Tag: Trump

  • پرانی ویڈیو شیئر کرنے پر ٹرمپ کا مذاق بن گیا

    پرانی ویڈیو شیئر کرنے پر ٹرمپ کا مذاق بن گیا

    نیویارک: حالات سے بے خبر امریکی صدر کو جمیکا ایتھلیٹ کی ویڈیو شیئر کرنے پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جمیکا ایتھلیٹ امریکی قومی ترانے کے دوران احتجاج کررہے ہیں۔

    ٹرمپ نے ویڈیو کے ساتھ تحریر کیا کہ یوسین بولٹ جن کا تعلق جمیکا سے ہے وہ ہمارے قومی ترانے کا احترام نہیں کرتے جبکہ یہ بہت اچھے دوڑنے والے کھلاڑی ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں

    امریکی صدر نے ویڈیو شیئر تو کی مگر اُنہیں لینے کے دینے پڑ گئے۔ جمیکا کلب نے ٹرمپ کو جوابی ٹویٹ کیا کہ ’باس جانے دیں! یہ پرانی ویڈیو ہے‘۔

    ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پانچ برس پرانی ویڈیو شیئر کر کے اسمارٹ بننے کی کوشش کی مگر وہ حالات سے بے خبر رہے جس کے بعد صارفین نے اُن پر شدید تنقید کی۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2012 میں ہونے والے اولمپکس کی ویڈیو شیئر کی جس میں جمیکا کے ایتھلیٹ نے ناانصافیوں اور پولیس رویے کے خلاف امریکی ترانے کے دوران اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

    صارفین کا ردِ عمل


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دہشت گرد پرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں، ٹرمپ

    دہشت گرد پرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں، ٹرمپ

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا کو درپیش سنگین خطرات کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں، دہشت گرد طاقتور ہوکر دنیا کے ہر کونے میں پہنچ گئے ہیں، دہشت گرد پُرامن دنیا کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہماری فوج اتنی طاقتور ہوگئی ہے جتنی پہلے کبھی نہیں تھی، اربوں ڈالر فوج اور دفاع پر خرچ کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی طرز زندگی کسی پر مسلط نہیں کرنا چاہتے ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں، توقع ہے کہ تمام ممالک دوسرے ملکوں کی خود مختاری کا احترام کریں گے، یہ ہم پر ہے ہم دنیا کو آگے لے کر چلتے ہیں یا تباہی کی طرف۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں عوام کے لیے عوام حکومت کرتے ہیں عوام ہی مقتدر ہیں، بطور امریکی صدر امریکا کو سب پر ترجیح دوں گا۔ امریکا دنیا کا اچھا دوست اور اتحادیوں کا بہترین دوست ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بہتر معیار زندگی کے لیے سب کا ایک ساتھ کام کرنا ضروری ہے، امریکا ایسے معاہدے کا حامی نہیں جس میں فائدہ ایک ہی فریق کا ہو، تباہی پھیلانے والوں کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے اپنے لاکھوں عوام کو بھوکا مارنے کا جرم کیا، شمالی کوریا کا جوہری قوت کا حصول دنیا کو تباہی میں ڈال رہا ہے، مجبور کیا گیا تو شمالی کوریا کی تباہی کے علاوہ دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ راکٹ مین (شمالی کوریا رہنما کم جانگ ان) خودکشی کی طرف جارہا ہے، شمالی کوریا کے بعد ایران ہے جو تباہی کی بات کرتا ہے، چین اور روس کا معاشی پابندیوں کی حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ اور ٹھکانے ختم کرنا ہوں گے، دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک کے احتساب کا وقت آگیا ہے، اسلامی ممالک سے خطاب میرے لیے اعزاز تھا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے ایک ماہ پہلے ایک نئی پالیسی دی ہے، اس میں کوئی ٹائم ٹیبل نہیں جنگ کا طرز عمل بھی بدلا ہے، شام اور عراق میں بہت کامیابیاں ملی ہیں، داعش کے خلاف اتنے برس میں ایسی کامیابیاں نہیں ملیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شام کے مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں، بشارالاسد نے اپنے شہریوں پر جوہری ہتھیار استعمال کیے، داعش سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں یو این او کی کارکردگی لائق تحسین ہے، ترکی، لبنان کا شامی مہاجرین کی مدد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کو 22 فیصد بجٹ دیتا ہے، جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، امریکا بھی 193 ممبر ممالک کی طرح ایک ملک ہے، کسی ریاست پر باقی ممبر سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کاغیر قانونی مقیم بچوں کوامریکا بدر کرنے کا فیصلہ

