Tag: turkey

  • ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    واشنگٹن : امریکا نے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم بحران حل کرنے کےلیے مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام اور امریکا کے ایف 35 جنگی جہازوں کے منصوبے کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا کوئی حل نکالا جاسکے۔

    امریکی وزارت دفاع کے ترجمان اریک باھن کا کہنا تھا کہ تکنیکی ایکشن گروپ کی تشکیل اس مرحلے پر ضروری نہیں اور نہ ہی امریکا اسے تنازع کے حل کے ایک وسیلے کے طور پردیکھتا ہے۔

    دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کئی مرتبہ اپنے بیانات میں یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ روسی ساختہ S-400 میزائل سسٹم معاہدے سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایردوان اپنے عوام کے سامنے یہ موقف پیش کرنے کے خواہش مند ہیں کہ وہ امریکی دباؤ پر نہیں جھکتے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کردیا، 29 مارچ کو انقرہ نے واضح کیا تھا کہ دفاعی نظام سے متعلق پہلے ہی معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے اور اس کے پابند ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ترکی نے امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 جنگی طیارے کے پروگرام میں شراکت دار کے حوالے سے تمام قواعد پر عمل درآمد کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایف 35 منصوبے میں ترکی شراکت دار ہے اور انقرہ میں ہی طیارے کے بعض حصے تیار ہوں گے۔

  • امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    واشنگٹن : امریکا اور ترکی کے درمیان ترکی کی طرف سے روس کے فضائی دفاعی نظام ایس 400کی خریداری کے معاملے میں پائی جانے والی کشیدگی میں کمی کے آثار دکھائی دینے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام کے معاملے پر جاری کشیدگی ختم ہونے کی امید ہے۔

    پیٹرک شانھن نے پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے توقع ہے کہ ہم فضائی دفاعی نظام کی خریداری کی وجہ سے ترکی کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازع کو جلد حل کرلیں گے۔

    امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن کا کہنا تھا کہ ترکی کو ایس 400 دفاعی نظام اور ایف 35جنگی طیاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے ترکی کو بتا دیا کہ اگر ترکی ایس 400 دفاعی سسٹم کے لیے روس کے ساتھ کوئی ڈیل کرتا ہے تو اسے امریکی ساختہ ایف 35 جنگی جہازوں کی ڈیل سے محروم ہونا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کردیا،  29 مارچ کو انقرہ نے واضح کیا تھا کہ دفاعی نظام سے متعلق پہلے ہی معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا  تھاکہ ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے اور اس کے پابند ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ترکی نے امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 جنگی طیارے کے پروگرام میں شراکت دار کے حوالے سے تمام قواعد پر عمل درآمد کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایف 35 منصوبے میں ترکی شراکت دار ہے اور انقرہ میں ہی طیارے کے بعض حصے تیار ہوں گے۔

  • ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    انقرہ: ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی حزب اختلاف کی جماعت نے انقرہ اور استنبول میں اپنی جیت کا دعوٰی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج ابھی آئے نہیں تھے کہ اپوزیشن کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہی اُن کے حامی جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول میں حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد قومی اور پارٹی پرچم تھامے خوشی کا اظہار کرتے سڑکوں پر نکل آئے۔

    مئیر کے لیے نامز امیدوار نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ عوام نے ملک پر مسلط حکمراں ٹولے کو مسترد کردیا ہے اور انتخابی نتائج نے ان فتح ظاہر کردی ہے۔

    ترکش میڈیا کہ مطابق بلدیاتی انتخاب میں حکومت اور اپوز یشن میں کڑا مقابلہ دیکھنے میں آیا ہے جو جماعت ہارے گی وہ انتہائی کم مارجن سے ہارے گی۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوگان نے ان انتخابات کو ملک کے لیے موت اور حیات کے مساوی قرار دیا ہے۔اردوگان 16برس سے زیادہ عرصے سے ترک سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں عوامی خطاب کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے، کئی رہنماؤں کے مطابق ملکی معاشی بحران کے ترک صدر ذمہ دار ہیں۔

  • سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین سے اظہارِ‌یکجہتی، اسٹیڈیم میں ایک منٹ تک اللہ اکبر کا ورد

    سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین سے اظہارِ‌یکجہتی، اسٹیڈیم میں ایک منٹ تک اللہ اکبر کا ورد

    انقرہ: ترکی میں ہونے والے فٹبال میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور تماشائیوں نے سانحہ نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اللہ اکبر کا ورد کیا۔

    ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقامی ٹیموں کے درمیان فٹ بال میچ کا انعقاد دارالحکومت انقرہ میں کیا گیا، جس کے آغاز پر کھلاڑیوں اور شائقین نے سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

