Tag: Trump

  • ٹرمپ نے قطری تحفہ لگژری بوئنگ طیارہ قبول کرلیا

    ٹرمپ نے قطری تحفہ لگژری بوئنگ طیارہ قبول کرلیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کی جانب سے تحفہ میں دیا گیا لگژری بوئنگ طیارہ قبول کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے پینٹاگون نے تصدیق کردی ہے، طیارہ ایئر فورس ون کے طور پر استعمال میں لایا جائے گا۔

    پینٹاگون کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے چارسو ملین ڈالر مالیت کا یہ بوئنگ طیارہ سرکاری طور پر وصول کیا، جو امریکی صدر کے سرکاری طیارے کے طور پر خدمات انجام دے گا۔

    امریکی ایئر فورس سے کہا گیا ہے کہ وہ طیارے کو جلد از جلد ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کے قابل بنانے کا انتظام کرے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قطر کی جانب سے طیارہ تحفے میں دیا گیا ہے جوامریکی تاریخ میں اب تک کا سب سے مہنگا تحفہ ہے۔

    دوسری جانب جنوبی افریقی صدر رامافوسا نے اوول آفس میں امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران انہیں قطر کی جانب سے ملنے والے لگژری طیارے پر طنز کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقی صدر نے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں قطری طیارہ زیرِ بحث آیا۔ رامافوسا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’معذرت، ہمارے پاس آپ کو دینے کیلیے طیارہ نہیں ہے‘۔

    یہ سنتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے فوراً ردعمل دیا کہ ’کاش آپ کے پاس ہوتا تو میں لے لیتا‘۔ ملاقات کے دوران موجود دونوں ممالک کے حکام اور صحافیوں نے قہقہے لگائے۔

    حال ہی میں امریکا نے قطر کے لگژری طیارے بوئنگ 747 کو بطور تحفہ قبول کیا ہے جسے امریکی صدر کیلیے ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    اس تحفے کا اعلان ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ مشرق وسطیٰ کے سفر کے دوران کیا گیا۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ طیارہ ان کی ذاتی ملکیت نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے نہیں ہے، میں اسے وصول نہیں کر رہا ہوں بلکہ امریکا کی فضائیہ کیلیے ہے۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    تحفے میں دیے گئے طیارے کی منظوری پر سینیٹ کے ڈیموکریٹس کی تنقید کے باوجود امریکی فضائیہ طیارے میں ترمیم کرنے کا معاہدہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کی تفصیلات اب تک خفیہ ہیں۔

  • ٹرمپ قطری طیارے سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر گئے

    ٹرمپ قطری طیارے سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر گئے

     صحافی کے جہاز سے متعلق سوال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غصے میں گئے اور کیا کہ آپ ایک بہت برے صحافی ہیں۔

    گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقا کے صدر راما فوسا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک غیر معمولی ملاقات ہوئی، دونوں کی یہ ملاقات تلخ کلامی میں بدل گئی۔

    اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جہاز سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر  گئے جس کے بعد انہوں نے صحافی کو کھری کھری سنا دیں۔

    صدرٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر کو کھری کھری سنا دیں

    ڈونلڈ ٹرمپ کو صحافی کا سوال پسند نہ آیا انہوں نے کہا کہ آپ ایک بہت برے صحافی ہیں، آپ کو یہاں سے چلے جانا چاہیے، آپ اپنے اسٹوڈیو میں واپس جائیں اور اب آپ کوئی سوال نہیں کریں گے، آپ جس طرح سے اس نیٹ ورک کو چلاتے ہیں وہ بہت خوفناک ہیں آپ سے تفتیش ہونی چاہیے۔

    ٹرمپ نے قطری تحفے کا دفاع کرتے ہوئے مزید کہا کہ قطر نے وہ جیٹ امریکی فضائیہ کو دیا گیا ہے، جو کہ بہت اچھی بات ہے، قطر نے جیٹ کے علاوہ 5.1 ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

