Tag: Trump

  • ٹرمپ کا انوکھا فیصلہ، ایف بی آئی کا اعلیٰ عہدے دار اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے برطرف

    ٹرمپ کا انوکھا فیصلہ، ایف بی آئی کا اعلیٰ عہدے دار اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے برطرف

    واشنگٹن: امریکا میں اعلیٰ عہدے داروں کی غیرمتوقع برطرفی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب ایف بی آئی کے ایک اعلیٰ عہدے دار کو ریٹائرمنٹ سے فقط ایک روز قبل برطرف کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل فیڈرل نے بیورو آف انویسٹی گیشن کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انڈریو میکاب کو برخاست کر دیا ۔ حیران کن طور پر یہ فیصلہ ان کی مدت ملازمت ختم ہونے سے فقط ایک روز قبل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ میکاب 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت جیسے اہم کیس پرتفتیش کر رہے تھے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ان پر متعدد بار تنقید کی گئی۔

    امریکی صدر نے بھی اس برطرفی پر ٹیوٹ کیا اور اسے امریکی جمہوریت کے لیے ایک اہم دن قرار دیا۔ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار اپنے بیانات اور ٹویٹس میں میکاب پر ڈیموکریٹس پارٹی کی طرف داری کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو برطرف کرنے کا فیصلہ


    انڈریو میکاب پر خفیہ معلومات لیک کرنے اور تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کے الزامات ہیں۔  ان کی جانب سے تمام الزامات کی تردید کی گئی۔ یاد رہے کہ میکاب نے ڈھائی عشروں تک ایف بی آئی میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔

    واضح رہے کہ ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کو گذشتہ سال مئی میں امریکی صدر نے برخاست کیا تھا۔ ابتدا میں ان پر ہیلری کلنٹن کی ای میلز کیس میں رعایت کا الزام عائد کیا گیا۔ البتہ بعد میں امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ انھیں برطرف کرنے کا سبب بھی روسی مداخلت کی تفتیش کا ہی کیس تھا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کے حالیہ اقدامات مزید طاقت اور اختیار حاصل کرنے کی کوشش ہیں، مگر اس کے باعث بیوروکریسی میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔


    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو نے طلاق کیلئے درخواست دے دی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایمازون کے مالک دنیا کی امیر ترین شخصیت، ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    ایمازون کے مالک دنیا کی امیر ترین شخصیت، ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    واشگنٹن: دنیا کے امیر ترین افراد کی نئی فہرست سامنے آگئی جس کے مطابق ایمازون کے مالک جیف بیڑوس سب سے زیادہ اثاثوں کی وجہ سے اول نمبر پر رہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تنرلی کے بعد 766ویں نمبر پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مشہور شخصیات کی دولت اور اثاثوں پر نظر رکھنے والے ادارے فوبز کی جانب سے امیر ترین شخصیات کی نئی فہرست جاری کی گئی جس کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس 90 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دوسرے اور فیس بک کے مالک مارک زکر برگ 71 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے۔

    فہرست کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا سے تعلق رکھنے والے امیر ترین افراد کی فہرست میں گوگل کے مالک لیری پیج جبکہ چینی آن لائن کمپنی اور علی بابا کے مالکان بتدریج دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

    فوربس میگزین کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ برس کی نسبت رواں سال دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسو سے زائد درجات کی تنزلی کے بعد نیچے آگئے کیونکہ اُن کے اثاثوں کی مالیت چالیس ارب ڈالر سے 31 ارب ڈالر رہ گئی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ دو سال کی طرح اس بار بھی ٹرمپ کے اثاثہ جات میں نمایاں کمی ہوئی جس کے باعث وہ  فہرست میں 544ویں سے 766 ویں نمبر پر  پہنچ گئے۔

    امیر افراد کے اثاثوں پر نظر رکھنے والے ادارے کے مطابق امریکی صدر کی دولت سال 2017 میں ایک ارب ڈالر کی کم ہوئی جس کی وجہ زمینوں کے کم ہوتے دام اور اُن کی صدارتی تشہیری مہم تھی۔