    فٹبال میچ شروع ہونے سے قبل ترکی کا قومی ترانہ بجنا تھا البتہ انتظامیہ نے سانحہ نیوزی لینڈ کے باعث تقریب کو تبدیل کیا اور میچ شروع ہونے سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑی میدان میں اترے تو انہوں نے سانحہ نیوزی لینڈ کے شہداء کے غم میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور پھر اللہ اکبر کے نعرے لگا کر مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں آسٹریلوی شہری نے دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید ہوگئے تھے جن میں 9 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں: سانحہ نیوزی لینڈ: آسٹریلوی شہری کا مسلمانوں سے منفرد انداز میں اظہار یکجہتی، ویڈیو وائرل

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا اور وہ سیاہ لباس زیب تن کر کے سر پر دوپٹہ لیے متاثرہ خاندانوں کے پاس تعزیت کے لیے پہنچی تھیں، انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت کی نظر میں سب برابر کے شہری ہیں ساتھ ہی وزیراعظم نے رقم دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔

    نیوزی لینڈ کی پولیس نے فائرنگ کرنے والے شخص کو حراست میں لے کر گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا تھا جس کے بعد جج نے اُسے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

  • نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    کراچی : نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں مسلمانوں کی شہادت کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، پاکستان، بنگلہ دیش، ترکی انڈونیشیا اور ملائیشیا میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ترکی میں سینکڑوں شہری شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

    انقرہ میں نماز جمعہ میں حملے کی مذمت اور شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی گئی جس کے بعد مرد و خواتین کی بڑی تعداد احتجاج کے لیے نکلی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر اردوگان

    اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی نمازیوں نے احتجاج کیا، اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی دہشت گرد حملے کے خلاف احتجاج کیاگیا، ڈھاکہ کی بیت المکرم مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں:  نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    پاکستان اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں نے بھی واقعے پر افسوس اور مسجد میں دہشت گردی کی سختی سے مذمت کی، دریں اثناء انڈونیشیا ملائیشیا سمیت دیگر مسلم ملکوں میں بھی واقعے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہےجہاں شہریوں نے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔

  • روسی میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا: ترکی

    روسی میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا: ترکی

    انقرہ: ترکی نے امریکا کو باور کرایا ہے کہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی اور روس کے درمیان معاہدہ طے ہے جس کے تحت روس ترکی کو ایس 400 میزائل دفاعی نظام فروخت کرے گا، جس پر امریکا نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے اپنے ایک خطاب میں امریکا کو آگاہ کیا ہے کہ مذکورہ سسٹم کی خریداری سے امریکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شام میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے خاتمے اور ان کی نقل حرکت سمیت دہشت گرد حملوں سے نمٹے کے تناظر میں دفاعی سسٹم خرید رہے ہیں۔

    اردوگان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی کی جانب سے روسی میزائل نظام کی خریداری کا مقصد بالکل واضح ہے اور اسی طرح وہ طریقہ بھی جس کے مطابق ہم اسے استعمال کریں گے۔

    روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔

    امریکی وزارت خارجہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ترکی نے روس سے یہ نظام خریدا تو وہ امریکی قانونی بل کے تحت پابندیوں کا شکار ہوگا، بل پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں دستخط کیے تھے۔

  • استنبول میں خواتین کی ڈیزائن کردہ مسجد کا افتتاح

    استنبول میں خواتین کی ڈیزائن کردہ مسجد کا افتتاح

    انقرہ : صدر رجب طیب اردوگان نے استنبول میں واقع ترکی کی سب سے بڑی مسجد کو  عوام کےلیے کھول دیا، جسے فن تعمیر کی ماہر خواتین نے تعمیر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ملک کی سب سے بڑی مسجد ’کملیکا‘ کا افتتاح کیا گیا ہے جس میں 63 ہزار نمازی ایک وقت میں نماز ادا کرسکتے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پندرہ کروڑ لیرا (تقریباً 9 سے ارب روپے پاکستانی) کی لاگت سے تیار ہونے والی مسجد کا ڈیزائن فن تعمیر (آرکیٹیک) کی ماہر دو خواتین ’باحر مُزروق اور ہیریئے گُل ٹوٹو‘ نے تیار کیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلطنت عثمانیہ کی عکاسی کرتی کملیکا مسجد میں خواتین کے لیے علیحدہ جگہ بنائی گئی ہے جہاں تقریباً چھ سو خواتین بیک وقت نماز پڑھ سکتی ہیں جبکہ بچوں کےلیے کھیل کا میدان بھی بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فن تعمیر کا شاہکار مسجد کو خوبصورت فانوس، دیدہ زیب قالین اور لائٹو سے مزین کیا گیا ہے جو مسجد کی خوبصورتی کی دلکشی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین ہیکٹر کے رقبے پر تعمیر مسجد میں ساڑھے تین ہزار گاڑیاں بھی بیک وقت پارک کی جاسکتی ہیں جبکہ یہاں اسلامیک آرٹ گیلری، میوزیم اور لائبریری بھی تعمیر کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کملیکا مسجد کو چھ سال کی مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔

  • جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    انقرہ : تفیتشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کونسل جنرل کی رہائش گاہ پر تندوری اوون میں ڈال کر جلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں معروف صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جمال خاشقجی سے متعلق اپنی تحقیقات رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے تندوری اوون میں ڈال کر نذر آتش کردیے گئے تھے۔

    الجزیرہ کی تحقیقات ڈاکیومنٹری میں بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے مقتل (سعودی قونصلیٹ) سے 100 گز کے فاصلے پر واقعے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں 1 ہزار ڈگری سینٹی گریٹ سے زائد درجہ حرارت کے حامل تندور کو ایک ہفتہ قبل خصوصی طور پر بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اوون کے اندر خاشقجی کے جسم کا بیشتر حصّہ جل کر خاکستر ہوگیا تھا، ترک حکام کے مطابق صحافی کی لاش کو تلف کرنے کےلیے تین دن لگے تھے۔

    ترک حکام کو یقین ہے کہ سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے صحافی کو قتل کرنے کے اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے تھے اور ان ٹکڑوں کو بھی نذر آتش کردیا تھا تاکہ قتل کا کوئی ثبوت باقی نہ رہے۔

    تندوری اوون تیار کرنے والے ملازم نے بتایا کہ سعودی قونصل کی جانب سے خصوصی ہدایت تھی اوون کو گہرا اور ایسا بنانا جو لوہے کو بھی پگلا دے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر برائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • جذبہ خیرسگالی، بھارتی پائلٹ رہا کرکے پاکستان نے عالمی سطح پر دل جیت لیے

    جذبہ خیرسگالی، بھارتی پائلٹ رہا کرکے پاکستان نے عالمی سطح پر دل جیت لیے

    اسلام آباد: جذبہ خیرسگالی اور بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی پائلٹ کو رہا کرکے پاکستان نے عالمی سطح پر دل جیت لیے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے پاکستانی فیصلے کا خیرمقدم کیا، ترک صدر نے بھی پاکستان کی امن کی کوششوں کو سراہا۔

    پاکستان پر امن ملک ہے وزیراعظم عمران خان نے ثابت کردیا، وزیراعظم عمران خان کے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے رہائی کے اعلان پر دنیا معترف ہوگئی۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے پاکستانی فیصلے کا خیرمقدم کیا، انہوں نے کہا کہ فیصلہ کشیدہ صورت حال میں بہتری کی جانب قدم ہے۔

    پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ تناؤ میں کمی سے دونوں ممالک میں بات چیت کا آغاز ہوجائے گا، امید ہے جلد کشیدگی کم کرالیں گے۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان نے بھی پاکستان کی کشیدگی روکنے کی کوششوں کو سراہا۔ خطے میں امن کے لیے عالمی رہنما سرگرم ہوگئے۔

    روس نے بھی مذاکرات کے لیے میزبان کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔ جاپان نے کہا دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے صورتحال کو بہتر بنائیں۔

    علاوہ ازیں ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید کی پاک بھارت وزرائے اعظم سے بات کی اور دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان ڈائیلاگ اور رابطے کی ضرورت پر زور دیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے تین روز قبل حراست میں لیے جانے والے پائلٹ ابھی نندن کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کے حوالے کر دیا۔

  • استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : ترک حکام نے فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق اور فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں مزید 300 فوجیوں کی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت نے سنہ 2016 میں صدر رجب طیب اردوگان کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے مبینہ قائد فتح اللہ گولن کے ساتھ کے شبے میں 3 کرنلز، 8 میجرز اور لیفٹیننٹ سمیت 295 حاضر سروس فوجیوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    ترک پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ پولیس نے فتح اللہ گولن نیٹ ورک سے منسلک مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کی فون کالز کی تحقیقات کے بعد رات 1 بجے گرفتاریوں کا آغاز کیا تھا تاہم ابھی حراست میں لیے گئے اہلکاروں کی تعداد نہیں منظر عام پر نہیں لائی گئی۔

    دوسری جانب ترک پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے 59 شہروں میں باغیوں کے خلاف کیے گئے آپریشن کے دوران مسلح افواج کے ڈیڑھ سو فوجیوں کو حراست میں لیا۔

    واضح رہے کہ فتح اللہ گولن کئی برسوں سے خود ساختہ طور پر امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان پر سنہ 2016 میں دستوری حکومت کا تختہ الٹنے اور مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کو حکومت کے خلاف بڑھکانے کا الزام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں اب تک 55 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