    امریکی صدر کاغیر قانونی مقیم بچوں کوامریکا بدر کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن:امریکی صدر کاغیر قانونی مقیم بچوں کوامریکابدرکرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور بغیر دستاویزات کے امریکا آنے والے بچوں کو تحفظ فراہم کرنیوالا بل منسوخ کردیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر براک اوباما کے امریکہ میں جنم لینے اور بچپن میں آنے والے بچوں کو تحفظ دینے کے قانون(ڈاکا) کو ختم کردینے کے احکامات جاری کر دیئےہیں۔

    پروگرام منسوخی سے 8لاکھ بچے جواب جوان ہیں، امریکا میں نہیں رہ سکیں گے، کانگریس 6ماہ میں فیصلہ کرے گی، یہ بچے امریکامیں رہ سکتے ہیں یا نہیں۔

    سینیٹربرنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کا ڈاکا پروگرام ختم کرنے کا فیصلہ ظالمانہ ہے، سینٹ ڈاکا پروگرام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے قانون منظور کرے۔

    خیال رہے کہ امریکاآنے والے بچوں کوتحفظ فراہم کرنےکیلئے اوباما نے پروگرام ڈاکا شروع کیا تھا۔

    دوسری جانب ٹرمپ اور امریکہ کے اٹارنی جنرل کی جانب سے امریکہ میں بچوں کے عدم تحفظ پر امریکہ میں مقیم بچے اس اقدام پر اپنے مستقبل کے اندیشوں میں سراپا احتجاج بن گئے ہیں اور نیو یارک سمیت ملک کے دیگر شہروں میں صدر ٹرمپ کے اس قدم کے خلاف ہنگامے اور احتجاج کا سلسلہ چل نکلا ہے۔

    میکسیکو کی حکومت نے صدر ٹرمپ کے ڈاکا منصوبے کو ختم کرنے کے قدم کو غیر انسانی عمل قرار دے کر اس قانون پرفوری عمل در آمد کا مطالبہ کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ امداد کا آڈٹ کرالیں، دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہوجائےگا،شاہ محمود

    ٹرمپ امداد کا آڈٹ کرالیں، دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہوجائےگا،شاہ محمود

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی احسان فراموش قوم نہیں، ٹرمپ بتائیں پاکستان سےزیادہ قربانیاں کس ملک نےدیں؟ ٹرمپ امدادکاآڈٹ کرالیں،دودھ کادودھ پانی کاپانی ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمودقریشی نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اہم موضوع پر قومی اسمبلی کااجلاس بلانےپرمشکورہوں ، ایوان میں آج سوچ کی یکجہتی نظرآرہی ہے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے بیان میں پاکستان پر بہت سے الزامات لگائے، پاکستان نےیک زبان ہوکرامریکاکےالزامات کومسترد کیا ہے،وزیر خارجہ کا چین،روس ،ترکی جانا درست فیصلہ ہے، ایران جانے کی چوہدری نثارکی بات سےاتفاق کرتاہوں، موجودہ صورتحال میں ایران کوساتھ لیکرچلنےسےاتفاق کرتاہوں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم پاکستان کے نمائندے ہیں، مشترکہ بیانیہ کامثبت اثر ہوگا، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرملک ہے، ٹرمپ بتائیں کس ملک نے پاکستان سےزیادہ قربانیاں دیں، ٹرمپ آکرحساب کریں آپ نے دیا کتنا اور ہم نے بھراکتنا، کولیشن سپورٹ فنڈز کتنی کٹوتی کے بعد ملتے تھے جانتے ہیں، ٹرمپ امدادکاآڈٹ کرالیں،دودھ کادودھ پانی کاپانی ہوجائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی پالیسی واضح ہے اوراس میں تسلسل رہا ہے، پاکستان کو احساس ہے، افغان امن سے ہمارا مستقبل جڑا ہے، پاکستان کے امن کیلئے لازم ہے، افغانستان میں امن ہو، ہر دور میں ہماری پالیسی افغانستان میں امن ہی رہی ہے، امریکا کو بھی علم ہے پاکستان افغانستان میں امن چاہتاہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ امریکا بار بار الزام لگائے تو پاکستانی قوم کو اپنی صفوں کودیکھنا ہوگا، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قیمت ادا کی ہے، آج ٹرمپ نے پاکستان کی پالیسی اور مملکت پرنکتہ چینی کی ہے، امریکا یکسر تمام معاملات کو مٹی میں ملادے یہ ممکن نہیں ٹرمپ کمزورہوسکتا ہے، مگرتاریخ کمزور نہیں۔

    رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن بذریعہ دہلی نہیں آسکتا، امریکا کی سوچ یہی ہے تو اس کا مطلب ریڈلائن کراس کی گئی، ہمیں پاکستان کاواضح مؤقف امریکاکو پہنچانا چاہئے، وقت آگیا ہے، آج قوم جاگ جائے اور یکجا ہوجائے۔

    انھوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے اب پاکستان کو گھٹنے نہیں ٹیکنے دیں، جنگ کےحق میں تھے نہ ہیں،امن کی خواہش کل بھی تھی آج بھی ہے، ٹرمپ انتظامیہ سے پہلاسوال ہے حامدکرزئی نے پالیسی کیوں مسترد کی، افغانستان کا وہ شخص کہہ رہا ہے، جو امریکا کے بہت قریب تھا۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ امریکا کو افغانستان میں پناہ گاہیں کیوں دکھائی نہیں دیتیں، بارڈرمینجمنٹ کی ہماری تجاویز پر امریکا پانی کیوں پھیر دیتا تھا، امریکابتائے سرحدی معاملات پربات کیوں ٹال دی جاتی تھی، امریکا پاکستان میں مقیم افغانیوں کیلئے کیا تعاون کررہاہے۔

    شاہ محمود نے کہا افغانستان سے کہنا چاہتاہوں آپ ہمارے بھائی ہیں اوررہیں گے، کیا افغانستان پاکستان کی جانب سے ہر معاملے پر تعاون کو بھول گیا، کیا پاکستان کی خدمات پر افغانستان کے عوام خاموش رہیں گے، کئی فورمز پر دہشت گردوں کی فنڈنگ کی بات کی گئی۔

    انھوں نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا افغانستان میں منشیات کی کاشت دکھائی نہیں دیتی؟ کیا افغانستان میں منشیات کی کاشت بھی پاکستان کی ذمہ داری ہے؟ کیا افغانستان کے اندرونی معاملات کا ذمہ دار بھی پاکستان ہے؟ افغانستان کی فورسزمیں تنازعےکاذمہ داربھی کیا پاکستان ہے؟ کیاافغانستان کےاندرونی معاملات پرہمیں کٹہرے میں کھڑاہونا ہوگا؟ اوباما نے بھی کہاتھا پاکستان کا کمانڈ اینڈکنٹرول سسٹم عالمی معیار کا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نے مزید سوال کئے کہ کیا امریکا کو بھارت کے ایٹمی ہتھیاروں میں اضافہ نظرنہیں آتا ؟ امریکا بھارت سے تعاون کرکے پاکستان سے امتیازی سلوک کررہا ہے، بھارت سے سول نیوکلیئر کا معاہدہ کیا گیا یہ امتیازی سلوک نہیں؟ کیا پاکستان کو اپنے دفاع کا حق نہیں ہے؟

