Tag: Trump

  • اوباما نے صدرٹرمپ کے دورحکومت کو ہٹلرکے دورسے تشبیہہ دے ڈالی

    واشنگٹن : اسرائیلی دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس کو تسلیم کرنے پر سابق صدر براک اوباما بھی پھٹ پڑے اور صدر ٹرمپ کے دور حکومت کو ہٹلر کے دور سے تشبیہہ دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق دو بار امریکا کے صدر رہنے والے براک اوباما بھی اسرائیل نواز ڈونلڈ ٹرمپ پر برس پڑے، شکاگو میں تقریب سے خطاب میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوباما نے ٹرمپ حکومت کو ہٹلرکے دورسے تشبیہہ دے ڈالی۔

    اوباما کا کہنا تھا کہ جرمنی میں جمہوریت کے باوجود ہٹلر کو عروج ملا اور پھر چھ کروڑ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ہمیں اس پر توجہ دینا ہوگی۔

    سابق امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا میں جمہوریت جلد ہی ٹکڑوں میں بکھر جائے گی، جمہوریت پسند امریکیوں کو اس پرتوجہ دینا ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سابق عالمی برادری کے فیصلوں اورصورتحال میں امریکا کا کرداراہم ہوتا ہے یہ یاد رکھنا چاہئیے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں،پرویزمشرف

    ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں،پرویزمشرف

    لندن : چیئرمین آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیاکوتباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں، امریکااپنےفیصلے پرنظرثانی کرے،او آئی سی ایسے اقدامات کرے، جس سے امریکا فیصلہ واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق صدر پرویز مشرف نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ٹرمپ کی پالیسیاں دنیاکوتباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں ، امریکی فیصلہ اسلامی دنیاکےلئےمایوس کن ہے۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیامیں امن کےلئےخطرناک ہیں امریکی فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے،امریکا اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے۔

    سابق صدر نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک حالات کاجائزہ لےکرمتفقہ لائحہ عمل اختیارکریں،او آئی سی ایسے اقدامات کرے، جس سے امریکا فیصلہ واپس لے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پوری امت مسلمہ کو امریکی فیصلے کے خلاف کھڑا ہونا چاہیئے،عمران خان

    پوری امت مسلمہ کو امریکی فیصلے کے خلاف کھڑا ہونا چاہیئے،عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ  پوری امت مسلمہ کوامریکی فیصلے کیخلاف ایک ہو کر احتجاج کرنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فیصلہ افسوسناک ہے، پہلے فلسطینیوں کی زمینوں پرقبضہ کیا گیا اب اسرائیلی دارلحکومت کو یروشلم منتقل کیا جارہا ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ پوری امت مسلمہ کوامریکی فیصلے کیخلاف ایک ہو کر احتجاج کرنا چاہیئے۔

    اس سے قبل عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سفارتخانےکی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی عالمی قراردادوں کیخلاف ہے، یہ مشرقی وسطیٰ میں حالات خراب کرنے کوشش ہے، اقدام سےمسئلہ فلسطین کےحل پراتفاق رائے کو نقصان پہنچے گا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی سے بازرہیں، شاہ سلمان

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی سے بازرہیں، شاہ سلمان

    دبئی : سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس اقدام سے باز رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات تک پہنچنے سے پہلے اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو یروشلم میں منتقل کرنے کا فیصلہ مسلمانوں کی جذبات کو مجروح کرے گا۔

    یہ بات انہوں نے امریکی صدر سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ رات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی فرمانروا کو ٹیلیفون کرکے ان سے تازہ ترین صورت حال بالخصوص امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی اور دیگر امور پر گفتگو کی۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مسلمان بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ جو مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے کے تقدس کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔

    کسی بھی مستقل حل تک پہنچنے سے قبل یروشلم کی صورت حال کے بارے میں کوئی امریکی اعلان امن مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے جو علاقے میں کشیدگی کا باعث ہوگا۔


