Tag: Trump

  • ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کو آغاز رمضان پر مبارکباد کا پیغام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مسلمان دہشت گردی ختم کرنے میں مدد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماہ رمضان ایسے وقت میں آیا ہے جب مصر اور برطانیہ میں معصوم لوگوں کو ہلاک کیا گیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی وحشیانہ کاروائیاں ماہ رمضان کی روح سے متصادم ہے۔ غلط نظریے پر گامزن دہشت گردوں کو شکست دینا ہوگی۔

    جسٹن ٹروڈو کی نیک خواہشات

    دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی حسب معمول ماہ رمضان کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی۔

    اپنے ویڈیو پیغام میں سلام سے آغاز کرتے ہوئے ٹروڈو کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ ہم خود کو ملنے والی نعمتوں کا شکر ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مستحق لوگوں کو بھی دل کھول کر عطا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے مسلمان ملک کو مضبوط اور بین الثقافتی بنا رہے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی مبارکباد

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گٹریز نے بھی ماہ رمضان کے آغاز پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے جو مشترکہ اقدار اور مکالمے پر زور دیتا ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے ان لوگوں کے لیے بھی اظہار ہمدردی کیا جو اس بابرکت مہینے میں جنگ زدہ اور متنازعہ علاقوں میں مشکلات جھیل رہے ہیں اور اپنی سرزمین کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ کو تمیز سکیھنے کی اشد ضرورت

    صدر ٹرمپ کو تمیز سکیھنے کی اشد ضرورت

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نہایت خود پسند شخصیت ہیں اور اپنے آگے کسی کو خاطر میں نہیں لاتے، اس کا اندازہ ان کی کئی عادات سے بھی ہوتا ہے۔

    تاہم حال ہی میں ان کی ایک اور حرکت کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ کو تمیز اور تہذیب سیکھنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔

    صدر ٹرمپ اس وقت بیلجیئم میں ہیں جہاں گزشتہ روز انہوں نے نیٹو ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ تاہم اجلاس میں شرکت سے قبل انہوں نے ایک نہایت بد تہذیبی کی حرکت کی۔

     ہوا کچھ یوں کہ جب دنیا بھر کے تمام رہنما اجلاس میں شرکت کے لیے جارہے تھے تب صدر ٹرمپ کافی پیچھے تھے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب ان جیسا خود پسند شخص یہ کیسے برداشت کرسکتا ہے وہ پیچھے رہے اور کیمرے کی نگاہوں میں نہ آئے۔ چانچہ وہ تیزی سے آگے آئے اور اس دوران انہوں نے جزائر بلقان میں واقع ملک مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم کو دھکا دے کر ایک طرف کیا اور خود سب سے آگے آگئے۔

    آگے آنے کے بعد انہوں نے فاتحانہ انداز سے اپنا کوٹ درست کیا اور یوں کھڑے ہوگئے جیسے بتانا چاہ رہے ہوں کہ مجھے کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔

    دھکا کھانے کے بعد مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم بیچارے دل ہی دل میں پیچ و تاب کھاتے ہوئے ایک طرف ہو گئے تاہم انہوں نے مروت میں اپنے ہونٹوں کی مسکراہٹ برقرار رکھی۔

    آس پاس موجود دیگر افراد نے بھی ٹرمپ کی اس حرکت کو نا پسندیدہ نظروں سے دیکھا تاہم کسی نے انہیں کچھ کہا نہیں۔

    اس سے قبل بھی میڈیا نے ٹرمپ کی ایک ایسی حرکت کا مشاہدہ کیا تھا جو ماہرین کے مطابق ان کے اندر ذہنی خرابی کی علامت ہوسکتی ہے۔

    وہ عادت میٹنگ کے لیے اپنی کرسی پر بیٹھتے ہی میز پر اپنے سامنے رکھے کافی کے کپ، ٹی میٹ، کاغذات حتیٰ کہ اپنے نام کے بورڈ کو بھی ہٹا کر دور رکھ دینے کی عادت تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس کی ٹرمپ کو کلائمٹ چینج پر توجہ دینے کی ہدایت

