Tag: turkey

  • ترکی نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا

    ترکی نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا

    راولپنڈی: پاکستانیوں کو غیرقانونی طور پر ترکی میں رہائش مہنگی پڑگئی، انقرہ حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانی شہری اسلام آباد پہنچ گئے۔ 64 میں سے 26 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن سے ترکی میں غیرقانونی طور پر رہائش سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    جبکہ دیگر 38مسافروں کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ گرفتار 26مسافروں کو ایف آئی اے پاسپورٹ سیل منتقل کردیا گیا۔ متعلقہ ادارے گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کریں گے۔

    ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 5 دسمبر کو بھی ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل کیے گئے تھے۔

    ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی ترکش ائیر لائن سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے، جہاں ایف آئی اے امیگریشن نے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کو حراست میں لیا اور تحقیقات شروع کی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب بھی غیرقانی طور پر مقیم کئی پاکستانیوں کو بے دخل کرچکا ہے۔

  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  ترکی پہنچ گئے

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

     استنبول : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے،جہاں وہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے، استنبول ہوائی اڈے پر ترکی میں پاکستانی سفیرسائرس سجاد قاضی نےاستقبال کیا ، اس موقع پر ترکی میں پاکستانی سفارتخانے کے سینئر حکام بھی استقبال کیلئے موجود تھے۔

    وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی استنبول میں منعقدہ 14 ممالک کے وزراء خارجہ کے اجلاس (ہارٹ آف ایشیا) میں شرکت کریں گے اور ہارٹ آف ایشیاء استنبول عمل کانفرنس میں باہمی تعاون اور فلاحی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ترکی کے وزير خارجہ مولود چاوش اوغلو اور افغانستان کے وزیر خارجہ ادریس زمان کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے، ہارٹ آف ایشیا استنبول عمل پر مبنی پہلی کانفرنس 2011 میں استنبول میں افغانستان کے متعلق منعقد ہوئی۔

    اس کانفرنس میں 14 ممالک ؛پاکستان، ترکی افغانستان، آذربائیجان، چین، ہند، ایران، قزاقستان، قرغزستان، روس، سعودی عرب ، تاجکستان ، ترکمنستان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

    وزیرخارجہ کانفرنس میں افغان امن عمل اور خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کریں گے جبکہ ترکی میں مقامی اورعالمی میڈیا کے نمائندگان سے بھی ملیں گے اور مختلف علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ بھی کریں گے۔

  • ترک مسلح افواج کے کمانڈر کی پاک بحریہ و فضائیہ کے سربراہان سے ملاقاتیں

    ترک مسلح افواج کے کمانڈر کی پاک بحریہ و فضائیہ کے سربراہان سے ملاقاتیں

    اسلام آباد: ترکی کے مسلح افواج کے کمانڈر جنرل یاسر گلر پاکستان کے دورے پر ہیں، یہاں انہوں نے پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترک مسلح افواج کے کمانڈر جنرل یاسر گلر نے نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق قائم مقام نیول چیف وائس ایڈمرل فیاض جیلانی نے ترک کمانڈر کا استقبال کیا۔

    ترک مسلح افواج کے کمانڈر کی آمد پر انہیں روایتی گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، معزز مہمان نے نیول ہیڈ کوارٹرز میں یادگار شہدا پر پھول چڑھائے۔ معزز مہمان کا پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے بھی تعارف کروایا گیا۔

    ترجمان کے مطابق ترک کمانڈر نے وائس ایڈمرل فیاض جیلانی سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دفاعی امور پر بات چیت کی گئی۔ ترک کمانڈر کو کشمیر پر پاکستان کے اصولی مؤقف سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    بعد ازاں ترک کمانڈر ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد پہنچے۔ پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو سلامی پیش کی۔

    ترجمان فضائیہ کے مطابق ایئر چیف مارشل مجاہد انور سے ترک کمانڈر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں جنرل یاسر گلر نے پاک فضائیہ کے افراد کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی۔

    ایئر چیف نے پاکستان اور ترکی میں موجودہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

  • بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں: اردوان

    بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں: اردوان

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ابوبکر بغدادی کے خاندان کے لوگ اور قریبی افراد ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر نے انکشاف کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ شام سے ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں، کئی افراد گرفتار کرلیے گئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک فورسز کی جانب سے داعش جنگجوؤں کی سازش پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے، اور بغدادی کے قریبی رشتے داروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بغدادی کی بہن اور بیوی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بغدادی کے قریبی لوگ ترکی میں داخل ہوکر ملک میں دہشت گردی کے عزائم رکھتے ہیں، اسی لیے وہ یہاں پناہ تلاش کررہے ہیں، تاہم متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے عسکریت پسند تنظیم داعش کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا، گزشتہ سال 2 جون کو شمالی ترکی سے بغدادی کی ایک بیوی اور بیٹی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والے داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی کی بیوی اور بہن گرفتار ہوچکی ہیں۔ امریکی صدر نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اس دوران انہیں اطلاع دی گئی کہ ترک فورسز کے ہاتھوں بغدادی کی بہن اور بیوی گرفتار ہوئیں۔

