Tag: turkey

  • ترکیہ میں خوفناک بس حادثہ، 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    ترکیہ میں خوفناک بس حادثہ، 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    مغربی ترکیہ کے علاقے میں بس حادثے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی ترکیہ میں ایک مسافر بس سڑک سے ٹکرا کر الٹ گئی جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    افیونکاراہیسر صوبے کے گورنر کے ترجمان نے بتایا کہ بس جنوب مشرقی صوبے دیار باقر سے ایجین شہر بودرم جا رہی تھی۔ وزیر صحت فرحتین کوکا نے ٹویٹ کیا کہ 42 افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔

    جائے وقوعہ سے آنے والی ویڈیوز میں ایمبولینسوں کو قطار میں کھڑا اور ایک کرین کو بس کو اٹھائے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    ٹوٹے ہوئے بازو کے ساتھ ایک زخمی مسافر نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جب بس کو حادثہ پیش آیا تو میں اس وقت نیند میں تھا، انہوں نے کہا کہ لوگ بس کے نیچے پھنس گئے تھے۔

  • ترکی کے آسمان پر اڑن طشتری جیسا بادل

    انقرہ: ترکی کے آسمان پر عجیب و غریب بادل نے لوگوں کو حیران پریشان کردیا، بادل کی شکل اڑن طشتری جیسی تھی۔

    سرخ اور نارنجی رنگ کا گھنا بادل بظاہر دکھنے میں ویسا ہی اڑن طشتری جیسا تھا جیسی سائنس فکشن فلم میں دکھائی جاتی ہے۔

    یہ حیرت انگیز بادل ترکی کے شہر برسا میں دکھائی دیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انوکھے بادل سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔

    ماہرین کے مطابق ان بادلوں کو لینٹیکولر کلاؤڈ کہا جاتا ہےم یہ کھردرے اور موٹے بادل، کرینوں کے اوپر نیچے حرکت کرنے اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں بنتے ہیں۔

    لینٹیکولر بادل ایسے علاقوں میں اکثر نظر آتے ہیں جہاں تیز اور طوفانی ہوائیں چلتی ہوں۔

  • توہین مذہب کی اجازت دینے پر ترکیہ کا سویڈن کے خلاف شدید ردِ عمل

    انقرہ: سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں توہین مذہب کی اجازت دینے پر ترکیہ نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سویڈن کے سفیر کو طلب کر لیا۔

    ترک میڈیا کے مطابق جمعہ کو وزارت خارجہ نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سویڈن کے سفیر کو ہفتے کے روز اسٹاک ہوم میں ترکی کے سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے مذموم مظاہرے کی ملک کی اجازت پر طلب کیا۔

    سفیر اسٹافن ہیرسٹروم کو بتایا گیا کہ ترکی اس اشتعال انگیز عمل کی شدید مذمت کرتا ہے، جو کہ ہیٹ اسپیچ تقریر کے مترادف ہے، اور اسٹاک ہوم کا مؤقف ناقابل قبول ہے۔

    ترکیہ کی حکومت نے کہا کہ سزا یافتہ نسل پرست راسموس پالوڈن مسلم مخالف جذبات رکھتا ہے، اور انقرہ اشتعال انگیز عمل کی مذمت کرتا ہے، جو واضح نفرت انگیز جرم ہے۔

    ترکیہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی اجازت دینے پر سویڈن کا رویہ ناقابل قبول ہے، توقع ہے کہ سویڈن حکومت ایسے اقدامات کو روکے گی اور اجازت واپس لے گی۔

    ترکیہ حکومت کا مؤقف تھا کہ جمہوری حقوق کی آڑ میں مقدس اقدار کی توہین کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، واضح رہے کہ ترکیہ اور سویڈن کے درمیان نیٹو میں شمولیت سے متعلق اختلافات چل رہے ہیں۔

  • شامی صدر بشار الاسد نے اردوان سے اپنی فوجیں نکالنے کا مطالبہ کر دیا

    دمشق: شامی صدر بشار الاسد نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے اپنی فوجیں شام سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے جمعہ کے روز ترکیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام سے اپنی فوجیں نکالے اور شامی اپوزیشن گروپوں کی حمایت بھی ختم کر دے۔

    شام اور ترکیہ کے مابین ان دنوں مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں، جس میں روس اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

    شام اور ترکیہ کے تعلقات اُس وقت سے تناؤ کا شکار ہیں، جب سے انقرہ 12 سالہ خانہ جنگی کے دوران بشار الاسد کی سیاسی اور مسلح اپوزیشن کا ایک بڑا حمایتی بن گیا تھا، اور اس نے شمال کے بڑے حصوں میں اپنی فوجیں بھی بھیجیں۔