    پوپ فرانسس کی ٹرمپ کو کلائمٹ چینج پر توجہ دینے کی ہدایت

    ویٹی کن سٹی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوپ فرانسس سے ملاقات کے دوران پوپ نے انہیں ایک خط تحفتاً دیا جس میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی اہلیہ اور دختر کے ہمراہ ویٹی کن سٹی کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے عیسائیوں کےمذہبی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے روایت کے مطابق ایک دوسرے کو تحائف دیے۔ صدرٹرمپ نے پوپ کو امریکی رہنما مارٹن لوتھر کنگ کی جدوجہد کے بارے میں مبنی کتابوں کا سیٹ پیش کیا۔

    جواباً پوپ نے انہیں ایک دستاویزی خط تحفے میں دیا جس میں انہوں نے کلائمٹ چینج، دہشت گردی اور امن عامہ سے متعلق لکھا ہے۔

    مزید پڑھیں: لیونارڈو، ٹرمپ کو قائل کرنے میں کتنے کامیاب؟

    ذرائع کے مطابق پوپ نے ٹرمپ سے گفتگو کے دوران بھی کلائمٹ چینج کا ذکر کیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ پوپ نے صدر ٹرمپ کو پیرس معاہدے سے دستبردار نہ ہونے کی بھی تاکید کی جس کی مخالفت ٹرمپ پہلے ہی کرچکے ہیں۔

    روانگی کے وقت صدر ٹرمپ کا کہنا تھا، ’بہت شکریہ پوپ، آپ نے جو کچھ کہا میں اسے یاد رکھوں گا‘۔

    ٹرمپ کی ماحول کے لیے دشمن پالیسیاں

    یاد رہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران سے صدر ٹرمپ اپنے مختلف بیانات کے ذریعے ماحولیات اور سائنس کے شعبے کے لیے اپنی غیر دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

    اپنی انتخابی مہم میں کئی بار ٹرمپ نے کلائمٹ چینج کو ایک وہم اور مضحکہ خیز چیز قرار دیا۔

    ٹرمپ کا انتخابی منشور بھی ماحول دشمن اقدامات سے بھرا پڑا ہے۔ وہ امریکا کی دم توڑتی کوئلے کی صنعت کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کر چکے ہیں یعنی اب امریکا میں بیشتر توانائی منصوبے کوئلے سے چلائے جائیں گے۔

    یہی نہیں وہ گیس اور تیل کے نئے ذخائر کی تلاش کا ارادہ بھی رکھتے ہیں جن کے لیے کی جانے والی ڈرلنگ اس علاقے کے ماحول پر بدترین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن اصلاحات کے خلاف کیلی فورنیا ڈٹ گیا

    انہوں نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ کلائمٹ چینج کے سدباب کے سلسلے میں تمام پروگراموں کے لیے اقوام متحدہ کی تمام امداد بند کر دی جائے گی۔

    ٹرمپ یہ اعلان بھی کر چکے ہیں کہ وہ گزشتہ برس اقوام متحدہ میں ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے طے کی جانے والی پیرس کلائمٹ ڈیل سے بھی علیحدہ ہوجائیں گے جس کے بعد دنیا بھر میں ماحولیات کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہننے کا اندیشہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوپ فرانسس سے ملاقات

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوپ فرانسس سے ملاقات

    ویٹیکن سٹی : امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ویٹیکن میں کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کی، صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ پوپ سے ملاقات اعزاز کی بات ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ ویٹیکن پہنچے تو سوئس گارڈز نے روایتی اندازمیں ان کا استقبال کیا، صدرٹرمپ کا کہنا تھا پوپ سے ملاقات اعزازکی بات ہے، صدرٹرمپ نے پوپ سے علیحدگی میں ملاقات کے بعد اپنے وفد کا تعارف پوپ سے کرایا، ان میں خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی شامل تھیں۔