    امریکی صدر کے ساتھ جنوبی افریقہ کے صدر نے ٹرمپ کی فرسٹریشن بھانپ لی اور حساب برابر کرنے میں دیر نہ کی، افریقی صدر رامافو نے صدر ٹرمپ سے کہا معاف کیجئے میرے پاس آپ کو تحفہ میں دینے کیلئے جہاز نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ قطر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 400 ملین ڈالرز کا ہوائی جہاز بطور تحفہ دیا ہے جسے امریکی صدر قبول کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

  • پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں، پاکستانی بہترین لوگ اور ان کے رہنما عظیم ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقی صدر سیرل راما فوسا کے ساتھ ملاقات کے موقع پر کہی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی بہترین لوگ ہیں اوران کے پاس بہترین رہنما بھی ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی، دونوں ملکوں کے ایک دوسرے پر حملے تیز ہوتے جارہے تھے۔

    Trump

    رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقی صدر سے ملاقات میں پاک بھارت تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی اور بتایا کہ میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا کہ یہ آپ کیا کررہے ہیں؟

    ٹرمپ نے بتایا کہ پاکستان بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی تھی، افسوس سے کہتا ہوں کہ 2 دن بعد کچھ ہوا اور وہ کہنے لگے یہ ٹرمپ کی غلطی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھاکہ ہم روس یوکرین تنازع کو بھی ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

     

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں امریکی کوششوں کا سرے سے انکار کیا تھا۔

    پیر کو بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت فائر بندی قطعی طور پر دو طرفہ تھی، امریکی صدر ٹرمپ کا جنگ بندی میں کوئی کردار نہیں تھا۔

  • پیوٹن نے میلانیا ٹرمپ سے متعلق کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتادیا

    پیوٹن نے میلانیا ٹرمپ سے متعلق کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے خاتون اول میلانیا ٹرمپ کو بہت زیادہ سراہا ہے اور کہا ہے کہ خود صدر ٹرمپ سے زیادہ روس میلانیا ٹرمپ کا احترام کرتا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ سلووینیا میں پیدا ہوئی تھیں جو ماضی میں یوگوسلاویہ کاحصہ تھا۔

    امریکی صدر نے خاتون اول سے متعلق بات وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    یہ تقریب ‘Take it Down Act,’ پر دستخط کیلئے منعقد کی گئی تھی جس کا خیال میلانیا نے پیش کیا تھا۔ یہ ایکٹ فحش تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا سے ہٹانے سے متعلق ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع نہ ہوئے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

    روسی اور یوکرینی صدور سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو کرنے کے بعد واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن سے گفتگو بہت مثبت رہی۔

    اس حوالے سے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے درمیان یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں فون پر دو گھنٹے سے زائد طویل گفتگو ہوئی ہے۔

    روسی سرکاری میڈیا کے مطابق پوتن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ ایک یادداشت پر کام کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کا قیام ہے۔

    جبکہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے ترکیہ، سوئٹزر لینڈ یا ویٹی کن میں بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر زیلنسکی نے ایک بار پھر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا ہے

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع ہوں گے، جنگ بندی کی شرائط دونوں فریقین آپس میں طے کریں گے۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس اس جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔

    امن معاہدہ، پیوٹن نے ٹرمپ کے ساتھ اتفاق کر لیا

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ویٹی کن نے روس، یوکرین جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جرمنی، فرانس، اٹلی اور فن لینڈ کو بھی اس پیشرفت سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ : کچھ ہونے والا ہے، نہ ہوا تو۔ ۔ ۔ ۔ !!  ٹرمپ نے بڑی خبر سنادی

    روس یوکرین جنگ : کچھ ہونے والا ہے، نہ ہوا تو۔ ۔ ۔ ۔ !! ٹرمپ نے بڑی خبر سنادی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع نہ ہوئے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

    روسی اور یوکرینی صدور سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو کرنے کے بعد واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن سے گفتگو بہت مثبت رہی۔

     اس حوالے سے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے درمیان یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں فون پر دو گھنٹے سے زائد طویل گفتگو ہوئی ہے۔

