Tag: Trump’s statement

  • ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    اسلام آباد : سابق نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کو مسترد کرتے ہوئے ٹرمپ کےبیان کوغیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا جبکہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں مسلم لیگ ن کےسینئررہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں امریکی صدر کے بیان سمیت اہم ملکی امور پر سیاسی رہنمائوں سے مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں گورنرپنجاب رفیق رجوانہ اور گورنرخیبرپختونخوا نے شرکت کی جبکہ مریم نواز ، مشاہداللہ خان، پرویزرشید سمیت دیگررہنما بھی شرکت،ذرائع
    اسلام آباد:مریم نواز بھی مشاورتی اجلاس میں شریک تھیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کومسترد کر تے ہوئے اسے غیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا اور کہا کہ دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان نےاہم کرداراداکیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں۔

    نوازشریف نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام کیلئےمخلصانہ طورپرساتھ دیا، پاکستان اپنےقومی مفادات پرسمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    مشاورتی اجلاس میں نوازشریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکی ہدایت کردی۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے 12جنوری کی تاریخ تجویز دی ، وزیراعظم پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت سےاجلاس کی تاریخ کاتعین کرینگے۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی دھمکی، اپوزیشن لیڈر کا فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    ٹرمپ کی دھمکی، اپوزیشن لیڈر کا فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف نے امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ حکومت ملکی سلامتی اور وقارکےحوالےسےقوم کواعتمادمیں لے، ٹرمپ کا بیان حقائق کے منافی اور ناپختہ سیاسی سوچ کامظہر ہے، ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہمارے بار بار اصرارکے باوجود وزیر خارجہ مقرر نہ کیا گیا، وزیرخارجہ نہ ہونےسےہم خارجہ محاذپرتنہائی کاشکار ہوئے، وزیرخارجہ نہ ہونے سے ہم دنیا میں اپنامقدمہ لڑنے میں ناکام رہے۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنےمفاد کی جنگ ہم پرتھونپی، امریکی مفادات کی جنگوں میں ہمارابےپناہ جانی ومالی نقصان ہوا۔

    خورشیدشاہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کامالی نقصان 30 ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہوا، نقصان کے بدلے امریکہ نے ہمیں لالی پاپ ،مونگ پھلی دیکر بہلایا۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا بیان، مختلف ممالک میں تعینات سفیروں کی اسلام آباد طلبی

    ٹرمپ کا بیان، مختلف ممالک میں تعینات سفیروں کی اسلام آباد طلبی

    اسلام آباد : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیاء اور پاکستان سے متعلق پالیسی پر غور کے لیے پاکستان نے مختلف ممالک میں موجود اپنے سفیروں کو اسلام آباد طلب کرلیا، اس حوالے سے اہم اجلاس پانچ، چھ اورسات ستمبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پر غور کرنے کے لیے پاکستان نے مختلف ملکوں میں تعینات اپنے سفیروں کو اسلام آباد طلب کرلیا ہے۔

    وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق سفیروں کااجلاس پانچ، چھ اورسات ستمبر کو طلب کیا گیا ہے، مختلف ممالک میں تعینات سفیروں کو طلب کرکے ٹرمپ کے بیان پر ان سے رائے طلب کرنے کا فیصلہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان کےحوالے سےپالیسی اور علاقائی صورت حال پربات چیت ہوگی، اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اورامریکہ کے ساتھ تعلقات کا ازسر نو جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہد میتلا کے مطابق سفیروں کے اجلاس میں طے کیا جائے گا کہ مستقبل میں پاکستان کے امریکہ سے تعلقات کیسے ہونئے چاہیئں؟

    اس کے علاوہ افغانستان میں قیام امن اور طالبان قیادت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بھی بات چیت ہوگی۔ شاہد میتلا کے مطابق اجلاس کی اہم بات یہ ہے کہ اس سے قبل سفیروں کے جتنے بھی اجلاس ہوئے وہ ایک دن کے ہوا کرتے تھے لیکن اس بار یہ اجلاس تین دن تک جاری رہے گا۔