    تاہم اب روس دمشق اور انقرہ کے درمیان مفاہمت کی ثالثی کر رہا ہے، ماسکو نے گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے مابین مذاکرات کی میزبانی کی تھی، ان مذاکرات کا مقصد وزرائے خارجہ اور پھر صدر اسد اور رجب طیب اردوغان کے درمیان ملاقاتوں کی راہ ہموار کرنا تھا۔

    بشار الاسد نے روس کے صدارتی سفارت کار سے ملاقات میں ترکیہ کے ساتھ مذاکرات کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’ترکیہ شام کی سرزمین پر قبضہ ختم کرے اور اپوزیشن کی حمایت روکے۔‘

    دوسری طرف شام کا دوسرا اہم اتحادی ایران بھی دونوں ممالک کے مابین مصالحت کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہے، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کو کہا کہ ان کا ملک شام اور ترکی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے خوش ہے۔

  • استنبول دھماکا: ترکیہ پولیس نے 50 افراد کو گرفتار کر لیا

    استنبول دھماکا: ترکیہ پولیس نے 50 افراد کو گرفتار کر لیا

    استنبول: ترکی کے مرکزی شہر استنبول میں بم دھماکے کی تحقیقات میں ترکیہ پولیس کی جانب سے گرفتاریاں جاری ہیں، گرفتار افراد کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو استنبول شہر کے استقلال ایونیو میں بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے کے بعد تحقیقات کے دوران ترکیہ پولیس نے ایک شامی خاتون احلام البشیر کو یونان فرار ہونے سے قبل گرفتار کیا۔

    بم نصب کرنے والی 46 سالہ شامی خاتون نے اعتراف کیا تھا کہ وہ کرد عسکریت پسندوں کے لیے کام کر رہی تھیں۔

    ادھر ترکیہ پولیس نے آج عمار جے اور اس کے بھائی احمد جے کو گرفتار کر لیا ہے، ترک میڈیا کے مطابق احمد جے مبینہ طور پر حملہ آور کو یونان فرار کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا، جب کہ عمار جے پولیس کو مطلوب تھا جو حملہ کرنے والی خاتون کے ساتھ رہتا تھا۔

    ترکیہ کا دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کیخلاف جوابی کارروائی کا اعلان

    ترکی نے استنبول حملے پر امریکی تعزیت بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دی ہے، وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ امریکی تعزیت ’جائے وقوعہ پر سب سے پہلے قاتل کے پہنچنے‘ جیسی ہے۔

    خیال رہے کہ صدر رجب طیب اردوان نے واشنگٹن پر شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کو ہتھیار فراہم کرنے کا متعدد بار الزام لگایا، کرد جنگجوؤں کو انقرہ نے ’دہشت گرد‘ قرار دیا ہے۔

  • وزیر اعظم کا ترکیہ میں حادثے پر اظہار افسوس

    وزیر اعظم کا ترکیہ میں حادثے پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے ترکیہ کے صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے، ہماری دعائیں ان سوگوار خاندانوں اور ترک عوام کے ساتھ ہیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ جو لوگ اب بھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو جلد از جلد بچایا جائے۔

    واضح رہے کہ ترکیہ کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک اور درجنوں زیر زمین پھنسے ہوئے ہیں۔

    ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دھماکا ساحلی صوبے بارٹن کے قصبے اماسرا کی کان میں ہوا، وزیر صحت نے بتایا کہ دھماکے کے بعد تاحال 50 سے زائد افراد زیرِ مین ہائی رسک زون میں دبے ہوئے ہیں، جب کہ 11 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

  • ترکیہ میں المناک حادثہ، کوئلے کی کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک

    ترکیہ میں المناک حادثہ، کوئلے کی کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک

    انقرہ: ترکیہ میں المناک حادثہ پیش آیا ہے، کوئلے کی ایک کان میں دھماکے سے 28 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے شمالی صوبے بارٹن میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک اور درجنوں زیر زمین پھنسے ہوئے ہیں۔

    ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دھماکا ساحلی صوبے بارٹن کے قصبے اماسرا کی کان میں ہوا، وزیر صحت نے بتایا کہ دھماکے کے بعد تاحال 50 سے زائد افراد زیرِ مین ہائی رسک زون میں دبے ہوئے ہیں، جب کہ 11 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق جمعے کو کان میں دھماکے کے وقت 110 افراد موجود تھے، جن میں سے تقریباً نصف 300 میٹر گہرائی میں تھے، کان میں دھماکا گیس کی اخراج کی وجہ سے ہوا ہے۔

  • ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ کا ملزم گرفتار

    ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ کا ملزم گرفتار

    انقرہ: ترکی سے فرار ہونے والا کرپٹو کرنسی فراڈ میں مطلوب ملزم البانیہ میں گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ترک تجارتی پلیٹ فارم کرپٹو کرنسی ایکسچینج تھوڈیکس کا بانی البانیہ میں گرفتار کر لیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق 28 سالہ فاروق فتح عزیز اپنے گاہکوں کے 2 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ ترکی سے فرار ہو گیا تھا، خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ نے گزشتہ سال اپریل میں مفرور تاجر کے لیے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    البانیہ نے انٹرپول کو مطلوب ملزم فاروق فتح عزیر کو ولورا شہر میں گرفتار کیا، ملزم کو جلد ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ استنبول میں قائم تھوڈیکس ایکسچینج نے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے لگژری گاڑیاں تقسیم کرنے پر مبنی ایک مہم چلائی تھی، جس کے لیے مشہور ترک ماڈلز کا بھی سہارا لیا گیا، تاہم اپریل 2021 میں اچانک ایک پراسرار پیغام پوسٹ کرنے کے بعد اس تجارت کو معطل کر دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکسچینج کے پاس 3 لاکھ 91 ہزار سرمایہ کاروں سے لیے گئے کم از کم 2 ارب ڈالر ہیں، کمپنی سے منسلک 60 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    البانیہ پولیس کے مطابق فاروق فتح عزیر کو جنوبی البانیہ کے ایک چھوٹے سے قصبے حِمارا کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا۔

  • ترکیہ سے امدادی سامان کے 2 مزید طیارے پہنچ گئے، تعداد 8 ہو گئی

    ترکیہ سے امدادی سامان کے 2 مزید طیارے پہنچ گئے، تعداد 8 ہو گئی

    کراچی: ترکیہ سے امدادی سامان کے 2 مزید طیارے پہنچ گئے، امدادی سامان کے طیاروں کی تعداد 8 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ کی حکومت کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کا سلسلہ جاری ہے، آج مزید 2 خصوصی طیارے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر کراچی ایئر پورٹ پہنچ گئے۔

    سامان میں خیمے، کمبل اور کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں، ترکیہ سے اب تک مجموعی طور 8 جہاز سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر پہنچے ہیں۔

    مزید جہاز بھی ترکیہ سے امداد لے کر کراچی پہنچیں گے، اب تک مجموعی طور 90 ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین کے لیے ترکیہ سے کراچی لایا جا چکا ہے۔

  • پیوٹن ترک صدر کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے، ویڈیو وائرل

    پیوٹن ترک صدر کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے، ویڈیو وائرل

    تہران: ایران کے دارالحکومت میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں منگل کو روسی صدر پیوٹن کو صحافیوں کے ہجوم کی وجہ سے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان سے ملنے کے لیے 50 سیکنڈ انتظار کرنا پڑا۔

    تہران میں دونوں رہنماؤں کی میٹنگ سے قبل کیمرے تقریباً ایک منٹ تک روسی صدر کے چہرے کے تاثرات کو ریکارڈ کرتے رہے، جو غیر متوقع انتظار کے باعث عجیب ہو گئے تھے۔

    روسی صدر کو بہت سارے کیمروں کے درمیان بالکل غیر متوقع طور پر اپنے ترک ہم منصب کا انتظار کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے ان کے چہرے پر عجیب تاثرات ابھرے، اور وہ بے چینی سے کھڑے کھڑے پہلو بدلتے رہے۔

    خیال رہے کہ پیوٹن اور اردگان ایران کی میزبانی میں شام کے بحران پر ہونے والے سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے تہران پہنچے تھے۔

    عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اردگان کو ماسکو میں 2020 کے اجلاس میں شرکت کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا تھا، پیوٹن کو یہی تاثر دینے کے لیے شاید یہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

    منگل کو جب پیوٹن ملاقات کے کمرے میں داخل ہوئے تو انھیں شاید یہ امید تھی کہ اردگان تیزی سے آگے بڑھ کر ان سے مصافحہ کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا، اردگان پورے پچاس سیکنڈ بعد ان کی طرف بڑھے، لیکن پیوٹن پر یہ پچاس سیکنڈ بہت بھاری پڑے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ایک سیکنڈ روسی صدر کے لیے گزارنا سخت مشکل ہو گیا تھا، اور وہ اپنا وزن بار بار ایک ٹانگ سے دوسری ٹانگ پر منتقل کرتے رہے، اس دوران ان کے چہرے کا تاثر بھی عجیب ہو گیا تھا۔

    مشرق وسطیٰ کی میڈیا آرگنائزیشن نیشنل نیوز کے سینئر نمائندے جوائس کرم نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں اردگان کے اس عمل کو ‘سویٹ پے بیک’ قرار دیا، جب پیوٹن نے ترک رہنما کو 2020 میں ماسکو میں ہونے والی میٹنگ سے قبل تقریباً 2 منٹ انتظار کرایا تھا۔

    ترک میڈیا نے اس وقت رپورٹ کیا تھا کہ اردگان اور ان کے عملے نے باہر انتظار کرنے پر مجبور ہونے کے بعد ذلت محسوس کی۔