    دولت مند افراد کی فہرست میں 25 نئے افراد شامل ہوئے ہیں، جن کی مجموعی دولت ایک ارب ڈالر سے زائد ہے، فور بس میگزین کے مطابق ایما زون کے بانی 112 ارب ڈالر کے مجموعی اثاثوں کے ساتھ دنیا کے پہلے امیر ترین شخص قرار پائے۔

    موجودہ درجہ بندی کی فہرست فوربس میگزین کی تازہ ایڈیشن میں اس سرخی کے ساتھ ’’امیر ترین مزید امیر ہورہے ہیں‘‘جو ان کے اور عوام کے درمیان وسیع فاصلے کی بڑی وجہ ہے۔

    بل گیٹس گذشتہ 24 سال سے فوربس میگزین کے امیرترین کی فہرست میں پہلے نمبر تھے اور ان کی دولت میں بھی گذشتہ 24 سال کے دوران چار ارب ڈالر کے اضافے کے بعد 86 ارب ڈالر سے بڑھ کر 90 ارب ڈالر تک پہنچی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچرز کومسلح کرنے کی تجویز دے دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچرز کومسلح کرنے کی تجویز دے دی

    واشنگٹن : دنیا کو تخفیف اسلحہ کا درس دینے والے ملک امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچروں کوجدید اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویز دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے اسکول میں سابق طالب علم کی فائرنگ سے ہلاک ہو نے والے بچوں کے والدین اور زخمی ہونے والے بچوں سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں ٹرمپ نے واقعے کی پرزور مذمت کی اور ہلاک طلبا کے والدین سے اظہار تعزیت کیا۔

    اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بندوق کلچر کےفروغ کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگراساتذہ جدید اسلحہ سے لیس ہونگے تو مستقبل میں فلوریڈا ہائی اسکول جیسے سانحات رونما نہ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلحہ قوانین کےحوالے سے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن گن رائٹز کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کی ان کی جماعت مکمل حمایت کرے گی ۔


    فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ، 17 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجاََ لیٹے رہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف ’شیم آن یو‘ کے نعرے لگائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملٹری پریڈ: امریکی افواج نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مہلت مانگ لی

    ملٹری پریڈ: امریکی افواج نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مہلت مانگ لی

    واشنگٹن : پنٹا گون نے ملٹری پریڈ کی تیاریوں کے لیے امریکی صدر سے دس مہینے کی مہلت طلب کرلی ‘ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی یومِ آزادی پر ملٹری پریڈ دیکھنے کے خواہاں تھے۔

    تفصیلات کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملٹر پریڈ کے انعقاد کی خواہش پر امریکی محکمہ دفاع نے 10 نومبر تک کی مہلت طلب کی ہے۔ امریکی صدر چار جولائی کو پریڈ کا انعقاد کرانا چاہ رہے تھے۔ ان کے اس فیصلے پر سیاسی مخالفین امریکی صدر کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو امریکہ کی فوجی طاقت کا مظاہرہ دکھانا چاہتے ہیں اور اس خواہش کا اظہار انہوں نے گزشتہ دورہ فرانس میں ملٹری پریڈ دیکھنے کے فوری بعد ہی کردیا تھا‘صدر ٹرمپ فرانس میں پریڈ سے انتہائی متاثر ہوتے نظر آئے۔

    صدر ٹرمپ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ یہ ملٹری پریڈ فورتھ آف جولائی یعنی کہ امریکہ کے یوم ِ آزادی پر واشنگٹن میں ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکہ میں آخری مرتبہ ملٹری پریڈ ستائیس سال پہلے گلف وار کے اختتام پر کی گئی تھی‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے صدر سے پریڈ کی تیاریوں کے لیے نومبر تک کی مہلت مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ یہ پریڈ واشنگٹن کے علاوہ کہیں اور بھی کی جاسکتی ہے۔

    دو سری جانب صدر ٹرمپ کی ملٹری پریڈ کی خواہش پر سیاسی مخالفین ان پر شدید تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔ پنٹاگون کے سابق ترجمان جان کربی نے تو انہیں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاتے ہوئے’راکٹ مین‘ قرار دے دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس وقت بیس ہزار سے زائد بری افواج اور دس ہزار سے زائد امریکی فضائیہ نے پریڈ کی تیاریوں کے لیے مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ٹرمپ کا گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان

    ٹرمپ کا گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدنام زمانہ گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین سے اپنے پہلے خطاب میں کیوبا میں قائم گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان کردیا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک سال میں نمایاں پیشرفت کی۔ گزشتہ سال امریکا کو نئے ہیروز ملے۔ ہماری قوم کو مختلف مسائل درپیش تھے۔ ہماری کامیابیوں سے امریکیوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوں گے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایک سال میں ترقی اورخوشحالی کے ریکارڈ قائم کیے۔ سب مل کر امریکا کو پرامن اور خوشحال بنا رہے ہیں۔ ایک سال کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا رہا۔ امریکیوں نے چیلنجز کو بہادری کے ساتھ قبول کیا۔

    اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں اختلافات کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہوگا۔ ’امریکی عوام مضبوط ہیں اس لیے اسٹیٹ آف دی یونین بھی مضبوط ہے‘۔

    انہوں نے سابق صدر اوباما کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اوباما ہیلتھ کیئر سے نقصان ہوا، انفرادی مینڈیٹ کا زمانہ گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے مذہبی آزادی کا تحفظ یقینی بنایا۔ کانگریس عوام کی خدمت میں کوتاہی برتنے والے سرکاری اہلکاروں کو فارغ کرنے میں مدد کرے۔ امریکا سے باہر جانے والی کمپنیاں بہتر معاشی حالات کے باعث واپس لوٹ رہی ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس 35 فیصد سے گھٹا کر 21 فیصد کر دیا۔ امریکی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے قانون بنایا جائے گا۔ امیگریشن اور سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی کریں گے۔ ’ہم اپنے شہریوں کا رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر تحفظ کریں گے۔ ڈیمو کریٹ اور ری پبلکن بلا امتیاز ہر شہری کے تحفظ کو یقینی بنائیں‘۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ کھلی سرحدوں کا مطلب امریکا میں منشیات اور گینگز کی آمد ہے۔ کھلی سرحدوں سے ہمارے کم آمدنی والے طبقے کو نقصان ہوا۔ ’حالیہ دنوں میں نیویارک میں ہونے والے دہشت گرد حملے ویزا لاٹری پروگرام کی وجہ سے ممکن ہوئے۔ دہشت گردی کے اس دور میں ہم ویزا لاٹری جیسے منصوبوں کا رسک نہیں لے سکتے‘۔

    صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کے بچوں ’ڈریمرز‘ کو 12 سال میں شہریت دینے کا اعلان بھی کیا۔ ’بغیر دستاویزات والدین کے ساتھ آنے والوں کو تعلیم کی بنیاد پر شہریت دیں گے۔

    امریکی صدر نے گوانتانا موبے جیل قائم رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوانتانا موبے جیل قائم رکھنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر کے آیا ہوں۔ داعش کے خاتمے تک جنگ اور کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ ’آج کانگریس پر زور دیتا ہوں کہ ایم ایس 13 اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں کو راستہ دینے والے لوپ ہولز کو بند کر دے‘۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی جوہری ہتھیاروں کو مزید جدید بنائیں گے۔ چین اور روس ہمارے مفادات کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کانگریس دفاعی اخراجات میں کٹوتی ختم کر کے فوج کو معاشی تعاون فراہم کرے۔ ’طاقت ہی ہمارادفاع ہے‘۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ افغانستان میں مصنوعی ڈیڈ لائنز بتا کر دشمنوں کو چوکنا نہیں کریں گے۔ شمالی کوریا سے متعلق پچھلی حکومت کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ ایران سے جوہری معاہدے میں خامیوں کی کانگریس نشاندہی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا سے خطرات ہیں۔ امریکی امداد دوستوں کے پاس جانی چاہیئے، دشمنوں کے پاس نہیں۔ ’ہم نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا طالبان  کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا طالبان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے طالبان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ طالبان کے ساتھ کوئی بات نہیں کرنا چاہتے، طالبان معصوم لوگوں کوقتل کر رہے ہیں۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان سے مذاکرات کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان سےمذاکرات کاامکان نہیں، طالبان معصوم لوگوں کوقتل کررہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے حوالے سے امریکا کی پالیسی کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ہم اس وقت مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم طالبان سے بات چیت نہیں کرنا چاہتے، وہ ہر جگہ بے گناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں طالبان سے مذاکرات نہیں کرسکتے، ان کے ساتھ مذاکرات کےعمل میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، طالبان کوشکست دینے کیلئے مختلف حکمت عملی پرغورکر رہے ہیں ۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات ہوسکتے ہیں تاہم ابھی وہ وقت بہت دور ہے۔


