Tag: turkey

  • قبرص میں گیس کی تلاش، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    قبرص میں گیس کی تلاش، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: قبرص کے ساحل کے اطراف ترکی جانب سے گیس کی تلاش کو امریکا نے اشتعال انگیز اقدام قرار دیتے ہوئے حکام کو خبر دار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ذمے داران نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ قبرص کے ساحل کے مقابل علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں سے گریز کرے۔

    یورپی یونین نے ان سرگرمیوں کو غیر قانونی شمار کیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگوس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کو ترکی کے اس اعلان کے حوالے سے تشویش محسوس ہو رہی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی ایک ایسے علاقے میں (تیل اور گیس کی) تلاش کی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے جسے قبرص خالصتا اپنا اقتصادی زون شمار کرتا ہے۔

    اورٹاگوس کے مطابق یہ انتہائی اشتعال انگیز اقدام ہے جس سے خطے میں کشیدگی بھڑکنے کا خطرہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اہم ترکی کے حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس کارروائی کو روک دے اور ساتھ ہی تمام فریقوں کو تحمل مزاجی پر سراہتے ہیں۔

    ترکی امریکا کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں‘ ترک وزیرخارجہ

    خیال رہے کہ ترکی نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ بحیرہ روم کے ایک علاقے میں ستمبر تک گیس کی تلاش کرے گا، جس پر امریکی رہنماؤں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب قبرص کے حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ خالصتا قبرص کے اقتصادی زون میں شامل ہے۔

  • امریکی دھمکیاں مسترد : ترکی کا روس سے میزائل خریدنے کا فیصلہ برقرار

    امریکی دھمکیاں مسترد : ترکی کا روس سے میزائل خریدنے کا فیصلہ برقرار

    انقرہ : ترکی نے امریکی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے روس سے میزائل خریدنے سے متعلق معاہدے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق ترکی نے روس سے ایس400 میزائل ٹیکنالوجی خریدنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔

    روس جون یا جولائی میں ترکی کو میزائل کی پہلی قسط فراہم کرے گا جس کے بعد ترکی کے دفاعی نظام کا شمار دنیا کے بہترین دفاعی نظام میں تصور کیا جائے گا۔

    قبل ازیں امریکا نے روس سے ایس400میزائل ٹیکنالوجی خریدنے کی صورت میں ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روس سے ڈیل کی گئی تو امریکا ترکی کو ایف35فائٹرز جیٹ کی فراہمی روک دے گا۔

    ترکی امریکا سے سو کے لگ بھگ ایف35 فائٹرز جیٹ خرید رہا ہے جس کے لیے پائلٹس کو امریکا میں ہی تربیت دینا تھی۔ امریکی دھمکی پر ترکی کے نائب صدر فواد اوقطائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا شاید ترکی کو جانتا نہیں۔

    ایک مرتبہ جب ڈیل کرلی تو ترکی اپنی زبان سے نہیں پھرتا، ترکی اپنے ہر فیصلے کے لیے خود مختار ہے اور قومی سلامتی پر کسی دھمکی کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

  • ترک صدر نے ملک کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کردیا

    ترک صدر نے ملک کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کردیا

    انقرہ: ترک شہر استنبول میں ملکی صدر رجب طیب اردوگان نے ترکی کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں قائم ’جمیلیہ‘ نامی مسجد بیک وقت چوہتر ہزار نمازیوں کو اپنے دامن میں سمیٹ سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلجوق اور عثمانیہ طرز تعمیر کی شاہکار مسجد جمیلیہ کے فلک بوس مینار باز نطینیوں کے خلاف ترکوں کی شاندار فتح کی یاد دلاتے ہیں تو اسکے چھوٹے بڑے گنبد نفیس خطاطی کا نمونہ ہیں۔

    عثمانیہ طرزتعمیر کی خوبصورتی اور ہاتھ سے بُنے دبیز قالینوں سے آراستہ مسجد کے افتتاح پر بوسنیا ہرزے گووینا، سینیگال اور گنی کے باشندوں نے بھی مسجد میں پہلی بار ہونے والی نماز جمعہ ادا کی۔

