Tag: turkey

  • ترکی کی جانب سے افغان طلبہ کے لیے بڑا اعلان

    ترکی کی جانب سے افغان طلبہ کے لیے بڑا اعلان

    کابل: ترکی نے کان کنی اور زراعت کے شعبوں میں افغان طلبہ کو وظائف دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم آفس سیکرٹریٹ کے سربراہ ڈاکٹر ملا عبد الواسع سے ترکی کی نجی مائن کمپنیوں کے عہدیداروں اور استنبول (جراح پاشا) یونیورسٹی کے اساتذہ نے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں کمپنیوں کے عہدیداروں نے کہا کہ افغانستان اور ترکی کے درمیان طویل اور تاریخی تعلقات ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ وہ افغانستان میں معدنیات کی تلاش اور اخراج میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

    استنبول یونیورسٹی کے پروفیسرز نے کہا کہ وہ افغانستان کی ہائر ایجوکیشن کے ساتھ معاہدے کے دائرہ کار میں افغان طلبہ کو کان کنی، زراعت اور طبی آلات کے استعمال کے شعبوں میں قلیل مدتی اور طویل مدتی وظائف فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    ڈاکٹر ملا عبد الواسع نے ترکی کے سرمایہ کاروں اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور انھیں ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔

  • جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح 1950 میں کی تھی، اردوان

    جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح 1950 میں کی تھی، اردوان

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے مطالبہ کیا ہے کہ جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح 1950 میں کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پیر کے روز کہا کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے حملوں کو روکنے میں ناکام رہتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو طاقت کا استعمال کرنا چاہیے۔

    انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد اردوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو دوسرے مسلم ممالک بھی نشانہ بن سکتے ہیں، سلامتی کونسل غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملے رکوائے۔

    ترک صدر نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اسرائیل کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوتی تو جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنی چاہیے، جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح انیس سو پچاس میں کی تھی۔ اردوان نے کہا افسوس ہے مسلم ممالک بھی اسرائیل کے خلاف مؤثر موقف نہیں اپنا سکے، جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

    ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا ’’اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنے کے اختیار پر تیزی سے عمل درآمد کرنا چاہیے، جیسا کہ اس نے 1950 کے یونائیٹنگ فار پیس قرارداد کے ذریعے کیا تھا۔‘‘ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر سلامتی کونسل کی پانچ مستقل ویٹو طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا کے درمیان اختلاف رائے ہو، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بین الاقوامی امن برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں، اس صورت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی طاقت کے استعمال کی سفارش کے اختیار پر عمل درآمد کر سکتا ہے۔

    دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے لبنان پر اسرائیلی جارحیت کو تشویش ناک قرار دیا اور لبنان کے لیے 100 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے، برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ لبنان میں زمینی صورت حال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں معاملات خراب ہو سکتے ہیں۔

  • ترکی میں امریکی فوجیوں پر حملہ، ایک فوجی کی درگت بنا دی گئی

    ترکی میں امریکی فوجیوں پر حملہ، ایک فوجی کی درگت بنا دی گئی

    انقرہ: ترکی کے شہر ازمیر میں 2 امریکی فوجی اہلکاروں پر حملہ ہوا ہے، یہ حملہ ترکش قوم پرستوں نے کیا، جس میں ایک فوجی کی درگت بنائی گئی۔

    روئٹرز کے مطابق مغربی ترکیہ میں پیر کے روز قوم پرست ترک نوجوانوں کے ایک گروپ نے 2 امریکی فوجیوں پر حملہ کیا، ترکی میں امریکی سفارت خانے اور مقامی گورنر کے دفتر نے اس حوالے سے بتایا کہ اس واقعے پر 15 حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جب کہ فوجی محفوظ ہیں۔

    گرفتار نوجوانوں کا تعلق ترک یوتھ یونین ہے، جس کے بعض ارکان نے صہیونی رجیم کی حمایت پر واشنگٹن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی فوجی کو پکڑ کر اس کے سر پر سفید تھیلا چڑھایا۔