    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ آج پہلااسٹیٹ آف دی یونین خطاب کریں گے


    دوسری جانب صدرٹرمپ آج اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرینگے، جس میں ملکی سلامتی اور امیگریشن اصلاحات سمیت حکومتی کارکردگی کاجائزہ پیش کرینگے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کےمشترکہ اجلاس سے خطاب میں دفاعی بجٹ ، قومی سلامتی ،سرحدوں کےتحفظ سمیت ایک سالہ حکومتی کارکردگی اور کامیابیوں کا جائزہ پیش کرینگے، اپنے خطاب میں وہ امیگریشن ریفامرز اور مقبوضہ بیت المقدس کے متنازعہ فیصلے کا بھی دفاع کرینگے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ روس، ایران، شمالی کوریا اور ایران کے حوالے سے بھی بات کرینگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی

    مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی

    واشنگٹن : مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی اور کہا کہ ویڈیو شئیر کرنے والے گروپ سے متعلق علم نہیں تھا۔

    تٖفصیلات کے مطابق مسلمان مخالف برطانوی نسل پرست گروپ کی ویڈیوز ری ٹوئٹ کرنے پرامریکی صدر  نے معافی مانگ لی، برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں صدرڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے کے بعد مسائل پیدا ہوئے، مسائل پیدا نہیں کرنا چاہتا، مجھے گروپ کے بارے میں علم نہیں تھا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ مسلمان مخالف ٹوئیٹ پر جن کی دل آزاری ہوئی ہے اس پر معافی مانگتا ہوں۔

    یاد رہے کہ دائیں بازو کی ایک برطانوی تنظیم کی جانب سے مسلمانوں کے بارے میں تین اشتعال انگیز ویڈیوز ٹویٹ کی تھیں، جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری ٹویٹ کیا تھا۔

    ویڈیوز ری ٹوئٹ کرنے پر ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    بریٹن فرسٹ نامی تنظیم کی رہنما جیڈا فرینسن کی جانب پہلی ویڈیو ٹویٹ کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک مسلمان تارک وطن کو بیساکھیوں کے سہارے چلنے والے شخص پرحملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    جیڈا فرینسن نے مزید دو ویڈیوز جاری کیں جن دکھائے گئے افراد کے بارے میں بھی دعویٰ کیا گیا کہ وہ مسلمان ہیں۔


    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ


    ٹرمپ کی اس حرکت کوبرطانیہ نے آڑے ہاتھوں لیا تھا اور ارکان پارلیمنٹ نے ٹرمپ کا برطانیہ کا سرکاری دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا تھا کہ صدرٹرمپ کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کے حوالے سے مؤقف میں بڑی تبدیلی

    صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کے حوالے سے مؤقف میں بڑی تبدیلی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈوبلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے حوالے سے اپنے مؤقف میں تبدیلی کرتے ہوئے تارکین وطن کے بچوں کو قانونی تحفظ دینے کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس دوران امریکی صدر کی تارکین وطن کے حوالے سے موقف میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے بچوں کو قانونی تحفظ دینے کا عندیہ دیا ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ڈریمرز کو اب گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ پروگرام میں شامل نوجوانوں کو ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ مسئلہ بہت جلد حل کرلیں گے۔

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے تارکین وطن سے متعلق ہمیشہ سخت مؤقف رکھا ہے اور ان کے برسر اقتدار آتے ہی متعدد تارکین وطن کو ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

