Tag: TTP

  • کراچی: پولیس نے 13 طالبان دہشت گرد مارگرائے

    کراچی: پولیس نے 13 طالبان دہشت گرد مارگرائے

    کراچی: شہر کے نواحی علاقے سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلہ جاری ہے، تحریکِ طالبان خان زمان گروپ کے سرکردہ افراد کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ اب تک 13 دہشت گرد مقابلے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ کے عقبی جانب واقع سپر مارکیٹ کے علاقے میں تحریکِ طالبان خان زمان گروپ کا اجلاس جاری تھا۔

    باوثوق ذرائع سے ملنے والے خفیہ اطلاعات کی بناء پرپولیس نےاس علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دہشت گردوں اور پولیس پارٹی درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے آپریشن میں بھارئی تعداد میں پولیس موبائلیں ، بکتر بند گاڑیاں اور کمانڈوز حصہ لے رہے ہیں۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پولیس مقابلے اور13 دہشت گردوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ڈہشت گردوں نے پولیس کی وردی پہنی ہوئی تھی۔

  • افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    کابل: پاکستان کے مطالبے پر افغانستان کے صوبے کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیاگیاہے،اطلاعا ت کے مطابق ملا فضل اللہ بھی اسی صوبےمیں روپوش ہے ۔

     افغانستان نےپاکستان کامطالبہ مان لیا اور کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا، جہاں ابتدائی طور پر اکیس شدت پسند ہلاک اورتینتیس زخمی ہو چکے ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےسربراہ ملا فضل اللہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کنڑ میں روپوش ہے ۔

     افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کنڑمیں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیا ہے، اور جھڑپوں میں پاکستانی طالبان بھی افغان فوج کا مقابلہ کررہے ہیں، وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق شدت پسندوں سےمقابلےمیں سات افغان فوجی زخمی ہوئےہیں۔

    دفاعی تجزیہ کارطلعت مسععودکاکہناہےکہ افغان حکومت نے آپریشن کر کے ثابت کر دیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر افغانستان میں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف مولوی فضل اللہ کو پاکستان کا سب سے بڑا دشمن قرار دے چکے ہیں۔

  • کوئی تین گنا کرایہ دےیاپچاس روٹیاں لےتواطلاع دیں، چوہدری نثار

    کوئی تین گنا کرایہ دےیاپچاس روٹیاں لےتواطلاع دیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثارنے ہدایت کی ہے کہ کوئی تین گنا کرایہ دے یاپچاس روٹیاں لے توپولیس کواطلاع دیں،مالک مکان نےدہشت گرد کوکرایہ دار رکھا تو وہ بھی ذمہ دار ہوگا، مسجدوں کے امام کسی مشتبہ شخص کودیکھیں تو اطلاع دیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فوج جمہوری حکومت کی نمائندگی کرتی ہے۔ افواج پاکستان نے کبھی بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی کبھی بناتی ہے۔ اگر خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچانا ہوتا تو دہشتگردوں کے خاندان آرام سے نہ رہ رہے ہوتے، پاکستان سے اسامہ بن لادن کے بیوی بچوں کو بھی بحفاظت بیرون ملک بھجوایا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو کام کرنے کیلئے سات دنوں کا وقت دیا گیا، ہم اپنا کام تیزی سے کر رہے ہیں اور دن رات مصروف عمل ہیں، کل شام یا پرسوں قوم کے سامنے اپنی سفارشات رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ایکشن پلان کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کا آزاد میڈیا بھی اپنی ذمہ داریاں پہچان لے، نہ صرف دہشتگردوں بلکہ ان کے حمایتیوں کو میڈیا پر اپنا پرچار کرنے سے روکنا ہو گا کیونکہ جس کے گھر میں کوئی نہیں سنتا وہ میڈیا پر آ کر عوام کو گمراہ کر رہا ہے، ضرورت ہے کہ میڈیا اب قومی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوے فیصد مدرسے دہشتگردی سے منسلک نہیں ہیں بلکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے دست راست ہیں. ایسا بالکل نہیں کہنا چاہیے کہ مدرسوں میں پڑھنے والے تمام دہشتگرد ہیں۔ لیکن جو بھی پاکستان کیخلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے آپریشن ضرب عضب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میران شاہ میں عام شہری اور دہشتگرد ایک ہی جگہ پر رہ رہے تھے، مگر ہم نے وہاں کاروائی کرنے کیلئے پہلے وارننگ جاری کی تا کہ عام لوگ وہاں سے امدادی کیمپوں میں چلے جائیں، جب وزیر اعظم نے آپریشن کا فیصلہ کیا تو یہ تمام معاملات اسی وقت طے کر لئے گئے تھے۔