    گورنر ازمیر کے دفتر کے مطابق ترک یوتھ یونین دراصل قوم پرست اپوزیشن جماعت ’وطن پارٹی‘ کی شاخ ہے، جس کے ارکان نے ضلع کوناک میں امریکی فوجیوں پر حملہ کیا جو سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے۔

    بیان کے مطابق موقع پر موجود پانچ امریکی فوجی اہلکاروں اور پولیس نے فوری مداخلت کر کے وہاں موجود 15 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ اس حملے سے واشنگٹن کو ’’پریشانی‘‘ لاحق ہو گئی ہے، تاہم یہ قابل تعریف ہے کہ ترک پولیس اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرا رہی ہے۔

    ترکیہ میں امریکی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ نشانہ بننے والے امریکی فوجی امریکی جنگی بحری بیڑے USS Wasp کے اہلکار ہیں، یہ جہاز اس ہفتے ساحلی شہر ازمیر کے بندرگاہ کے دورے پر ترکیہ آیا ہے۔

    ترک یوتھ یونین نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں احتجاجاً کہا کہ امریکی فوج کے ہاتھ ہمارے فوجیوں اور ہزاروں فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہیں، وہ ہمارے ملک کو گندا نہیں کر سکتے، جب بھی تم اس سرزمین پر قدم رکھو گے، ہم تم سے اسی طرح ملیں گے۔

  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    انقرہ: اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ مزید تیز ہو گئی ہے، کشیدگی بڑھنے پر ترکی نے نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے اسرائیل کے تبصرے کے بعد کہا ہے کہ ’’نسل کشی نیتن یاہو‘‘ کا انجام ایڈولف ہٹلر کی طرح ہی ہوگا۔

    سرکاری انادولو ایجنسی کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’’جس طرح نسل کشی کرنے والے ہٹلر کا خاتمہ ہوا تھا، اسی طرح نسل کشی کرنے والے نیتن یاہو کا بھی خاتمہ ہوگا۔‘‘

    تازہ ترین کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی ہے، جب رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے اسرائیل میں داخل ہو سکتا ہے۔ اس پر اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے بیان جاری کیا کہ ’’اردوان صدام حسین کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، بس یہ یاد کریں کہ وہاں کیا ہوا اور کیسے ختم ہوا۔‘‘

    ترک صدر نے اسرائیل پر حملے کی دھمکی دے دی

    اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    اس پر وزارت خارجہ ترکیہ نے بیان میں کہا کہ جس طرح نسل کشی کرنے والے نازیوں کو جواب دہ ٹھہرایا گیا تھا، اسی طرح فلسطینیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کا بھی احتساب کیا جائے گا۔ انسانیت فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی رہے گی،تم فلسطینیوں کو تباہ نہیں کر سکو گے۔

  • ترکی میں دریافت شدہ ’جہنم کے دروازے‘ سے کوئی زندہ واپس کیوں نہیں آتا؟ سائنس دانوں کا انکشاف

    ترکی میں دریافت شدہ ’جہنم کے دروازے‘ سے کوئی زندہ واپس کیوں نہیں آتا؟ سائنس دانوں کا انکشاف

    ترکی میں سات سال قبل دوبارہ دریافت ہونے والے تاریخی ’جہنم کے دروازے‘ سے کوئی زندہ واپس کیوں نہیں آتا؟ سائنس دانوں اس کا راز معلوم کر لیا۔

    ترکی کے قدیم شہر ہائراپولس (Hierapolis) میں واقع ’گیٹ ٹو ہیل‘ کے بارے میں قدیم دور سے یہ ڈرا دینے والی بات مشہور چلی آ رہی ہے کہ جو بھی اس کے اندر جاتا ہے، زندہ نہیں لوٹتا، سائنس دانوں نے آخر کار اس کی حقیقت معلوم کر لی ہے۔

    جہنم کا یہ دروازہ 2013 میں ترکی میں دوبارہ دریافت ہوا تھا، اس کے متعلق کہا جاتا تھا کہ یہ دوسری دنیا کو جانے والا راستہ ہے اور جو بھی اس کے اندر گیا واپس نہیں آیا۔

