Tag: Trump

  • الیکٹرانک اشیا کی ترسیل‘ ٹرمپ کامسلم ممالک کےبعد برطانیہ پرپابندی کےلیےغور

    الیکٹرانک اشیا کی ترسیل‘ ٹرمپ کامسلم ممالک کےبعد برطانیہ پرپابندی کےلیےغور

    واشنگٹن : برطانوی ہوائی اڈوں سے امریکہ آنے والی پروازوں پر مسافروں کو الیکٹرانک اشیاء ساتھ لانے پرپابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ مسلم ممالک پرپابندی کےبعد اب یورپ سے آنے والی پروازوں پر الیکٹرانک آلات لانے پر پابندی کے فیصلے پرغور کررہی ہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ ماہ امریکہ کے ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور برطانیہ کی جانب سے 6 مسلم ممالک کے مسافروں پر طیارے میں برقی آلات لانا ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔

    امریکہ اور برطانیہ نےدہشت گردی کےخدشے کے پیش نظرپروازوں پرالیکٹرانک اشیاء لانے پرپابندی کا فیصلہ کیاگیاتھا۔

    برطانوی سیکورٹی حکام کوامریکہ کی جانب سے آگاہ کیاہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے آنےوالی پروازوں پر الیکٹرانک آلات لانے پر پابندی کو اب یورپ سے آنے والی پروازوں پر لگانے کےفیصلے پرغور کررہاہے۔


    امریکہ آنےوالی پروازوں پرالیکٹرانک اشیاءلانےپرپابندی کافیصلہ


    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ دہشت گردی کےخدشے کے پیش نظر امریکہ آنے والی پروازوں پر الیکٹرانک اشیاء لانے پرپابندی کا فیصلہ کیاگیا تھا۔


    برطانیہ: 6 مسلم ممالک کے شہریوں‌ پر الیکٹرانک آلات لانے پر پابندی


    واضح رہےکہ امریکا کے بعدبرطانیہ نے 6 مسلم ممالک کے مسافروں پر دوران پرواز لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹ اور دیگر الیکٹرانک آلات لانے پر پابندی عائد کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرِ آتش کرنے والی سیاہ فام لڑکیاں گرفتار

    ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرِ آتش کرنے والی سیاہ فام لڑکیاں گرفتار

    میری لینڈ: امریکہ میں ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرآتش کرنے والی دو سیاہ فام لڑکیاں گرفتار کرلی گئیں‘ ممکنہ طور پر 33 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر میری لینڈ کے علاقے پرنسز آنے میں جوائے شیفورڈ اور ڈی آسیا پیری نامی 19 سالہ لڑکیوں کو نفرت پھیلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے نگرانی کے لیے لگائے گئے کیمروں کی مدد سے پہلے پیری کو گرفتار کیا جس کے بعد دوسرے دن شیفورڈ نے از خود گرفتاری دے دی۔

    کہا جارہا ہے کہ لڑکیوں نے پہلے سیاسی نشان کو اتارنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہونے پر گاڑی میں سے لائٹر نکال کر اسے نظر آتش کردیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق لڑکیوں پر املاک کو نقصان پہنچانے اور نفرت پر مبنی اقدامات کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کے نتیجے میں انہیں زیادہ سے زیادہ 33 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ میں جان بوجھ کر کسی سیاسی جماعت‘ مذہب‘ عقیدے یا کسی بھی مکتبِ فکر کے نشان کو نظرِ آتش کرنا قابلِ تعزیر جرم ہے۔

    خلا میں احتجاج

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ان کی صدارتی مہم کے زمانے میں ہی شروع ہوگیا تھا تاہم کچھ دن قبل احتجاج کا دائرہ زمین کی وسعتوں سے باہر نکل کر خلا تک پھیل گیا ہے

    آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک (اسان) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں بھیجی گئی احتجاجی تختی کی تصویر اور ویڈیو جاری کی تھی۔

    اس احتجاج کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے پہلے صدر بن گئے ہیں، جن کے خلاف زمین کے علاوہ بھی کسی دوسری جگہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی

    امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں ایک افسوس ناک حادثہ پیش آیا جہاں کسی شدت پسند نے اسکارف پہنے پر مسلم خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا سانحہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ خاتون فجر کی نماز ادا کرکے پیدل اپنے گھر جارہی تھیں۔

    نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خاتون نے امریکی میڈیای کو دیے انٹرویومیں کہا ہے کہ ’’ وہ گھر جارہی تھیں جب یہ سانحہ پیش آیا‘ ایک گاڑی آکر رکی اور اس میں سے اترنے والے شخص نے مجھے روکا۔

  • ٹرمپ انتظامیہ سے مل کر کام کے لیے تیار ہیں، اسحاق ڈار

    ٹرمپ انتظامیہ سے مل کر کام کے لیے تیار ہیں، اسحاق ڈار

    واشنگٹن: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ  پاک امریکا کے تعلقات کے لیے پرامید اور ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں، پاکستان کے جوہری ہتھیار مکمل محفوظ ہیں۔

    واشنگٹن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی بھی جاسوس یا غدار کو سفارتی رسائی نہیں دی جاتی، کلبھوشن کو دہشت گردی کی سزا ملی۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کال حل خطے میں امن و استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے، امید ہے ٹرمپ انتظامیہ مسئلہ کشمیر کے معاملے میں ثالثی کا کردار ادا کرے گی، امریکی اخبار میں پاکستان کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بے بنیاد اور گمراہ کن آرٹیکل شائع کیا گیا، حقیقت یہ ہے پاکستان کے جوہری ہتھیار مکمل محفوظ ہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کئی دہائیوں پر مشتمل ہیں، ہم امریکا کے ساتھ دفاع، معیشت سمیت مختلف شعبوں میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں مگر کچھ عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ٹھہراؤ کا شکار ہیں، ہمیں آگے بڑھنے کے لیے معمولی نوعیت کے اختلافات کو حل کر کے آگے بڑھنا چاہیے۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات میں مسلسل بہتری آرہی ہے، موجودہ حکومت معاشی ترقی، توانائی بحران تعلیم کے فروغ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرامید ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ فاٹا آپریشن کی وجہ سے 13 لاکھ افراد نے نقل مکانی کی  تاہم حالات بہتر ہونے کے بعد 75 فیصد لوگ واپس اپنے گھروں کو جاچکے ہیں جبکہ پاکستان پہلے ہی 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کررہا ہے۔

  • ریفرنڈم میں کامیابی پر ٹرمپ کی ترک ہم منصب کو مبارکباد

    ریفرنڈم میں کامیابی پر ٹرمپ کی ترک ہم منصب کو مبارکباد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی میں ہونے والے ریفرنڈم میں کامیابی پر ترک صدر طیب اردگان کو مبارک باد دی ہے۔

    ترکی میں ریفرنڈم کا نتیجہ صدارتی نظام کے حق میں آنے کے بعد ترک صدر کو جہاں دنیا بھر سے مبارکبادیں موصول ہوئیں وہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی انہیں مبارکباد دی۔

    ترجمان وہائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی ریفرنڈم میں ترک صدر طیب اردگان کی کامیابی پر انہیں مبارک باد دی۔ دونوں رہنماؤں نے شام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    دوسری جانب ریفرنڈم کے بعد ترکی میں نافذ ایمرجنسی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ ایمرجنسی گزشتہ سال ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: ترک عوام نے صدارتی نظام کے حق میں فیصلہ سنا دیا

    ریفرنڈم کے بعد صدارتی نظام کے حامیوں نے جشن منایا تو مخالفت کرنے والوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ استنبول میں سینکڑوں افراد نے ریفرنڈم کے نتائج کے خلاف مظاہرہ اور مرکزی چوک تک مارچ کیا۔

    صدر اردگان کے حامی بھی ریفرنڈم میں فتح کے بعد سڑکوں پر نکلے اور جشن منایا۔

  • بھلکڑ ٹرمپ کی قومی ترانے کے دوران بدحواسیاں

    بھلکڑ ٹرمپ کی قومی ترانے کے دوران بدحواسیاں

    واشنگٹن: ہر سال کی طرح اس سال بھی امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں ایسٹر کی تقریبات منعقد ہوئیں اور تقریب کے دوران ٹرمپ بدحواسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ترانہ پڑھتے ہوئے سینے پر ہاتھ رکھنا بھول گئے۔