  • کراچی میں سی آئی ڈی کا کاروائی، طالبان کے دو دہشت گرد ہلاک

    کراچی میں سی آئی ڈی کا کاروائی، طالبان کے دو دہشت گرد ہلاک

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گردخان زمان کی گرفتاری کیلئے سی آئی ڈی پولیس کے چھاپے جاری ہیں کارروائی کے دوران خان زمان کے دوساتھی مارےگئے۔

    سی آئی ڈی پولیس کراچی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کےدہشت گردخان زمان کی گرفتاری کیلئےچھاپے مارے جارہے ہیں۔

    دہشت گرد خان زمان نے پشاور کے بعدکراچی میں دہشت گردی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انچارج سی آئی ڈی سیل علی رضا کے مطابق دہشت گرد خان زمان اوراس کےساتھی بلوچستان سےکراچی میں داخل ہوناچاہتےتھے،خفیہ اطلاع پرناردرن بائی پاس کےقریب کارروائی میں خان زمان کے دو ساتھی مارےگئے ہیں جبکہ دہشت گرد کمانڈرخان زمان اور اسکے ساتھی فائرنگ کرتےہوئے فرارہوگئے۔

    پولیس کے مطابق خان زمان کراچی میں دہشت گرد کارروائیوں کا ماسٹرمائنڈ ہے۔ وہ انسپکٹرشفیق تنولی کے قتل،رینجرزپر بم حملے اور اغواکی وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔

  • پشاور اسکول حملے کا منصوبہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنا

    پشاور اسکول حملے کا منصوبہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنا

    پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے منصوبہ کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    انسدادِ دہشت گردی کے ادارے نے سانحۂ پشاور کے متعلق جو معلومات اکھٹی کی ہیں، ان کے مطابق حملے کا منصوبہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنایا گیا۔

    اس ناپاک حملے کی منصوبہ بندی میں کالعدم تحریکِ طالبا ن، کالعدم تحریکِ طا لبان پاکستان، کالعدم لشکرِ اسلام، کالعدم ٹی ٹی جی اور کالعدم ٹی ٹی ایم شامل تھی، منصوبہ بندی میں مولوی فضل اللہ، شکیل خالد حقانی،  منگل باغ ، اورنگزیب، مولوی فقیر اور دیگر شامل تھے۔

    اس نا پا ک منصوبے میں شریک کالعدم تنظیموں کے سولہ افراد شریک ہوئے، حملہ آوروں کی تعداد سات تھی، جن کے نام ابوذر،عمر،عمران، یوسف، عذیر، قاری اور چمنے ہیں۔

    گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی قیادت کالعدم تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کررہا تھا، جس کا تعلق اپر دیر سے بتایا جاتا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے ایک ٹوپی بھی ملی ہے، جس پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر ہیں۔

  • معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والوں کی شناخت ہوگئی، ذرائع

    معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والوں کی شناخت ہوگئی، ذرائع

    پشاور: اسکول حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہیں، حملے کی قیادت کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر لئیس خان کر رہا تھا جبکہ دہشتگردوں کے زیرِ استعمال گاڑی بھی متعلقہ تھانے منتقل کر دی گئی ہے۔

    پشاور میں معصوم طلباء کو خون میں نہلانے والے دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی قیادت کالعدم تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کررہا تھا، جس کا تعلق اپر دیر سے بتایا جاتا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک ٹوپی بھی ملی ہے ،جس پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر ہیں۔

    دوسری جانب پشاور واقعے میں دہشت گردوں کے زیرِ استعمال بر آمد ہونیوالی گاڑی متعلقہ تھانے منتقل کردی گئی ہے، پولیس کے مطابق گاڑی نمبر ون ایٹ سیون کا چیسس اور انجن نمبر بھی حاصل کرلیا گیا ہے، جسے تصدیق کےلیے مختلف اداروں کو بھجوایا گیا ہے۔