    یہ پتھر سے بنا دروازہ ہے جو ایک چھوٹے سے غار نما کھوہ کی طرف جاتا ہے، گیٹ کو ایک مستطیل کھلے میدان کی ایک دیوار میں بنایا گیا تھا، جس کے اوپر ایک مندر تھا اور اس کے چاروں طرف زائرین کے لیے پتھر کے بیٹھنے کی جگہ تھی۔ کہا جاتا تھا کہ یہ دروازہ زیر زمین دنیا پر حکومت کرنے والے موت کے یونانی دیوتا کی مہلک سانسوں سے بھرا ہوا تھا، جو بھی اس کے قریب جاتا ہے موت کے منہ میں گر جاتا ہے۔

    یہ دروازہ ایک غار کی طرح کا اسٹرکچر ہے، جس کی دیوار بڑے بڑے پتھروں سے بنی ہوئی ہے اور چند فٹ کا ایک دروازہ بھی پتھروں کے لمبے اور چوکور تراشے ہوئے ستونوں سے بنایا گیا ہے، جو اب آدھے سے زیادہ زمین میں دھنس چکا ہے تاہم اب بھی اتنا زمین سے باہر ہے کہ آدمی بہ آسانی اس میں داخل ہو سکتا ہے۔

    اس کے متعلق پائی جانے والی یہ کہانی 2 ہزار سال قبل یونانی ماہر جغرافیہ سٹاربو نے اپنی کتاب میں بیان کی جو ایسی مشہور ہوئی کہ آج تک لوگ اس پر یقین رکھتے ہیں، دراصل اس دروازے کے اندر ایسا گھپ اندھیرا ہے کہ اندر کچھ بھی نظر نہیں آتا، کہا جاتا ہے کہ یہ گڑھا قدیم زمانوں میں یونانی لوگوں نے دیوتاؤں کے لیے قربانیاں دینے کی غرض سے بنایا تھا۔

    اب سائنس دانوں نے معلوم کر لیا ہے کہ اس دروازے کے اندر بہت گہرائی ہے اور آب و ہوا بہت نمی والی ہے اور اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار اتنی زیادہ ہے کہ کوئی بھی چیز اس میں زندہ نہیں رہ سکتی۔ رات ہوتے ہی اس دروازے کے اندر کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح بہت بڑھ جاتی ہے۔

    جرمن یونیورسٹی آف ڈوئسبرگ ایسین کے ماہرین کے مطابق اس دروازے کے اندر کئی پرندے اور جانور رسیوں کے ساتھ باندھ کر پھینکے گئے اور سب کے سب مردہ حالت میں باہر نکالے گئے، ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے معلوم ہوا کہ ان کی موت کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

  • کیا بلدیاتی انتخابات اردوان کا آخری الیکشن ہے؟

    کیا بلدیاتی انتخابات اردوان کا آخری الیکشن ہے؟

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی انتخابات کو اپنا آخری الیکشن قرار دے دیا ہے۔

    ترک سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق جمعہ کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی الیکشن کو اپنا آخری الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 31 مارچ کو ہونے والے بلادیاتی انتخابات ان کا آخری الیکشن ہوگا۔

    رجب طیب اردوان جدید ترکی کے سب سے کامیاب سیاست دان ہیں جنھوں نے گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ملک کی قیادت کی، 2002 کے بعد سے ایک درجن سے زیادہ انتخابات میں فاتح قرار پائے۔

    اردوان مئی 2023 میں ہونے والے انتخابات کے دوران 5 سال کی مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے، اردوان نے کہا کہ قانون کے ذریعے دیے گئے مینڈیٹ کے تحت یہ میرا آخری الیکشن ہے، جو بھی نتیجہ نکلے گا وہ میرے بعد آنے والے بہن بھائیوں کو میراث کی منتقلی ہوگا۔

