Tag: turkey

  • ریفرنڈم میں کامیابی پر ٹرمپ کی ترک ہم منصب کو مبارکباد

    ریفرنڈم میں کامیابی پر ٹرمپ کی ترک ہم منصب کو مبارکباد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی میں ہونے والے ریفرنڈم میں کامیابی پر ترک صدر طیب اردگان کو مبارک باد دی ہے۔

    ترکی میں ریفرنڈم کا نتیجہ صدارتی نظام کے حق میں آنے کے بعد ترک صدر کو جہاں دنیا بھر سے مبارکبادیں موصول ہوئیں وہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی انہیں مبارکباد دی۔

    ترجمان وہائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی ریفرنڈم میں ترک صدر طیب اردگان کی کامیابی پر انہیں مبارک باد دی۔ دونوں رہنماؤں نے شام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    دوسری جانب ریفرنڈم کے بعد ترکی میں نافذ ایمرجنسی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ ایمرجنسی گزشتہ سال ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: ترک عوام نے صدارتی نظام کے حق میں فیصلہ سنا دیا

    ریفرنڈم کے بعد صدارتی نظام کے حامیوں نے جشن منایا تو مخالفت کرنے والوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ استنبول میں سینکڑوں افراد نے ریفرنڈم کے نتائج کے خلاف مظاہرہ اور مرکزی چوک تک مارچ کیا۔

    صدر اردگان کے حامی بھی ریفرنڈم میں فتح کے بعد سڑکوں پر نکلے اور جشن منایا۔

  • ترکی کا ہالینڈ سے تعلقات اور رابطے معطل کرنے کا اعلان

    ترکی کا ہالینڈ سے تعلقات اور رابطے معطل کرنے کا اعلان

    انقرہ : ہالینڈ اور ترکی کے تنازعے میں شدت آگئی، ترکی کا ہالینڈ سے تعلقات اور رابطے معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    ترکی اور ہالینڈ کا تنازعہ شدت اختیار کر گیا، ترکی نے ہالینڈ سے تعلقات رابطے معطل کردئیے، ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان قرتلمش کا کہنا ہے کہ ہالینڈ کے سفیر کو ترکی واپس آنے کی اجازت نہیں دیں گے، ڈچ حکام کو لے جانے والے طیارے ترکی کی فضائی حدود سے نہیں گزر سکیں گے۔

    ترک نائب وزیراعظم نے کہا جب تک ہالینڈ اپنے اقدامات کی تلافی نہیں کرتا، تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے ترکی اورہالینڈ پرتنازعہ سفارتی بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا ہے کہ  کہ وہ لفظوں کی جنگ بند کرکے سفارتی تنازع بات چیت سے حل کریں۔محکمہ خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نیٹو کے اتحادی ہیں اور صدر ٹرمپ اس معاملے پر براہ راست مداخلت نہیں کرنا چاہتے کیونکہ دونوں ممالک میں مضبوط جمہوریتیں موجود ہیں۔

    ترک صدر نے ہالینڈ کو’بناناریپبلک‘ قرار دے دی

    اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہالینڈ کو بناناریپبلک قرار دیا تھا۔

    ہالینڈ میں ترکی کی ایک خاتون وزیر کو ملک بدر کیے جانے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان نےاپنے بیان میں کہاکہ ہالینڈ کو اپنے کیے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی، دنیا ترکی کو انسانی حقوق پرعمل درآمد کا درس دیتی ہے، اب اسے چاہیے کہ ہالینڈکے اس غیرقانونی اقدام کا نوٹس لےکراس پرپابندیاں عائد کرے۔

    خیال رہے کہ ہالینڈ اور ترکی میں تنازعہ ہالینڈ کے انتخابات کے دوران ترک رہنماؤں کو ریلی نکالنے سے روکے جانے پر شروع ہوئی تھی، جس کے بعد ڈچ حکومت کی جانب سے ترکی کے وزیر خارجہ کے جہاز کو ہالینڈ میں اترنے کی اجازت نہ دینے اور خاتون وزیر کو ملک بدر کرنے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی۔