    انکا کہنا تھا کہ بھارت کا بیانیہ امریکا کو نظر آتا ہے مگر مسئلہ کشمیرکیوں نظرنہیں آتا، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک کیا امریکا کو نظرنہیں آتا، بھارت سے معمول کے تعلقات مسئلہ کشمیرسے مشروط ہیں، بھارت مسائل پر مل بیٹھنے کو تیارنہیں تو پاکستان کیا کرسکتا ہے، کشمیرمیں نوجوان جو کھڑے ہو رہےہیں، کیا وہ پاکستانی ہی، دنیا مسئلہ کشمیر کی صورتحال سے نظر کیوں چرا رہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا داعش کا خاتمہ کرے تو پاکستان کو کبھی اعتراض نہیں ، کیا امریکا کو القاعدہ کے اہم دہشتگرد گرفتار کرکے نہیں دیئے، مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو انگلیاں اٹھانے کے بجائے، گریبان میں جھانکیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے اسپیکر سے درخواست کی کہ مشترکہ اجلاس پہلی فرصت میں بلائیں، ایوان میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے، پاکستان کی خاطر ہمیں ملکر مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے، پاکستان کو ماضی میں ہونے والی غفلت دوبارہ نہیں برتنی، امریکی سیکریٹری آتی ہیں تو وزیراعظم اور آرمی چیف کو نہیں ملنا چاہیے، امریکی اسٹیٹ اسسٹنٹ سے ان کے ہم منصب کو ہی ملناچاہئے، پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کے بعد مشترکہ اجلاس بلائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ قائد اعظم کے پاکستان کے لیے ہے، احسن اقبال

    دہشت گردی کے خلاف جنگ قائد اعظم کے پاکستان کے لیے ہے، احسن اقبال

    نارروال: وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکا کو خوش کرنے کے لیے نہیں بلکہ قائد اعظم کے پاکستان کے لیے ہے، ٹرمپ نے جو پالیسی دی وہ ان کی ذاتی ہوگی۔

    نارروال میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان آج بھی امریکا سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے جتنی قربانیاں دی ہیں اتنی کسی نے نہیں دیں، دہشت گردی کی کمر توڑ دی، وہ وقت دور نہیں جب مکمل امن ہوگا۔

    وزیر داخلہ کا پاک چین دوستی کے حوالے سے کہنا ہے کہ پاک چین دوستی مستقبل میں مزید گہری ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: پاناما فیصلے کے بعد اب تک ملک کو 14 ارب ڈالر کا نقصان ہوا: احسن اقبال

    احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی ملک دشمن سیاست کو عوام نے یکسر مسترد کردیا ہے، پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا پر ملک مخالف سازش میں مصروف ہیں۔ پی ٹی آئی نے اب تک بیرون ملک فنڈنگ کیس کا جواب نہیں دیا، عمران خان اورشیخ رشید ن لیگ کو اداروں سے لڑانا چاہتے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ سی پیک ناکام بنانے کی خواہش رکھنے والے شکست کھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف ملکی ترقی اور استحکام کی علامت ہیں۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر ملک مخالف سازش میں مصروف ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے بیانات کو غیر سنجیدہ نہیں لے سکتے، سعد رفیق

    ٹرمپ کے بیانات کو غیر سنجیدہ نہیں لے سکتے، سعد رفیق

    وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف کو بین الاقوامی امور میں وسیع تجربہ ہے، وزیر خارجہ خواجہ آصف ان سے ہدایات لینے آئے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ مدہوش ہے مگر اُس کی بات کو غیر سنجیدہ نہیں لے سکتے، نواز شریف جلد بیرون ملک رواںہ ہوجائیں گے۔

    جاتی عمرہ رائے ونڈ میں نواز شریف کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف بین الاقوامی امور میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے دھمکی آمیز تقریر اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزیر خارجہ خواجہ آصف نوازشریف سے ہدایات لینے آئے تھے کیونکہ نواز شریف کی عالمی معاملات پر گہری نظر ہوتی ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کو بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لئے جانا ہے تاہم ابھی روانگی کا وقت طے نہیں ہوا جبکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کی چین روانگی آج رات متوقع ہے۔

