Tag: TTP

  • کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی افغانستان میں سب سے بڑا دہشت گرد گروپ قرار

    کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی افغانستان میں سب سے بڑا دہشت گرد گروپ قرار

    اقوام متحدہ نے کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں سب سے بڑا دہشت گرد گروپ قرار دیدیا ہے۔

    کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق اقوام متحدہ کی چشم کشا رپورٹ سامنے آگئی، جس کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی و دیگر دہشت گرد تنظیمیں خطے، بالخصوص عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں افغان طالبان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں حملے کرنے کیلئے کالعدم ٹی ٹی پی کوافغانستان کے طالبان حکمرانوں کی سرپرستی حاصل ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کو القاعدہ سے آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ مل رہی ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے لوگ دہشت گرد کارروائیوں کیلئے کالعدم ٹی ٹی پی کی مدد کررہے ہیں، افغانستان میں دہشت گرد گروپ کالعدم ٹی ٹی پی کے 6 سے ساڑھے 6 ہزار کے درمیان جنگجو ہیں، ان دہشتگردوں کو مقامی جنگجوؤں کے ساتھ القاعدہ کیمپوں میں تربیت دی جا رہی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کیمپ ننگرہار، قندھار، کنڑ اور نورستان جیسے سرحدی صوبوں میں قائم ہیں، کابل پاکستان کیلئے خطرہ بننے والے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کو تیار نہیں، افغانستان دہشت گردی کا مرکز بنتا جارہا ہے جسکی براہ راست ذمہ دار افغان طالبان حکومت ہے۔

  • دہشت گردوں کو فنڈنگ کرنے کے لیے غیر قانونی ٹرک اڈا چلانے والے 2 سہولت کار گرفتار

    دہشت گردوں کو فنڈنگ کرنے کے لیے غیر قانونی ٹرک اڈا چلانے والے 2 سہولت کار گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں غیر قانونی ٹرک اڈا چلانے والے کالعدم ٹی ٹی پی کے 2 سہولت کار گرفتار کر لیے گئے۔

    سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں ایک کارروائی کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے دو سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

    دہشت گردوں کی سہولت کاری پر حکومت سندہ نے فورتھ شیڈول میں بھی نوٹیفائڈ کیا تھا، ملزمان حسن گل محسود اور بشیر کے قبضے سے دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کی کثیر رقم برآمد ہوئی، ملزمان نے امیر کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی ہدایت پر جدید اسلحہ خریدا تھا، یہ ہتھیار فنڈنگ سے حاصل کردہ ایک لاکھ 60 ہزار روپے سے خریدا گیا۔

    ملزمان کی نشان دہی پر 2 نائن ایم ایم پستول برآمد کیے گئے، ملزمان سپر مارکیٹ علاقہ تھانہ گلزار ہجری پر غیر قانونی ٹرک اڈا چلا رہے تھے، اور اڈے سے حاصل منافع سے کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرتے تھے۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی کراچی میں ٹیرر فنڈنگ و اسلحے کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

  • افغانستان، کنڑ میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی مدرسے کی دستار بندی کی تقریب میں شرکت (ویڈیو)

    افغانستان، کنڑ میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی مدرسے کی دستار بندی کی تقریب میں شرکت (ویڈیو)

    اسلام آباد: افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور ٹریننگ مراکز کی موجودگی کے شواہد سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان، کنڑ میں ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے ایک مدرسے کی دستار بندی کی تقریب میں شرکت کی ہے، جس کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    یہ تقریب کنڑ میں موجود مدرسہ دار الحجرا والجہاد اور جامعہ منبہ الاسلام میں ہوئی، تقریب میں دہشت گرد عظمت لالا اور مولوی فقیر کی موجودگی بھی دیکھی جا سکتی ہے، اس تقریب میں متعدد افغان رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

    ترجمان افغان طالبان کے مطابق افغانستان میں ٹی ٹی پی کے کوئی ٹھکانے موجود نہیں ہیں، جب کہ یہ تقریب افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کی موجودگی کا کھلا ثبوت ہے۔

    ٹی ٹی پی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے، جس کا افغان حکومت کو بخوبی علم ہے، پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان عبوری حکومت دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کر کے خطے کو دہشت گردی سے پاک کرے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کی افغان سر زمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی بنیادی وجہ افغان طالبان کا ٹی ٹی پی کو محفوظ پناہ گاہیں مہیا کرنا ہے۔

  • افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی سرغنہ عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت ہلاک

    افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی سرغنہ عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت ہلاک

    کابل: افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی سرغنہ عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے علاقے کنڑ میں کالعدم ٹی ٹی پی لکی مروت کا سرغنہ عتیق الرحمان عرف ’ٹیپو گل مروت‘ مارا گیا، ہلاک دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد سرغنہ کی ہلاکت کالعدم ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی کا واضح ثبوت ہے، افغانستان میں آپس کے اندرونی خلفشار کی وجہ سے آئے دن کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنما پراسرار طور پر مارے جا رہے ہیں۔