    مزید پڑھیں: امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے سے بازرہے، ترک صدر


    واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکہ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے ممکنہ فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • جنرل فلن کا اعتراف صدر ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ

    جنرل فلن کا اعتراف صدر ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر نے اپنے جھوٹ کا اعتراف کر کے ٹرمپ انتظامیہ کو مشکل میں ڈال دیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نائب صدر اور ایف بی آئی کے ساتھ غلط بیانی کے باعث مجھے جنرل فِلن کو عہدے سے ہٹانا پڑا ۔

    تفصیلات کے مطابق مائیکل فلن کے اقبال جرم کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی میدان میں آگئے ہیں اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی سفیر کے ساتھ ملاقات پر نائب صدر اور ایف بی آئی کے ساتھ غلط بیانی کرنے پر انہوں نے جنرل فلن کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    تاہم یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک موقع پر ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹرجیمز کومی سے ایک ملاقات میں صدر ٹرمپ سے انہیں جنرل فلن کیخلاف تحقیقات ختم کرنے کا کہا تھا۔

    صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ہمیشہ کی طرح جارحانہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ جنرل فلن سے تحقیقات بھی ان کی ٹیم اور روس کے درمیان کسی قسم کا گٹھ جوڑ ظاہر نہیں کرتیں، جبکہ ساتھ ساتھ وہ ہیلری کلنٹن اور ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی پر شدید تنقید کر تے نظر آرہے ہیں۔

    یاد رہے 2 روز قبل ٹرمپ انتظامیہ کے سابق نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے روس اور ٹرمپ کی صدارتی انتخابی ٹیم کے درمیان گٹھ جوڑ کی تفتیش کے دوران ایف بی آئی سے جھوٹ بولا تھا جبکہ انہوں نے اب تفتیشی اہلکاروں کیساتھ تعاون کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    س سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 29 دسمبر کو ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے سے قبل سابق فوجی جنرل فلن اور روسی سفیر کے مابین ملاقات ہوئی، ٹرمپ ٹاور میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر بھی موجود تھے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار


    خیال رہے کہ مائیکل فلن کو عہدے پر تعیناتی کے ایک ماہ بعد فروری میں برطرف کردیا گیا تھا۔

    امریکی سینیٹ اور کانگریس نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فلن کے روس سے تعلقات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    امریکی سینیٹ اور کانگریس نے مائیکل فلن پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کی۔

    یاد رہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    مریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا

    امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردے دیا اور کہا کہ شمالی کوریا پربڑے پیمانے پرپابندیاں عائد کی جائیں گی، جنکا اعلان آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشتگردوں کو تعاون فراہم کرنے والی ریاست قراردے دیا، شمالی کوریا کے خلاف امریکا پابندیوں کا اعلان آج کرے گا۔

    ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا دنیا میں دہشت گردی کوفروغ دے رہا ہے، ایسا بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔

    امریکی صدر نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بین الاقوامی دہشت گرد عمل قرار دیا اور کہا کہ شمالی کوریا نے متعدد بار بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی حمایت کی، اسے فوری طور پر اپنے جوہری پروگرام کو بند کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ تمام پابندیوں کے باوجود جوہری پروگرام اور میزائل تجربات کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کو9 سال قبل 2008میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں اس لسٹ سے ہٹایا گیا تھا۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے شمالی کوریا کا تنازع حل کرنے کے لیے چین کو اقدامات تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  کم جونگ کی شان میں گستاخی‘ امریکی صدر ٹرمپ کو سزائے موت


    چند روز قبل شمالی کوریا نے سربراہ’ کم جونگ ان‘ کی شان میں گستاخی کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے موت کی سزا تجویز کی تھی اور کہا تھا کہ امریکی صدر نے ایسا جرم کیا ہے جس کی معافی کسی صورت ممکن نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے چھٹے جوہری تجربے کے بعد امریکہ سمیت عالمی برادری سخت تشویش میں مبتلا ہے ، اسی تشویش کے پیش نظر امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کی تجویز پیش کی تھی۔

    اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی تھی، نئی پابندیوں میں شمالی کوریا کی توانائی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نشانہ بنایا گیاتھا۔

    جس کے بعد اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر نے اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کے جواب میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ پابندیوں کی غیر قانونی قرارداد کو مسترد کرتے ہیں، شمالی کوریا کے آئندہ اقدامات سے امریکا کو اتنی تکلیف پہنچے گی، جو اس نے پہلے کبھی نہیں سہی ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا تھا جس کے بعد شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کیا میں نے کم جانگ ان کو ’چھوٹا اور موٹا‘ کہا؟

    کیا میں نے کم جانگ ان کو ’چھوٹا اور موٹا‘ کہا؟

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے‘ ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے انہیں کبھی ’چھوٹا اور موٹا‘ نہیں کہا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ پیغام میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے انہیں ’بوڑھا کہنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ’ کم جانگ مجھے ’بوڑھا ‘کہہ کر کیسے میری بے عزتی کرسکتے ہیں ،کیا میں نے کبھی انہیں چھوٹا اور موٹا کہا ہے‘۔

    Trump

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ’ انہوں نے کم جانگ کا دوست بننے کی بہت کوشش کی ‘ امید ہے ایک دن آئے گا جب ہم دوست بن جائیں گے ‘۔

    پاگل بڈھے کو نکالو ورنہ تباہی کے لیے تیار ہوجاؤ*

    یاد رہے کہ چار روز قبل شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹر مپ کو ’پاگل بوڑھا‘قرار دیا تھا، شمالی کوریا نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاگل بوڑھے شخص‘کو صدارت سے ہٹایا جائے ورنہ واشنگٹن تباہی کے لیے تیار ہو جائے۔

    کم جانگ ان نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے دنیا ایک عجیب و غریب صورت حال سے گزر رہی ہے، امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری طور پر برطرف کر کے شمالی کوریا کے خلاف پالیسی ترک کرے اور تباہی کی دلدل میں پھنسنے سے بچے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں اور اس سلسلے میں چین اور روس کے صدر سے اہم ملاقاتیں کرچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاگل بڈھے کو نکالو ورنہ تباہی کیلئے تیار ہوجاؤ، شمالی کوریا کی امریکا کو پھر دھمکی

    پاگل بڈھے کو نکالو ورنہ تباہی کیلئے تیار ہوجاؤ، شمالی کوریا کی امریکا کو پھر دھمکی

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے امریکا کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پاگل بڈھے کو نکالو ورنہ تباہی کیلئے تیار ہوجاؤ۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ تر مپ کو پاگل بڈھا قرار دے دیا، شمالی کوریا نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پاگل بوڑھے شخص‘کو صدارت سے ہٹایا جائے ورنہ واشنگٹن تباہی کے لیے تیار ہو جائے۔

    کم جانگ ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے دنیا ایک عجیب و غریب صورت حال سے گزر رہی ہے، امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری طور پر برطرف کر کے شمالی کوریا کے خلاف پالیسی ترک کرے اور تباہی کی دلدل میں پھنسنے سے بچے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا جوہری تباہی نہیں چاہتا تو اس کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس حوالے سے فیصلہ کر لے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے دورے کے دوران شمالی کوریا کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے تھے اور کہا تھا کہ شمالی کوریا ہمیں ایٹمی حملے کی دھمکی سے خوفزدہ نہیں کرسکتا اور ہم کسی کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی ہمارے شہروں کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی شمالی کوریا نے امریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ جاپان کو غرق اور امریکا کو راکھ و تاریکی میں بدل دیں گے۔


    امریکا کو راکھ اور تاریکی میں بدل دیں گے،شمالی کوریا


    واضح رہے ے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے امریکہ کو اپنے دفاع پرمجبور کیا تو امریکہ اسے تباہ کردے گا۔