    اس بار وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایسٹر کی تقریب گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کچھ پھیکی سی رہی۔ اس بار بہت کم لوگوں نے تقریب میں شرکت کی۔

    اس کے برعکس بارک اوباما کے صدارتی دور میں بہت سے مہمان وائٹ ہاؤس میں آتے تھے جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہوتی تھی۔ صدر اوباما بچوں کے ساتھ گھل مل جاتے اور انہی کی طرح بچہ بن کر کھیلتے تھے۔

    تقریب میں جب قومی ترانہ پڑھا گیا تو بالکونی پر کھڑی خاتون اول میلانیا اور ان کے بیٹے بیرن ٹرمپ نے تو سینے پر ہاتھ رکھا مگر صدر ٹرمپ ہاتھ رکھنا بھول گئے۔

    میلانیا نے ٹہوکا مار کر انہیں یاد دلایا جس کے بعد صدر ٹرمپ کو بھی یاد آیا اور انہوں نے سینے پر ہاتھ رکھ کر بقیہ ترانہ سنا۔

    ٹرمپ کی اس حرکت نے انہیں ایک بار پھر امریکی میڈیا کی تنقید اور غیر ملکی میڈیا کے مذاق کا نشانہ بنا دیا۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاج

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاج

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ان کی صدارتی مہم کے زمانے میں ہی شروع ہوگیا تھا تاہم اب احتجاج کا دائرہ زمین کی وسعتوں سے باہر نکل کر خلا تک پھیل گیا ہے

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جن کے خلاف امریکہ سمیت دیگر ممالک میں احتجاج ہوتا رہا ہے اب پہلی باران کے خلاف خلا میں بھی احتجاج کیا گیا۔

    اس احتجاج کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے پہلے صدر بن گئے ہیں، جن کے خلاف زمین کے علاوہ بھی کسی دوسری جگہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک (اسان) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں بھیجی گئی احتجاجی تختی کی تصویر اور ویڈیو جاری کی ہے۔

    کمپنی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں کمپنی کے ماہرین کو ریاست ایریزونا سے احتجاجی تختی خلا میں بھیجتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ادارے کے مطابق یہ احتجاج رواں ماہ 22 اپریل کو سماج میں سائنس کے کردار سے متعلق ہونے والے مارچ سے اظہار یکجہتی کے طور پر کیا گیا ہے۔


    خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج


     یاد رہے کہ امریکہ کے انتخابات کے لیے چلائی جانے والی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خواتین کے حوالے سے نامناسب گفتگو بھی منظر عام پر آئی تھی تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ازراہ مذاق کی جانے والی گفتگو‘ قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔

    صدر منتخب ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے دوران بھی امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے باہر دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

    صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں خواتین نے احتجاجی مارچ بھی کیاتھا۔

  • چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    واشنگٹن: چین کے صدر شی جن پنگ امریکا کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    دونوں طاقتور ممالک کے سربراہان کی ملاقات امریکی ریاست فلوریڈا میں ہوئی۔

    trump-3

    اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر ٹرمپ چین مخالفانہ رویے کا اظہار کرتے نظر آئے تھے تاہم ملاقات کے بعد انہوں نے چینی صدر سے غیر معمولی تعلقات کا دعویٰ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات میں زبردست بہتری آئی ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے چین اور امریکا کے درمیان ہونے والے تجارتی خسارے سے متعلق بات چیت کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین کو تجارتی خسارے کا ازالہ کرنا ہوگا اور امریکی مصنوعات خرید کر تجارت کے توازن کو برقرار رکھنا ہوگا۔

    دونوں ممالک نے شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر بھی اظہار تشویش کرتے ہوئے اس حوالے سے گفتگو کی۔

    trump-2

    چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی ہم منصب کو چین کے دورے کی دعوت بھی دی جسے ٹرمپ نے قبول کرلیا۔ یہ دورہ رواں سال کے آخر میں ہوگا۔