    روسی سرکاری میڈیا کے مطابق پوتن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ ایک یادداشت پر کام کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کا قیام ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے ترکیہ، سوئٹزر لینڈ یا ویٹی کن میں بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر زیلنسکی نے ایک بار پھر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا ہے

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع ہوں گے، جنگ بندی کی شرائط دونوں فریقین آپس میں طے کریں گے۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس اس جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ویٹی کن نے روس، یوکرین جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جرمنی، فرانس، اٹلی اور فن لینڈ کو بھی اس پیشرفت سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یوکرین جنگ جلد ختم ہوسکتی ہے مگر اس میں بڑی انائیں رکاوٹ ہیں، میرا خیال ہے کچھ ہونے والا ہے، اگر نہ ہوا تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

    ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ میں اس وقت کی امریکی حکومت کے کردار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
    یہ تنازع یورپی مسئلہ ہی رہنا چاہیئے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پیوٹن اور زیلنسکی دونوں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہ لگا تو مذاکرات کیلئے اپنی حمایت واپس لے لوں گا۔

    مزید پڑھیں : جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کا پیوٹن اور زیلنسکی سے رابطہ

    علاوہ ازیں امریکی صدر نے فحش مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کے بارے میں بل پر دستخط کردیئے۔

  • ٹرمپ کا قطر کے ایئر بیس پر امریکی فوجیوں کے سامنے ڈانس، ویڈیو وائرل

    ٹرمپ کا قطر کے ایئر بیس پر امریکی فوجیوں کے سامنے ڈانس، ویڈیو وائرل

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دورِ اقتدار کے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے پر سعودی عرب کے بعد قطر پہنچ چکے ہیں، ٹرمپ کی قطر کے ایئر بیس پر امریکی فوجیوں کے سامنے ڈانس کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دورے میں امریکا اور قطر کے درمیان بیش بہا اور تاریخی نوعیت کے تجارتی معاہدے طے پائے ہیں۔

    اپنے دورے کے دوران ٹرمپ نے قطر میں واقع العدید ائیر بیس کا بھی دورہ کیا اور وہاں تعینات امریکی فوجیوں سے خطاب بھی کیا۔

    اس موقع پر ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران مقبول ہونے والا پارٹی نغمہ چلایا گیا جس پر کچھ لمحوں کے لیے ٹرمپ نے اپنا روایتی رقص بھی کیا۔

    امریکی فوجی اس دوران تالیاں بجاتے رہے اور ٹرمپ بھی قطر کے ساتھ 42 ارب ڈالر کے تجارتی معاہدوں پر خوشی سے نہال نظر آ رہے تھے۔

    واضح رہے کہ اس رقص کو اب ٹرمپ ڈانس کے نام سے جانا جاتا ہے جسے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

    دوسری جانب ٹیرف معاملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔

    امریکی سروے رپورٹ کے مطابق ریپبلکن ووٹرز کی اکثریت صدر ٹرمپ کے اقدامات سے مطمئن ہے، تازہ سروے میں معیشت اور مہنگائی سے متعلق عوام کی پریشانی میں کمی نظر آئی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہیکہ معاشی مسائل کی وجہ بائیڈن دور کی ناکام پالیسیاں ہیں، سروے رپورٹس میں 44 فیصد افراد نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی درجنوں متنازع ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جس کی وجہ سے ان پر تنقید بھی کی جارہی تھی۔

    جس کے بعد اپریل میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر عوامی حمایت میں واضح کمی ہوگئی اور مقبولیت کم ترین سطح پر آگئی تھی اور ان کی مقبولیت کم ہو کر 42 فیصد رہ گئی تھی۔

    امریکی صدر کا ابوظہبی کی شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ، تصاویر وائرل

    گزشتہ سروے میں شامل 57 فیصد افراد نے امریکی صدر کی جانب سے یونیورسٹیوں کی فنڈنگ??روکنے کی مخالفت کی تھی، جبکہ 59 فیصد افراد نے کہا کہ امریکا عالمی سطح پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔

    سروے میں شامل 75 فیصد افراد کی رائے تھی کہ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بننے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے۔

  • امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایپل بھارت کے بجائے امریکا میں پیداوار بڑھانے پر زور دے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی کاروباری شخصیات سے گفتگو ہوئی، اس دوران اُن کا کہنا تھا کہ ایپل کمپنی کے مالک ٹم کک میرے دوست ہیں آپ اچھا بزنس کرتے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں آپ کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں، میں نہیں چاہتا کہ ایپل بھارت میں اپنی مصنوعات بنائے۔

    قبل ازیں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے، اور یہ کہ تہران نے ”ایک طرح سے“ شرائط پر اتفاق کر لیا ہے۔

    اے ایف پی کی مشترکہ پول رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج کے دورے پر کہا ”ہم طویل مدتی امن کے لیے ایران کے ساتھ بہت سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔“

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ”ہم ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، اور ایسا کرنے کے دو راستے ہیں ایک بہت اچھا راستہ ہے جب کہ دوسرا پرتشدد ہے، لیکن میں یہ دوسرا راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔“ دوسری طرف مذاکرات سے واقف ایک ایرانی ذریعے نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ابھی بھی خلا باقی ہے۔

    تہران کے جوہری پروگرام پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایرانی اور امریکی مذاکرات کاروں کے درمیان اتوار کو عمان میں مذاکرات کا ایک دور ہوا تھا، جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مزید مذاکرات کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

    منگل کے روز ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ”تہران مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ تخریبی طاقت ہے“ پر رد عمل میں کہا تھا ”ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ وہ ہم پر پابندیاں لگا سکتے ہیں اور دھمکیاں دے سکتے ہیں اور پھر انسانی حقوق کی بات کر سکتے ہیں، لیکن تمام جرائم اور علاقائی عدم استحکام تو امریکا ہی کی وجہ سے ہے، اور وہ ایران کے اندر بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔“

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    یہ بھی یاد رہے کہ امریکی حکام نے عوامی طور پر کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی روک دینی چاہیے، یہ وہ مؤقف ہے جسے ایرانی حکام نے ”سرخ لکیر“ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کے اپنے حق کو ترک نہیں کریں گے، تاہم، انھوں نے انتہائی افزودہ یورینیم کی مقدار کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

  • جنگ بندی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو بڑی خبر سنا دی

    جنگ بندی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو بڑی خبر سنا دی

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے فیصلے کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کی دانش مندی کو سراہا، انھوں نے دونوں پڑوسی ممالک کو جنگ بندی پر خوش خبری بھی سنا دی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کی مضبوط اور ثابت قدم قیادت پر انھیں بے حد فخر ہے، خدا پاکستان اور انڈیا کی قیادت کو کامیاب کرے، اس نے بہت اچھا کام کیا۔

    انھوں نے مزید کہا بھارت اور پاکستان نے دانش مندی، ہمت اور بصیرت کے ساتھ صورت حال کو سمجھا، دونوں ممالک نے سمجھا کہ جارحیت کو روکنے کا وقت آ چکا ہے۔


    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف


    امریکی صدر نے کہا دونوں ممالک کے درمیان تنازعے میں لاکھوں نیک اور معصوم لوگ مارے جا سکتے تھے، مجھے فخر ہے کہ امریکا اس تاریخی اور جرات مندانہ فیصلے تک پہنچنے میں آپ کی مدد کر سکا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خوش خبری سناتے ہوئے یہ اعلان بھی کیا کہ اگرچہ اس سلسلے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے تاہم وہ دونوں عظیم ممالک کے ساتھ تجارت کو نمایاں طور پر بڑھانے جا رہے ہیں، پاکستان اور بھارت مل کر کوشش کریں کہ کشمیر کے معاملے کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے؟

  • کینیڈا ’فروخت کے لیے نہیں‘ ہے، کینیڈین وزیر اعظم کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب

    کینیڈا ’فروخت کے لیے نہیں‘ ہے، کینیڈین وزیر اعظم کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب

    کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ان کا ملک فروخت کے لیے نہیں ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات میں ایک اور گرما گرم موضوع، تجارت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقعے پر ٹرمپ نے  کینیڈین وزیراعظم کی تعریف کی اور کہا کہ یہ جوڑی واقعی شاندار رہے گی، لیکن کارنی نے فوراً جواب دیا چونکہ آپ ریئل اسٹیٹ کے بارے میں بخوبی واقف ہیں اور جانتے ہیں کہ کچھ جگہیں ایسی ہیں جو کبھی فروخت کے لیے نہیں ہیں۔

    کینیڈا میں لبرل پارٹی نے مسلسل چوتھی بار میدان مار لیا، مارک کارنی نے پہلی تقریر میں کیا کہا؟

    کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے مزید کہا کہ کینیڈا فروخت کے لیے نہیں ہے، یہ کبھی بھی فروخت کے لیے نہیں ہو گا لیکن شراکت داری میں مواقع ہیں اور اور ہم مل کر اسے بہتر بنا سکتے ہیں۔

    ٹرمپ نے اس پر مسکراتے ہوئے کہا”کبھی نہیں، کبھی نہ کہو، امریکی صدر نے کہا کہ کینیڈین "وقت گزرنے کے ساتھ” امریکا میں شامل ہونے پر راضی ہو سکتے ہیں، تو کارنی نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور بات روک دی۔

    کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ بڑے احترام کے ساتھ، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ 51 ویں ریاست کے بارے میں کینیڈینوں کا نظریہ تبدیل نہیں ہونے والا ہے۔

  • ٹرمپ کا الکاٹراز جیل دوبارہ فعال کرنے کا حکم

    ٹرمپ کا الکاٹراز جیل دوبارہ فعال کرنے کا حکم

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطرناک اور سفاک مجرموں کیلیے الکاٹراز جیل دوبارہ کھولنے کا حکم دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک حیران کُن اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ وفاقی بیورو آف پرزنز کو ہدایت دے رہے ہیں کہ مشہور زمانہ الکاٹراز جیل کو دوبارہ تعمیر کر کے فعال کریں تاکہ خطرناک اور سفاک مجرموں کو وہاں قید کیا جا سکے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ الکاٹراز جیل کو دوبارہ تعمیر کرکے کھولا جائے، جب ہم ایک سنجیدہ قوم تھے تو خطرناک مجرموں کو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر وہاں قید کیا جاتا تھا، جہاں وہ کسی کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔

    الکاٹراز جیل سان فرانسسکو بے کے وسط میں جزیرے پر واقع ہے، اس جیل کو ایک وقت میں امریکا کی سب سے سخت سیکیورٹی والی جیل سمجھا جاتا تھا، اس میں مشہور مجرم ال کیپون سمیت کئی خطرناک ملزمان قید رہے، اسے 1963ء میں بند کردیا گیا تھا، کیونکہ اس کا خرچ دیگر جیلوں سے تقریباً تین گنا زیادہ تھا۔

    ٹرمپ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ الکاٹراز کو بڑا، جدید اور محفوظ بنایا جائے گا، اس میں جدید سیکیورٹی کے تمام تقاضے شامل ہوں گے۔ محکمہ انصاف، ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے تعاون سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر زور دے رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ نئے امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کچھ امریکی شہری حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں، برطانیہ اور آئرلینڈ میں پاسپورٹ درخواستوں میں نمایاں اضافہ سامنے آیا ہے۔

    امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ان کے مخالفین پالیسیوں سے تنگ آکر امریکا سے یورپ منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    جب امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے لیے دوسری مدت کا اعلان کیا تو نیویارک سٹی میں رہنے والا ایک جوڑے نے اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا۔

    امریکا نے پاکستان اور بھارت کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی

    انہوں نے یہ طے کرلیا تھا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے، تو وہ امریکہ چھوڑ کر بیرون ملک (یورپ) منتقل ہوجائیں گے۔