    وزیر خارجہ مولود چاوش کو ہالینڈ میں رہائش پذیر ترک تارکین وطن کی ریلی سے خطاب کرنا تھا، ڈچ حکومت نے پہلے اس پر رضامندی ظاہر کی تھی، بعد ازاں ترکی کے وزیر خارجہ کے طیارے کو لینڈ کرنے کی اجازت نہ دی گئی تھی۔

    ترک وزیر فاطمہ بتول سایان کایا ترکی میں صدر اردگان کے اختیارات میں اضافے کے لیے ہونے والے ریفرینڈم کے سلسلے میں راٹرڈیم میں مقیم ترک باشندوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے آئی تھیں۔

     

  • شام میں قیامِ امن کے لیے مذاکرات کا آغاز

    شام میں قیامِ امن کے لیے مذاکرات کا آغاز

    آستانہ: شام میں امن کے قیام کے لئے تین ملکی اتحاد کے بعد شام کی حکومت اور باغیوں کی شکایات دور کرنے کی ذمے داری روس ، ایران اور ترکی نے اپنے کندھوں پر اٹھالی.

    تفصیلات کے مطابق شام میں قیام عمل کے حوالے سے کوشش تیز کردی گئی ہیں، اس سلسلے میں قازعستان کے دارالحکومت آستانہ میں آج سے مذاکرات کا آغاز کردیا گیا ہے.

    حکومت اورشامی گروہوں کے درمیان مذاکرات روس ، ترکی اور ایران کی زیرنگرانی ہوں گے ، جس میں ثالث کا کردار روس اور ایران ادا کریں گے، جبکہ ترکی پر باغیوں کی کی سرپرستی کرنے کا الزام ہے، تاہم انقرہ شام میں قیام امن کے لئے متحرک ہے.

    مذاکرات کا یہ نیا سلسلہ دو روز پر مشتمل ہے، یاد رہے گذشتہ سال 2016 کی ابتدا میں شام میں قیام امن کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ منعقد کیاگیا تھا، جس میں ثالث کا کرادا امریکہ نے ادا کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم چند وجوہات کی بیناد پر اسے موخر کردیا گیا تھا.

    موجودہ مذاکرات کی انفرادیت یہ کہ اس بات چیت میں پہلی بار شامی پارلیمان کے حزب اختلاف کے نمائندے باغیوں کی نمائندگی کرینگے اور ان کا موقف حکومت اور ثالثوں کے درمیان رکھیں گے.

    یہاں اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ بات چیت کے اس عمل میں داعش کو شامل نہیں کیا گیا ہے، بلکہ شام کے مقامی باغی اپنی حکومت کے سامنے تحفظات کا اظہار کریں گے.

    مذاکرات کے اس عمل میں امریکہ میں مقیم شام کے سفیر سٹافغان میسترہ شرکت کرینگے ،اس سلسلے میں روس کا کہنا ہے کہ ہم پر بھاری ذمے داری ہے ، ہم اس پر پورا اترنے کی کوشش کرینگے ، ہمیں یہ یقین نہیں تھا کہ متحارب جماعیتں بات چیت کے اس عمل کا حصہ بنے میں رضامندی ظاہر کی ، تاہم یہ غیر متوقع صورتحال رونما ہوئی جو خوش آئند ہے ،آگے بھی معاملات بہتری کی جانب جائنگے، جبکہ قازعستان کے وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ منگل کو اس مذاکرات کا اختدام مثبت نکتے پر ہوگا.

    دوسری جانب شام کی طرف سے بات چیت کے اس عمل کی نمائندگی بشارالاسد کریں گے، سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شام کے صدرکا کہنا تھا کہمذاکرات کے نتیجے میں  شام کے معروضی حالات میں مثبت تبدیلی لانے کے خواہشمند ہیں.

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں روس اور ترکی نے شام میں جنگ بندی کے حوالے سے نمایاں کرادا ادا کیا تھا ، روس نے داعش کے جنگجو اقدامات کے خلاف کاروائی کی تھی اور داعش کے تسلط سے دمشق کو آزاد کروایا تھا.