    وزیرریلوے نے کہا کہ ٹرمپ مدہوش رہنے والا آدمی ہے چونکہ وہ امریکا کا صدر ہے اس لیے اُس کی بات کو غیر سنجیدہ نہیں لے سکتے، ملک پر سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں، یہ وقت تمام جماعتوں اور قوم کے اتحاد کا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے عدالتوں کا احترام کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، ماضی میں بھی عدالتی فیصلوں پر تنقید ہوتی رہی ہے، اگر  عدالتیں انصاف پر مبنی فیصلہ نہ کرپائیں تو  متاثرہ شخص کو آئین کے مطابق ریلیف بھی ملنا چاہیے۔

     انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری تنقید جاری رکھیں اس سے ہمیں سیاسی فائدہ ہو گا۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے نواز شریف سے الگ ملاقات کی  اور  اجلاس میں قانونی معاملات پر بھی مشاورت ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے غلطی کی تو پاکستان اُس کے لیے قبرستان ثابت ہوگا، رضا ربانی

    امریکا نے غلطی کی تو پاکستان اُس کے لیے قبرستان ثابت ہوگا، رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کو ویت نام یا کمبوڈیہ نہ سمجھے، ٹرمپ حکومت نے اگر کوئی غلطی کی تو پاکستان اُس کے لیے قبرستان ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹرمپ کی افغان اور ایشیاء پالیسی سے متعلق کی جانے والی تقریر پر بحث کی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان کے بعد وزیرخارجہ خواجہ آصف کو امریکا کا دورہ ملتوی کردینا چاہیے کیونکہ ایسے اقدامات سے امریکا کو سخت پیغام جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کو ویت نام یا کمبوڈیا نہ سمجھے، اگر امریکا نے کوئی غلطی کی تو پاکستان اُس کا قبرستان ثابت ہوگا تاہم اگر امریکا یہی چاہتا ہے تو میں انہیں خوش آمدید کہوں گا۔

    پڑھیں: مالی امداد کی ضرورت نہیں، امریکا قربانیوں کا اعتراف کرے، آرمی چیف

    رضا ربانی نے وزیردفاع خرم دستگیر سے وزیرخارجہ کی عدم شرکت پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا خواجہ آصف صاحب سعودی عرب کے دورے پر ہیں جو اتنے اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے؟۔

    چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور امریکا سے متعلق کہے جانے والے الفاظ میرا ذاتی خیال ہیں اس سے ایوان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکیوں‌ پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، عمران خان

    یاد رہے کہ 1 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان اور جنوبی ایشیاء سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا کیونکہ امریکا پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف اقدامات کے لیے اربوں ڈالر فراہم کرتا ہے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں،  پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہیئں۔

    ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی شکل والی ہزاروں نشہ آور گولیاں پکڑی گئیں

    ٹرمپ کی شکل والی ہزاروں نشہ آور گولیاں پکڑی گئیں

    برلن: جرمنی کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹرمپ کی شکل والی نشہ آور گولیاں فروخت  کرنے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن پولیس نے اوزنابرگ کے شہر میں خفیہ اطلاع ملنے پر کارروائی کی اور دو افراد کو گرفتار کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد امریکی صدر کی شکل سے مشابہ نشہ آور گولیاں فروخت کرنے کا کام کررہے تھے۔

    پولیس کے مطابق کارروائی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں نشہ آور گولیاں برآمد کی گئیں جبکہ ان کی فروخت میں ملوث دو آسٹروی باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار افراد نشہ آور گولیاں آن لائن فروخت کرتے تھے۔پولیس حکام کے مطابق کارروائی کے دوران گرفتار ہونے والے دونوں افراد سگے باپ بیٹے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کی ہم شکل نشہ آور گولی کا نام ’ایکٹسی‘ ہے اور یہ مضر صحت بھی ہے، ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر استعمال کرنے سے اب تک کئی لوگ اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان گولیوں کو کھانے سے متعلقہ شخص کا بلڈ پریشر بہت بڑھ جاتا ہے اور سر چکراتا ہے ساتھ میں گھبراہٹ بھی محسوس ہوتی ہے جس سے ذہنی حالت خراب ہونے کے بہت زیادہ خدشات ہیں۔