    قومی سلامتی کے حوالے سے تجزیہ کار سوال اٹھا رہے ہیں کہ واضح ثبوتوں کے باوجود افغان حکومت اب بھی کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرے گی؟

  • ٹی ٹی پی اور افغان طالبان کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں: امریکی نمائندہ خصوصی کا انکشاف

    ٹی ٹی پی اور افغان طالبان کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں: امریکی نمائندہ خصوصی کا انکشاف

    واشنگٹن: افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں سٹمسن سینٹر تھنک ٹینک کے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تھامس ویسٹ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان علاقائی سالمیت کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، پاکستان میں ٹی ٹی پی کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر ٹی ٹی پی کے حملوں میں افغان طالبان کی حمایت ہے یا نہیں؟ اس پر عوامی سطح پر بات کرنا مشکل ہے۔

    تھامس ویسٹ نے واضح کیا کہ نیٹو جنگ کے دوران افغان طالبان کی اتحادی بننے والی ٹی ٹی پی کے اب بھی طالبان سے تعلقات کافی مضبوط ہیں۔

    خصوصی امریکی ایلچی نے کہا افغانستان میں داعش کے حملوں میں کمی آئی ہے، 2023 کے اوائل سے افغانستان میں طالبان کے چھاپوں نے داعش کی مقامی شاخ کے کم از کم آٹھ اہم رہنماؤں کو مار دیا ہے، ہم اسی شاخ کے حوالے سے سب سے زیادہ فکر مند رہے ہیں۔

  • ٹی ٹی پی کے لیے سوشل میڈیا پر فنڈز جمع کرنے والا ملزم غلام نبی گرفتار

    ٹی ٹی پی کے لیے سوشل میڈیا پر فنڈز جمع کرنے والا ملزم غلام نبی گرفتار

    کراچی: تحریک طالبان پاکستان کے لیے سوشل میڈیا پر فنڈز جمع کرنے والے ملزم غلام نبی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری، ریڑھی گوٹھ میں ایک کارروائی کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کا سرگرم کارکن گرفتار کر لیا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے افراد کی تلاش کے دوران ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی، ملزم غلام نبی نے سوشل میڈیا کے ذریعے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے فنڈز جمع کرنے کا انکشاف کیا۔

    ملزم کے قبضے سے چندے کی رسیدیں اور رقم بھی برآمد ہوئی ہے، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اسے دہشت گردی کی تربیت کے لیے افغانستان جانا تھا۔

    ادھر گزشتہ روز ساہیوال میں‌ بھی مال منڈی چوک سے کالعدم تحریک طالبان کا ایک عہدے دار گرفتار کیا گیا تھا، سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد محمد صدیق خان کھلے عام لٹریچر تقسیم کر رہا تھا، ملزم سے افغان جہاد کے 3 کتابچے، 3 ممنوعہ کتابیں، اور عالمی جہاد کا داعی برآمد ہوئے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ مبینہ دہشت گرد کا تعلق موضع خیروخیل پکہ تحصیل غزنی خیل ضلع لکی مروت سے ہے، برآمد مواد میں حکومتی نظام و آئین کے خلاف نفرت انگیز، مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر شامل ہے، تھانہ سی ٹی ڈی نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

  • ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں میں کمانڈرز کی ہلاکتیں معمول بن گئیں

    ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں میں کمانڈرز کی ہلاکتیں معمول بن گئیں

    اسلام آباد: افغان علاقے خوست اور کنڑ و دیگر شہروں میں جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی میں فسادات کے باعث 9 دہشت گرد بشمول اہم کمانڈرز ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ذیلی گروپوں میں کمانڈرز کی ہلاکتیں معمول بن گئیں، خوست اور کنڑ و دیگر شہروں میں جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی میں باہمی لڑائیوں کے باعث 9 دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ہلاک دہشت گردوں میں ساجد، عمر، ملنگ، کمانڈر ذاکر، طارق عرف ولی، ہاشم عرف ساجد، عثمانی عرف مسلم، رحمان عرف گل بابا اور یوسف شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں کے کمانڈرز اور غریب دہشت گرد طبقوں میں اختلافات پہلے ہی شدت اختیار کر چکے ہیں، ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپوں نے مرکزی قیادت پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کے نچلے درجے کے دہشت گرد مالی مشکلات کا شکار ہیں، جب کہ دوسری طرف کمانڈر شاہانہ طرز زندگی گزار رہے ہیں، ٹی ٹی پی قیادت اپنے خود غرضانہ رویے کی بدولت غریبوں کو ذاتی مقاصد کے لیے سیکیورٹی فورسز کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔

    اندرونی خلفشار اور بیرونی اختلافات کی وجہ سے ٹی ٹی پی گروپوں کو آج بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے، زمین پر لڑنے والے غریبوں کو مہرہ بنا کر نام نہاد جہاد کے نام پر قربان کیا جا رہا ہے، تاکہ ٹی ٹی پی قیادت کا ذاتی اور مالی فائدہ ہو سکے، تاہم اب ان دہشت گردوں کے لیے افغان زمین تنگ ہونا شروع ہو گئی ہے۔