    روس ، ایران اور ترکی شام میں قیام امن کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں شام کی حکومت اور باغیوں کے درمیاں اختلافات کو زائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، مذاکرات کا یہ عمل 2 روز پر مشتمل ہے جو منگل کو ختم ہوگا ، جبکہ اس کا دوسرا دورجینوا میں معنقد کیا جا ئیگا ۔

    سیاسی مبصرین کے مطابق شام کے مسئلے کا فوری حل خطے کے امن کے لئے بہت ضروری ہے ، مبصرین کے مطابق اگراس تنازعہ کا مثبت حل نہین نکالا گیا تو دنیا تیسری جنگ عظیم کی جانب تیزی کےساتھ چلی جائےگی۔

  • ترکی: بازیاب ہونے والے مزید 3 نوجوان وطن واپس پہنچ گئے

    ترکی: بازیاب ہونے والے مزید 3 نوجوان وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: ترکی سے بازیاب ہونے والے مزید 3 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے۔ نوجوانوں کی واپسی کے تمام اخراجات پاکستانی قونصل خانہ نے برداشت کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ترک پولیس نے 6 پاکستانیوں کو اغوا کاروں کے چنگل سے بازیاب کروا کے مزید 3 پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا ہے۔ مغوی نوجوان عابد، ذیشان اور عدیل بازیابی کے بعد نجی ایئر لائن سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق استنبول سے نوجوانوں کی وطن واپسی کے تمام اخراجات پاکستانی قونصل خانہ نے برداشت کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: 6 مغوی پاکستانی بازیاب، 4 انسانی اسمگلرز گرفتار

    یاد رہے رواں ماہ حکومت پاکستان کی درخواست پر ترک پولیس نے اغوا کاروں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے 6 پاکستانیوں کو بازیاب کروایا تھا۔ پاکستانی دفتر خارجہ اور سفارت خانے نے اس کی تصدیق کی تھی۔

    اس سے قبل ترکی سے 2 پاکستانی وطن واپس پہنچے تھے۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں اغوا ہونےوالے 2 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    یاد رہے چارروز قبل ترکی سے دو پاکستانی وطن واپس پہنچے تھے۔

  • ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف

    ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف

    انقرہ : ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اغواء کاروں نے تاوان کے لیے مغوی کی تشدد زدہ ویڈیو اہل خانہ کو بھیجنے کا پرانا وطیرہ اپنایا۔

    اطلاعات کے مطابق اغوا ہونے والے تین نوجوانوں کو ترکی کی سرحد سے اغوا کیا گیا جہاں زاہد نامی ایجنٹ نے نوجوانوں کو افغان ایجنٹ کے ہاتھوں فروخت کیا، نوجوانوں کا تعلق سرائے عالمگیر اور ایک نوجوان کا تعلق منڈی بہا الدین سے ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق اغوا کاروں نے ایک نوجوان کی رہائی کے عوض بیس لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے اور تاوان کی وصولی کے لیے شکاریوں نے وہی پرانا حربہ اختیار کیا ہے جس میں مغویوں پر انسانیت سوز مظالم کرتے ہوئے تاوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : استنبول: 6 مغوی پاکستانی بازیاب،4 انسانی اسمگلرز گرفتار

    واضح رہے کہ چند روز قبل ہی استنبول پولیس نے عثمان پاشا نامی گروہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھ مغوی پاکستانیوں کو رہا کرایا ہے جبکہ گوجرانوالہ میں ایف آئی اے نے تین انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے ان اغوا کاروں کو معصوم پاکستانیوں کو فروخت کیا تھا۔

  • ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    گوجرانوالہ : ترکی میں گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے چارپاکستانیوں کو تاوان کے لیے اغواء کرلیا گیا، اغواء کاروں نے نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیوزجاری کردیں، اس سے قبل ایک نوجوان اشفاق کا کیس بھی پہلے ہی منظر عام پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ اور وزیر آباد کے نوجوان ترکی کے بارڈرپر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے،
    اغواء کاروں نے اہل خانہ سے فی کس 10 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے، اغواء ہونے والے نوجوانوں میں ذیشان، عابد، عثمان اور عدیل شامل ہیں جن میں دو نوجوانوں کا تعلق وزیرآباد اور دو کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے، چاروں نوجوان تیس دن سے اغواء ہیں یہ نوجوان آٹھ ماہ قبل ترکی گئے تھے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز غلام فرید نے بتایا ہے کہ گوجرانوالہ کے علاقے وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان روزگار کے لیے ترکی کے بعد یورپ جانا چاہتے تھے جنہیں بارڈر پر اغواء کرلیا گیا۔ اہل خانہ کو ان کی ویڈیوز موصول ہوئی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ ان پر کس طرح بدترین تشدد کیا گیا۔

    اغواء کاروں نے مغویان کے اہل خانہ سے فی کس دس لاکھ روپے طلب کیے ہیں، رپورٹر کے مطابق چاروں نوجوان آٹھ ماہ قبل یورپ کے لیے روانہ ہوئے تھے جہاں وہ سرحد پر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے۔

    اغواء کاروں میں شامل ایک شخص کا تعلق مردان سے ہے جو پشتو زبان بولتا ہے اوروہ ان کے رابطے میں ہے، فی الحال اہل خانہ اس شخص کو صیغہ رازمیں رکھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوکری کے لیے بیرون ملک جانے والا نوجوان اغوا

    انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ میں غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کا بہت رجحان ہے اور اکثر نوجوان اس طرح اغواء کاروں کےچنگل میں پھنس جاتے ہیں۔

    ایجنٹ انہیں اغواء کاروں کے ہاتھوں فروخت کردیتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ جو واقعہ سامنے آیا ہے اس واقعے میں بھی انسانی اسمگلر نے بارڈر پر ان افراد کو لے جا کر فروخت کردیا، ترکی کے بارڈر پر موجود ان اغواء کاروں نے ان کی ویڈیو تاوان کے لیے جاری کی ہیں۔

  • کشمیرمیں فوجی مظالم روکنے کے لیے دباو ڈالا جائے گا، ترک وزیراعظم

    کشمیرمیں فوجی مظالم روکنے کے لیے دباو ڈالا جائے گا، ترک وزیراعظم

    استنبول: ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم انسانیت سوز ہیں جس کے خلاف جلد ترک اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے بنائے گئے خصوصی وفد نے استنبول میں ترکی کے وزیراعظم سے ملاقات کی اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے کیے گئے مظالم کے شواہد پیش کیے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خصوصی وفد نے ترک وزیر اعظم کو مقبوضہ کشمیر پر خصوصی بریفنگ کے علاوہ ڈوزیئر اور تصاویری شواہد اور مقبوضہ وادی میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

    پڑھیں:  پاکستان سے مسئلہ کشمیر پر ترکی کا اظہار یکجتی

     اس موقع پر ترکی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’بھارتی مظالم انسانیت سوز اور قابلِ مذمت ہیں تاہم آئندہ ماہ ترک اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد منظور کی جائے گی اور او آئی سی کے ذریعے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے گا‘‘۔

    انہوں نے پاکستانی وفد کو یقین دہانی کروائی کہ ترک صدر نے او آئی سی کے اجلاس میں کشمیر کے مسئلے پر بات کرنے کے احکامات دیے ہیں، ترک وزیر اعظم نے بھارتی افواج کے مظالم پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔

    مزید پڑھیں:  کشمیری بچہ بھارتی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہوگیا، فلک شگاف نعرے

    قبل ازیں پاکستانی وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی علی بن یلدرام سے ملاقات کی اور لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی کشیدگی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے ترکی کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر اُن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • پاکستان کی مقامی صنعت کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا، خرم دستگیر خان

