Tag: Trump

  • شام پرحملہ کب کریں گے، ٹائم فریم نہیں دے سکتے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شام پرحملہ کب کریں گے، ٹائم فریم نہیں دے سکتے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر حملہ بہت جلد بھی کرسکتے ہیں اور اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ نے داعش کے خاتمے کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس سے ہمارے تعلقات بدتر ہوتے جارہے ہیں، روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے گا، روسی صدر ہمارے جدید اور اسمارٹ میزائل کے لیے تیار ہوجائے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شام میں عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، شامی عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ ہولناک ہے، گیس سے اپنے لوگوں کو مارنے والے کے ہمنوا نہیں بن سکتے۔

    مزید پڑھیں: امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    یاد رہے کہ روسی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میزائل حملوں کی جلد کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی تحقیق کاروں کے لیے کوئی جواب باقی نہ رہے، ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ شام کی طرف کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی جانب کریں۔

    دوسری جانب شامی حکومت کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے حیران نہیں ہوتے، امریکا شام کو نشانہ بنانے کے لیے جھوٹ اور من گھڑت باتوں کا سہارا لے رہا ہے۔

  • اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    واشنگٹن : مائیکل کوہن کی جانب سے اسٹورمی ڈینئیلز کو دی گئی رقم کو سیکیورٹی ایجنسیوں نے انتخابی مہم میں شمار کیا، تو ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف صدرارتی انتخابات کے دوران روس سے تعلقات کے حوالے سے تفتیش پہلے سے جاری تھی، مزید ان کے وکیل کے مائیکل کوہن کو شامل تفتیش کرنا ٹرمپ اور ان کے قریبی رفقا کے لیے مشکلات کاسبب بن سکتا ہے۔

    مائیکل کوہن ٹرمپ کے وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ آرگنائزیشن کے بیرون ملک کاروباری معاملات طے کرنے والی مرکزی شخصیت بھی تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا سن 2011 میں ایک اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’میں ان کا دایاں بازو اور وفادار ملازم ہوں‘۔

    اگر مائیکل کوہن تفتیس کے دائرے میں آگئے تو ان کی مدد سے صدر ٹرمپ کے کاروبار کی ساری تفصیلات کھل کر سامنے آجائے گی، کیوں کہ ٹرمپ کے روس میں پراپرٹی کے معاملات پر پراسیکیوٹر رابرٹ میولر اور ان کی ٹیم نے دقیق نگاہ رکھی ہوئی تھی اور مائیکل کوہن اس معاملے میں ٹرمپ کے شریک تھے۔

    واضح رہے کہ برطانوی جاسوس کرسٹوفر اسٹیل نے اپنی دستاویزات میں ٹرمپ اور مائیکل کوہن کا کافی ذکر کیا تھا۔


    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی


    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل کے خلاف کارروائی کا آغاز رابرٹ میولر کی ٹیم کو موصول ہونے والی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا تھا، البتہ ان کے دفتر پر چھاپہ مارنے کے لیے امریکا کے اٹارنی جنرل نے نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کو حکم دیا تھا۔

    امریکا کے سرکاری افسران اپنی تحقیقات کے دوران مائیکل کوہن سے متعلق تفصیلات جمع کررہے ہیں، جس میں ان کے ٹیکس ریکارڈ، کاروباری سرگرمیاں اور صدر ٹرمپ سے تعلقات رکھنے والی اسٹورمی ڈینئیلز نامی خاتون کو 1 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ اسٹورمی ڈینئیلز کو اکتوبر 2016 میں ٹرمپ اور ان کے درمیان تعلقات کو خفیہ رکھنے کےلیے اپنی جیب سے 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر امریکا کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے اس رقم کو انتخابی مہم کی فنڈنگ میں شمار کرلیا، تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مکمل مالی تفصیلات پیش نہ کرنے پر مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ ’روس تیار رہو، امریکا کے نئے، اسمارٹ اور طاقتور میزائل شام پر ضرور فائر کیے جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کو میزائل حملوں کا پیغام دے دیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے روس کی جانب سے شام پر حملوں کی صورت میں سنگین نتائج کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے روسی صدر کو خبردار کیا ہے کہ شام میں مبینہ کیمیائی حملوں کے جواب میں ایسے امریکی میزائل داغے جائیں گے جو’بہترین، نئے اور سمارٹ‘ ہیں، شامی تنصیبات کو ضرور نشانہ بنائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی جانب فائر کئے جانے والے امریکی میزائلوں کو تباہ کردے گا، تو تیار رہو، کیوں کہ امریکا ایسے میزائل فائر کریں گے جو ریڈار میں ہی نہیں آئیں گے۔

    امریکی صدرٹرمپ کی جانب ٹویٹر پرگی گئی دھمکی کے جواب میں روس کا کہنا تھا کہ ’امریکا سنجیدہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے دہشت گردوں پر حملہ کرے تو بہتر ہوگا‘۔


    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ


    امریکا کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ روس ہماری طاقت کو نظر انداز کررہا ہے، پینٹاگون شام میں فوجی آپریشن کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر شام اور مشرق وسطیٰ کے موجودہ بحران سے نمٹنے کی خاطر اپنا لاطینی امریکا کا پہلے سے طے شدہ دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں۔