    ممنوعہ گولیوں کی فروخت پر پوری دنیا میں پابندی عائد ہے، ان گولیوں کی اگلے حصے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر جبکہ اس کے پچھلے حصے پر ان کا نام درج ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی نئی پاک افغان پالیسی، پاکستان پر ممکنہ سخت شرائط عائد ہونے کا امکان

    ٹرمپ کی نئی پاک افغان پالیسی، پاکستان پر ممکنہ سخت شرائط عائد ہونے کا امکان

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے آج پاک افغان پالیسی کوحتمی شکل دئیے جانے کا امکان ہے، نئی پالیسی میں پاکستان پرممکنہ سخت شرائط عائد ہوسکتی ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی زیرصدارت پاکستان اورافغانستان سے متعلق پالیسی پراہم اجلاس ہوگا، اجلاس میں امریکا کی پاک افغان پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا، امریکی محکمہ خارجہ، پینٹاگون اور سی آئی اے کے حکام بریفنگ دیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ آج قومی سیکورٹی ٹیم سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں پاک افغان پالیسی کوحتمی شکل دئیے جانے کا امکان ہے، نئی پالیسی میں پاکستان پرممکنہ سخت شرائط عائد ہوسکتی ہیں۔


    مزید پڑھیں :  ٹرمپ نےافغانستان میں امریکی فوج کی تعداد بڑھانے کی اجازت دے دی


    ملاقات میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے آپشن،افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے اورافغان طالبان کومذاکرات کی دعوت دینے پربھی غورکیا جائیگا، پاک افغان پالیسی کا اعلان جلد متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ پہلی پاک افغان پالیسی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا کا قانونی تارکین وطن کی تعداد نصف کرنے پر غور

    امریکا کا قانونی تارکین وطن کی تعداد نصف کرنے پر غور

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کی تعداد کم کرنے کیلئے نیا قانون لانے کی تجویز پیش کر دی ہے جبکہ گرین کارڈ کے حصول کیلئے پوائنٹس سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دو ری پبلکن سینیٹرز ٹام کاٹن اور ڈیوڈ پیرڈو نے امیگریشن پالیسیز کے حوالے سے نیا قانون پیش کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس قانون کے آنے سے نہ صرف قانونی تارکین وطن کی تعداد نصف کر دی جائے گی بلکہ گرین کارڈز کے حصول کیلئے شرائط کو بھی مزید سخت کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر امیگریشن پالیسیوں میں نئی اصلاحات سے تارکین وطن کی سالانہ تعداد دس لاکھ سے کم کر کے پانچ لاکھ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ گرین کارڈ کے حصول کیلئے انگریزی بولنا اور سمجھنا بھی لازمی ہوگا۔

    اس بل کے حوالے سے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کی صدر ٹرمپ کے خصوصی مشیر سے سوال و جواب میں تلخ کلامی بھی ہوئی، اسٹیفن ملر مشیر وائٹ ہاؤس تجویز کردہ نئے قوانین کے مطابق اب امیگریشن کیلئے اچھی انگریزی بولنے والے ہنر مندوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    نئے قوانین میں گرین کارڈ کے حصول کیلئے تیس پوائنٹس حاصل کرنا ضروری ہوں گے، جس میں عمر، تعلیم، ہنر، تنخواہ، انگریزی بولنا، نوبل انعام، بہترین کھلاڑی، اور سرمایہ کاری کرنے جیسی شرائط شامل ہیں۔

    دوسری جانب نئے قوانین کی تجویز پر امریکہ بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے مظاہروں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