    سوزوکی کیری کا رنگ سفید اور بشیر عنایت نامی شخص کی ملکیت ہے، انسدادِ دہشتگردی کی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر تفتیش شروع کر چکی ہے، تحقیقاتی ٹیم اسکول کے مختلف اطراف کی فوٹو گرافی بھی کرے گی۔

    واضح رہے گزشتہ روز دہشت گردوں نے پشاور آرمی اسکول پر حملہ کر کے 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید ہوگئے تھے، حملہ کی ذمہ داری تحریکِ طالبان نے قبول کی تھی ، ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ آپریشن ضربِ عضب کے جواب میں کیا گیا۔

  • پاکستان میں تحریک طالبان کے بزدلانہ حملوں کی تاریخ

    پاکستان میں تحریک طالبان کے بزدلانہ حملوں کی تاریخ

    اسلام آباد: پاکستان میں طالبان کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں میں 2007 سے اب تک ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

    یہاں ہم سن 2007 میں ان کے قیام سے لے کر اب تک کئے جانے والےبڑےدہشت گرد حملوں کی تفصیلات بتارہے ہیں:

    2007

    اکتوبر 18: پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کے قافلے پر حملہ کیا جس میں 139 افراد جاں بحق ہوئے۔ بعد ازاں دسمبر 27 کو بینظیر بھٹو کو بھی ایک خودکش حملے میں قتل کردیا گیا۔

    2008

    اگست 21: دو خودکش حملوں میں 64 افراد جاں بحق ہوئے ، حملہ اسلام آباد کے نزدیک پاکستان کے مرکزی اسلحہ ساز ادارے ’واہ آرڈیننس فیکٹری‘ کے باہر کیا گیا۔

    ستمبر 20: ایک خودکش حمہ آور بارودی مواد سے بھرا ٹرک لے کر اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل سے جا ٹکرایا۔ اس حملے میں 60 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2009

    اکتوبر 28 : پشاور کے ایک بازار میں کار میں بم لگا کر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 125 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2010

    جنوری 1: بنوں میں ایک کار بم حملے میں 101 افراد جاں بحق ہوئے، حملہ والی بال کے میچ کے دوران ہوا۔

    مارچ 12:لاہور میں آرمی پر دو خودکش حملے کئے گئے جن میں 57 افراد شہید ہوئے۔

    مئی 28: احمدیوں کی عبادت گاہ پر مسلح افراد نے حملہ کیا اور قتل و غارت کے بعد خعد کش حملے کئے، اس واقعے میں 82 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جولائی 9:مہمند قبائلی علاقے کے ایک مصروف بازار میں ایک خودکش حمہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ا105 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 9 : کوئٹہ میں منعقدہ شیعہ ریلی میں کئے گئے خودکش حملے میں 59 افراد جاں بحق ہوئے۔

    نومبر 5: درہ آدم خیل میں جمعے کی نماز کے دوران ایک خودکش حملہ آور کے حملے کے نتیجے میں 68 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2011

    اپریل 3: ڈیرہ غازی خان میں ایک صوفی بزرگ کے مزار پر کئے گئے خودکش حملے میں 50 افراد جاں بحق ہوئے۔

    مئی 13 : چارسدہ کے پولیس ٹریننگ کالچ پر ہونے والے دو خودکش حملوں میں 98 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 19:خیبر ڈسٹرکت میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں 43 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    2012

    جنوری 11: قبائلی علاقہ جات کے بازار میں کئے جانے والےریموٹ کنٹرول حملے میں 35 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 16: مانسہرہ میں مسلح افراد نے 20 شعیہ افراد کو بس سے اتار کر گولیوں سے بھون ڈالا

    2013

    جنوری 10: کوئٹہ کے شیعہ ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے خودکش حملے میں 92 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    فروری 16:کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہی ایک اور بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 89 افراد جاں بحق ہوئے۔

    مارچ 3: کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں ایک کار بم حملے کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جولائی 27: پاکستان کے شمال مغربی علاقہ جات کے مصروف بازار میں ہونے والے خودکش حملے میں 41 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اگست 9: کوئٹہ میں ایک سینئر پولیس افسر کے جنازے کو خود کش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 38 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 22: پشاور میں ایک چرچ پر ہونے والے دو خودکش حملوں کے نتیجے میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے 82 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ستمبر 29: پشاور کے ایک مصروف بازار میں کار بم حملے میں 42 افراد جاں بحق ہوئے۔