    ٹرمپ کا بغدادی کی بیوی اور بہن کی گرفتاری کا دعویٰ

    واضح رہے کہ 5 نومبر کو ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ فورسز نے شمالی شام کے علاقے سے ابوبکر بغدادی کی بہن کو گرفتار کرلیا ہے، ترک عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں میں ابوبکر بغدادی کی بہن، ان کے شوہر اور بہو شامل ہیں، جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

  • جرمن وزیرخارجہ کی ترک ہم منصب سے ملاقات، جنگ بندی پر زور

    جرمن وزیرخارجہ کی ترک ہم منصب سے ملاقات، جنگ بندی پر زور

    انقرہ: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ترک ہم منصب میلود چاوش سے ملاقات کی اس دوران شام میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ترک دارالحکومت انقرہ میں اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کے دوران شام میں ترک فوجی کارروائی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماس نے ملاقات سے قبل بتایا تھا کہ وہ ترک وزیر خارجہ میلود چاوش اولو پر فائر بندی کے لیے زور ڈالیں گے۔

    برلن حکومت شام میں ترک فوجی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے چکی ہے۔ اسی کے ساتھ برلن حکومت کی جانب سے انقرہ حکومت کو اسلحے کی فروخت کے نئے پرمٹ کے اجرا روکنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

    جرمنی میں ترک نژاد شہریوں اور کردوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے، اس وجہ سے دونوں ممالک کے مابین اختلافات خارجی امور میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

    جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں ہائیکوماس کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ترکی کے اس اقدام کو غیرقانونی سمجھتا ہے اور قوی امکان ہے کہ یورپی یونین اس کے ردعمل میں ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے۔

    جرمن وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ ترک فوجی کارروائی عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ممکن ہے کہ جلد یورپی یونین ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کردے۔

  • روسی صدر کی ترک ہم منصب سے ملاقات، فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال

    روسی صدر کی ترک ہم منصب سے ملاقات، فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال

    سوچی: روسی صدر ولادی میرپیوٹن کی ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی اس دوران شام میں فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ان کی ترک ہم منصب رجب طیب اردون سے بات چیت کے شام کے لیے یادگار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ اہم نتائج کیا ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ولادی میرپیوٹن سے ترک صدر طیب اردون نے روس کے سیاحتی مقام سوچی میں ملاقات کی اور شام کی صورت حال اور وہاں ترک فوج کی کردوں کے خلاف حالیہ کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

    امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    بعد ازاں صدر پیوٹن نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اس ملاقات کی تفصیل سے آگاہ کریں گے اور ہم دونوں کے درمیان جو کچھ اتفاق رائے طے پایا ہے، اس کے بارے میں بھی بتائیں گے۔

    روسی صدر کے بہ قول صدراردوان نے انہیں شام کے شمال مشرقی علاقے میں ترک فوج کے آپریشن کی وضاحت کی ہے۔ ان دونوں لیڈروں کی مختصر پریس کانفرنس کے بعد ترکی اور روس کے وزرائے خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کی ہے۔

    دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن اور اردون دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ روس 1998 میں ترکی اور شام کے درمیان طے شدہ عدنہ سیکیورٹی سمجھوتے پر عمل درآمد کرائے گا۔

  • امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    واشنگٹن: امریکی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ترکی جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی پاسداری کرے تو پابندیاں اٹھائی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن حکام نے ترکی سمیت کرد جنگجوؤں پر بھی دباؤ ڈالا ہے کہ وہ سیزفائر سے متعلق ہونے والے معاہدے کی پاسداری کریں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی شام میں امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی ہے، تاہم اس کے باوجود مختلف علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

    امریکا نے ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی نے اگر جنگ بندی کا احترام کیا تو عائد پابندی ہٹادی جائیں گی۔