  • ویڈیو: مٹی کے خوفناک دریا نے سونے کی کان میں 9 کان کن دفن کر دیے

    ویڈیو: مٹی کے خوفناک دریا نے سونے کی کان میں 9 کان کن دفن کر دیے

    انقرہ: ترکیہ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مٹی کے خوفناک دریا نے سونے کی کان میں 9 کان کنوں کو دفن کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی ترکیہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے 9 کان کن لاپتا ہو گئے ہیں، مٹی کے ایک خوف ناک دریا نے صوبہ ارزنجان میں سونے کی کان ڈھانپ دی، واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں خوف ناک انداز میں مٹی کا دریا بہتا نظر آتا ہے۔

    لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے، وزارت توانائی کے حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا لاپتا ہونے والے زیر زمین کام کرنے والے کان کن تھے، یا وہ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے کی سطح پر کام کر رہے تھے، کیوں کہا جا رہا ہے کہ اگر وہ زیر زمین کام کر رہے تھے تو پھر ان کے بچنے کے امکانات معدوم ہیں۔

    لینڈ سلائیڈنگ گزشتہ روز دوپہر ڈھائی بجے کے قریب ہوئی، یہ واقعہ ترکی کے پہاڑی صوبہ ارزنجان میں واقع ’کوپلر کان‘ میں پیش آیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مٹی راستے میں آنے والی ہر چیز کو لپیٹ میں لے رہی ہے۔ وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کارکنوں کے لاپتا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 400 سرچ اینڈ ریسکیو اہلکاروں پر مبنی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کی کوششیں کر رہی ہیں۔

    اسے ایک بڑا لینڈ سلائیڈ مانا جا رہا ہے، کوپلر مائن کے حصص کی آدھی قیمت لینڈ سلائیڈنگ کے بعد گر گئی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے محرک کا کوئی پتا نہیں چلا ہے۔ ماہرین نے یہ تشویش بھی ظاہر کی ہے کہ کان کا فضلہ سائینائیڈ سے آلودہ ہے، جس کے اب نکاسی آب کے نظام میں جانے کا امکان ہے، جو ایک ممکنہ ماحولیاتی آفت ہے۔

  • ترکیہ زلزلے کو سال مکمل ہونے پر لاپتا افراد جاں بحق تصور، سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر

    ترکیہ زلزلے کو سال مکمل ہونے پر لاپتا افراد جاں بحق تصور، سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر

    انقرہ: جنوبی ترکی اور شمالی شام میں 7.8 شدت کے زلزلے کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، صدمے سے بچ جانے والے افراد آج بھی اپنے ٹوٹے وجود اور ٹوٹے گھروں کی تعمیر کے لیے پریشان پھر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال 6 فروری کو ترکیہ میں تباہ کن زلزلے میں زلزلے میں 50 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے اور سینکڑوں لاپتا اور لاکھوں میں بے گھر ہو گئے تھے، حکام نے کہا ہے کہ جو لوگ نہیں مل سکے، وہ اب جاں بحق تصور کیے جائیں گے۔

    ترکیہ کی حکومت نے زلزلے کے بعد سے گزشتہ ایک سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر کر لیے ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک تقریب میں لوگوں کو گھروں کی چابیاں حوالے کیں۔ واضح رہے کہ زلزلے میں تقریباً 40 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا تھا۔

    ترکیہ کے ہاتے صوبے میں کنٹینر سٹی کا ایک منظر

    متاثرہ علاقوں میں آج بھی لوگ بچی کچی اشیا اور دھاتی اسکریپ جمع کر کے بیچ کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں، کئی علاقوں کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے، اور دکانیں، بینک، بیکریاں اور ریسٹورنٹس کنٹینرز میں منتقل ہو چکے ہیں، جو مرکزی سڑکوں کے اطراف میں دکھائی دیتے ہیں، لوگ بھی خیموں یا کنٹینرز میں رہنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث ہزاروں لوگوں کی دماغی صحت آج بھی شدید متاثر ہے، جن کی بحالی کے لیے متاثرہ علاقوں میں رضاکارانہ معالجین اور دماغی صحت کے این جی او ورکرز کے گروپ تعینات کیے گئے ہیں۔