    چند روز قبل ٹرمپ نے تارکین وطن کی تعداد کم کرنے کے لیے نیا قانون لانے کی تجویز بھی پیش کی تھی جبکہ گرین کارڈ کے حصول کے لیے پوائنٹس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ، رپورٹرکو پریس کانفرنس سے نکال دیا

    صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ، رپورٹرکو پریس کانفرنس سے نکال دیا

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ میڈیا کونشانہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران سوال پسند نہ آیا تو رپورٹرکو کمرے سے ہی نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران امیگریشن پالیسی سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے تمام خطوں سے لوگ امریکا آئیں۔

    جس کے بعد صحافیوں نے سوالات کا انبار لگا دیے ، لیکن ایک رپورٹرکا چبھتا ہوا سوال امریکی صدرٹرمپ کو ناراض کرگیا۔

    سی این این کے رپورٹرجم اکوسٹا نے افریقی ملکوں سے متعلق سوال پوچھنا چاہا تو ٹرمپ آگ بگولہ ہوگئے اور رپورٹر کو آؤٹ کہہ کر پریس کانفرنس سے نکال دیا۔


    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے


    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر امریکا میں ٹرمپ کے ناپسندیدہ صحافتی اداروں اور ان کے صحافیوں کے خلاف بدتمیزیوں اور نامناسب رویوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ تاحال جاری ہے۔

    صدرٹرمپ اس سے قبل بھی پالیسیوں پرتنقید کرنے پرمیڈیا کوآڑے ہاتھوں لیتے رہتے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس میں متنازعہ سوالات پوچھنے پر کئی صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی ہے اور بعض اوقات ان صحافیوں کو پریس بریفنگ سے باہر بھی نکال دیا جاتا ہے جبکہصدرٹرمپ جعلی نیوزنیٹ ورک ایوارڈ کااعلان بھی کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےمیڈیا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمتعدد چینلز کوامریکی عوام کا دشمن قرار دے چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا سالانہ میڈیکل چیک اپ جمعہ کو ہوگا

    امریکی صدر ٹرمپ کا سالانہ میڈیکل چیک اپ جمعہ کو ہوگا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سالانہ میڈیکل چیک اپ جمعے کو ہوگا، ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ چیک اپ میں دماغی معائنہ شامل نہیں، امریکی صدر ذہین اور بہترین فیصلے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سالانہ میڈیکل چیک جمعہ کو ہوگا، ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق چیک اپ میں دماغی معائنہ شامل نہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیا میں صدر ٹرمپ کا دماغی توازن ٹھیک نہ ہونے کے حوالے سے بلاجواز پروپیگنڈا کیا گیا، ٹرمپ ذہین اور بہترین فیصلے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ٹرمپ کا طبی معائنہ والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر واشنگٹن میں ہوگا۔

    وائٹ ہاؤس کے نائب پریس سیکریٹری ہوگن گڈلے نے کہا کہ میڈیا ٹرمپ کی خراب ذہنی کیفیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے، جو ڈاکٹرز صدر ٹرمپ کی ذہنی کیفیت سے آگاہ نہیں اور نہ کبھی ان سے ملے انہیں ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہئے ۔


    مزید پڑھیں : میں اسمارٹ نہیں جینیئس ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت پرظاہر کیے جانے والے شہبات کومسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ  میراخیال ہے کہ میں صرف ایک حاضردماغ انسان نہیں بلکہ ذہین ترین شخص کہلانے کے لائق ہوں۔

    امریکی صدر کا اپنی ذہنی صلاحیت سے متعلق کہنا تھا کہ میں دماغی صلاحیتوں میں استحکام اور حاضردماغی میری پوری زندگی کے دو عظیم اثاثے ہیں۔


    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ ذہنی مریض ہے، امریکی ماہر نفسیات


    یاد رہے کہ امریکی ماہرین نفسیات نے ٹرمپ کو ذہنی مریض اور صدارت کے لیے نااہل قرار دیا تھا ، امریکی اخبار میں 35 ماہرینِ نفسیات اور معالجین کا ایک مشترکہ خط میں شائع ہوا تھا،  جس میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ذہنی مریض اور صدارت کے لیے نااہل ہیں۔

    ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچانے کی ذہنی بیماری میں مبتلا قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