Tag: turk president ERDOGAN

  • شہری فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اردوان کی اپیل

    شہری فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اردوان کی اپیل

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی ہم منصب کو ایک بار پھر دماغی علاج کا مشورہ دیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تقریب سے خطاب کے دوران شہریوں سے اپیل کی کہ وہ فرانسیسی مصنوعات نہ خریدیں، واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے توہین آمیز بیان کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔

    ترک صدر نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کو یورپ میں نفرت کا پھیلاؤ روکنے کے لیے فرانسیسی صدر کی پالیسیوں کو روکنا چاہیے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

    مزید پڑھیں: دنیا بھر میں لوگ فرانسیسی صدر کی تصاویر نذر آتش کرنے لگے

    اردوان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو مسلمانوں سے مسئلہ ہے، وہ اپنے دماغ کا علاج کروائیں،انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے مغربی ممالک میں اسلامی طرز حیات کے مطابق زندگی گزارنا مشکل ترین ہوتا جارہا ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ ترکی اسلاموفوبیا کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے، یورپی یونین کی اولین ذمے داری ہے کہ اسلام کے خلاف منافرت کو روکے، اس معاملے کو اب مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات کے بعد فرانس سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہردوڑ گئی ہے اور مسلم رہنماؤں میں طیب اردوان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات

    وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، جس میں دو طرفہ امور،مسلم امہ کے مسائل ،خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کا استقبال کیا ، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کی ون آن ون ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ امور،مسلم امہ کے مسائل ،خطے کی صورتحال زیر غور آئی۔

    اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان سے تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان کی ہر ممکن مدد کےلئے تیار ہیں ، میں اور عمران خان اکنامک اسٹریٹجی فریم ورک کا تاریخی معاہدہ کرنےجارہےہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ مختلف سطح پر تعلقات کو فروغ دے رہےہیں اور تجارت سمیت دیگر امور پر تعلقات کو آگے بڑھا رہےہیں ، مضبوط سیاسی اور تجارتی روابط کا دونوں ممالک کو فائدہ ہونا چاہیے، پاکستان اور ترکی کا تجارتی حجم تعاون اپنی صلاحیت سے کہیں کم ہے۔

    مزید پڑھیں : ترک صدرکا پاکستان سے تجارتی حجم کو5 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان

    انھوں نے کہا تھا ہم جانتے ہیں پاکستان میں آگے بڑھنےکی صلاحیت موجود ہے، اعلیٰ سطح پر دوروں سے تعاون کے نئے امکانات سامنے آتے ہیں، ترک تاجروں کو سی پیک پر بریفنگ دینےکی ضرورت ہے ، ترک سرمایہ کاروں کی سی پیک سےآگاہی کیلئے ہم مدد کو تیار ہیں۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی صحت کےشعبے میں مغرب کے کئی ممالک سے بہت آگےہے، پاکستان کیساتھ دفاعی شعبے میں تعاون مزید مضبوط ہو رہا ہے اور ٹرانسپورٹیشن ،صحت ، توانائی، تعلیم پرتعاون کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ترک سرمایہ کار پاکستان کےبنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری پر دلچسپی رکھتے ہیں، ہیلتھ کیئر کیلئے دنیا ترکی کا رخ کرتی ہے، ترکی نے جدید اسپتال تعمیر کئے ہیں ، ہیلتھ کیئر کیلئے پاکستانی عوام ترکی آسکتے ہیں۔

  • کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر طیب اردگان

    کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر طیب اردگان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرج حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، اسلام فوبیا اب حد سےبڑھ کر قتل عام میں تبدیل ہوگیا ہے، عالمی برادری اسلام فوبیا کیخلاف اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرج میں مساجد پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کرائسٹ چرج حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، دنیااسلام فوبیانہ صرف دیکھتی رہی بلکہ حوصلہ افزائی بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”عالمی برادری خصوصاًمغربی ممالک اسلام فوبیاکیخلاف اقدامات کریں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ترک صدر "][/bs-quote]

    ترک صدر کا کہنا تھا اسلام فوبیا اب حدسےبڑھ کرقتل عام میں تبدیل ہوگیا ہے، عالمی برادری خصوصاًمغربی ممالک اسلام فوبیاکیخلاف اقدامات کریں۔

    یاد رہے نیوزی لینڈکےشہرکرائسٹ چرچ میں 2مساجد میں مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ،حملے میں اب تک 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، حملہ آوروں نے النور  مسجد اور لِین وڈ میں نماز جمعے کے دوران نمازیوں کونشانہ بنایا۔

    بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی حملے کےوقت مسجدمیں موجودتھی تاہم وہ محفوظ رہی۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘40 افراد جاں بحق

    وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے فائرنگ واقعے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے ، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں، فی الحال تفصیلات نہیں بتاسکتے۔

    جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ ایسے پُر تشدد واقعات کی نیوزی لینڈمیں کوئی جگہ نہیں، متاثرہ علاقےمیں شہری گھروں میں رہیں۔

    حکام کے مطابق کرائسٹ چرچ مسجد میں فائرنگ کرنے والا لڑکا آسٹریلیوی شہری ہے، حملہ آور کی عمر27 سال ہے۔

  • ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    ترک صدر نے ہنگامی حالت میں توسیع اور فوری انتخابات کا حکم دے دیا

    انقرہ: ترکی میں جاری ہنگامی حالت میں ایک بار پھر تین ماہ کی توسیع کی کوششیں کی جارہی ہیں دوسری جانب ترکی کے صدر نے پارلیمنٹ کو فوری انتخابات کرانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے پارلیمنٹ کو یہ ساتویں بار ہنگامی حالت میں توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔

    خطے میں جاری سیاسی حالات بالخصوص شام کی جنگ کے تناظر میں طیب اردگان نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ 24 جون کو فوری صدارتی و پارلیمانی انتخابات منعقد کرے، واضح رہے کہ یہ انتخابات نومبر 2019 میں شیڈول تھے۔

    فرانس کی ترکی اور کرد جنگجوؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش

    صدارتی محل میں ایک تقریر میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ ملک کو فوری طور پر انتظامی صدارتی نظام پر منتقلی کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل ان کی جانب سے پارلیمنٹ کو ہنگامی حالت میں توسیع کے لیے درخواست بھیجی گئی تھی جس پر آج رائے شماری ہونی تھی۔

    خیال رہے کہ ترکی میں 2016 کے موسم گرما میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی۔ ترکی آئین کے مطابق ہنگامی صورتِ حال زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے تاہم چھ ماہ کے بعد اس میں بار بار توسیع ممکن ہے۔ اب تک ترکی میں اندازاً پچاس ہزار افراد کو قید کیا گیا ہے، جب کہ ہزاروں کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترک افواج شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کیلئے داخل ہوئی، ترک صدر

    ترک افواج شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کیلئے داخل ہوئی، ترک صدر

    ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترک افواج شام میں بشار حکومت کے خاتمے کیلئے داخل ہوئی ہیں، شامی صدر بشار الاسد دہشتگردی اور ہزاروں افراد کے قتل کے مرتکب ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق صدر اردوگان کا کہنا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد دہشتگردی اور ہزاروں افراد کے قتل کے مرتکب ہیں، ترک افواج ریاستی دہشتگردی کرنے والی بشار حکومت کے خاتمے کیلئے شام میں داخل ہوئی ہیں۔

    اردگان نے کہا کہ انقرہ کا شام پر قبضے کا ارادہ نہیں، انکا مقصد شامی عوام کو اقتدار دینا ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ شامی تنازعہ میں اب تک دس لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، شام میں ہونے والے قتلِ عام کو برداشت نہیں کرسکتے۔


    مزید پڑھیں : داعش کو شکست دیناہماری اولین ذمہ داری ہے،ترک صدر


    انہوں نے حزب اختلاف کی فری سیریئن آرمی کے ساتھ ملکر آپریشن کی بات بھی کی، ترک صدر نے اقوام متحدہ کو بھی شامی تنازع کے حل میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب شام میں داعش کے خلاف آپریشن میں دو ترک فوجی لاپتہ ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ واضح رہے ترک فوج کے دستوں نے 24اگست شام میں آپریشن شروع کیا تھا،ان دستوں نے داعش، کردش ڈیموکریٹک فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

  • براک اوباما کی ترکی میں ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش

    براک اوباما کی ترکی میں ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان کو ٹیلی فون کرکے ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش کردی ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس جوش ارنسٹ کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے ترک ہم منصب کو فون کرکے جمہوری حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، صدراوباما نے انقرہ کو ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش بھی کی۔

    صدراوباما نے ترکی پر زور دیا کہ ناکام بغاوت کے ذمہ داروں کے معاملے میں تحمل کا مظاہرہ کرے۔

    جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے امریکہ میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا، جوش ارنسٹ نے بتایا کہ ترکی کی جانب سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کی درخواست موصول ہوگئی ہے جس کا جائزہ لیا جارہا ہے، ترک حکومت نے ناکام بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن پر عائد کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ترک فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی، صدر اردگان کی اپیل پر عوام فوجی بغاوت کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔ ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا، جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا۔

    ترکی میں بغاوت کی کوشش کے دوران اب تک 290 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ملک میں عدلیہ اور فوج سے تعلق رکھنے والے 6000 افراد پہلے ہی حراست میں لیے جا چکے ہیں جن میں دو ہزار سے زیادہ جج بھی شامل ہیں، زیرِ حراست افراد میں 100 کے قریب فوجی جرنیل اور ایڈمرل بھی شامل ہیں۔