     

    اس موقع پر تحائف کا تبادلہ بھی ہوا، صدرٹرمپ نے پوپ کومارٹن لوتھر کنگ کی کتابیں پیش کیں جبکہ پوپ نے ٹرمپ کا ایک رومن آرٹسٹ کا تیار کردہ میڈل پیش کیا، جس پر امن کی علامت زیتون بنا ہوا تھا۔

    صدر نے تحفہ قبول کرتے ہوئے کہا کہ "ہم امن کو استعمال کر سکتے ہیں۔

    پوپ نے ٹرمپ سے کہا کہ "میں نے اس پر خود دستخط کیے ہیں جبکہ پوپ فرانسس نے امریکی صدر کو تین کتابوں کا تحفہ بھی دیا، جس پر صدر کا کہنا تھا کہ وہ انھیں ضرور پڑھیں گے۔

    بعد ازاں ٹرمپ برسلز روانہ ہو جائیں گے جہاں وہ نیٹو اجلاس میں شرکت کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ریاض آکر اچھا لگا، ٹرمپ، خوش آمدید کہتا ہوں، شاہ سلمان

    ریاض آکر اچھا لگا، ٹرمپ، خوش آمدید کہتا ہوں، شاہ سلمان

    ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے یہاں آکر اچھا لگ رہا ہے، سعودیہ میں قیام کے دوران دوپہر اور شام کی ملاقاتوں میں شرکت کا خواہش مند ہوں، منیلا نے کہا کہ خوبصورت خیر مقدم پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچنے پر اپنے الگ ٹویٹر پیغامات جاری کیے، جن میں دونوں شخصیات نے سعودی عرب آمد پر خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے بھی اپنے ٹوئٹ کے ذریعے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ ’’مجھے ریاض آکر اچھا لگ رہا ہے، میں دوپہر اور شام کی ملاقاتوں میں شرکت کا متمنی ہوں‘‘۔

    ٹرمپ کی اہلیہ منیلا نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ ’’سعودی عرب میں خوبصورت خیر مقدم کا بہت بہت شکریہ‘‘ْ

    بعد ازاں سعودی فرماں رواں شاہ سلمان نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے امریکی صدر کو اجلاس میں شرکت کے لیے خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ امریکی صدر کا دورہ دونوں ممالک خطے سمیت دنیا میں امن و استحکام کا باعث بنے گا۔

     یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ تین مختلف اجلاسوں میں سعودی اور اسلامی دنیا کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے اور اسلام کے حوالے سے خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

    پڑھیں: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

  • صدر ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں نرم کرنے کےمعاہدے کی توسیع کر دی

    صدر ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں نرم کرنے کےمعاہدے کی توسیع کر دی

    واشنگٹن : امریکی صدرصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کے معاہدے کی توسیع کر دی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماضی میں ایران کے جوہری معاہدے پر شدید تنقید کے باوجود ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کے معاہدے میں توسیع کر دی ہے جبکہ امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران کے میزائل پروگرام کے ساتھ تعلق میں بعض اہلکاروں اور چینی کاروباروں پر تازہ پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

    تازہ پابندیوں کے تحت ایران کے دو دفاعی حکام، میزائل پروگرام میں مدد فراہم کرنے والے سپلائرز اور شام میں صدر بشار الاسد کو دی جانے والی ایرانی امداد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ خزانہ کی پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کے اعلان کا بظاہر مقصد ایران کو پیغام بھیجنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے سخت موقف کے باوجود ایران کے لیے سابق صدر براک اوباما کی پالیسی جاری رکھی جا رہی ہے، جو تہران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر رضامندی کے پیش نظر اختیار کی گئی تھی۔

    سابق صدر براک اوباما نے عہدہ چھوڑنے سے چند روز قبل رواں سال جنوری کے وسط میں ایران کے خلاف امریکی پابندیوں میں نرمی میں توسیع کی منظوری دی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے ایران پرمزید نئی پابندیاں عائد کردیں