    بعددازاں شمالی کوریا کے وزیرخارجہ ری یونگ ہو نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ وہ ہمیں بھونکتے ہوئے کتے کی آواز سے پریشان کرسکتے ہیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

    خیال رہے کہ حالیہ کچھ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان کی جانب سے دھمکی آمیز بیان کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    شمالی کوریا کے چھٹے جوہری تجربے کے بعد اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی، نئی پابندیوں میں شمالی کوریا کی توانائی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس پابندی سے شمالی کوریا کو سالانہ 80 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • کتے کے کان میں ٹرمپ سے مشابہہ زخم

    کتے کے کان میں ٹرمپ سے مشابہہ زخم

    برطانیہ میں ایک کتے کے کان کے اندر تکلیف دہ زخم پیدا ہوگیا جو حیرت انگیز طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہہ ہے۔

    برطانیہ کے ایک چھوٹے سے قصبے جیرو میں 25 سالہ جیڈ روبنسن نامی شخص کا کہنا ہے کہ اس کے کتے کے کان اندر ایک سوزش زدہ زخم ہے جو امریکی صدر ٹرمپ کی صورت سے مشابہہ ہے۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس کے کتا بہت شرارتی ہے اور نئی نئی خوشبوئیں سونگھنے کا شوقین ہے لہٰذا وہ ہر وقت زمین پر مختلف خوشبوئیں سونگھتا رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کے کانوں کے اندر بے تحاشہ دھول مٹی جمع ہوگئی۔

    یہ دھول مٹی بالآخر ایک تکلیف دہ زخم کی صورت اختیار کر گئی اور اب اسے آپریٹ کیا جانا ضروری ہے۔

    رابنسن کا کہنا ہے کہ کتے کے علاج کے لیے اس کے پاس رقم نہیں لہٰذا وہ اس کے لیے چندہ جمع کر رہا ہے تاکہ کتے کو ڈاکٹر کے پاس لے جاسکے اور اس کے مرض کی درست تشخیص کر کے اس کا علاج کیا جاسکے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا 700 سال قدیم مجسمہ

    رابنسن کے مطابق اس سے قبل جب انہوں نے اپنے ایک دوست کو کتے کا یہ زخم دکھایا تو اس نے نشاندہی کی یہ زخم حیرت انگیز طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی صورت سے مشابہہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کی کرپشن کیخلاف کارروائی اچھا اقدام ہے،ڈونلڈٹرمپ

    سعودی عرب کی کرپشن کیخلاف کارروائی اچھا اقدام ہے،ڈونلڈٹرمپ

    ٹوکیو : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف کاروائیوں کی حمایت کردی اور کہا کہ سعودی عرب کی کرپشن کیخلاف کارروائی اچھااقدام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف کاروائیوں کی حمایت کردی اور شاہ سلمان اور ولہی عہد محمد بن سلمان پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت پر اعتماد ہے وہ لوگ جانتے ہیں کہ کیا کررہےہیں، ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو برسوں سے اپنے ملک کا استحصال کر رہے تھے۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز شاہ سلمان کے حکم پرانسداد بدعنوانی کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، چار وزرا اور کئی سابق وزرا کو حراست میں لے لیا تھا، ان افراد پر کرپشن کا الزام ہے۔

    سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی عرب کی اینٹی کرپشن کمیٹی کے فیصلے کے بعد کی گئیں۔

    اینٹی کرپشن کمیٹی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ 2009 میں جدہ میں آنے والے سیلاب کی فائل بھی دوبارہ کھول رہی ہے جبکہ کورونا وائرس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

    سعودی گزٹ کے مطابق اس نئی کمیٹی کے پاس کرپشن کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات، گرفتار کرنے اور سفری پابندیاں لگانے کے ساتھ ساتھ اثاثے منجمد کرنے کا اختیار بھی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