    امریکی صدرٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملوں میں روس، شام یا ایران، جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    خیال رہے کہ اسمارٹ میزائل کی اصطلاح کئی دہائیوں پہلے سامنے آئی تھی اور اس سے مراد ایسا ترقی یافتہ گائیڈڈ میزائل سسٹم ہے جو ’جی پی ایس‘ کو استعمال کرتے ہوئے ریڈار سسٹم میں آئے بنا اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    شام کی وزارت خارجہ کا صدر ٹرمپ کے جواب میں گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیاں محض پاگل پن کے سوا اور کچھ نہیں، اِن دھمکیوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کی اتحادی برطانوی وزیر اعظم نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے پیش اپنی کابینہ کا آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے شام پر میزائل حملے کیے تو اس امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوگی۔


    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس


    یاد رہے کہ سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے خبردار کیا تھا کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ دہشت گردوں کی جانب کریں، روس کا جوابی وار

    ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ دہشت گردوں کی جانب کریں، روس کا جوابی وار

    ماسکو: روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ شام کی طرف کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی جانب کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر کی ٹویٹس کا ردعمل دیتے ہوئے کیا، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کیا میزائل حملوں کی جلد کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی تحقیق کاروں کے لیے کوئی جواب باقی نہ رہے؟

    ماریا زاخاروف نے کہا کہ کیا کیمیائی ہتھیاروں کی پابندی کی تنظیم کے معائنہ کاروں نے یہ بول دیا ہے کہ اسمارٹ میزائل اب زمین پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے تمام تر ثبوت مٹا دیں گے۔

    روس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شام میں کسی بھی قسم کا اقدام خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرسکتا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ تمام فریق بلا جواز اقدامات سے اجتناب برتیں گے جس سے خطے کی کمزور صورتحال مزید غیر مستحکم ہوجائے۔

    دوسری جانب شامی حکومت نے بھی ٹرمپ کے ٹویٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکا کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے حیران نہیں ہوتے، امریکا شام کو نشانے بنانے کے لیے جھوٹ اور من گھرٹ باتوں کا سہارا لے رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملوں کے ردعمل میں پہلے سے زیادہ بہتر نتائج دینے والے امریکی میزائل شام کو نشانے بنانے آرہے ہیں لہٰذا روس اپنے بچاؤ کی تیاری کرلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس سے ہمارے تعلقات بدتر ہوتے جارہے ہیں، روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے گا، روسی صدر ہمارے جدید اور اسمارٹ میزائل کے لیے تیار ہوجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ٹرمپ نے کہا کہ روس کے ساتھ جتنے برے تعلقات آج ہیں ویسے پہلے کبھی نہیں تھے، آج امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ سے بھی برے تعلقات ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شام میں عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، شامی عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ ہولناک ہے، گیس سے اپنے لوگوں کو مارنے والے کے ہمنوا نہیں بن سکتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام میں حملے کے پیچھے روس، شام یا ایران ہو ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملے میں جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دوسری جانب روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شام میں میزائل حملے کیے گئے تو ہم ان کے میزائل مار گرائیں گے۔

    واضح رہے کہ شام کے علاقے دوما میں شام کی اتحادی افواج کے مبینہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا نے شام میں حملے کی دھمکی دی تھی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی روس و شام کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں، شمالی کوریا کے رہنما سے مئی یا جون میں ملاقات ہوگی، امید ہے کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

    یہ پڑھیں: شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا

    امریکی صدر نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا

    واشنگٹن: شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ شام کو دئیے جانے والے امریکی جواب کی نگرانی خود کرنا چاہتے ہیں، وہ اس حوالے سے جلد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔

    قبل ازیں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر بشار الاسد کو دوما میں کیے گئے مبینہ کیمیائی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا، عورتوں اور بچوں سمیت بہت سے لوگ مارے گئے ہیں، کیمیائی حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دریں اثناء شامی حکومت نے ایسی کسی بھی ممکنہ خطرات کے پیش نظر ملکی فوج کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔

    یہ پڑھیں: شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    دوسری جانب شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے سرگرم بین الاقوامی تنظیم او پی سی ڈبلیو نے اپنے ماہرین کو شام روانہ کردیا ہے۔

    ماہرین کی جانب سے باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے دوما میں پہنچ کر تحقیقات کی جائیں گی کہ حال ہی میں وہاں کیمیائی ہتھیاروں سے کوئی حملہ کیا گیا تھا یا نہیں۔

    قبل ازیں شامی حکومت اور روس نے کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملوں کی تحقیقات کسی بین الاقوامی تنظیم سے کرائی جاسکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    ماسکو : شام میں کیمیائی حملے کے بعدخطے میں کشیدگی بڑھ گئی، امریکی صدر کی جانب سے کارروائی کی دھمکی کے بعد روس نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے امریکی فوجی کارروائی پرسنگین نتائج کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شہردوما میں کیمیائی حملے میں درجنوں افراد کی ہلاکت نے ہلچل مچا دی، عالمی برادری کی جانب سے سخت مذمت کی جارہی ہے۔