     خیال رہے کہ ایران پر جوہری پابندیاں دوبارہ نہ لگانے کا فیصلہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ایران میں صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں، جس میں اپنے عہدے پر موجود صدر حسن روحانی بھی حصہ لے رہے ہیں، جنہوں نے ایرانی قدامت پسندوں کی مخالفت کے باوجود مذکورہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    واضح رہے ماضی میں صدرٹرمپ ایرانی جوہری پروگرام اورایران سے معاہدے پرسابق صدربراک اوباما کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے، انہوں نے ایران معاہدے کو بدترین معاہدہ قراردیا تھا۔

    سال 2015 میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایران اورچھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے کے بعد ایران پرعائد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی میمو: ڈونلڈ‌ٹرمپ کاسابق سربراہ سے حیرت انگیز مطالبہ

    ایف بی آئی میمو: ڈونلڈ‌ٹرمپ کاسابق سربراہ سے حیرت انگیز مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدرکو نئی مصیبت کاسامناکرنا پڑ گیا‘ سابق سی آئی اے سربراہ کا صدرٹرمپ سے ملاقات کے بعدلکھا گیا میمو میڈیا کے ہاتھ لگ گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کوروس سے رابطوں کی تحقیقات روکنے کاکہاتھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیرمائیکل فلن کے روس سے رابطوں کی تحقیقات ختم کرنے کے لئے جیمز کومی پردباؤ ڈالا۔


    امریکی مشیر برائے قومی سلامتی استعفیٰ دے کر بھی بچ نہیں سکے


    دوسری جانب امریکی صدارتی مرکز وائٹ ہاؤس نےمذکورہ بالا میموسے متعلق اطلاعات کی تردید کی ہے۔

    ٹرمپ نے فروری میں سابق سی آئی اے سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ امید ہے آپ مائیکل فلن کوجانے دیں گے۔ جیمز کومی نے صدرٹرمپ سے گفتگو کامیموایف بی آئی کے سینئراہلکاروں کوبھی دیاتھا۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ کابینہ میں قومی سلامتی کے مشیرمائیکل فلن کوروسی سفارتکاروں سے تعلقات پرعہدے سے استعفیٰ دیناپڑاتھا۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کی ای میلزکے معاملے پربدانتظامی کاالزام لگا کرجیمزکومی کوایف بی آئی کے سربراہ کے عہدے سے برطرف کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکی صدر نے روس سے خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا، امریکی حکام

    امریکی صدر نے روس سے خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا، امریکی حکام

    واشنگٹن : امریکی حکام نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے بارے میں انتہائی خفیہ معلومات فراہم کیں۔

    امریکی حکام نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدرٹرمپ نے روس سے خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا، حکومتی حکام نے امریکی اخبار کو بتایا کہ روسی سفیر سے دولتِ اسلامیہ کے بارے میں گفتگو کے دوران امریکی صدر مسودے سے ہٹ گئے تھے اور روسی وزیرِ خارجہ اور روسی سفیر کو دہشتگرد گروہ داعش کے بارے میں انتہائی خفیہ اور حساس ترین معلومات فراہم کیں۔

    23

    امریکی اخبار کے مطابق خفیہ معلومات اس قدرحساس تھیں کہ انہیں دوسرے امریکی اتحادیوں کو نہیں بتایا جا سکتا، اس بارے میں سی آئی اے اور نیشنل سکیورٹی ایجنسی کو مطلع کر دیا گیا تھا۔

    تاہم امریکی وزیرِ خارجہ اور قوم سلامتی کے مشیر نے اس خبر کی تردید کردی یہ واقعہ تب پیش آیا جب صدر ٹرمپ نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو روس کیساتھ تعلقات پر برطرف کیا تھا۔