    ادھر عالمی رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شمالی شام میں جنگ بندی کے خاتمے سے خوف و ہراس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ترکی نے کردوں کو سرحدی علاقہ خالی کرنے کے لیے پانچ دن (120 گھنٹے) کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے کہ ترکی اپنے مشرقی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں 35 لاکھ شامہ مہاجرین کو بساکر ایک ’سیف زون‘ بنانا چاہتا ہے تاہم اس علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد ایک بحران پیدا ہوا اور وہاں پر کردوں کی موجودگی پر ترکی نے علاقہ خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا۔

  • جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    برلن: شام میں جاری فوجی آپریشن پر امریکا کے بعد جرمنی نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، برلن حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوجی کارروائیاں غیرقانونی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پابندیوں اور شدید دباؤ کے بعد شام میں جنگ بندی ہے، تاہم ترکی نے متنبہ کیا ہے کہ فوجی آپریشن دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبرررساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر انجیلامرکل نے شمالی شام میں جاری فوجی آپریشن کو روکنے کا مطالبہ کیا جبکہ جرمنی کے وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے اس کارروائی کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں ہائیکوماس کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ترکی کے اس اقدام کو غیرقانونی سمجھتا ہے اور قوی امکان ہے کہ یورپی یونین اس کے ردعمل میں ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے۔

    جرمن وزیرخارجہ نے کہا ترک فوجی کارروائی عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ممکن ہے کہ جلد یورپی یونین ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کردے۔

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    ادھر کرد جنگجوؤں اور شہریوں نے امریکی ثالثی میں ترکی کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت شام کے شہر راس العین سے انخلا شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی نے شام میں فوجی آپریشن پھر سے شروع کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ 35 گھنٹوں میں کرد ملیشیا نے انخلاء نہ کیا تو ہم آپریشن بحال کردیں گے۔

  • ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    انقرہ: ترکی نے شام میں فوجی آپریشن پھر سے شروع کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ 35 گھنٹوں میں کرد ملیشیا نے انخلاء نہ کیا تو ہم آپریشن بحال کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیرخارجہ میولود چاوش کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ترکی نے کرد ملیشیا کے شمالی شام سے انخلا نہ ہونے کی صورت میں پھر سے فوجی آپریشن شروع کردیا جائے گا، ہمارے پاس 35گھنٹے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ میولود چاوش نے خبردار کیا کہ اگر کرد ملیشیا نے امریکا کی طرف دی گئی سیز فائر کی ڈیڈلائن کے ختم ہونے سے پہلے خطے سے انخلا نہیں کیا تو ترکی شمالی شام میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ اس لیے بھی ہے کہ ہم نے امریکیوں سے اس پر کرد جنگجوؤں کے انخلا پر اتفاق کیا تھا، کرد باغی امریکی ڈیل پر عمل کرتے ہوئے ان علاقوں سے انخلا کررہے تھے جن کو 9 اکتوبر کے حملے کے بعد ترکی کنٹرول کرتا ہے۔

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    ترکی وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ کرد ملیشیا کے گروپ نے معاہدے کے دوران 30 مرتبہ براہ راست فائرنگ کی جس سے ایک ترکی فوجی بھی ہلاک ہوگیا اس لیے ترکی ان حملوں کا بدلہ لے گا۔

    دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر معاہدے پر عمل نہ ہوا تو کردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوگا۔

  • ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے دھمکی دی ہے کہ معاہدے پر عمل نہ ہوا تو کردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ کردوں نے سیز فائر کے مقررہ کردہ 4 دنوں کے دوران بارڈر سے ملحق سیف زون خالی نہ کیا تو ان کے خلاف آپریشن دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک انٹریو میں ترک صدر نے کہا کہ کرد فورسز کو سرحدی علاقہ فوری طور پر خالی کردینا چاہیے اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو کرد فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔

    ان کاکہنا تھا کہ معاہدے کی خلاف ورزی نہ ہوئی اور وعدے پر عمل کیا گیا تو ’سیف زون‘ کا مسئلہ آسانی سے حل ہوجائے گا اور اگر معاہدے کے مطابق کردوں نے سرحدی علاقہ خالی نہیں کیا تو 120 گھنٹے مکمل ہوتے ہی کردوں کو منہ کھانا پڑے گی۔

    شمالی شام میں معمولی جھڑپ تھی جو ختم ہوگئی، اردوان کی ٹرمپ کو یقین دہانی

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ترکی نے کردوں کو سرحدی علاقہ خالی کرنے کے لیے پانچ دن (120 گھنٹے) کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے ترکی اپنے مشرقی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں 35 لاکھ شامہ مہاجرین کو بساکر ایک ’سیف زون‘ بنانا چاہتا ہے تاہم اس علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد ایک بحران پیدا ہوا اور وہاں پر کردوں کی موجودگی پر ترکی نے علاقہ خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا۔