    چینی صدر کے لیے مکڈونلڈز کا برگر

    سنہ 2015 میں ٹرمپ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جب چینی صدر امریکا کے دورہ پر آئیں گے تو وہ (ٹرمپ) انہیں کوئی عشائیہ نہیں دیں گے، بلکہ اس کی جگہ صرف ایک مکڈونلڈز کے برگر سے ان کی تواضع کریں گے۔ ’میں ان سے کہوں گا کہ آپ کی وجہ سے ہم اقتصادی خسارے کا شکار ہوگئے ہیں‘۔

    اس وقت چینی صدر، صدر بارک اوباما سے ملاقات کے لیے امریکا آرہے تھے اور شی جن پنگ کے لیے وائٹ ہاؤس میں ڈنر کا اہتمام کیا جا رہا تھا۔

    trump-4

    ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین کی وجہ سے امریکی بھوکے رہنے پر مجبور ہیں، لہٰذا وہ کبھی بھی چینی صدر کو پرتکلف عشائیہ نہیں دیں گے۔

    اب ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جب چینی صدر کو وائٹ ہاؤس میں ڈنر کے لیے مدعو کیا گیا تو اس میں مکڈونلڈز کا برگر تو نہیں پیش کیا گیا، تاہم وائٹ ہاؤس کے روایتی عشائیوں کے برعکس یہ عشائیہ نہایت سادہ تھا اور اس میں مجموعی طور پر صرف 5 سے 6 اقسام کے کھانے رکھے گئے۔

  • ٹرمپ کی یہ عادت ان کی ذہنی خرابی کی علامت؟

    ٹرمپ کی یہ عادت ان کی ذہنی خرابی کی علامت؟

    آپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ عجیب و غریب اور بے تکے مصافحے تو یاد ہوں گے جو چند دن قبل تک دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔

    ٹرمپ مصافحہ کرتے ہوئے اپنے مدمقابل کو اس طرح کھینچتے ہیں کہ گمان ہوتا ہے کہ وہ بیچارہ ابھی ان پر گر پڑے گا۔ دھان پان سی جسامت کے حامل افراد تو ان کے بے تکے مصافحوں سے لڑکھڑا جاتے ہیں اور بڑی مشکل سے اپنے آپ کو گرنے سے بچاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویسے ویسے ٹرمپ کی مزید عجیب و غریب اور غیر معمولی عادات سامنے آرہی ہیں۔

    حال ہی میں میڈیا نے ان کی ایک اور عجیب و غریب عادت کی طرف اشارہ کیا جو ٹیبل پر بیٹھتے ہی سامنے رکھی چیزوں کی جگہ تبدیل کردینے کی ہے۔

    ٹرمپ جب بھی گفتگو یا میٹنگ کے لیے اپنی کرسی پر بیٹھتے ہیں تو وہ میز پر اپنے سامنے رکھے کافی کے کپ، ٹی میٹ، کاغذات حتیٰ کہ اپنے نام کے بورڈ کو بھی ہٹا کر دور رکھ دیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ٹرمپ کی اس عادت کا کافی مضحکہ اڑایا جارہا ہے، تاہم مختلف شعبہ جات کے ماہرین اس پر مختلف آرا پیش کر رہے ہیں۔

    ماہرین طب کے مطابق ٹرمپ کی یہ عادت ایک ذہنی مرض اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا شخص بار بار مختلف اشیا کو چیک کرنے کے عادی ہوجاتا ہے۔

    ایسے افراد کسی بھی چیز سے مطمئن نہیں ہوتے اور اپنے انجام دیے ہوئے کاموں کو بار بار دیکھتے ہیں کہ کہیں وہ غلط تو نہیں۔