  • تحریک طالبان پاکستان کے بھتہ خور گروپ کا سرغنہ عبدالغنی گرفتار

    تحریک طالبان پاکستان کے بھتہ خور گروپ کا سرغنہ عبدالغنی گرفتار

    کراچی: تحریک طالبان پاکستان کے بھتہ خور گروپ کا سرغنہ عبدالغنی سوات میں گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی ساؤتھ کراچی نے سی ٹی ڈی خیبر پختون خوا کے ہمراہ سوات میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے بھتہ خور گروپ کے سرغنہ عبدالغنی کو گرفتار کر لیا۔

    ذرائع سی پی ایل سی کے مطابق کارروائی 9 اپریل کو کراچی سے گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر کی گئی، عبدالغنی نے گورنر کے پی کے کو بھی قتل کی دھمکی دی تھی، جس کی گرفتاری خیبر پختون خوا حکومت کے لیے بھی چیلنج تھی۔

    گرفتار ٹی ٹی پی سرغنہ کو کراچی منتقل کیا جا رہا ہے، سی پی ایل سی ساؤتھ کے مطابق کراچی کے ایک تاجر کو بھتے کی پرچی ملنے کی شکایت موصول ہوئی تھی، جس کے بعد چیف سی پی ایل سی نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی اور 9 اپریل کو غلام قادر اور کمال کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    دونوں ملزمان کراچی میں بھتہ خوری کے بڑے واقعات میں ملوث تھے، جو تاجروں کو افغانستان کے نمبر سے فون کر کے بھتہ مانگتے تھے اور نہ دینے پر قتل اور زخمی بھی کرتے تھے۔

    گرفتار ملزم عبدالغنی بھتہ خور گروہ کا سرغنہ ہے جو پورے پاکستان میں کام کرتا ہے، ملزمان ایک ہی نمبر سے کراچی اور کے پی کے میں بھتے کے لیے فون کرتے تھے۔

    گرفتار ملزم عبدالغنی پر کے پی کے میں 60 سے زائد مقدمات درج ہیں، تفتیش کے دوران غلام قادر اور کمال نے پولیس اے ایس آئی اور کئی انفارمرز کو بھی قتل کرنے سمیت بھتہ نہ دینے پر ایک بڑے بزنس مین کی املاک کو آگ لگانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    گروہ کے اہم ٹارگٹ کِلر اسماعیل کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی اندرونی اختلافات کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار

    کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی اندرونی اختلافات کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار

    اسلام آباد : سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں بڑھتے جانی نقصان کے باعث کالعدم پاکستان تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم پاکستان تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) اندرونی اختلافات کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

    سیکیورٹی اداروں کے ہاتھ شدید نقصانات سے دھڑے بندی اور وسائل کی تقسیم کی وجہ سے مزید دھڑوں میں بٹتی جارہی ہے۔

    دھڑے بندی کا شکار کالعدم ٹی ٹی پی مہمند، سوات اور باجوڑ ایجنسی اپنی مرکزی قیادت سے ناراض ہوکر علیحدگی کیلئے مشاورت کر رہے ہیں۔

    کالعدم تنظیم کی مرکزی قیادت انتظامی امور میں محسود اور وزیرقبائل کو باقی پر فوقیت دیتی ہے، جو دھڑے بندی کو مضبوط کررہا ہے۔

    اہم معاملات پر کالعدم تنظیم میں مرکزی قیادت سب سے مشاورت نہیں کرتی جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان جنگجوؤں کا استعمال بھی کالعدم ٹی ٹی پی میں اختلافات کا سبب بن رہا ہے۔

    ان اختلافات کو دور کرنے کیلئے کالعدم تنظیم کے باجوڑکےاہم لیڈرشیخ گل محمد اورسوات کے ڈاکٹرحمود نے مفتی نورولی کے ساتھ گزشتہ دنوں ایک جرگہ بھی کیا لیکن مفتی نورولی نے دیگر دھڑوں کے مطالبات ماننے سے انکار کردیا، جس پر جرگہ ناکام ہوگیا ہے۔

  • کراچی سے بھتہ خوروں کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی سے بھتہ خوروں کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : سائٹ ایریا میں فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگنے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے بھتہ خوروں کے دو کارندوں کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے سی آئی اے سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتہ قبل صنعتی ایریا میں نئی چیز دیکھنے میں آئی جہاں بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیجی جارہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ متعدد ایسے واقعات مزید سامنے آئے جن میں تاجروں اور صنعتکاروں سے دو سے 5کروڑ روپے بھتہ طلب کیا جارہا تھا اور عدم ادائیگی کی صورت میں ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے، ملزمان بظاہر واٹرٹینکر چلانے کا کاروبار کرتے تھے اور ان کے ساتھی جو مزدوری کے طور پر فیکٹریوں میں کام کرتے تھے اور ان کو معلومات فراہم کرتے تھے۔

    ملزمان بھتے کی رقم بونیر اور دیگر شہروں میں بھیجتے تھے، یہ رقم دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال کی جاتی تھی 8یہ رکنی گروپ ہے جس کا تعلق سجنا گروپ سے ہے۔