    2014

    جنوری 19: بنوںمیں ملٹری قافلے پر ہونے والے بم حملے میں 20 سپاہی شہید ہوئے۔

    جنوری 21:بلوچستان میں شیعہ زائرین کی بس پر ہونے والے بم حملے میں 24 افراد جاں بحق ہوئے۔

    جون 10: ٹی ٹی پی کے 10 مسلح جنگجوؤں نے کراچی ایئرپورٹ کو یرغمال بنا لیا اس حملے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔

    نومبر 2:پاکستان انڈیا بارڈر پر روزانہ منعقد ہونے والی تقریب پر ہونے والے خودکش حملے میں 55 افراد جاں بحق ہوئے۔

    دسمبر 16:تحریک ِ طالبان کے مسلح دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 132 معصوم بچوں سمیت 141 افراد جاں بحق ہوئے۔

  • پشاور حملے کا مقصد آرمی کے حملوں کابدلہ لینا ہے، طالبان

    پشاور حملے کا مقصد آرمی کے حملوں کابدلہ لینا ہے، طالبان

    پشاور: تحریکِ طالبان نے پاکستان آرمی کے زیرِ انتظام چلنے والے ایک اسکول پرحملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 84 طلبہ سمیت کل 130 افراد شہید ہوئے ہیں۔

    ٹی ٹی پی کے ترجمان کے مطابق حملے کا مقصد پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن میں جاں بحق ہونے والے افراد کا بدلہ لینا ہے۔

    تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے ترجمان محمد عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ ، ’’ہم نے آرمی کا اسکول اس لئے چنا کہ حکومت ہمارے خاندان والوں کو اور ہماری عورتوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ انہیں بھی ہمارا درد محسوس ہو‘‘۔

  • کراچی رینجرز کی بڑی کامیابی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد ہلاک

    کراچی رینجرز کی بڑی کامیابی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد ہلاک

    کراچی:کراچی کے علاقے گلشن بونیر میں رینجرز سے فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظم کا دہشت گرد مارا گیا جسے قاری عبدالرحمان کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، اس کے سر کی قیمت پندرہ لاکھ روپےتھی ۔

     (18-28-2013)سندھ حکومت کی جانب سے جاری آڈر
    (18-28-2013)سندھ حکومت کی جانب سے جاری آڈر

    رینجرز ترجمان کے مطابق کراچی کےعلاقے لانڈھی گلشن بونیر میں رینجرز نے کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران ملزمان اور رینجرز اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلےمیں کالعدم تنظیم سےتعلق رکھنے والا ملزم قاری عبدالرحمان مارا گیا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم شہر میں متعدد بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی کئی وارداتوں میں ملوث تھا۔

    دہشتگرد کی موجودگی کی اطلاع پر اس مکان پر چھاپا مارا
    دہشتگرد کی موجودگی کی اطلاع پر اس مکان پر چھاپا مارا

    سندھ حکومت نے ہلاک ملزم کے سر کی قیمت پندرہ لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ مقابلے کے دوران دو دہشت گردوں کو گرفتار بھی کرلیا اور ان کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا گیاہے۔

  • کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کی پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی

    کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کی پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی

    کراچی : کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    حساس ادارے کی جانب سے وفاقی وزارتِ داخلہ ، وزارتِ داخلہ سندھ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے، حساس ادارے کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

    جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کمانڈر عدنان رشید کی سربراہی میں حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، پانچ خودکش حملہ آور تیار کئے گئے ہیں، عدنان رشید اس حملے کیلئے فنڈنگ اور خودکش حملہ آوروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔

    رپورٹ میں مستقبل قریب میں خودکش حملے کی پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دہشتگرد پرویز مشرف کو طبی معائنے کیلئے اسپتال لیجاتے وقت نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    حساس ادارے نے وفاقی وزارتِ داخلہ ، وزارتِ داخلہ سندھ ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا ہے، سابق صدر کی سیکیورٹی فول پروف بنانے اور خودکش حملہ آوروں کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