    پاکستان کی مقامی صنعت کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا، خرم دستگیر خان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کی ترقی کو پائیدار بنانے کے لیے پاکستان کی طرف سے تجارت کو آزادانہ بنانا ناگزیر ہے۔

    ترکی اور تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدوں کے سلسلہ میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ کاروباری برادری پرزور دیا کہ وہ اپنی تجارت بچانے کا رویہ اختیار کرنے کی بجائے جارحانہ نوعیت کی تجارت کریں۔

    وفاقی وزیر تجارت نے کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ پاکستان کی مقامی صنعت کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا تاہم تجارت کو آزادانہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے جو کہ پاکستانی معیشت اور تجارت کے وسیع تر مفاد میں ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کے ساتھ آزدانہ تجارت کے لیے معاہدوں میں پاکستان کی صنعت کے تحفظ کے لیے نئے بنائے گئے قوانین پر عملدر آمد کیا جائے گا۔

    اس موقع پر پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسراحسان ملک نے وزارت تجارت کی سٹریٹجنگ تجارتی پالیسی کا دائرہ کار وضع کرنے کوششوں کو سراہا ۔

  • ترک وزیرخارجہ کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    ترک وزیرخارجہ کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف سے ترک وزیرخارجہ نے ملاقات کی ہے، ترک وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ عبداللہ اوغلان کے ادارے ہر ملک کے لیے خطرہ ہیں، امید ہے پاکستان اس سلسلے میں اقدامات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیرِ خارجہ مولود چاوش اوغلو نے اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی،ملاقات میں مشیرخارجہ سرتاج عزیزاور طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

    nawaz-post-1

    وزیراعظم نے ترک وزیرخارجہ کو بغاوت ناکام بنانے پرمبارک باد دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی قریبی دوست ہیں ،دونوں ممالک مشترکہ ثقافت ،مذہب اور اقدارسے جڑے ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت کے مشکور ہیں، ملاقات میں استنبول تک سڑک پر بھی بات ہوئی۔

    nawaz-post-2

    ترک وزیرخارجہ نے سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جلاوطن ترک مبلغ فتح اللہ گولن کی تنظیم ہر اس ملک کے لیے خطرہ ہے جہاں اس کی موجودگی ہے۔

    مولود اوغلو نےکہا کہ ماضی میں گولن کی حمایت کی لیکن ہم نہیں جانتے تھے کہ ان کا خفیہ ایجنڈا تھا اور وہ اس قسم کی کوششوں سے ترکی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ترک حکومت کا دعوٰی ہے کہ حالیہ بغاوت کے پیچھے فتح اللہ گولن کی تنظیم کا ہاتھ تھا، ترکی چاہتا ہے کہ دنیا بھرمیں گولن کےادارے بند ہوجائیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر مظالم، امریکا کی جانب سے اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر مظالم، امریکا کی جانب سے اظہار تشویش

    واشنگٹن : بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام پر پیلٹ گن کا استعمال امریکا نے تشویش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا تھا کہ ’’کشمیر کے معاملے پر تمام فریقین کو آپس میں مذاکرات کرنے چاہیں، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر صرف بات چیت کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہاکہ ’’بھارت میں گوشت کھانے کے معاملے پر ہونے والی ہلاکتیں قابلِ تشیویش ہیں ، تمام ممالک اقلیتیوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائیں ، بھارتی حکومت اپنے ملک میں بڑھتی ہوئی انسا نی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لے اور ان مظالم کو ختم کروائے‘‘۔

    جان کربی نے مزید کہا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال قابل تشیوش ہے امریکا مظاہرین پر اس طرح کے ہتھیار استعمال کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا، ایک سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا ’’فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا ۔ یہ معاملہ امریکی محمکہ انصاف طے کرے گا، انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت کے پیچھے امریکا کوئی ہاتھ نہیں ہے‘‘۔

    پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے پر بات کرتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ ’’مہاجرین کی واپسی پر پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں، افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا فیصلہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے‘‘۔