    اس موقع پر ترک صدر نے مساجد اور گرجوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہوں پر حملے کرنے والے یکساں سیاہ ذہنیت کے حامل ہوتے اور قابل مذمت ہیں۔

    مذکورہ مسجد کی تعمیر کا آغاز 2013 میں کیا گیا تھا جس کی تکمیل رواں سال مکمل ہونے کے بعد آج ترک صدر نے دیگر حکومتی عہدیداروں کے ساتھ مل کر افتتاح کیا۔

    اس سے قبل ترک صوبے ادانا میں 1998 قائم کردہ مسجد کو سب سے بڑی مسجد تصور کی جاتی تھی جہاں بہ یک وقت 28 ہزار پانچ سو کے قریب نمازی نماز ادا کرسکتے ہیں۔

    استنبول میں خواتین کی ڈیزائن کردہ مسجد کا افتتاح

    سلطنت عثمانیہ کی عکاسی کرتی کملیکا مسجد میں خواتین کے لیے علیحدہ جگہ بنائی گئی ہے جہاں تقریباً چھ سو خواتین بیک وقت نماز پڑھ سکتی ہیں جبکہ بچوں کےلیے کھیل کا میدان بھی بنایا گیا ہے۔

  • گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    انقرہ: ترک حکام نے جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے پر حاضر سروس 115 فوجیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں حاضرسروس ان فوجیوں کو جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے یا وابستگی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول کا دفتر استغاثہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے 210 اہلکارخفیہ آئمین کے توسط سے فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے استوار کیے ہوئے ہیں۔

    انقرہ حکومت کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ گولن کے بےشمار حامی اس وقت ریاست کے مختلف اداروں میں سرایت کر چکے ہیں، جن میں خفیہ محکمے بھی شامل ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان کی حکومت گولن کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام میں ہزاروں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، جبکہ آئندہ بھی مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ سال 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت کے بعد اہلکاروں کی گرفتاریاں بدستور جاری

    یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    کیا ترکی معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے؟

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان ملکی معیشت کی بدحالی پر مبنی برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے پر کڑی تنقدی کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے برطانوی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں مرکزی بینک کے غیرملکی ذخائر پر سوال اٹھانے پر مغربی میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے ہماری معیشت کو تباہ حال بتا رہی ہیں،کوئی کچھ بھی لکھے ہمارے ملک میں معاشی صورتحال واضح ہے۔

    گزشتہ برس ترکی کی کرنسی لیرا کی قدرمیں مسلسل گرواٹ کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد حکومتی پالیسی پر کم ہوا تھا تاہم اب ترکی کی موجودہ اقتصادی صورتحال ایک دہائی کے بعد پہلی مرتبہ معاشی گراوٹ کا شکار ہے۔

    گزشتہ ہفتے برطانونی نشریاتی ادارے فنانشنل ٹائمز نے خبر شائع کی تھی کہ ترکی کے سینٹرل بینک نے مختصر المعیاد مدت کے لیے غیرملکی ذخائر کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جو مصنوعی تھے۔

    غیر ملکی زخائر سے متعلق سرمایہ کاروں کی غیر یقینی کیفیت سے لیرا کی قدر میں ایک ہی دن میں 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے بعض مغربی طاقتیں میڈیا کو بطور آلہ استعمال کرکے کہہ رہی ہیں کہ ہماری معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا وہ لکھے جو وہ چاہتا ہے، وہ شہ سرخیاں بنائے جیسا وہ چاہتا ہے، فنانشنل ٹائمز بھی لکھے لیکن ہمارے میں ملک میں معاشی صورت حال بہت واضح ہے۔

  • روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ روسی دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں اقتصادی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ہونے کے باوجود روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام ایس 400خریدتا ہے تو ترکی امریکا کے ایف 35 لڑاکا طیاروں سے محروم ہو جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹ کی خارجہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ترکی کو اضافی پاپندیوں کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی کو روس کے ایس400 فضائی دفاع سسٹم یا امریکا کے ایف 35 جنگی طیاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، وہ ترک عہدیداروں کو ان کے سامنے بیٹھ کر روس سے دفاع نظام کی خریداری سے باز رہنے کی تاکید اور اس ڈیل کے نتائج پر خبردار کرچکے ہیں۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر ترک حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ روس کے ساتھ ایس400 دفاعی نظام کی خریداری سے باز رہے۔

    اس موقع پر سینٹر کریس وان ھولین نے پوچھا کہ اگر ترکی اور روس کی دفاعی ڈیل کی مالیت اڑھائی ارب ڈالر ہوئی تو کیا امریکا ترکی پرپابندیاں عاید کرے گا؟ مائیک پومپیو نے جواب میں کہا کہ ہاں، سنہ 2017ءمیں امریکا کی انسداد دشمنی کے قانون کے تحت ہم ترکی پر پابندیاں عاید کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان حالیہ عرصے میں روسی ساختہ فضائی دفاعی سسٹم ایس400 ایک بڑے تنازع کی شکل اختیار کیے ہوئے ہے، امریکا ترکی کو روسی دفاعی نظام کی خریداری سے باز رکھنا چاہتا ہے جب کہ ترکی کا اصرار ہے کہ وہ امریکی دباﺅ کو قبول نہیں کرے گا۔

    امریکی دباؤ کے باوجود ترکی کا روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے کا فیصلہ

    امریکا نے دھمکی دی ہے کہ اگر انقرہ نے ماسکو کے ساتھ دفاعی ڈیل تو واشنگٹن ترکی کو ایف 35 جنگی طیاروں کی فراہمی کا معاہدہ ختم کر دے گا۔

  • ایران، روس اور ترکی شام کی جغرافیائی وحدت کو برقرار رکھنے کیلئے متحد

    ایران، روس اور ترکی شام کی جغرافیائی وحدت کو برقرار رکھنے کیلئے متحد

    ماسکو : روس، ترکی اور ایران کے نے شام کی جغرافیائی وحدت برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی جغرافیائی سالمیت باالخصوص گولان ہائیٹس کو برقرار رہنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطاقب روس، ترکی اور ایران کی جانب سے شام کی جغرافیائی سالمیت سے متعلق مشترکا بیان گولان کی پہاڑیوں پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ناجائز قبضے کو امریکا کی جانب سے تسلیم کرنے کی صورت میں سامنا آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس، ایران اور ترکی کی پارلیمان کی خارجہ امور کی کمیٹیوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمان کی ملاقات روسی دارالحکومت ماسکو میں ہوئی تھی، جسے مندوبین نے ایک اچھی ابتداء قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام کی جغرافیائی سالمیت کو برقرار رہنا چاہیے، خاص طور پر گولان ہائٹس کے حوالے سے۔ تینوں ملکوں کے پارلیمانی ارکان نے شام کی جغرافیائی وحدت برقراررکھنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں : گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔

  • ترکی اور قطر نے پاسداران انقلاب دہشت گرد قرار دینے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    ترکی اور قطر نے پاسداران انقلاب دہشت گرد قرار دینے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    دوحہ : قطر اور ترکی نے امریکی کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دئیے جانے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے جس کے بعد بحرین تمام متعدد عرب ممالک نے امریکا کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم قطر اور ترکی نے امریکی کو مسترد کردیا ہے۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران پر دباؤ اور پابندیاں بڑھانے کےلیے یک طرفہ فیصلہ کیا ہے۔

    ترک اور قطری وزیر وزراء خارجہ نے مشترکا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایرانی پاسداران انقلاب کی شام میں مداخلت کی حمایت نہیں کرتے لیکن کسی بھی ملک کو کسی دوسرے ملک کی مسلح افواج کو دہشت گرد قرار دینے کا حق نہیں ہے‘۔

    قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آلثانی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا سپاہ پاسداران کو عالمی دہشت گرد قرار دینا یک طرفہ فیصلہ ہے، امریکا ایسے فیصلوں سے دنیا کی کوئی خدمت نہیں کررہا۔

    قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی افواج کے رویے یا کسی بھی ملک کے فوج کے رویے پابندیاں لگانے سے حل نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • استنبول میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی حکومتی درخواست مسترد کردی

    استنبول میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی حکومتی درخواست مسترد کردی

    انقرہ :ترکی کے الیکشن کمیشن نے استنبول کے 31 پولنگ اسٹیشنز میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ یہ درخواست حکمران جماعت آق پارٹی کی طرف سے دی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق عرب ٹی وی نے خبر دی ہے کہ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ استنبول میں 31 مقامات پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور بیوکچاکمگہ کے مقام پردوبارہ پولنگ کرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

    خیال رہے کہ ترکی کی حکمراں جماعت’آق’ نے استنبول میں 31 مقامات موجود 51 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی اپیل کی تھی۔آق پارٹی کے نائب صدر نے ایک بیان میں وضاحت کی تھی کہ ان کی جماعت استنبول کے تمام انتخابی مراکز میں ووٹوں کی دوبار گنتی کرانے کی کوشش کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ استنبول میں ووٹوں کی گنتی کے دوران دھاندلی کا خدشہ ہے کیونکہ اس شہرمیں ان کے حامیوں کی تعداد اپوزیشن سے زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ استنبول کے میئرکی نشست اپوزیشن نے معمولی اکثریت کے ساتھ جیت لی تھی۔

    اس عہدے کے لیے وزیراعظم اوگلو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اپوزیشن کاکہنا ہے کہ استنبول میں بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ حکمراں جماعت کو اس شہر میں اپنی شکست تسلیم کرلینی چاہیے۔

    یاد رہے کہ استنبول کی میئرشپ مسلسل پون صدی سے آق پارٹی کے پاس رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب صدر طیب اردوان اور ان کی جماعت کو استنبول کی بلدیہ سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔

    ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت ملک بھر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کو دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں بری طرح کا شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

    ترک صدر اردوان کی جماعت کو بلدیاتی انتخابات میں ملک بھرمیں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن دارالحکومت اور استنبول میں اپوزیشن جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی۔بین الااقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کے دو بڑے اور اہم شہروں میں صدر ایردوان کی جماعت کو شکست ہونا ایک اہم پیش رفت ہے۔

  • امریکی دباؤ کے باوجود ترکی کا روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے کا فیصلہ

    امریکی دباؤ کے باوجود ترکی کا روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے کا فیصلہ

    انقرہ: امریکا کی جانب سے شدید دباؤ کے باوجود ترک حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ روسی دفاعی میزائل نظام ہرصورت خریدا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ ترک صدر رجب طیب اردوگان نے اعلان کیا تھا کہ روس سے دفاعی میزائل نظام خریدیں گے جس پر امریکا نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر نے امریکی دباؤ کے باوجود اپنے فیصلے سے پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان کیا ہے، اور باور کرایا ہے کہ روس سے ہونے والا معاہدہ جلد عمل میں لایا جائے گا۔

    رجب طیب اردوگان کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ روسی ایس 400 ڈیفنس میزائل نظام کی ترسیل رواں برس جولائی تک شروع ہو جائے گی۔

    اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی حکام نے ترکی کو ایک بار پھر خبردار کیا کہ اس ڈیل کی وجہ سے ترکی اپنی نیٹو کی رکنیت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

    امریکا سمیت نیٹو کے دیگر رکن ممالک بھی اپنے اپنے تحفظات و خدشات کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ ترکی اپنے اس فیصلے سے پیچھے نہ ہٹنے پر بضد ہے۔

    روسی میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا: ترکی

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔

    امریکی وزارت خارجہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ترکی نے روس سے یہ نظام خریدا تو وہ امریکی قانونی بل کے تحت پابندیوں کا شکار ہوگا، بل پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں دستخط کیے تھے۔