتھیاروں کےاستعمال میں روس ملوث ہے۔

    اس سے قبل امریکا نے روس پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے شام کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو کیمیائی اسلحے کی تیاری کے لیے سازو سامان مہیا کرتی ہیں۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز الاصبح امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے دوما میں شہریوں پر کیمیائی بم گرائے جانے کے جواب میں شام کی کیمیائی تنصیبات کو تلف کرنے کی غرض سے تین مقامات پر 107 میزائل داغے تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت یادردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی تھی۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگرامریکا اور مغربی اتحادیوں نے شام پر دوبارہ میزائل داغے تو یہ اقوام متحدہ کے عالمی دستور کی خلاف شمار ہوگی، امریکا کے یہ اقدامات دنیا میں افراتفری پھیلانے کا سبب بنے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی ڈائریکٹر سی آئی اے اور کم جونگ ان کی ملاقات کی تصدیق

    ٹرمپ کی ڈائریکٹر سی آئی اے اور کم جونگ ان کی ملاقات کی تصدیق

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈائریکٹر سی آئی اے اور شمالی کوریا کے رہنما کی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور کم جونگ ان کے ملاقات خوشگوار رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈائریکٹر سی آئی اے اور کم جونگ ان کی ملاقات گزشتہ ہفتے ہوئی ہے، ڈی نیوکلیئرائزیشن شمالی کوریا سمیت پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔

    اس سے قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے خفیہ ملاقات کا انکشاف کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ملاقات کا صرف دو لوگوں کو معلوم تھا۔

    مزید پڑھیں: سی آئی اے ڈائریکٹر کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

    امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ملاقات کا مقصد امریکی صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کی تفصیلات طے کرنا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی جانب سے ملاقات کی پیش کش قبول کی تھی، دونوں رہنما آئندہ ماہ مئی میں ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے تعلقات طویل عرصے سے تناؤ کا شکار رہے ہیں، 2000ء کے بعد امریکا اور شمالی کوریا میں یہ پہلا براہ راست اعلیٰ سطح کا رابطہ ہے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پر امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