    کیمیائی حملے کا ذمہ دار روس اورشامی حکومت کو ٹہراتے ہوئے امریکی صدر نے سخت کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کیمیائی حملے کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

    ٹرمپ کےبیان پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ماہرین اور امدادی کارکنوں نے باغیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد وہاں کا دورہ کیا ہے اور انھیں کسی قسم کے کیمیائی حملے کے کوئی آثار نہیں ملے۔

    روس نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کیمیائی حملے کی خبر من گھڑت ہے اور اگر امریکا نے کارروائی کی توبھاری قیمت چکانا پڑے گی جبکہ شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی تردید کی ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس اور امریکہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا،روسی سفیرکا کہناتھاکہ امریکہ کی فوجی کارروائی کےسنگین نتائج برآمد ہوں گے جبکہ امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ روس کے ہاتھوں پر شامی بچوں کا خون ہے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے اقوام متحدہ سے کیمیائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک پر شام میں ہونے کیمیائی حملے کی کمزور الفاظ میں مذمت کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ شام میں سرکاری افواج کی جانب سے جنوب مشرقی غوطہ کے قصبے دوما میں فضائی حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد خمی ہوئے تھے، ہلاک و زخمیوں میں زیادہ تر تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ –

    کیمیائی حملے کا الزام روس اور شامی حکومت پرعائد کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ شام کے علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کا شام میں فوج تعینات رکھنے کا فیصلہ

    امریکی صدر کا شام میں فوج تعینات رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شام سے فوج کی جلد واپسی چاہتے ہیں لیکن امریکی فوجیوں کی تعیناتی مزید کچھ عرصے کے لیے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

    ان خیالات کا اظہار امریکا کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنے ایک بیان میں کیا، ان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوجیوں کو فوری واپس بلانے کی منظوری نہیں دی ہے۔

    امریکی صدر داعش کے جنگجوؤں کی شکست کو یقینی بنانا چاہتے ہیں، لیکن وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ خطے کے دیگر ممالک اور اقوام متحدہ شام میں استحکام کے لیے ان کی مدد کریں۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    امریکی عہدیدارکا کہنا ہے کہ ہم فوری طور پر اںخلا کرنے والے نہیں لیکن صدر نے ایک طویل مدت کے لیے وہاں فوجی تعینات رکھنے کی تجویز کی حمایت بھی نہیں کی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ورجینیا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں امریکی فوج کا کام داعش کو شکست دینا تھا، فوج نے یہ کام بخوبی انجام دیا اور فوجی اہلکار جلد اپنی سرزمین پر واپس پہنچ جائیں گے۔

    پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو شام میں رہنے کی ضرورت ہے، جب تک آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہوجائے، اس وقت 2000 سے زائد فوجی شام میں موجود ہیں۔

  • ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا

    ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شمالی امریکا کے آزاد تجارت کے معاہدے ’نافٹا‘ کو بھی ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر سیکیورٹی اور نگرانی انتظامات ناکافی ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کے امیگریشن سے متعلق، احمقانہ نرم قوانین کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے بارڈ پیٹرول ایجنٹس اپنا کردار صحیح طریقے سے انجام نہیں دے پارہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے امیگرنٹس کا ڈاکا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد خطرناک ہوتی جارہی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو بچپن سے امریکا میں مقیم ہیں اور اپنے والدین کے ساتھ امریکا آئے تھے اب انہیں رہائش اور شہریت کی قانونی حیثیت دئیے جانے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ ڈاکا پروگرام سابق امریکی صدر بارک اوباما کے دور میں 2012 میں وضع کیا گیا تھا اور موجودہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ موسم خزاں میں بھی اسے منسوخ کرنے کی کوشش کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، سعودی ولی عہد

    امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، سعودی ولی عہد

    واشنگٹن: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ امریکی فوج کی شام میں موجودگی بہت ضروری ہے، امریکی فوج کو شام میں طویل مدت کے لیے نہیں تو مختصر مدت کے لیے ضرور رہنا چاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ امریکی فوج کے شام میں موجود ہونے کی وجہ سے ایران کو خطے میں اپنا اثر و رسوخ پھیلانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    سعودی ولی عہد نے کہا کہ امریکا اپنی فوج شام میں رکھ کر شام کے مستقبل کے حوالے سے کوئی کردار ادا کرسکے گا، اگر ان فوجیوں کو شام سے نکال لیا جاتا ہے تو شام میں چیک پوائنٹ سے محروم ہوجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ورجینیا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں امریکی فوج کا کام داعش کو شکست دینا تھا، فوج نے یہ کام بخوبی انجام دیا اور فوجی اہلکار جلد اپنی سرزمین پر واپس پہنچ جائین گے۔

    ٹرمپ کے جاری کردہ بیان پر پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو شام میں رہنے کی ضرورت ہے جب تک آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہوجائے، اس وقت 2000 سے زائد فوجی شام میں موجود ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے شام سے فوجی واپس بلانے کے حوالے سے ٹرمپ کے بیان پر لاعلمی کا اظہار کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