    دوسری جانب ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ عادت ٹرمپ کی حاکمانہ عادت کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ اپنی چیزوں کو دور دور تک ترتیب دے کر دراصل اپنی وسیع حدود اور جگہ کو متعین کرتے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ عادت کامیاب، بااعتماد اور اونچے عہدوں پر براجمان افراد کی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس عام افراد جو ایک عام زندگی گزار رہے ہوتے ہیں وہ اکثر اپنی اشیا کو اپنے قریب کر لیتے ہیں اور یہ ان میں کم اعتمادی کی علامت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ یہ حرکت اس لیے کرتے ہیں تاکہ سامنے موجود کیمرے ان پر واضح طور پر فوکس کر سکیں اور کوئی چیز ان کی راہ میں نہ آئے۔

    معروف کامیڈین جمی کیمل نے بھی اپنے پروگرام میں ٹرمپ کی اس عادت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ کے صحت منصوبے میں او سی ڈی (اوبسیسو کمپلزو ڈس آرڈر) شامل ہو تاکہ ان کا بھی علاج ہوسکے۔

    وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کو آئے ابھی تو صرف 2 ماہ ہی ہوئے ہیں، ابھی ان کو 4 سال وہیں گزارنے ہیں اور اس دوران انتظار کریں کہ ٹرمپ کی مزید کون سی عجیب و غریب عادات سامنے آتی ہیں۔

  • ٹرمپ کاحکم نامہ معطل کرنےوالےجج کوقتل کی دھمکیاں

    ٹرمپ کاحکم نامہ معطل کرنےوالےجج کوقتل کی دھمکیاں

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا حکم نامہ معطل کرنےوالے فیڈرل جج کو قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈٹرمپ کاحکم نامہ معطل کرنےوالے ہوائی کے فیڈرل جج کوقتل کی دھمکیاں موصول ہونےپرجج کی حفاظت کے لئے یوایس مارشلز کا دستہ ہوائی پہنچ گیا.

    دوسری جانب ایف بی آئی نے ہوائی کے فیڈرل جج کودھمکیاں دینے والوں کو بے نقاب کرنےکےلیےتعاون کی پیش کش کی ہے.


    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل


    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں ہوائی کےوفاقی جج ڈیریک واٹسن نےامریکی صدر کی سفری پابندی کےحکم نامے کےخلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسےمسلمانوں سے تعصب پر مبنی حکم نامہ کہاتھا۔


    مزید پڑھیں:سفری پابندی کےحکم نامہ پر ہار نہیں مانوں گا،ڈونلڈٹرمپ


    بعدازاں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےکہاتھاکہ سفری پابندی کے حکم نامہ پر ہار نہیں مانوں گا، سفری پابندیوں کامعاملہ امریکی سلامتی کا ہے۔

    یاد رہےکہ رواں ماہ کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔

    نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار


    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سفری پابندیوں سے متعلق جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے دیکھنے میں آئے تھےاس حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے فروری میں معطل قراردے دیا تھا۔

  • جرمنی کا ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کرنے کا عندیہ

    جرمنی کا ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کرنے کا عندیہ

    برلن: امریکا کے جارح مزاج صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آج کل ہر روز ہی توہین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کل عدالت نے ان کی جانب سے عائد سفری پابندیوں کو معطل کردیا تو آج جرمنی نے ان کے خلاف عالمی تنظیم برائے تجارت (ڈبلیو ٹی او) میں مقدمہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    جرمنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کرلیا۔ جرمن وزیر برائے اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئے ٹیکس لگائے گئے یا جرمن برآمدات پر ٹیکسوں میں اضافہ کیا گیا تو عالمی تجارتی تنظیم کے ذریعے ان پر مقدمہ کر دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا سفری پابندی سے متعلق نیا حکم نامہ معطل

    جرمن وزیر کا کہناتھا کہ ٹرمپ کے اقدامات عالمی کاروباری قوانین کے خلاف ہیں۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے جرمنی کو دھمکی دی تھی کہ اگر جرمن کار ساز کمپنیوں نے میکسیکو میں نیا پلانٹ لگایا تو جرمن گاڑیوں پر 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    یہ اعلان ٹرمپ نے میکسیکو سے اپنی شدید نفرت کے باعث کیا تھا۔ وہ اس سے قبل بھی امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کروانے کا اعلان کر چکے ہیں۔