    24

    اس ملاقات کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ اس میں روسی فوٹوگرافر موجود تھے تاہم امریکی میڈیا کو اس کی رپورٹنگ کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے روس کے ساتھ تعلقات کا معاملہ خاصا گرم ہے، اور اس بارے میں متعدد تحقیقات جاری ہیں لیکن امریکی صدر ان الزامات کو جعلی خبر کہہ کر مسترد کرتے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر پہلے ہی یہ الزام  بھی ہے کہ انہوں نے اپنی صدارتی انتخابی مہم کے دوران اعلی روسی حکام سے رابطے کیے تھے جبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ان کے خصوصی تعلقات بھی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ نے اپنے ابتدائی100دنوں میں انسانی حقوق کے خلاف 100سے زائد اقدامات کئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ٹرمپ نے اپنے ابتدائی100دنوں میں انسانی حقوق کے خلاف 100سے زائد اقدامات کئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    نیویارک : انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ امریکی صدرٹرمپ نے اپنے ابتدائی سو دنوں میں انسانی حقوق کے خلاف سوسے زائد اقدامات کئے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کے سو دن مکمل کرلئے، انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹرمپ کی صدارت کے پہلے 100 روز کے بارے میں رپورٹ جاری کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نفرت اور تعصب کو فروغ دے رہی ہے، سوروز میں انسانی حقوق کے خلاف سو سے زائد اقدامات کئے گئے، مسلم ممالک پر پابندی سے نفرت کو فروغ دیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں امریکی مسلمانوں کیخلاف نفرت کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، وائٹ ہاؤس نے مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز واقعات پرردعمل نہیں دیا، پناہ گزینوں کو دنیا کے سامنے دہشتگرد بنا کرپیش کیا گیا، مہاجرین کا راستہ بند کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا بطورصدر پہلے 100 دن کے لائحہ عمل کا اعلان


    اہمینسٹی انٹر نیشنل نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مہاجرین کی آمد روک کر انسانی حقوق پامال کئے ہیں، امیگریشن حوالات میں80 ہزارافراد پھنسےہوئے ہیں جبکہ پہلے100روز امریکی بمباری سے سیکڑوں معصوم شہری ہلاک ہوئے۔

    یاد رہے کہ 9 نومبر2016 کو امریکا میں ہونے والےصدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کو شکست دی اور وہ ملک کے 45ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔

  • غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    سین فرانسیسکو: غیر قانونی امیگرینٹس کو پناہ دینے والے شہروں کو سزا دینےسے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا گیا۔

    سین فرانسیسکو کی عدالت نے ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں کو وفاق کی جانب سے فنڈنگ روکنے سے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا، عدالتی فیصلے کا اطلاق پورے ملک پر ہو گا۔

    ٹرمپ نے ان شہروں کے فنڈز روکنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا جو امیگرشن کے نئے حکم پر عمل نہیں کررہے تھے، ان شہروں اوراضلاع میں سانتا کلارا،سان ہوزے اور سلی کون ویلی کی کمیونیٹیز شامل ہیں، جہاں غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے اوران کی شہری حکومتوں کیجانب سے مدد کی جاتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق محکمہ انصاف فیصلے کو چیلنج کرے گا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سہولتیں فراہم کرنے والے شہر اپنے ان اقدامات کی وجہ سے امریکی لوگوں اور خود ہماری جمہوریہ کے ڈھانچے کو بے پناہ نقصان پہنچاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی اٹارنی جیف سیشنز نے غیر قانونی تارکین وطن کو سہولیات فراہم کرنے والے دس شہروں کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یہ تصدیق کریں کہ وہ امیگریشن قوانین کی پاسداری کر رہے ہیں۔ ان کے پاس تیس جون تک جواب دینے کی مہلت ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل


    یاد رہے کہ خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔

    نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سفری پابندیوں سے متعلق جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے دیکھنے میں آئے تھےاس حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے فروری میں معطل قراردے دیا تھا۔