  • ترکیہ میں اسرائیلی فٹبالر میچ کے دوران شرمناک حرکت پر گرفتار، نیتن یاہو کا رد عمل آ گیا

    ترکیہ میں اسرائیلی فٹبالر میچ کے دوران شرمناک حرکت پر گرفتار، نیتن یاہو کا رد عمل آ گیا

    استنبول: ترکیہ میں ایک اسرائیلی فٹبالر کو میچ کے دوران غزہ نسل کشی پر جشن منانے پر گرفتار کر لیا گیا ہے، دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزارت خارجہ اس کی رہائی کے لیے متحرک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک فٹبال لیگ کے دوران 28 سالہ اسرائیلی فٹبالر Sagiv Jehezkel نے گول کرنے کے بعد ہاتھ پر بندھی پٹی پر لکھے ایک پیغام کی طرف اشارہ کیا، جس پر ’’100 دن 7/10‘‘ لکھا تھا، فٹبالر نے بازو پر موجود ’ستارہ داؤدی‘ کی طرف بھی اشارہ کیا۔

    انطالیہ کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے فٹبالر کے خلاف غزہ میں اسرائیلی قتل عام کے حق میں نفرت انگیز جشن منانے اور عوام کو نفرت پر اکسانے کے لیے عدالتی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فٹبالر ترک سوپر لیگ کلب انطالیہ سپور کے لیے کھیل رہا تھا، جس نے اس کے ساتھ معاہد ختم کر دیا ہے، یہ واقعہ ترک کپ کے 5 ویں راؤنڈ میں ترابزونسپور کے خلاف 68 ویں منٹ میں گول کرنے کے بعد پیش آیا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزارت خارجہ نے فٹبالر کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت فٹبالر کی رہائی کے لیے سفارتی ذرائع سے کام لے رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق فٹبالر کو جلد ہی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا، اسرائیلی حکام مزید کارروائی کرنے سے قبل جج کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    فٹبالر کی گرفتاری نے ادھر اسرائیل میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے X پر لکھا ’’ترک حکومت کو شرم آنی چاہیے۔‘‘

  • جنگ کے بعد غزہ میں کس ملک کا کردار اہم ہوگا؟ انٹونی بلنکن نے بتا دیا

    جنگ کے بعد غزہ میں کس ملک کا کردار اہم ہوگا؟ انٹونی بلنکن نے بتا دیا

    استنبول: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ میں ترکی کا کردار نہایت اہم ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ترکی غزہ میں جنگ کے بعد ’’مثبت اور نتیجہ خیز‘‘ کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کو ایک بڑا علاقائی تنازعہ بننے سے روکنے کے لیے ترکی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔

    بلنکن کا کہنا تھا کہ غزہ کے سلسلے میں انھوں نے جو 8 دنوں پر مشتمل طوفانی دورہ شروع کر دیا ہے، اس میں ہونے والی ملاقاتوں میں زیادہ تر اس نکتے پر توجہ مرکوز ہے کہ خطے کے ممالک اس جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔

    جنوبی لبنان پر اسرائیلی سفید فاسفورس بم داغے جانے کا بھیانک نتیجہ

    واضح رہے کہ اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے جس طرح صہیونی فورسز نے فلسطین کی شہری آبادیوں کو پوری طرح تباہ و برباد کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ شروع کیا، اس کے نتیجے کے طور پر یہ شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ یہ جنگ اب غزہ کی پٹی سے باہر نکل کر دیگر ممالک کو بھی لپیٹ میں لینے لگا ہے۔

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    چناں چہ لبنان کی حزب اللہ نے گزشتہ روز اسرائیلی اڈے پر 60 سے زیادہ راکٹ فائر کیے، اور اس حملے کو گزشتہ ہفتے بیروت میں حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی شہادت کا ’ابتدائی ردعمل‘ قرار دیا گیا۔

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی حکام کے مطابق جنوبی اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ حماس کے زیر انتظام محصور غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 22,722 افراد شہید اور 58,166 زخمی ہو چکے ہیں۔